اتوار, 06 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی ( تعلیم) سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے 5فیصد سے زائد فیس بڑھانے والے نجی تعلیمی اداروں کے خلاف فیصلہ آنے سے صوبائی محکمہ تعلیم تذبذب کا شکار ہے کہ وہ کس طرح اس فیصلے پر عملدرآمد کرائے کیونکہ نجی اسکولوں کو مانیٹر کرنے والے ادارے ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز میں عملہ نہ ہونے کے برابر ہے اور جو اسکولز اپنی 10فیصد سے زائد فیس والدین سے گزشتہ سال سے وصول کر رہے ہیں انھیں واپس کیسے دلائیں۔

محکمہ تعلیم کے قواعد کے مطابق تمام نجی اسکول ہر سال 5فیصد فیس بڑھا سکتے ہیں لیکن اس کے لیے انہیں محکمہ تعلیم سے پہلے منظوری لینی پڑے گی۔

قواعد کے مطابق کوئی بھی نجی اسکول اپنی تین ماہ کی ٹیوشن فیس سے زیادہ داخلہ فیس وصول نہیں کر سکتا ہے لیکن 90فیصد اے اوراو لیول اسکولز اپنی ٹیوشن فیس کا 5سے 10گنا داخلہ فیس وصول کر رہے ہیں اس طرح قواعد میں نہ سیکیورٹی فیس لی جا سکتی ہے نہ ہی سالانہ چارجز اور نہ ہی کمپیوٹر اور لائبریری فیس مگر بیشتر اے لیول او لیول اور میٹرک سسٹم کے اسکول یہ فیس بھی وصول کر رہے ہیں ۔

جس کی وجہ سے سندھ میں تعلیم ایک بزنس بن گئی ہے اور تعلیم کے نام پر فرنچائز کھلنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ کراچی میں 8ہزار سے 10ہزار نجی اسکولز ہیں جن کو مانیٹر کرنے کیلئےڈی جی ڈاکٹر منسوب صدیقی سمیت 5افسران پر مشتمل عملہ ہے اور شہر میں 10ہزار نجی اسکولز ہیں جبکہ کراچی میں سرکاری پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں کی تعداد تین ہزار چھ سو ہے جن کیلئے 20گریڈ کے دو ڈائریکٹرز ایک سیکنڈری اور دوسرا پرائمری جبکہ اس کے ساتھ ایڈیشنل ڈائریکٹرز کی تعداد بھی دو ہے۔ 6اضلاع میں19گریڈ کے ڈی اوز اور ان کے نائبین موجود ہیں ۔18گریڈ کے 36 اے ڈی اوز اوران کےنیچے تین سو پچاس سپروائزرز موجود ہیں۔

جو ان سرکاری اسکولوں کو مانیٹر کرتے ہیں جبکہ پورے کراچی میں 10ہزار نجی اسکولوں کو مانیٹر کرنے والے افسران کی تعداد محض 5ہے۔ماضی میں ڈائریکٹر اسکول کے ماتحت ہی پرائیویٹ اسکول بھی آتے تھے تو سرکاری کے ساتھ نجی اسکولوں کی مانیٹرنگ اچھی ہو جایا کرتی تھی اور شکایات بھی کم تھیں لیکن چند سال قبل ان کو ڈائریکٹر اسکولز سے علیحدہ کرکے نجی ڈائریکٹوریٹ قائم کر کے محکمہ تعلیم نے نجی اسکولوں پر اپنا کنٹرول خود کم کیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال سابق وزیرتعلیم نثار کھوڑو کے دور میں نجی اسکولوں کو 10 فیصد یا اس سے زائد فیس بڑھانے کی اجازت دینے کے غیرمنصفانہ فیصلے کے باعث شہری عدالت میں چلے گئے اور فیصلہ شہریوں کے حق میں ہوا۔

 


ایمزٹی وی()کرم ایجنسی میں پاک افغان بارڈر خودکش دھماکے کے بعدآج چوتھے روز بھی بند ہے۔

سرحد آج چوتھے روز بھی بند ہے دونوں جانب سے آمدروفت معطل اورمال بردارگاڑیوں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں ۔

تاجروں کاکہناہے کہ پھل اوردیگر سامان خراب ہورہےہیں ۔ذرائع کے مطابق سرحدسیکورٹی خدشات کے سبب بند ہے۔

چاروز قبل پاک افغان سرحد پر افغانستان سے ایک خودکش حملہ کے داخل ہونے کی کوشش میں سیکورٹی اہلکار نے بہادری سے اسے روک کر تباہی کا منصوبہ ناکام بنادیاتھا،دھماکے میں اہلکارسمیت 2افرادزخمی ہوئے تھے۔

ایمزٹی وی(کوئٹہ)کوئٹہ میں آج سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسی پر مشتمل انکوا ئر ی کمیشن سانحہ سول ہسپتال کی تحقیقات کے حوالے سے اپنی کارروائی کا آغاز کریگا۔

سانحہ سول اسپتال کی تحقیقات کےحوالےسےانکوائری کمیشن سانحہ سے متعلق بیانات ریکارڈ کریگا اور ایک ماہ کے اندر اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائے گا۔

چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی نےانکوائری کمیشن کی تشکیل کا حکم سانحہ سول اسپتال سےمتعلق ازخود نوٹس کی سما عت کےموقع پر دیاگیاتھا ۔

سانحہ سول اسپتال میں 57وکلاء سمیت 78افراد جاں بحق ہوگئے تھے

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کو نئی بھرتیوں سے روک دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ از خود نوٹس کیس کا فیصلہ ہونے تک نئی بھرتیاں نہ کی جائیں۔

چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن کی اہلیت سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔

عدالت نے از خود نوٹس کیس کے فیصلہ تک کمیشن کو نئی بھرتیوں سے روکنے کا حکم دیا۔ اس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ بھرتیاں نہ کی گئیں تو سسٹم بیٹھ جائیگا۔

جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دیے کہ ملک میں کوئی سسٹم ہے یا نہیں؟ ایسے شخص کو چیرمین لگادیا گیاہے جو مطلوبہ اہلیت نہیں رکھتا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جب تک مطمئن نہیں ہوتے کمیشن کو کام نہیں کرنے دینگے، 15روز میں کوئی قیامت نہیں آجائیگی۔

عدالت نے مقدمے کی سماعت 3نومبر تک ملتوی کردی


ایمزٹی وی(کراچی)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 22 اگست کو میڈیا ہاؤس پر حملے اور ملکی سالمیت کو نقصان پہنچانے سے متعلق مقدمے میں بانی ایم کیو ایم اور فاروق ستار سمیت 30 افراد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔

کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں 22 اگست کو میڈیا ہاؤس پر حملے اور ملکی سالمیت کو نقصان پہنچانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران ایم کیوایم کی 3 خواتین سمیت 52 ملزمان عدالت میں پیش ہوئے جب کہ تفتیشی افسر نے بانی ایم کیوایم اور فاروق ستار سمیت 30 سے زائد ملزمان کی عدم گرفتاری سےمتعلق رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

عدالت نے پہلے سے گرفتار کنور نوید جمیل ، قمر منصور اور شاہد پاشا کی عدم پیشی اور دیگر ملزمان کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے ایم کیو ایم کے قائد، فاروق ستار، ذاکرقریشی، جاویدکاظمی، گلفرازخٹک،عارف خان، اکرم راجپوت اور اشرف نور سمیت 30 سے زائد ملزمان کو مفرور قرار دیتے ہوئے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے جب کہ تفتیشی افسر کو حکم دیا کہ ملزمان کو آئندہ سماعت پر گرفتار کرکے پیش کیا جائے۔

واضح رہے کہ مفرور قرار دیئے گئے افراد میں سے اکرم راجپوت اور اشرف نور کو ایم کیوایم لندن نےعارضی رابطہ کمیٹی کا رکن مقرر کیا ہے۔

ایمز ٹی وی ( تعلیم) محکمہ تعلیم سندھ میں ایمرجنسی کے پول کھل گئے۔ گڑھی خیرو کے گوٹھ عبدالکریم بروھی پرائمری اسکول کے طلباء کھلے آسمان تلے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پہ مجبور، کسی نے بھی نوٹس لینے کی زحمت نہیں کی۔

رپورٹ کے مطابق گڑھی خیرو کے نواحی گوٹھ عبدالکریم بروھی میں گورنمنٹ پرائمری اسکول عبدالکریم بروھی کے طلباء و طالبات بلڈنگ کی زبوں حالی کی وجہ سے جدید دور میں بھی گرمی چاہے سردی میں کھلے آسمان تلے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پہ مجبور ہیں۔

اس کے علاوہ یہ اسکول فرنیچر، واش رومز، چاردیواری، میٹھے پانی اور بجلی سمیت تمام تر بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے، شدید گرمی میں دھوپ پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے کی وجہ سے بچے خارش سمیت دیگر جلدی امراض مبتلا ہوگئے ہیں۔

 
 

ایمز ٹی وی ( تعلیم) ورچوئل یونیورسٹی آف پاکستان نےخزاں2016ء کے لیے داخلوں میں توسیع کا اعلان کردیا ہے۔

خزاں2016ء کے لیے داخلوں میں توسیع کے بعد نئی تاریخ کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ داخلہ فارم جمع کروانے کی آخری تاریخ 21اکتوبرکر دی گئی ہے۔

پانچ مختلف شعبہ جات میں ڈپلومہ، شارٹ کورسز،بیچلرز،ایسوسی ایٹ ڈگری اورماسٹرز نیں داخلوں کا انعقاد کی گیا ہے۔

داخلے اور مزید تفصیلات کیلیے ویب سائٹ www.vu.edu.pk یا پاکستان بھر میں موجود کسی بھی کیمپس میں وزٹ کیا جاسکتا ہے۔


ایمزٹی وی(اسلام آباد)مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مودی برکس اور بمسٹیک کے ساتھیوں کو گمراہ کررہے ہیں، بھارتی قیادت مقبوضہ کشمیر میں اپنے مظالم کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے جب

کہ پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گردی کے خلاف جنگ سمیت بھارتی اسپانسرشدہ دہشت گردی اور دہشت گردی کی مالی امداد کے خلاف برسرپیکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کررہاہے جب کہ بھارتی مظالم کے باعث خواتین اوربچوں سمیت سینکڑوں کشمیری بصارت سے محروم ہوچکے ہیں۔

سرتاج عزیز نے کہاکہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر یوں کو حق خودارادیت نہیں دے رہا جب کہ اقوام متحدہ نے کشمیریوں کی تحریک کو دہشت گردی سے تعبیرکرنے کو مستردکیاہے۔

واضح رہے کہ بھارت ریاست گوا میں ہونے والی برکس کانفرنس کے اجلاس سے خطاب کے دوران نریندر مودی پاکستان پر الزام تراشی کرنا نہ بھولے جس کے دوران انہوں نے نام لئے بغیر پاکستان پر دہشت گردی کو پروان چڑھانے کا الزام عائد کیا۔

ایمز ٹی وی ( تعلیم) جامعہ کراچی میں سوفٹ ویئرنمائش کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ جامعہ کراچی کے شیخ زید اسلامک سینٹر کے زیر اہتمام سوفٹ ویئر نمائش کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نمائش22 اکتوبر 2016 ء کو صبح 9:00 تاشام6:00 بجے منعقد ہوگی نمائش کا افتتاح شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر کریں گے۔

ڈاکٹر محمد قیصر کا کہنا ہے کہ مذکورہ نمائش کا مقصدطلبہ میں قومی اوربین الاقوامی آئی ٹی مارکٹس سے متعلق شعور ،آگاہی کے علاوہ تجربہ بھی فراہم کرنا ہے۔

ایمز ٹی وی ( تعلیم) لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز اوتھل کے مختلف شعبوں میں داخلوں کے لئے انٹری ٹیسٹ کا انعقاد کیاگیا۔ جن میں ڈی وی ایم ،بی ایس ایگریکلچر ،ڈبلیو آر ای،بی ایس میرین سائنسز،بی ایس ڈبلیو آر ایم ،بی ایس اکنامکس ،بی ایس انگلش،بی ایس انوائرمنٹل سائنسز ،بی ایس کمپیوٹر سائنسز،بی ایس جیالوجی،بی ایس بی اے،بی ایڈ ،بی بی اے،ایم اے ایجوکیشن ،اور ایم فل پروگرام شامل تھے۔

 

انٹری ٹیسٹ لسبیلہ یونیورسٹی اوتھل اور کوئٹہ کے دو مختلف امتحانی مراکز میں لئے گئے ،تین شعبوں جن میں ڈی وی ایم،بی ایس ایگریکلچراور ڈبلیوں آر ای کا ٹیسٹ این ٹی ایس کے ذریعے منعقد ہوئے ۔

جبکہ باقی شعبوں کا ٹیسٹ یونیورسٹی کے زیر اہتمام لئے گئے،انٹری ٹیسٹ میں طلباءوطالبات کی کثیر تعداد شامل تھیں۔ انٹری ٹیسٹ میں بلوچستان کے مختلف اضلاع کے علاوہ ملک کے دیگر صوبوں سندھ،خیبر پختونخواہ اور پنچاب سے بھی طلباءوطالبات نے شرکت کی۔