جمعرات, 03 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

لاہور: ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے اساتذہ اورافسروں کےسوشل میڈیاکےاستعمال پر پابندی لگا دی

افسر اور اساتذہ کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی لگا دی گئی جسکا جاری مراسلہ بھی جاری کردیا گیاہے۔

جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اساتذہ اور افسر مذکورہ سوشل میڈیا پلٹ فارم پر اکاؤنٹ نہیں بنا سکیں گے اور نہ ہی افسر اور اساتذہ سوشل میڈیا پر بحث میں حصہ نہیں لیں گے ۔

لاہور: پاکستانی کم عمرترین کوہ پیما شہروزکاشف نےایک اورچوٹی پرپاکستانی پرچم لہرادیا۔

لاہوری ونڈربوائے 19 سالہ شہروز کاشف کے والد سلمان کاشف کے مطابق شہروز نے نیپال میں 8163 میٹر بلند چوٹی مناسلو پرصبح ساڑھے پانچ بجے پرچم لہرایا۔ اس طرح براڈ پیک، ماونٹ ایورسٹ اورکے ٹوکے بعد کاشف نے دنیا میں 8000 میٹربلند چوتھی چوٹی سرکرلی ہے۔

شہروزکاشف کی اس ایک اور کامیابی پر صوبائی وزیر کھیل رائے تیمور بھٹی نے بہادر اورمثالی کوہ پیما شہروز کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس کم عمری میں ایسی بہادری ودلیری کی مثال نہیں ملتی۔ کوہ پیمائی کے شعبے میں شہروزکاشف نوجوانوں کے رول ماڈل ہیں۔

یاد رہے کہ ماونٹ ایورسٹ سر کرنے کے بعد شہروزکو اسپورٹس بورڈ پنجاب نے اپنا یوتھ ایمبیسیڈرمقررکیا تھا۔

کراچی: سندھ کے سات تعلیمی بورڈز میں کنٹرولرز اور سیکرٹریز تاحال تعینات نہ کئے جاسکے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ پانچ برس سے سندھ کے 7 تعلیمی بورڈز میں کنٹرولرز اور سیکرٹریز کی اہم اسامیاں خالی پڑی ہیں کہیں ڈینٹسٹ تو کہیں بلدیہ کے ملازمین سفارشی بنیادوں ہر تعینات ہیں حتی کے پانچ تعلیمی بورڈز میں ناظم چیئرمین بورڈز کی اسامیاں بھی کئی برس سے خالی ہیں

یہ صورتحال تو مزید ابتر ہوگئی ہےجب تعلیمی بورڈز کی اتھارٹی وزیر اعلیٰ سندھ سے صوبائی وزیر کو منتقل ہوگئی ہے جسکے بعد سیکرٹری بورڈز ڈاکٹر منصور عباس رضوی نے تلاش کمیٹی کو تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کے انٹرویوز کرنے سے بھی روکدیا ہے اور اس حوالے سے کیے جانے والے انٹرویوز کو بغیر کسی وجہ کے روک کر اہم عہدوں پر عدالتی احکامات کے برعکس تعیناتیاں شروع کردی ہیں۔

کراچی: سی ایس ایس کے بعد امیدواروں کاجونیئراسکول ٹیچرکاامتحان پاس کرنابھی سخت مشکل ہوگیا ہے۔

صوبائی محکمہ تعلیم نے جونیئر اسکول ٹیچرز کیلئے آئی بی اے سکھر کے تحت ٹیسٹ لیے جس میں ایک فیصد سے بھی کم امیدوار کامیاب ہوسکے۔

مجموعی طور پر جونیئر اسکول ٹیچرز کی 14039 اسامیوں کیلئے 160578 امیدواروں نے ٹیسٹ دیا جس میں سے صرف 1258 امیدوار کامیاب ہوسکے اور نتیجہ کا تناسب ایک فیصد سے بھی کم یعنی 0.78 فیصد رہا۔

وزیر تعلیم سردار علی شاہ نے اس خراب تعلیمی کارکردگی سے وزیر اعلی سندھ کو آگاہ کردیا ہے۔

کراچی: سرسیدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اوراین ای ڈی انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کےباہمی اشتراک سےاپلائیڈ فزکس اور انجینئرنگ کے موضوع پر پہلی دو روزہ آن لائن انٹرنیشنل کانفرنس منعقدہوئی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سرسیدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا ہے کہ متعدد شعبہ جات کا تعلق براہ راست اپلائیڈ فزکس اور انجینئرنگ سے ہے ۔ تمام آلات کی تیاری میں فزکس کے قوانین استعمال کئے جاتے ہیں ۔ ہم کوئی بھی نظام اورآلات اس وقت تک تیار نہیں کرسکتے جب تک ہم فزکس کے قوانین کے متعلق خاطر خواہ معلومات نہ رکھتے ہوں ۔ فزیکل قوانین کو سمجھنا بہت اہم ہے ۔

دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا مقصدتعلیمی اور صنعتی اداروں کی راہ میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کرکے بین الاقوامی سطح پر ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا جہاں پرمتعلقہ شعبہ جات کے ماہرین اپنا تحقیقی کام اور تجربہ شیئر کرسکیں ۔ یہ نوجوان سائنسدانوں کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث ہوگی اور انھیں اپلائیڈ فزکس اور انجینئرنگ کے شعبہ میں مشترکہ ریسرچ کا موقع فراہم کرے گی ۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین فیضان منصور اور مہمانِ اعزازی نیشنل سینٹر فار فزکس کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر حفیظ حورانی تھےانہوں نے کہا کہ ہم این ای ڈی کے انجینئرز کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے ادارے میں آکر ریسرچ کریں ۔

پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین فیضان منصور نے کہا کہ ایسے تعلیمی سیشن جس سے سماج میں بہتری آئے ضرور منعقد کئے جانے چاہئے

ڈین فیکلٹی آف الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ، پروفیسر ڈاکٹر محمد عامر نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد دنیا بھر کے ریسرچرز کو ایک جگہ اکھٹے کرنا تھا تاکہ وہ طبیعات اور انجینئرنگ سے متعلق اپنے قیمتی آئیڈیاز کا ایک دوسرے سے تبادلہ کر سکیں ۔ یہ اعلیٰ سطح کی تحقیق کو فروغ دیتا ہے ۔

کراچی: ٹائم اسکیل گروپ کے اراکین نےپی ایم سی کی بے ظابطگیوں کے خلاف کوئٹہ میں طلباکےاحتجاج پر پولیس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

ٹائم اسکیل گروپ کےچیئرمین محمد ظفر یارخان اراکین جہاں آ را،ڈاکٹر محمد طیب،ڈاکٹرممتازعمر،منیر عالم خان ، عمران خان قادری ، محمدکاشف ، ڈاکٹر نوید الرب،غلا م محمد، محمود سلطان،عبد الرحیم ،شا زیہ قادر ، عدنان خان، یاسمین صدیقی ، ضیا ءخلجی ، شاہد علی خان،ڈاکٹرندیم بیگ ،عظمی وقا ر، مسرت جہاں، صاحبزادہ حسنین ،محمد شعیب، محمد نعیم ،اقبا ل شیخ، سید فیضان علی ،مشکور حسین خاصخیلی،نوید انجم ،سید کراررضا ،توصیف احمد، عبد الرشید اور عا مرسیال نے کوئٹہ میں طلباءکے ساتھ ہونے والے نارواسلوک اور پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سےہونے والی بے ضابطگیوں کےخلاف احتجاج کرنے والے طلباءپرگزشتہ روز بدترین لاٹھی چارج کیے جا نے اور 75سے زائد طلباءکو حراست میں لیےجانے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ۔

 ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ آن لائن منعقد کرانے پرطلباکااحتجاج 

اراکین ٹائم اسکیل گروپ کے طلبا ءکے پرامن احتجاج پر پو لیس کی جا نب سے وحشیانہ لا ٹھی چارج کیا گیا،جس سے کئی طلباءشدید زخمی ہو ئے، جس کی جتنی مذمت کی جا ئے وہ کم ہے۔ٹا ئم اسکیل گروپ کے اراکین نے کہا کہ طلباءپر اس طرح کے بہیمانہ تشدد کو کسی صورت برادشت نہیں کیا جا سکتا۔ٹائم اسکیل گروپ کے اراکین نے سوال کیا کہ طلباءپر وحشیا نہ لا ٹھی چا رج اور تشددکا حکم کس نے دیا ؟؟ ٹا ئم اسکیل گروپ کے اراکین نے کہا کہ ہم طلباءکے پرامن مظا ہرے پرپو لیس کی جانب سے طلباءپر کیے جا نے والے بدترین تشدداور طلباءکو گرفتار کر کے انھیں ہتھکڑیاں لگا ئے جا نے کی بھرپورمذمت کرتے ہیں۔

لاہور میں بھی طلبا پی ایم سی کےخلاف سڑکوں پر

میڈیکل کے یہ طلباءہما را مستقبل ہیں ان طلبا ءکے ساتھ بلوچستان حکومت کی انتظامیہ کا ایساشرمناک سلوک ناقابل برداشت ہے۔ٹا ئم اسکیل گروپ کے اراکین بلوچستان حکومت سے مطا لبہ کرتےہیں کہ طلباءکے تما م جائز مطالبات تسلیم کیےجا ئیں،تمام گرفتارطلباءکوفی الفور رہاکیاجائے، طلباءپر وحشیانہ لا ٹھی چارج اور تشدد کر نے والے اہلکا روں اور دیگر ذمہ داران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے کی جانے والی بے ضابطگیوں کےخلاف فوری طورپر تحقیقاتی کمیٹی قائم کی جائے اور طلبا ءکے سا تھ ہو نے والی زیادتیوں کا فوری ازالہ کیا جائے۔

لاہور: لاہور میں بھی طلبا پی ایم سی کےخلاف سڑکوں پر نکل آئے

کوئٹہ کے بعد لاہور میں بھی طلبا پی ایم سی کےخلاف احتجاج کررہے ہیں۔

طلبا بینرزہاتھ میں تھامے سڑکوں پر نظر آئےبینرزپرپی ایم کے خلاف مطالبات درج ہے
پی ایم سی MDCATآن لائن
منعقد کرانے میں بری طرح ناکام رہی ہےجبکہ طلباپی ایم سی سے دوبارہ MDCATکاامتحان دوبارہو ہ فزیکل منعقدکرائے۔

 

کوئٹہ میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ آن لائن منعقد کرانے پرطلباکاپی ایم سی کے خلاف احتجاج جاری ہے۔

احتجاج کرنے والے طلبا و طالبات کاکہنا ہے کہاانتظامیہ ٹاٹ پر بٹھا کر قدیم دور کی تعلیم دینے کے بعدہم سے آن لائن امتحان کا جدید تجربہ کررہی ہے۔تجربے میں ناکامی و کمزوری بھی تمہاری آشکار ہوتی ہے ۔ناکامی کاالزام اور نقصان ہم طلباء پر ڈال دیا جاتا ہے۔

مظاہرین نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ پی ایم سی، ایچ ای سی، این ٹی ایس، یو ایچ ایس، پی ای ٹی ایس اور کتنے تجربے کروگے؟ طلباء کوئی پراڈکٹ نہیں، انسان ہیں۔ ظلم کے یہ ضابطے
طلبہ نہیں مانتے۔
طلبا کا احتجاج سوشل میڈیا پر   #WeRejectPmcMdcatTest2021 اور #CountryWideProtestAgainstPMCٹاپ ٹرینڈکررہاہے۔

 

دبئی : کورونا نے دبئی میں جاری آئی پی ایل میں شریک بھارتی کھلاڑیوں کو’کلین بولڈ‘ کرنا شروع کردیا ہے۔

لیکن اپنی روایتی ہٹ دھرمی کو برقرار رکھتے ہوئے آئی پی ایل کے منتظمین آج سن رائزر حیدرآباد اور دہلی کیپیٹلز کے درمیان ہونے والے میچ کا انعقاد کرا رہے ہیں۔

غیرملکی اخبارمیں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سن رائزر حیدرآباد کے باؤلرتھنگاراسو نترجن نے انڈین پریمیئر لیگ کے پہلے ’ کورونا مثبت‘ کھلاڑی کا اعزار حاصل کرلیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق نترجن اور سن رائزر حیدرآباد میں ان کے 6 قریبی ساتھیوں بشمول آل راؤنڈر وجے شنکرکو ان دیگر کھلاڑیوں سے علیحدہ کردیا گیا جو آج دبئی کے انٹرنیشنل اسٹیدیم میں ہونے والے ٹی 20 ٹورنامنٹ میں دہلی کیپیٹلز کا سامنا کریں گے۔

اس بارے میں حیدرآبادی ٹیم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نترجن ، ٹیم مینیجر وجے کمار، فزیو تھیراپسٹ جے شیام سندر، ڈاکٹرانجنا وینن، لاجسٹک مینیجر توشار کیھد کر اور نیٹ باؤلر پیریاسمے گنیسا کو قرنطینہ کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ انڈیا میں کورونا کی تباہ کاریوں کی وجہ سے 5 ماہ کے تعطل کے بعد اتوار سے دبئی میں آئی پی ایل کا دوبارہ آغاز کیا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا حکومت نے تعلیمی بورڈز کے نتائج میں طلبہ کے ریکارڈ توڑ نمبرز لینے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔

خیبر پختونخوا کے تعلیمی بورڈز نے میٹرک اور انٹر کے نتائج کا اعلان کیا جس میں طلبہ کو 1100 میں سے 1100 نمبرز بھی دیے گئے، نجی تعلیمی اداروں کو اے پلس گریڈز جبکہ سرکاری اسکولوں اور کالجوں کے طلبا کو 1100 میں سے 400 اور 500 کے درمیان نمبرز دیے گئے۔

صوبائی حکومت نے معاملے کی تحقیقات کے لیے 8 رکنی انکوائری کمیٹی قائم کر دی ہے۔

صوبائی محکمہ تعلیم کا کہنا ہےکہ 1100 میں سے 1090 سے زیادہ نمبرز لینے والے طلبہ کے پیپرز دوبارہ چیک کیے جائیں گے اور ان کا موجودہ اور پچھلا مارکس ریکارڈ بھی چیک کیا جائے گا۔