اتوار, 13 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) آل راﺅنڈر محمد حفیظ نے کہا ہے کہ جس کھلاڑی نے بھی ملک کا نام بدنام کیا ہے اسے دوبارہ ویسی عزت نہیں ملنی چاہئے اور امید ہے کہ اس مرتبہ کچھ ایسے فیصلے لئے جائیں گے جو مثال بنیں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ کرپشن کے کسی بھی کیس کا ایک بار پھر پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ منسلک ہونا تکلیف دہ چیز ہے کیونکہ 2010 کے بعد سب نے اپنے اوپر بہت سے کرفیو لگائے اور ایسی کسی بھی سرگرمی سے دور رہے اور اس دوران ایسا کوئی کیس بھی سامنے نہیں آیا۔
ایک کھلاڑی کی حیثیت سے میں سمجھتا ہوں کہ جو بھی پاکستان کیلئے میچ کھیلتا ہے اسے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور یہ اس کی انفرادی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کی عزت کو ٹھیس نہ پہنچائے اور اگر کوئی اسے غلطی کہتا ہے تو یہ غلطی نہیں بلکہ جرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا بہت واضح موقف ہے کہ پاکستان کو نقصان پہنچانے والے کو عزت نہیں ملنی چاہئے اور جس نے بھی ملک کا نام بدنام کیا ہو اسے دوبارہ بالکل موقع نہیں ملنا چاہئے۔ امید کرتا ہوں کہ حالیہ کیس میں ملوث کھلاڑیوں کے خلاف ایسا ایکشن ضرور لیا جائے گا جو مثال بنے۔

 

 

ایمز ٹی وی(صحت) آنکھوں کی بیماریوں میں سب سے خطرناک بیماری کالا موتیا ہے، دنیا بھر میں اندھے پن کی بڑی وجہ بھی کالا موتیا ہی ہے۔ ماہرین کے مطابق موتیا اور ذیابیطس سے ہونے والے اندھے پن کے 80 فی صد کیسز کو جلد تشخیص اور علاج سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے ۔ پاکستان میں کالاموتیا کے سبب 12 لاکھ لوگ اپنی بینائی کھو چکے ہیں۔
الشفاءٹرسٹ آئی ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر بریگیڈئر رضوان اصغر نے ”کالاموتیا ہفتہ آگاہی“ کے حوالے سے کہا ہے کہ دنیا بھر میں دستیاب اعداد و شمار کے مطابق 70 لاکھ افراد اس مرض کی وجہ سے اپنی بینائی کھو چکے ہیں جبکہ پاکستان میں اس بیماری کے باعث نابینا افراد کی تعداد 10لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے۔ جن افراد کو شوگر اور بلڈ پریشر کا عارضہ ہے ان کو موتیا کی بیماری لاحق ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
بریگیڈئر رضوان اصغر نے مزید کہا کہ موتیا سے بچائو کیلئے متواتر معائنہ ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الشفاءٹرسٹ فری آئی کیمپوں کے ذریعے امراض چشم کے حوالے سے آگاہی مہم جاری رکھے گا۔ گلوکوما ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ ڈاکٹر فرح اختر نے کہا کہ 2020ءتک موتیا کے مریضوں کی تعداد آٹھ کروڑ تک پہنچ جائے گی۔
ڈاکٹر فرح نے بتایا کہ یہ مرض کسی کو بھی لاحق ہوسکتا ہے لیکن اگر خاندان میں یہ مرض موجود ہے تو پھر دیگر اہل خانہ کو بھی اپنی آنکھوں کا معائنہ کروانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آنکھوں کو ہر وقت صاف رکھنا چاہیے اور 30 سال کی عمر کے بعد متواتر معائنہ کروانا چاہیئے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان کی میزبانی میں پانچواں بلائنڈ ورلڈ کپ جنوری 2018 میں متحدہ عرب امارات اور پاکستان میں ہوگا۔پی بی سی ایونٹ کے چند گروپ میچوں کے علاوہ فائنل کا انعقاد پاکستان میں کرانے کا خواہاں ہے۔
بلائنڈ ورلڈ کپ میں ورلڈ بلائنڈ کرکٹ لمیٹڈ کے 9 اراکین حصہ لیں گے اور ان میں سے چار اراکین پاکستان میں کھیلنے کو تیار ہوچکے ہیں۔یاد رہے کہ قومی ٹیم نے رواں سال ہندوستان میں منعقدہ بلائنڈ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا تاہم فائنل میں میزبان ٹیم کے ہاتھوں شکست کے باعث چمپیئن نہ بن سکی تھی۔

 

 

ایمز ٹی وی ( تجارت) کپاس کے کاشتکار آئندہ آنے والی فصل کی پیداوار بہتر بنانے کے لئے آف سیزن مینجمنٹ فارمولا پر عمل کریں. کپاس کے اَن کھلے ٹینڈوں اور ڈوڈیوں کے بروقت خاتمہ سے گلابی سنڈی کے حملے کا تدارک ہو جاتا ہے . جننگ فیکٹریوں سے کپاس کے کچرے کی تلفی کو یقینی بنائیں،کپاس کی باقیات کو کپاس پیدا کرنے والے علاقوں سے دور لے جاکر تلف کیا جائے تاکہ کیڑوں اور انڈوں کی تلفی کو یقینی بنایا جا سکے۔

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق کپاس کے کاشتکار 15اپریل کے بعد کپاس کی کاشت کریں بصورت دیگر دفعہ 144کے تحت ان کی کاشتہ فصل تلف کر دی جائے گی ۔ محکمہ زراعت پنجاب صوبے بھر میں جننگ فیکٹریوں میں کچرا (جننگ ویسٹ) میں سنڈیوں کی موجودگی کو ختم کرنے کے لئے 31مارچ کی ڈیڈ لائن دے دی ہے ،ایسی فیکٹریاں جن میں موجود کچرے میں سنڈیاں اور کپاس کے کیڑوں کی موجودگی پائی گئی ہے انہیں متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ کچرے کو فوری طور پر تلف کردیں بصورت دیگر ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ ان فیکٹری مالکان کو31مارچ تک کی مہلت دی گئی ہے۔ محکمہ زراعت کے افسران نے جننگ فیکٹریوں کے مالکان سے رابطہ کرکے انہیں موجودہ صورتحال بارے آگا ہ کر دیا ہے۔

محکمہ زراعت کے اس اقدام کا مقصد کپاس کی آئندہ فصل کو کیڑوں اور سنڈیوں کے حملے محفوظ بنانا ہے۔ اس کے علاوہ محکمہ زراعت نے 15اپریل سے قبل کپاس کی کاشت پر پابندی عائد کر رکھی ہے تاکہ کپاس کی قبل از وقت کاشت سے کپاس کے علاقے میں کیڑوں کے حملے کا امکان ختم ہو سکے۔ اس کے علاوہ کپاس کو دشمن کیڑوں بالخصوص گلابی سنڈی سے بچانے کے لئے اور دوست کیڑوں کی افزائش نسل کا کام تیزی سے جاری ہے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی ( تجارت)مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روئی کے بھاؤ میں استحکام رہا. ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی محتاط خریداری اور جنرز کی جانب سے بھی محتاط رویہ کے باعث کاروباری حجم بھی کم رہا۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 50 روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 6750 روپے کے بھاؤ پر بند کیا. صوبہ سندھ و پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 6400 تا 7000 روپے رہا۔ پھٹی کی رسد تقریبا اختتام پزیر ہوگئی۔ جبکہ کپاس کی سیزن بھی کم پیداوار کی وجہ سے ختم ہوگئی جنرز کے پاس کپاس کی تقریبا 5 لاکھ گانٹھوں کا اسٹاک مجود ہے ۔ جبکہ نئی سیزن شروع ہونے میں ہنوز 4 مہینے کا عرصہ درکار ہے ٹیکسٹائل ملز اپنی ضرورت کے حساب سے آہستہ آہستہ روئی کی خریداری کررہے ہیں۔

کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چئیرمین نسیم عثمان کے مطابق بین الاقوامی کپاس منڈیوں میں روئی کے بھاؤ میں مجموعی طور پر ملا جلا رجحان رہا۔ دریں اثنا کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی بروکرز آیدوایزری کمیٹی کے ارکان اور کراچی کاٹن بروکرز فورم کے ارکانوں کا ایک وفد نے سندھ کے کپاس پیدا کرنے والے علاقوں کا دورہ کیا انہوں نے بتایا کہ ضلع ٹھٹہ اور بدین میں گندم کی کٹائی ہورہی ہے کہ دوسری جانب نئی فصل 2017-18کیلئے کپاس کی بوائی جزوی طور پر شروع ہوگئی ہے۔ لیکن کپاس کے کاشتکار پانی کی شدید کمی کی شکایت کر رہے ہیں۔ جو آئندہ کپاس کی فصل کو متاثر کر رہی ہے. باوقت پانی کی فراہمی میں تاخیر ہونے سے کپاس کی پیداوار میں کمی ہونے کا خطرہ ہے۔ فی الحال سجاول.ٹھٹہ.گھارو۔ضلع بدین پنگریوں.تندوباعو.جڈو.نواکوٹ.کوٹ غلام محمد.ڈگری وغیرہ میں کپاس کی جزوی طور پر شروع ہوگئی ہے۔ نسیم عثمان کے مطابق صوبہ پنجاب میں صوبائی حکومت نے کپاس کی بوائی 15 اپریل کے بعد کرنے کی ہدایت کی ہے انہوں نے کہا کہ کپاس کی پیداوار برھانے کیلئے کپاس کے بیج،پانی اور جراثیم کش ادویات کی اور کھاد کی وافر مقدار میں فراہمی کی جائے تاکہ آئندہ سیزن میں کپاس کی پیداوار وافر مقدار میں ہوسکے۔

 

انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کی برآمد میں کمی کی شکایت کررہی ہے اور برآمداد برھانے کی کوشش کررہی ہے اگر کپاس کی پیداوار میں اضافہ کے اقدامات کئے جائے تو کپاس کی پیداوار میں کمی کے باعث اربوں روپوں کی کپاس بیرون ممالک سے درآمد کرنے کے مد میں خرچ کئے جاتے ہیں وہ بچ جاینگے اور ملک کی ٹیکسٹائل کی صنعت کو کم قیمت پر کپاس کی فراہمی سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو تکفیت ملے گی اور برآمد میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ اس لئے ملک کی معیشت کے استحکام کے لئے کپاس کی پیداوار برھانے کے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ کپاس کی زیادہ کاشت سے گورنمنٹ کے ریوینو کی مد میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا ساتھ میں ملک کے کسان بھی خوش ہونگے اور کافی حد تک بیروزگاری کا خاتمہ بھی ہوجائے گا۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) مارگریٹ ایڈمسن نے پاکستان سپر لیگ کو کامیاب لیگ قرار دیتے ہوئے آسٹریلین کرکٹ بورڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ آسٹریلوی ٹیم کے دورہ پاکستان پر غور کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل فائنل کے لاہور میں کامیاب انعقاد سے دنیا میں کرکٹ سیکیورٹی سے متعلق مثبت پیغام گیا۔
آسٹریلیا کے قومی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آسٹریلوی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے کہا کہ پاکستان او ر آسٹریلیا کے درمیان اچھے اور دوستانہ تعلقات ہیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد تعلیم اور روزگار کے لئے آسٹریلیا میں مقیم ہے جو کہ دونوں ممالک کی بہترین دوستی کی ایک واضح مثال ہے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کامیاب لیگ تھی اور لاہور میں فائنل کے کامیاب انعقاد سے دنیا میں کرکٹ کی سیکیورٹی سے متعلق مثبت پیغام گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ناصرف آسٹریلین کرکٹ بورڈ آسٹریلوی ٹیم کے دورہ پاکستان پر غور کرے بلکہ دنیا کی تمام ٹیموں کو پاکستان آنا چاہئے۔ پاکستان کرکٹ کے لئے ایک اچھا ملک ہے یہاں کے لوگ کھیل سے محبت کرتے ہیں۔
 

 

 

ایمزٹی وی (تعلیم)مہران یونیورسٹی شہید ذوالفقار علی بھٹو انجینئرنگ خیرپور میرس کیمپس کے سکبدوش ہونے والے پرووائس چانسلر انجینئر غلام سرور کندھر کے اعزاز میں الوداعی تقریب وائس چانسلر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوئی ․
تقریب سے مہران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہران یونیورسٹی نےتعلیمی اداروں میں رہنمائی کے طور پر اپنا مقام قائم کیا اور برقرار رکھا ہے اور اس میں ہر استاتذہ ، افسران اور ملازمین کا ایک جیساکردار ہے ․ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کا کردار زیادہ ہوتا ہے اور انہیں ضرور یاد رکھا جائے۔

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) بھارتی کار ریسر ایشوین سندر اور ان کی اہلیہ ایک روڈ ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہو گئے۔ یہ حادثہ چنائی کے سینٹ ہوم ہائی روڈ پر پیش آیا جب ان کی بی ایم ڈبلیو کار بے قابو ہو کر سڑک کے کنارے لگے درخت کیساتھ جا ٹکرائی اور اس میں آگ لگ گئی۔
پولیس کے مطابق کار درخت کیساتھ ٹکرانے کے بعد دیوار اور درخت کے درمیان پھنس گئی جس کے باعث سندر اور ان کی اہلیہ حادثے کے بعد کار میں پھنس گئے اور دروازے کھول کر باہر نکلنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ حادثے کے فوراً ہی بعد کار نے آگ پکڑ لی اور دونوں ہلاک ہو گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کے وقت کار سندر چلا رہا تھا۔
حادثے کی جگہ سے گزرنے والے ایک شخص نے گاڑی کو آگ لگی دیکھی تو چنائی سٹی پولیس کنٹرول روم کو حادثے کی اطلاع دی جس کے بعد ایڈیار ٹریفک انویسٹی گیشن ونگ کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ فائر بریگیڈ اور ریسکیو ٹیمیں بھی مائلاپور سے آ گئیں جنہوں نے 30 منٹ کی محنت کے بعد آگ پر قابو پایا۔
اڈیار ٹریفک انویسٹی گیشن ونگ پولیس کی انسپکٹر ونیتھا اور ان کی ٹیم نے کار کے مختلف حصے کاٹ کر دونوں میاں بیوی کی لاشوں کو باہر نکالا اور پوسٹ مارٹم کیلئے رویاپیتا ہسپتال بھیج دیا۔
 
ابتدائی طور پر پولیس کو معلوم نہ ہو سکا کہ حادثے میں ہلاک ہونے والے کون ہیں؟ بعد ازاں انہیں کار کی شناخت کی مدد سے پہچان لیا گیا اور رجسٹریشن نمبر کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ہلاک ہونے والا جوڑا پورور کے قریب الاپکام میں رہتا ہے۔ دونوں میاں بیوی راجہ انامالائی پورم میں واقعہ ایم آر سی نگر میں اپنے دوستوں کے گھر گئے تھے اور جب واپس آ رہے تھے تو حادثہ پیش آ گیا۔
 

 

 
ایمزٹی وی (تعلیم/ کراچی)ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الدین کے مطابق 28 مارچ سے شروع ہونے والے نویں و دسویں جنرل گروپ ریگولر اور پرائیویٹ کے سالانہ امتحانات، ایڈمٹ کارڈ اور ڈیٹ شیٹ جاری کرنے کے شیڈول کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
یہ امتحانات صبح کی شفٹ میں 9:30سے 12:30بجے تک ہوں گے جبکہ ایڈمٹ کارڈ اور ڈیٹ شیٹ بورڈ کی جانب سے بنائے گئے حب سینٹر پر 20مارچ سے 22مارچ تک اسکولوں کے سربراہان یا ان کے نمائندگان شناختی کارڈ کی کاپی، آفس کارڈ اور اتھارٹی لیٹر کے ہمراہ دی گئی تاریخوں میں صبح10بجے سے 5بجے تک حاصل کر سکتے ہیں اور پرائیویٹ طلبہ وطالبات کے ایڈمٹ کارڈ ان کے رہائشی پتوں پر ارسال کر دیئے گئے ہیں نہ ملنے کی صورت میں22مارچ کے بعد فیس چالان کی سلپ اور گزشتہ ایڈمٹ کارڈ کی کاپی کے  ہمراہ بورڈ آفس کے متعلقہ سیکشن بلاک Aکمرہ نمبر5سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(صحت) سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سندھ میں 42ہزار افراد ایڈز کے مرض میں مبتلا ہیں ۔ میڈیا زرائع کے مطابق سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں ایڈز سے متاثرہ افراد کی تعداد سب سے زیادہ ہے جہاں 2015تک 8ہزار 58لوگ ایچ آئی وی کے مرض میں مبتلا تھے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایڈز کے مریضوں کی شرح 8.3سے بڑھ کر 17.7تک جا پہنچی ہے ۔اس حوالے سے سندھ ایڈز کنٹرو پروگرام کے مینجر ڈاکٹر یونس چاچڑ نے کہا ہے کہ ایڈز سے بچاﺅ کے لیے فوری طبی امداد دے رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ایڈز سے بچاﺅ سے آگاہی کے لیے مختلف پروگرام جاری ہیں اور علاج کے لیے سول اسپتال کراچی اور لاڑکانہ میں سینٹرز قائم ہیں ۔ڈاکٹر یونس چاچڑ نے مزید کہا کہ ایڈز سے بچاﺅ کے لیے قانون سازی بھی کی گئی ہے۔