اتوار, 06 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(کراچی) ایم کیوایم رہنما خواجہ اظہارالحسن کو گرفتار پر معطل ہونے والے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو دوبارہ ان کے عہدے پر بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے گزشتہ ماہ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن کو ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا جس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو معطل کردیا تھا۔

ذرائع کے مطابق اب ایک بار پھر معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو دوبارہ ان کے عہدے پر بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ اس حوالے سے راؤ انوار نے بھی جلد ہی اپنی بحالی کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ اظہار الحسن کے گھر ٹارگٹ کلر کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کئی بار راؤ انوار کو ان کے عہدے سے معطل کیا گیا تھا تاہم کچھ روز بعد دوبارہ ان کو عہدے پر بحال کردیا گیا تھا۔

 

 

ایمزٹی وی(گلگت بلتستان) وفاقی وزیر برائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہد ری محمد برجیس طاہر نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کے پاکستان کی ترقی کے وژن کو پورے خطے میں بے پناہ پذیرائی حاصل ہورہی ہے ۔

انہوں نے یہ بات ضلع ننکانہ کی تحصیل شاہ کوٹ میں نو تعمیر شدہ کالج روڈ کے افتتاح کے موقع پر کی۔ انہوںنے کہاکہ آج محمد نواز شریف کا وژن پورے خطے کے لئے باعث تقلید بن چکا ہے اور خطے کے دیگر ممالک بھی اس وژن کو اپنا کر ترقی کے سفر میں شامل ہونا چاہتے ہیں ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ درحقیقت محمد نواز شریف کے ہی اُس وژن کا حصہ ہے جس کے تحت انہوں نے 90کی دہائی میں اس خطے کو وسطی ایشیائی ریاستوں سے ملانے کے لئے موٹر ویز کا منصوبہ شروع کیا ۔

انہوں نے کہا اُس وقت اس منصوبے کو تنقید کا نشانہ بنانے والے آج اسی منصوبے کو اپنے علاقوں تک توسیع دینے کے لئے کوشاں ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ نہ صرف اندرون ملک بلکہ اس خطے کے دیگر ممالک بھی پاک چین اقتصادی راہداری کا حصہ بننا چاہتے ہیں تاکہ وہ بھی اس منصوبے سے بھرپور فائدہ اٹھا کر اپنے ممالک میں ترقی و خوشحالی کے ایک روشن باب کا آغاز کر سکیں ۔

چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہاکہ یہ عظیم منصوبہ پاکستان کی معیشت کو ایک لازوال ترقی کی بنیاد فراہم کرے گا اور اس منصوبے سے پورے پاکستان کو مستفید کرنے کے لئے پورے ملک میں انفراسٹرکچر اور سڑکوں کی تعمیر پر بھرپور توجہ دی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت پسماندہ علاقوں کی ترقی پر بھرپور توجہ دے رہی ہے تاکہ ترقی و خوشحالی کی ان کرنوں سے پورا ملک روشن ہوسکے ۔

 

 


ایمز ٹی وی (گلگت بلتستان)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاہے کہ گلگت بلتستان ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں 1500خالی پوسیٹیں مشتہر ہو چکی ہیں اوربہت جلد ان خالی اسامیوں پر میرٹ کی بنیاد پر بھرتیوں کا عمل پورا ہوگا سرکاری ہسپتالوں میں نظام کو ٹھیک کیاگیا ہے ادویات کی خریداری کے لئے بجٹ میں اضافہ کیاگیا ہے جبکہ پنجاب حکومت ساڑھے آٹھ کروڑ روپے مالیت کی ادویات گلگت بلتستان کو دینے کا اعلان کر چکی ہیں ان ادویات کی خریداری کے لئے باقاعدہ کمیٹی بھی تشکیل دی جاچکی ہے اس کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ادویات کی خریداری کی جائےگی یہ بات انہوں نے اتوار کے روز گلگت بلتستان کے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹروں کو اضافی مراعات دینے کےلئے ساڑھے چارکروڑ روپے کاریگولر بجٹ مختص کیاگیا ہے جبکہ ہسپتال میں نصب مشینری کی دیکھ بھال کےلئے بائیو میڈیکل انجینئر کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی ہے صوبائی حکومت نے پی ایچ ڈی سی سفارش کی ہے کہ گلگت بلتستان کے بڑے ہسپتالوں میں نئے ڈاکٹروں کو ہاﺅس جاب کرنے کی اجازت دی جائے.

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے امسال ہی گلگت میں میڈیکل کالج چلانے کا پروگرام بنایا تھا لیکن بعض حلقوں کی جانب سے عمارت پر اعتراض اٹھنے کی بعد عملدرآمد روک دیا ہے انہوںنے کہا کہ اس مقصد کےلئے پی ایس ڈی پی میں ساڑھے تین ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ رواں مالی سال کے لئے 50کروڑ روپے جاری بھی ہو چکے ہیں وزیر اعلیٰ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ وزیر اعظم ہیلتھ انشورنس سکیم کے تحت ضلع شگر ، کھرمنگ،دیامراور سکردو میں 60فیصد آبادی کو مفت طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں صوبائی حکومت کی کوشش ہے کہ یہ اسکیم گلگت بلتستان کے دیگر اضلاع میں بھی متعارف کرایا جائے جبکہ بہت جلد گلگت کے عملہ کو ایم آرآئی کی سہولت بھی میسرہوگی ۔

 

 


ایمزٹی وی(گڑھی خدا بخش)سانحہ کار ساز کے شہدا کی قبروں پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی کو سانحہ کار ساز کی دوبارہ سے تفتیش کرنے کا حکم دے دیا ہے، مقدمہ پرانا ہونے کی وجہ سے ملزمان تک پہنچنا ضروری ہے لیکن ہم سانحہ کے ذمہ داروں تک ضرور پہنچیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے جمہوری مطالبات رکھے ہیں اور ہم ان چاروں مطالبات پر حکومت پر پوری طرح دباو¿ ڈالیں گے۔ وزیر اعظم کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ چاروں صوبوں کو ساتھ لے کر چلیں اور اگر یہ کام نہیں کرسکتے تو پھر ” گو نواز گو“ کے نعرے لگیں گے۔جب بھی کوئی کمیٹی بنتی ہے تو اس میں صرف ایک وزیر اعلیٰ نظر آتا ہے۔ ملک کے مسائل کا حل صوبہ سندھ میں ہے ، اس کو الگ کرنے کی کوشش کریں گے تو ” گو نواز گو“ کے نعرے لگیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کہ عمران خان کرکٹ کھیلیں وہ ابھی بھی سیمی فائنل اور فائنل میں الجھے ہوئے ہیں۔ عمران خان ہوتے تو پاکستان ٹیم کل کا میچ ہار جاتی ، انہیں دوبارہ سے کرکٹ کھیلنی چاہیے اور اگر انہیں نوکری چاہیے تو سندھ کرکٹ ایسوسی ایشن کو سفارش کر سکتا ہوں۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے مطالبے پر بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں تو عمران خان نے ٹیم بھیج دی لیکن پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔عمران خان کرکٹ کھیلیں وہ ابھی بھی سیمی فائنل اور فائنل میں الجھے ہوئے ہیں۔ عمران خان ہوتے تو پاکستان ٹیم کل کا میچ ہار جاتی ، انہیں دوبارہ سے کرکٹ کھیلنی چاہیے اور اگر انہیں نوکری چاہیے تو سندھ کرکٹ ایسوسی ایشن کو سفارش کر سکتا ہوں۔

 

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)اسلام آبادمیں ن لیگ کی مرکزی کونسل سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا والے ڈھونڈ رہے ہیں نیا پاکستان بنانے والا کہاں ہے؟ ڈگڈگی بجانے والے آج بھی جھوٹ بول کر لوگوں کودھوکا دے رہے ہیں۔

وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ہر دور میں کوئی نہ کوئی ڈگڈگی بجانے والا آ جاتا ہے،ہم گھبرانے والے نہیں ، آپ نے سارا وقت ناچ گانے پر لگادیا، خیبرپختونخوا کے عوام دیکھ رہےہیں کہ نیا پاکستان بنانے والا کنٹینرپر کھڑا ہے ۔


نوازشریف نے کہا کہ ہم گالیوں کا جواب گالیوں سے نہیں دیں گے،ہم نے کسی پر جھوٹے الزام نہیں لگائے،ہم عوام کی خدمت کی بات کریں گے، ہم سڑکیں بناتے رہیں گے،تم سڑکیں ناپتے رہو،صوبہ خیبر پختونخوا والے ترقی کے منتظر ہیں ، لیکن وہ نظر نہیں آتی۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ آج پاکستان بدل رہا ہے،یہ ہم نہیں دنیا کہہ رہی ہے،وہ جس طرح کام کررہے ہیں وہ کے پی کے سے بھی ہاتھ دھو لیں گے ،وہاں 2018ءمیں ہماری حکومت ہوگی۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سنبھالی تو بجلی کے کارخانے لگانے کے لیے ایک پیسا نہیں تھا،چین نے کہا آپ فکر نہ کریں ہم بجلی کے کارخانوں کے لیے سرمایہ کاری کریں گے، کم وقت اور تیز رفتاری سے کارخانے لگ رہے ہیں۔

نوازشریف نے کہا کہ 2018ءتک 10 ہزارمیگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی ،تھر میں 4 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جائے گی۔

 

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیر اعظم نواز شریف سے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے وزیر داخلہ کو قومی سلامتی کے اجلاس کی خبر لیک ہونے کے معاملے کی تحقیقات خود کرنے کی ہدایت کی۔

وزیر اعظم نواز شریف سے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ملاقات کی جس میں انگریزی اخبار کے صحافی سرل المیڈ کے معاملے پر غور کیا گیا۔اجلاس میں وزیراعظم نے وزیر داخلہ کو قومی سلامتی کے اجلاس کی خبر لیک ہونے کے معاملے کی تحقیقات خود کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ پر پورا اعتماد ہے لہذا اس خبر کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم کی زیرصدارت ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے متعلق نجی  اخبار میں شائع ہونے والی من گھڑت خبر پر تشویش کا اظہارکیا گیا۔ سیاسی وعسکری قیادت نے اس خبر کو رپورٹنگ کے عالمی اصولوں کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہا کہ خبرمیں غیرمستند اور گمراہ کن مواد شامل کرکے قومی سلامتی سے متعلق ریاستی مفادات کوخطرے میں ڈالا گیا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) چئیرمین پیمرا ابصارعالم کا کہنا ہے کہ بھارتی ٹی وی چینلز کے ذریعے پیسہ بیرون ملک بھیجا جارہا ہے منی لانڈرنگ کرنے والوں کا پیچھا کریں گے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چئیرمین پیمرا ابصارعالم کا کہنا تھا کہ غیر قانونی بھارتی چینلز کی بندش کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا ہے گزشتہ کچھ دہائیوں سے پاکستان میں غیر قانونی کام ہورہا تھا اور بھارتی چینلز کے ذریعے منی لانڈرنگ کی جارہی تھی، بھارت پیسہ بھیجنے والوں کا پیچھا کیا جائے گا۔

چئیرمین پیمرا کا کہنا تھا کہ مشکل اور طویل کام کو شروع کیا ہے جسے بہت جلد مکمل کرلیں گے کچھ لوگ ذاتی مفادات کے لئے چینلز بنانا چاہتے ہیں اورچند لوگ بھول گئے ہیں کہ ریاست کے ساتھ مقابلہ نہیں کرنا چاہئے پیمرا کی ٹیموں پر فائرنگ کی گئی اور دھمکیوں کے ذریعے ڈرانے کی بھی کوشش کی گئی جبکہ سمندری کے قریب گارڈ نے آپریشن ٹیم کے افراد پر فائرنگ کرکے انہیں زخمی بھی کیا لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ وہ ریاست کو چیلنج نہ کریں کیوں کہ ریاست سے مقابلہ نہیں کیا جا سکتا۔

ابصارعالم کا کہنا تھا کہ 40 ہزار سے زائد کیبل آپریٹرز کی مانیٹرنگ کررہے ہیں 120 میں سے 117 کیبل آپریٹرز نے پیمرا کی ہدایات پر عمل کیا پاکستان میں غیرملکی چینلز کے لئے لینڈنگ رائٹ پالیسی میں کمی کی جبکہ پاکستان کے اپنے ڈی ٹی ایچ کے لئے 17 درخواستیں بھی موصول ہوچکی ہیں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں صوبائی حکومتوں اور کیبل آپریٹرز کی جانب سے مکمل تعاون حاصل ہے اگر قوم مشکل کام کو حل کرنے کے لئے متحد اور متفق ہوجائے تو کوئی بھی کام ناممکن نہیں۔

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)چین کے تعاون و اشتراک سے چشمہ کے مقام پر تعمیر کئے گئے تیسرے ایٹمی بجلی گھر ’’چشنپ 3‘‘ کو قومی گرڈ سے منسلک کردیا گیا ہے اور یہ ایٹمی بجلی گھر340 میگاواٹ بجلی پیدا کرسکتا ہے۔

 

اس بجلی گھر کے پیداوار شروع کرنے پر چشمہ کے مقام سے ایٹمی بجلی کی پیداوار 690 میگاواٹ پر پہنچ گئی ہے۔ اس سے پہلے یہاں ’’چشنپ 1‘‘ اور ’’چشنپ 2‘‘ میں سے ہر ایک کی پیداواری صلاحیت 325 میگاواٹ تھی۔

چشنپ 3 کو بجلی فراہم کرنے والے قومی نیٹ ورک (نیشنل گرڈ) سے منسلک کرنے کی اس تقریب میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن اور چین کی ’’چائنا نیشنل نیوکلیئر کارپوریشن‘‘ کے اعلی عہدیداران شریک تھے۔

چشنپ یعنی ’’چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ‘‘ ایٹمی بجلی گھروں کا ایک وسیع منصوبہ ہے جس کے تحت اب تک 3 یونٹ (ایٹمی بجلی گھر) نصب کئے جاچکے ہیں جبکہ چوتھا یونٹ (چشنپ 4) آئندہ سال یعنی 2017 تک مکمل ہوکر نیشنل گرڈ سے منسلک کردیا جائے گا۔ چشنپ 3 اور چشنپ 4 کی انفرادی پیداواری صلاحیت 340 میگاواٹ ہے جبکہ یہ 40 سال تک کام کرتے رہیں گے۔

دوسری جانب 2013 میں چین اور پاکستان کے درمیان چشمہ کے مقام پر پانچویں ایٹمی بجلی گھر (چشنپ 5) کا معاہدہ بھی طے پاچکا ہے لیکن اس بارے میں زیادہ تفصیلات دستیاب نہیں۔
پاکستان کا سب سے پرانا اور عالمِ اسلام کا پہلا ایٹمی بجلی گھر ’’کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ‘‘ (KANUPP) ہے جو 1972 سے کام کررہا ہے۔ ابتداء میں اس کی پیداواری صلاحیت 137 میگاواٹ تھی لیکن حفاظتی اقدامات کے تحت 2014 سے اس کی پیداوار کم کرکے 85 میگاواٹ کردی گئی ہے۔
کراچی کے ساحلی علاقے ’’پیراڈائز پوائنٹ‘‘ میں واقع کینپ کے ساتھ ہی مزید ایٹمی بجلی گھر لگانے کا منصوبہ ہے جن میں سے 1100 میگاواٹ کا ’’کینپ 2‘‘ 2022 میں جب کہ1100 میگاواٹ ہی کا ’’کینپ 3‘‘ 2023 تک پیداوار شروع کردے گا۔ ان کے علاوہ یہیں پر ’’کینپ 4‘‘ کی تنصیب کا منصوبہ بھی منظور کیا جاچکا ہے؛ البتہ اس کی تفصیلات اب تک منظرِ عام پر نہیں آئی ہیں۔


ایمزٹی وی(آزاد کشمیر)صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو پس پشت نہیں ڈالا جاسکتا کیونکہ یہ جنوبی ایشیا میں ایٹمی جنگ کی وجہ بن سکتا ہے ۔
اسلام آباد میں نجی یونیورسٹی میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کے دوران مسعود خان نے کہا کہ بھارت غیرقانونی طورپر کشمیر پر قابض ہے، کشمیر میں بھارتی افواج کی موجودگی غیر قانونی ہے۔
بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں تمام عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا تے ہوئے ظلم وستم کی انتہا کردی ہے، کشمیری 70 سال سے آزادی کے لیے بھارتی مظالم کا مقابلہ کررہے ہیں، کشمیری حق خودارادیت کے لیے اپنا خون پیش کررہے ہیں ، اس تمام صورت حال میں بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے اقوام متحدہ میں کیسے کہہ دیا کہ کشمیر اس کا اندرونی معاملہ ہے حالانکہ کشمیر کسی صورت بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔

صدرمسعودخان کا کہنا تھا کہ سرینگر میں کشمیری نوجوان آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اورکشمیریوں کی پانچویں نسل آج کشمیر میں بھارت سے آزادی چاہتی ہے، کشمیریوں کی تحریک آزادی روزانہ کی بنیاد پررائے شماری ہے، حق خودارادیت اور تحریک آزادی بھارت کو دہشت گردی لگ رہی ہے،پاکستان مقبوضہ کشمیرپرکوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا لیکن پاکستان کو اس سلسلے میں بھارت کو سفارتی شکست دینا ہوگی۔

آزاد کشمیر کے صدر نے کہا کہ کشمیری پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں کیونکہ پاکستان نے کشمیر کا موثر موکل ہونے کا ثبوت دیا ہے، اقوام متحدہ کشمیر پر دوہرے معیار کا مظاہرہ کررہی ہے کیونکہ اقوام متحدہ بھارت پرمسئلہ کشمیرکے پر امن حل کے لیے دباوٴ کیوں نہیں ڈال رہا ہے، اقوام متحدہ شام کے معاملے پرموثرکردارادا کرتی ہے لیکن کشمیرپر خاموش ہے، عالمی برادری کی توجہ مسئلہ کشمیرکی طرف مبذول کروانے کے لیے وفود بھیجنا ہوں گے جب کہ اقوام متحدہ کشمیری عوام کے حقوق کا تحفظ کرے۔

صدرآزاد کشمیرنے کہا کہ کشمیرجنوبی ایشیا میں ایٹمی جنگ کی وجہ بن سکتا ہے، مسئلہ کشمیرکو بیک برنر پر نہیں رکھا جا سکتا ہے، کشمیری تمام ترمظالم کے باوجود جدوجہد آزادی کوزندہ رکھے ہوئے ہیں، پاکستان اور کشمیر کا اکٹھے ہونا دونوں کے مفاد میں ہے، کشمیر کے پانی کے بغیر پاکستان ریگستان ہے جب کہ کشمیر محفوظ نہیں ہوگا تو پاکستان بھی محفوظ نہیں ہوگا کیونکہ پاکستان کی معیشت کشمیر سے جڑی ہوئی ہے۔


ایمزٹی وی(اسلام آباد)حکومت نے تحریک انصاف کا اسلام آباداحتجاج روکنے کے لئے کمر کس لی، وزیراعظم کی قریبی ساتھیوں سے مشاورت جاری ہے، کسی کو بھی ریڈ زون میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، عمران خان کو گرفتارکیے جانے کا بھی امکان ہے۔

 

تفصیلات کے مطابق کےحکومت دو نومبر سے شروع ہونے والے تحریک انصاف کے احتجاج کو ناکام بنانے کی حکمت عملی پر غور کررہی ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے اس حوالے سے اپنے قریبی ساتھیوں اور حکومتی عمائدین سے مشاورت بھی شروع کردی ہے۔

دوسری جانب یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ کسی کو کسی بھی صورت ریڈ زون میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ املاک کا تحفظ بھی یقینی بنایا جائے گا۔ مردان میں وزیر اطلاعات پرویز رشید کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کامران خان کا کہنا تھا کہ اس خطاب کے تناظر میں دیکھیں تو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کوگرفتارکئے جانے کا بھی امکان ہے