Reporter SS
ایمز ٹی وی ( صحت) سافٹ ڈرنکس کے مضر صحت ہونے کی باتیں ہر جگہ کی جاتی ہیں لیکن نائیجیریا کی ایک عدالت نے کوکاکولا کی مشہور پراڈکٹس سپرائٹ اور فانٹا کو زہر قرار دے دیا ہے جس کے بعد نائیجیریا کے عوام بڑے پیمانے پر ان سافٹ ڈرنکس کا بائیکاٹ کررہے ہیں۔ ویب سائٹ سی این این کے مطابق عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ان مشروبات میں بینزوئک ایسڈ اور سن سیٹ ایڈیٹوز کی بھاری مقدار وٹامن سی کے ساتھ مل کر صارفین کی صحت کے لئے خطرہ بن سکتی ہے۔
جسٹس آدے دایو اوئے بانجی نے نائیجیرین باٹلنگ کمپنی کو حکم دیا کہ فانٹا اور سپرائٹ کی بوتلوں پر یہ وارننگ تحریر کی جائے کہ اسے وٹامن سی کے ساتھ استعمال نہ کیا جائے۔ عدالت نے نیشنل ایجنسی فار فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن اینڈ کنٹرول کی صحت کے معیارات کو یقینی بنانے میں ناکامی پر اس کے خلاف 20 لاکھ نائیرا (تقریباً ساڑھے 6 لاکھ پاکستانی روپے) کی ادائیگی کا حکم بھی سنایا۔
سافٹ ڈرنک بنانے والی کمپنی کےخلاف ایکشن وجہ... by aimstv_tv
فیصلے میں کہا گیا کہ اس ادارے کو ایک ایسے مشروب کو انسانی صحت کے لئے موزوں قرار دینے پر سزا سنائی گئی جو دراصل وٹامن سی کے ساتھ مل کر زہر کی صورت اختیار کرجاتا ہے۔ نائیجریامیں مشروب تیار کرنے والی کمپنی ضرورت سے زائد سن سیٹ اور بینزوئک ایسڈ استعمال کررہی ہے۔ بینزوئک ایسڈ وٹامن سی کے ساتھ مل کر کینسر پیدا کرنے والے مرکبات میں تبدیل ہوسکتا ہے۔
یمز ٹی وی (تجارت) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے بابائے انسانیت عبدالستار ایدھی کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے 31 مارچ سے 50 روپے کا یادگاری سکہ جاری کرنے کا اعلان کردیا۔
انسانوں کے مسیحا عبدالستار ایدھی کو خراج تحسین by aimstv_tv
ترجمان اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق عبدالستار ایدھی کی یاد میں 50 روپے کا سکہ 31 مارچ سے جاری ہوگا۔
اس یادگاری سکے کا قطر 30 ملی میٹر اور وزن 13 اعشاریہ 50 گرام ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ سکہ تانبے اور نکل سے بنا ہے جس پر عبدالستار ایدھی مرحوم کی تصویر بنی ہوئی ہے۔
ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) سائنس اور ٹیکنالوجی کے تحت گزشتہ اور حالیہ ترقی کے سماجی اثرات کو آپس میں مربوط کرتے ہوئے ماہرین نے اندازے لگانے کی کوشش کی ہے کہ 2117 میں
توانائی اور رہائش کی کیفیت کیا ہوگی ؟؟
زمینی اور آسمانی سورج: آئینوں کو خلاءمیں پہنچاکر سورج کی روشنی کو زمین پر موجود خاص مقام پر مرکوزکرکے بجلی بنائی جاسکے گی۔
تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی :تھری ڈی پرنٹنگ کی تیز ترین ٹیکنالوجی سے گھر کھڑا کرناچند گھنٹوںکی بات ہوگی۔
2117میں دنیا کیسی ہوگی؟ by aimstv_tv
بلندوبالا عمارتیں: بلند عمارتیں بنانے کی دوڑ نے ایسے ہلکے اورمضبوط مادّوں کو متعارف کرایا ہے جس کی بدولت فلک بوس عمارتیں بنانا ممکن ہوگا جو پہلے کبھی امکان کے دائرے میں بھی نہیں تھی
زیرآب شہر: ماہرین کا کہنا ہے کہ جس رفتار سے آ بادی بڑھ رہی ہے زمین کی ساری خشکی انسانی رہائش کےلئے ناکافی ہوجائے گی جس کیلئے شہر سمندروں کی تہہ میں ہوں گے جنہیں ”زیرِ آب شہر“ (sub-aqueous cities) کہا جائے گا ۔
زمین دوذ شہر: علاوہ ازیں ماہرین کہتے ہیں کہ جب ہم سمندر پر تیرتے اور سمندر کی تہہ میں شہر بسا سکتے ہیں تو زیر زمین شہروں کی قدیم تاریخ کو مدنظر رکھتے ہو ئے زمین دوزمنزل در منزل شہر بسانے کے بارے میں سوچ سکتے ہیں جس کیلئے بہت سی تیاریا ں کر لی گئیں ہیں ۔
یک عمارتی شہر: جگہ جگہ شہر بسانے کے بجائے لاکھوںافراد کی رہائش کیلئے ایک بلندوبالا عمارت بنائی جائے گی جس میں گھر سے لے کر آفس تک کی تمام سہولیات موجود ہوں گی جسے”یک عمارتی شہر“کہا جائے گا۔