جمعرات, 03 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

نجی اسکول کی جانب سے 5ویں کلاس کی طالبہ مایام زہرہ اور ان کے والد ذیشان کو زدوکوب کرنے کےواقعہ پر پیرینٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے اسکول انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ بھی احتجاج میں شریک ہوئےمتاثرہ بچی اور والدین سے ملاقات کی۔

حلیم عادل شیخ نے واقعے کی سخت مزمت کرتے ہوئے کہا انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے، یہ نا صرف ایک اسکول بلکہ تمام نجی اسکولوں کا المیہ ہے، حصول انصاف کے لئے متاثرہ فیملی کے ساتھ ہیں ہر ممکن مدد کی جائے گی، اسکول انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے،رجسٹریشن کینسل کرنے کے بعد دوبارہ بحال کر دی جاتی ہے محکمہ تعلیم کے افسران نجی اسکولوں سے بھتہ لیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں آتی ہے۔

حلیم عادل شیخ نے مزید کہا اگر سرکاری اسکول معیاری تعلیم فراہم کر رہے ہوتے اور ان میں بنیادی سہولیات میسر ہوتی تو کیوں والدین اپنے بچوں کو پرائیوٹ اسکولوں میں بھیجتے ہیں۔ یہ سندھ حکومت کی غفلت ہے سندھ کی تعلیم کو تباہ کر دیا گیا ہے، سندھ میں 59 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، 49 ہزار اسکولوں میں زیادہ تر اسکول بند ہیں مزید دس ہزار اسکول سندھ حکومت بند کروا رہی ہے، پرائیوٹ اسکول ایک مافیا ہے بھتے کے ذریعے چلائے جاتے ہیں،پرائیوٹ اسکولوں والے سندھ حکومت کو بھتہ دیتے ہیں، بھتہ خوری میں ڈی جی پرائیوٹ اسکول، سیکریٹری ایجوکیشن، منسٹر ایجوکیشن سمیت دیگر ملوث ہیں، اگر یہ افسران پرائیوٹ اسکولوں سے بھتے نہ لیں تو پرائیوٹ اسکولوں بہتر قانونی طریقے سے چلنے لگ جائیں گے، پرائیوٹ اسکول مافیہ ہے دی سمارٹ اسکول کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے، بچے کو فیس نہ دینے پر زد کوب کیا گیا والد کی بھی تزلیل کی گئی ہے،یہ اسکول بھی ایک گوٹھ آباد اسکیم پربنایاگیاہے ایس بی سی اے زمہ دار ہے کس طرح یہ اسکول بنا ہے،؟اس مافیا کے خلاف نیب سے بھی انکوائری کروائیں گے،پرائیوٹ اسکول والے اپنی مرضی سے فیسیں بڑھاتے ہیں۔

سندھ حکومت نے ڈیسکوں کی خریداری کے نام پر 3 ارب روپے کا ٹیکا لگایا ، سندھ کے وزرا کی کرپشن کی تحقیقات کرنے کے لئے اپنے افسران پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے جس کو ہم مکمل رد کرتے ہیں،سندھ کے وزرا کو بچانے کے لئے ماتحت افسران پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ اگر تعلیم دشمن نہیں ہیں تو ڈیسکوں کی خرداری پر ہونے والی کرپشن پر جڈیشل کمیشن بنائیں اور ملوث وزرا و افسران کے خلاف کارروائی کی جائے، اگر ڈیسکوں پر کرپشن کی مد میں جانے والا پیسہ سرکاری اسکولوں پر لگایا جاتا تو آج پرائیوٹ مافیا کی غنڈہ گردی نہیں چلتی،اس اسکول کا لائسنس معطل کیا ہے کچھ دن بعد واپس وہی حال شروع ہوجائے گا، نجی اسکول مافیا تعلیم دشمن ہے۔

متاثرہ بچی کی والدہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا پانچ سالوں سے ہمارے بچے اسی اسکول میں پڑھ رہے ہیں ایک ماہ کی فیس ادا نہ کرنے پر میری بیٹی کو حبس بیجا میں رکھا گیا، ہماری بچی کے ساتھ بہت بڑی نا انصافی کی گئی ہے اسکول انتظامیہ کے خلاف کارروائی کر کے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔

راولپنڈی: نیوزی لینڈ کی جانب سے پاکستان میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سیریز منسوخ کیےجانےکے بعدآج شام وطن واپسی متوقع ہے۔

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی جانب سے عین وقت پر سیریز منسوخ کرکے واپس وطن جانے کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔ نیو اسلام آبادانٹرنیشنل ائیرپورٹ پر ٹیم کی واپسی کی موومنٹ کے دوران انتظامات اسپیشل برانچ نے سنبھال لیے۔

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو پاکستان آمد کے بعد سے سربراہان مملکت کی سطح کی سیکورٹی دی جارہی ہے۔ ٹیم کی واپسی آج شام تک متوقع ہے تاہم ٹیم کو لے جانے والا طیارہ تاحال ائیرپورٹ نہیں پہنچا ہے۔

سیکورٹی نقطہ نگاہ سے واپسی کے حتمی وقت کو خفیہو رکھا جارہا ہے۔ تاہم ٹیم کی واپسی شام چار بجے سے چھ بجے کے درمیان تک متوقع ہے۔

اسلام آباد: ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے فارماسسٹ اور فزیوتھراپسٹ کو نام کیساتھ ڈاکٹر لکھنے کیلئے نوٹیفکیشن جاری کر دیا

ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (UHS) کے نوٹیفکیشن کو غیر قانونی قرار دے دیا۔

فارماسسٹ اور فزیوتھراپسٹ اپنے نام کے ساتھ ڈاکٹر کا لفظ استعمال کر سکتے ہیں لیکن فارماسسٹ اپنے نام کے ساتھ ڈاکٹر کے علاوہ PharmD اور فزیوتھراپسٹ DPT لکھیں گے تاکہ میڈیکل ڈاکٹر سے علیحدہ شناخت ہو سکے ۔

کراچی: آغا خان یونیورسٹی کے نئے صدر سلیمان شہاب الدین نے اپنی ذمہ داری سنبھال لی ہیں وہ یونیورسٹی کے قیام سے اب تک تیسرے صدر ہیں۔

آج آغا خان یونیورسٹی کے نئے صدر سلیمان شہاب الدین کو ان کے دفتر میں خوش آمدید کہا گیا۔ سلیمان شہاب الدین ایسے ادارے کی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں جہاں 3,200طلبا زیر تعلیم ہیں؛ سالانہ اوسطاً 2ملین مریضوں کی دیکھ بھال کی جاتی ہے

سلیمان شہاب الدین نے مشرقی افریقہ میں آغا خان ہیلتھ سروسز (اے کے ایچ ایس) کے ریجنل سی ای او کی حیثیت سے خدمات سر انجام دی ہیں جہاں سالانہ 1ملین سے زائد مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔

سلیمان شہاب الدین نے آغا خان یونیورسٹی اے کے یو، کراچی سے 1986میں وابستگی اختیار کی تھی، اور اپنے پیشہ ورانہ دور کے 15ابتدائی سال وہیں گزارے۔

انہوں نے اپنی زندگی کے پچھلے 20سال کینیا اور تنزانیہ میں کام کرتے ہوئے گزارے ہیں حالانکہ ان کی پیدائش، تعلیم و تربیت پاکستان میں ہوئی۔
یادرہے اس سے قبل فیروز رسول 15 سال اور شمس قاسم لاکھا پہلے صدر رہ چکے ہیں ۔

کراچی: صوبائی میڈیکل کمیشن قائم نہ ہونےکےباعث سندھ بھرکےہزاروں طلبہ میڈیکل میں داخلےسےمحروم ہوگئے

پاکستان میڈیکل کمیشن کے زیر نگرانی ایک نجی فرم کی جانب سے ملک بھر میں انٹری ٹیسٹ لئے جارہے ہیں، سندھ میں کراچی، حیدرآباد اور نواب شاہ میں انٹری ٹیسٹ کیلئے شادی ہالز میں مراکز قائم کئے گئے ہیں، تقریباً ایک ماہ تک جاری رہنے والے ٹیسٹ کے پہلے 10روز تک حیدرآباد سمیت بیشتر سینٹر پر طلبہ کے ساتھ آنے والوں کے بیٹھنے، پینے کے پانی سمیت کوئی سہولت نہیں دی گئی تھی، گزشتہ چند روز کے دوران سینٹرز کے باہر شامیانے اور چند درجن کرسیاں لگائی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق کراچی میں قائم انٹری ٹیسٹ سینٹر میں گنجائش نہ ہونے کے باعث کراچی کے درجنوں طلبہ کا سینٹر حیدرآباد رکھا گیا ہے جسکی وجہ سے کراچی سے تعلق رکھنے والی طالبات اور انکے والدین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو صوبائی میڈیکل کمیشن بنانے کا اختیار ہے لیکن سندھ میں صوبائی حکومت تاحال میڈیکل کمیشن نہیں بناسکی ہے جس کی وجہ سے گذشتہ سال سے پی ایم سی کی جانب سے منعقدہ انٹری ٹیسٹ پر طلبہ نے آؤٹ آف سلیبس سوالات‘ اضافی فیس و دیگر سوالات اٹھا دیئے ہیں اور ملک بھر میں طلبہ سراپا احتجاج ہیں۔

گذشتہ سال میڈیکل کے انٹری ٹیسٹ میں سندھ کے مقررہ سیٹوں سے کم تعداد میں امیدوار پاس ہوئے‘ باقی رہ جانے والی سیٹیں دیگر صوبوں کے طلبہ کو دی گئیں۔ گذشتہ سال صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچو ہو نے کہا تھا کہ جلد صوبائی میڈیکل کمیشن بنایا جائے گا لیکن ایک سال گذرنے کے باوجود صوبائی میڈیکل کمیشن نہیں بن سکا ہے۔

پی ایم سی نے گذشتہ سال انٹری ٹیسٹ کی فیس 1500روپے رکھی تھی جو اس سال چار گنا بڑھا کر 6ہزار روپے کردی گئی ہے جبکہ اس سے قبل میڈیکل کالجز انٹری ٹیسٹ کی فیس 1500روپے وصول کررہے تھے۔ سندھ میں لیاقت میڈیکل یونیورسٹی، غلام محمد مہر میڈیکل کالج، جناح سندھ میڈیکل کالج، ڈاؤ میڈیکل کالج، کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج سمیت 12سرکاری کالجز اور یونیورسٹیز ہیں جن میں 2ہزار 350میڈیکل اور ڈینٹل کی نشستیں ہیں جبکہ نجی میڈیکل کالجز کی نشستیں الگ ہیں۔

پشاور: محکمہ تعلیم خیبرپختونخواہ نےتعلیمی اداروں کی بندش کےحوالےسےنوٹیفکیشن جاری کردیا۔

نوٹیفکشن کے مطابق خیبرپختونخواہ کےتمام نجی وسرکاری تعلیمی ادارےکل سے کھول دیئےجائیں گے۔

صوبے بھرکے تمام پرائیوٹ و نجی تعلیمی ادارے 50فیصد حاضری کےساتھ ہفتے میں تین روز کھولیں جائیں گے۔

تاہم ضلع بنوں میں تعلیمی اداروں پر پابندی تاحال جاری رہے گی

 

جامعہ این ای ڈی کے مرکزی آڈیٹوریم میں پہلی بین الاقوامی اپلائیڈفزکس اینڈانجینئرنگ کانفرنس کاآج سےآغازہوگیاہے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلراین ای ڈی یونی ورسٹی پروفیسرڈاکٹر سروش حشمت لودھی نےکہا کہالیکٹرونکس، میٹریل، آپٹکس،میکینیکل،سول سب ہی پر فزکس کا اطلاق ہوتا ہے،یہ کہنا مناسب ہو گا کہ اس کااطلاق تقریباًپورے معاشرے پر ہے اور پورا انجینئرنگ سیکٹر فزکس پر انحصار کرتا نظر آتاہےان کا مزید کہنا تھاکہ اطلاقی طبیعات کی عالمی کانفرنس، سائنس وٹیکنالوجی کے میدان میں بہتری کا احاطہ کرے گی۔

وائس چانسلر سرسید یونی ورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین،چیئرمین پاکستان ریگولیٹری اتھارٹی(پی این آر اے) فیضان منصورنے بطور مہمان خصوصی، ڈائریکٹر جزل آف نیشنل سینٹر فارفزکس ڈاکٹر حفیظ حورانی نے بطور اعزازی مہمان پہلی بین الاقوامی اپلائیڈ فزکس اینڈ انجینئرنگ کانفرنس کے استقبالیہ سے خطاب کیا۔

شیخ الجامعہ سرسیدیونی ورسٹی ڈاکٹر ولی الدین نے کانفرنس آرگنائزرزکی کاوشوں اور مثالی نظم وضبط کو سراہتے ہوئے کہا کہ عالمی کانفرنس کے انعقاد کے توسط سے انجینئرنگ سیکٹر کو ایسا پلیٹ فارم میسر ہوگا جوکہ علمی اور تدریسی معاملات کی ترقی کا ضامن ہوگا۔
ڈائریکٹر جزل آف نیشنل سینٹر فارفزکس ڈاکٹر حفیظ حورانی کا کہناتھا کہ ہم این ای ڈی کے تحقیق کار انجینئرزکو دعوت دیتے ہیں کہ ہماری ادارے میں آکر ریسرچ کریں۔مزید کہاکہ فزکس سے تعلق رکھنے والوں کے لیے اس سطح کی کانفرنس یقینا تحقیق میں بہتری کے راستے کھولے گی۔

جامعہ ترجمان کے مطابق اس بین الاقوامی کانفرنس میں 7ممالک سمیت چاروں صوبوں سے ماہرین نے آن لائن شرکت کی۔ ان دو روز میں تقریباًبیالیس ریسرچ پیپرزپڑھے جائیں گے۔کانفرنس کے اختتامی سیشن سے پرووائس چانسلر این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل،ڈائریکڑ جزل پاکستان سائنٹفک اینڈ ٹیکنالوجیکل انفارمیشن سینٹر ڈاکٹر محمد اکرم،ڈائریکٹر پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹر اتھارٹی آر این ایس ڈی تھری حافظ محمد زبیر خطاب کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ جن علمی نشستوں سے معاشرتی بہتری ممکن ہو ان کا متواتر ہوناضروری ہے۔ کانفرنس کی اہمیت اُجاگر کرتے ہوئے چیئرمین شعبہ طبیعات ڈاکٹر عرفان احمد کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کے تقاضوں کو جلد پورا کرنے کے لیے تربیتی نشستوں کی اشد ضرورت ہے، یہ کانفرنس پہلی ہے لیکن اس تسلسل کو جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

جامعہ ترجمان کے مطابق اس بین الاقوامی کانفرنس میں 7ممالک سمیت چاروں صوبوں سے ماہرین نے آن لائن شرکت کی۔ ان دو روز میں قریباًبیالیس ریسرچ پیپرزپڑھے جائیں گے۔

کانفرنس کے اختتامی سیشن سے پرووائس چانسلر این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل،ڈائریکڑ جزل پاکستان سائنٹفک اینڈ ٹیکنالوجیکل انفارمیشن سینٹر ڈاکٹر محمد اکرم،ڈائریکٹر پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹر اتھارٹی آر این ایس ڈی تھری حافظ محمد زبیر خطاب کریں گے۔

کراچی: سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن نےصوبےبھرمیں مختلف نئےکورسز،پروگرامزشروع کرنےکااعلان کیاہے۔

جس کے مطابق ٹیکنیکل بورڈ نے سی بی ٹی (کمپی ٹینسی بیسڈ ٹریننگ )پروگرام متعارف کرائےگا۔چئیرمین ٹیکنیکل بورڈڈاکٹرمسرورشیخ کاکہنا ہےکہ پروگرام نیشنل ووکیشنل کوالیفیکیشن فریم ورک کے تحت تیار کئےگئےہیں۔

ٹیکنیل بورڈ کا ورچوئل پولی ٹیکنیک پروگرام بھی ملک میں متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہےورچوئل پولی ٹیکنیک کےذریعے طلبہ کو گھر کےدروازے پر تکنیکی تعلیم کی سہولت مل سکے گی کورونا وباء، سماجی فاصلے کے باعث تکینیکی تعلیم سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ٹیکنیکل کورس میں طلبہ کو ملکر گروپ میں کام کرنا ہوتا ہے

آؤٹ ریچ ٹریننگ پروگرام کےلئے دیگراداروں کا تعاون درکار ہوگا۔آن لائن انسٹی ٹیوشنز،اور انڈسٹری کے تعاون سے تکنیکی تعلیم کو آگےبڑھایاجاسکتاہے۔ٹیکنیکل بورڈ کے تحت سندھ اور ملک بھر کو اسموکنگ فری زون بنانے کی مہم بھی چلائی جائیگی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنیکل کے شعبے میں عوام کا رجحان کم ہونا المیہ ہے۔تکنیکی سیکٹرکے صرف 2 فیصد پبلک سیکٹرادارے،273 انسٹی ٹیوشنز ہیں

 

کراچیـ: جامعہ کراچی نے سی ایس ایس امتحانات کی تیاری کے کورس میں داخلے کے لئے فارم جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کردیا۔

ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس گائیڈنس کونسلینگ اینڈ پلیسمنٹ بیورو جامعہ کراچی ڈاکٹر غزل خواجہ ہمایوں کے مطابق سی ایس ایس امتحانات کی تیاری کے کورس میں داخلے کے لئے فارم حاصل اورجمع کرانے کی تاریخ میں 24 ستمبر 2021 ء تک توسیع کردی گئی ہے۔

داخلے کے خواہشمند افرادرجسٹریشن فارم 200 روپے کے عوض ایڈمنسٹریشن بلاک میں واقع اسٹوڈنٹس گائیڈنس کونسلینگ اینڈ پلیسمنٹ بیورو کے آفس سے صبح00ـ:9تاشام00:4بجے تک حاصل اور جمع کراسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ مذکورہ کورس میں داخلے کی اہلیت کم ازکم سیکنڈ ڈویژن کے ساتھ گریجوکیشن ہے

کراچی:سری لنکا کی دفاعی یونیورسٹی ’جنرل سر جان کوٹیلا والا ڈیفینس یونیورسٹی اوربین الاقوامی مرکزبرائےکیمیائی وحیاتیاتی علوم جامعہ کراچی کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوئے۔

سری لنکا کی دفاعی یونیورسٹی ’جنرل سر جان کوٹیلا والا ڈیفینس یونیورسٹی اور بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے درمیان بدھ کو آن لائن اجلاس کے دوران ایک مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط ہوئے ہیں۔

اس معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان نہ صرف دو طرفہ تعلقات کو مزیدفروغ دینا ہے بلکہ مختلف سائنسی میدانوں میں باہمی تحقیق اور تعلیمی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری اور جنرل سر جان کوٹیلا والا ڈیفنس یونیورسٹی کے وائس چانسلر میجر جنرل ملنڈا پیرز نے ایک آن لائن اجلاس کے دوران معاہدے پر دستخط کیے۔پاکستان اور سری لنکا سے مختلف سائنسدانوں اور آفیشلز نے اس آن لائن اجلاس میں شرکت کی۔

پروفیسر اقبال چوہدری نے اپنے خطاب میں کہاکہ بین الاقوامی مرکز اپنی نوعیت کا واحد پاکستانی تحقیقی ادارہ ہے جونہ صرف آئی ایس او سے سند یافتہ ہے بلکہ "یونیسکو، ڈبلیو ایچ او، او آئی سی اور این اے ایم سائینس اور ٹیکنا لوجی سینٹر فار ایکسلینس کے منصب پر بھی فائز ہے، انہوں نے کہا آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کیمیائی، حیاتیاتی اور بائیو میڈیکل سائینسز میں دنیا کا نمایاں تحقیقی ادارہ ہے جہاں دنیا بھر سے ماہرین تحقیقی امور کی انجام دہی کے لئے آتے ہیں، یہ ادارہ تعلیمی تحقیق اور گریجویٹ اسٹوڈنٹس کی تربیت کے حوالے سے معروف ہے، صنعتوں اورحکومتی اداروں کو بھی تحقیقی و تجزیاتی خدمات فراہم کررہا ہے۔

واضح رہے کہ جنرل سر جان کوٹیلا والا ڈیفینس یونیورسٹی ایک دفاعی جامعہ ہے جس میں اب عام شہری بھی داخلہ لے سکتے ہیں۔ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے ادارے ماہرین، پروجیکٹس اور تعلیمی پروگرام کا باہمی تبادلہ بھی کریں گے۔ دونوں ادارے متعلقہ شعبہ جات میں انسانی وسائل کی بہتری کے لئے بھی مشترکہ کام کریں گے، اس کے علاوہ ہر سال پی ایچ ڈی اسکالرز کی جوائنٹ سپرویژن بھی سرانجام دی جائے گی۔