جمعرات, 03 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی:سری لنکا کی دفاعی یونیورسٹی ’جنرل سر جان کوٹیلا والا ڈیفینس یونیورسٹی اوربین الاقوامی مرکزبرائےکیمیائی وحیاتیاتی علوم جامعہ کراچی کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوئے۔

سری لنکا کی دفاعی یونیورسٹی ’جنرل سر جان کوٹیلا والا ڈیفینس یونیورسٹی اور بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے درمیان بدھ کو آن لائن اجلاس کے دوران ایک مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط ہوئے ہیں۔

اس معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان نہ صرف دو طرفہ تعلقات کو مزیدفروغ دینا ہے بلکہ مختلف سائنسی میدانوں میں باہمی تحقیق اور تعلیمی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری اور جنرل سر جان کوٹیلا والا ڈیفنس یونیورسٹی کے وائس چانسلر میجر جنرل ملنڈا پیرز نے ایک آن لائن اجلاس کے دوران معاہدے پر دستخط کیے۔پاکستان اور سری لنکا سے مختلف سائنسدانوں اور آفیشلز نے اس آن لائن اجلاس میں شرکت کی۔

پروفیسر اقبال چوہدری نے اپنے خطاب میں کہاکہ بین الاقوامی مرکز اپنی نوعیت کا واحد پاکستانی تحقیقی ادارہ ہے جونہ صرف آئی ایس او سے سند یافتہ ہے بلکہ "یونیسکو، ڈبلیو ایچ او، او آئی سی اور این اے ایم سائینس اور ٹیکنا لوجی سینٹر فار ایکسلینس کے منصب پر بھی فائز ہے، انہوں نے کہا آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کیمیائی، حیاتیاتی اور بائیو میڈیکل سائینسز میں دنیا کا نمایاں تحقیقی ادارہ ہے جہاں دنیا بھر سے ماہرین تحقیقی امور کی انجام دہی کے لئے آتے ہیں، یہ ادارہ تعلیمی تحقیق اور گریجویٹ اسٹوڈنٹس کی تربیت کے حوالے سے معروف ہے، صنعتوں اورحکومتی اداروں کو بھی تحقیقی و تجزیاتی خدمات فراہم کررہا ہے۔

واضح رہے کہ جنرل سر جان کوٹیلا والا ڈیفینس یونیورسٹی ایک دفاعی جامعہ ہے جس میں اب عام شہری بھی داخلہ لے سکتے ہیں۔ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے ادارے ماہرین، پروجیکٹس اور تعلیمی پروگرام کا باہمی تبادلہ بھی کریں گے۔ دونوں ادارے متعلقہ شعبہ جات میں انسانی وسائل کی بہتری کے لئے بھی مشترکہ کام کریں گے، اس کے علاوہ ہر سال پی ایچ ڈی اسکالرز کی جوائنٹ سپرویژن بھی سرانجام دی جائے گی۔

 

اسلام آباد : پارلیمانی سیکرٹری برائےوفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت وجیہہ قمرنےآئی بی سی سی سیکرٹریٹ میں انٹربورڈکمیٹی کے ای آفس کاافتتاح کیا۔

اس موقع پر سیکرٹری آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح نے پارلیمانی سیکرٹری کو ای آفس کی افادیت اور فوائد سے آگاہ کیا، ڈاکٹر ملاح نے کہا کہ ای فائلنگ اور آفس آٹومیشن سسٹم کو اپنانے کی فوری ضرورت ہے کیونکہ یہ موثر ہے ، ڈیجیٹل بیک اپ اور آٹومیشن ڈیٹا کو برقرار رکھتے ہوئے ڈیٹا تک آسان رسائی دے گا اور مسائل کو حل کرے گا۔

اس موقع پر وفاقی پارلیمانی سیکرٹری وجیہہ قمر نے کہا کہ آئی بی سی سی وزیراعظم کے ویژن کے مطابق شفافیت، درخواست دہندگان کی سہولت اور ٹیکنالوجی کے استعمال کو متعارف کراتے ہوئے وزیر اعظم کی ہدایات پر عمل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای آفس کا اجراء آئی بی سی سی سیکرٹریٹ میں دفتری امور میں تیزی اور شفافیت لائے گا، ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیجیٹل نظام کو اپنانے سے فرسودہ دفتری نظام ختم ہو جائے گا، نیا سسٹم فائل کو ٹریک کرے گا جو حکومتی پالیسیوں پر بروقت عمل درآمد اور شفاف کام کا باعث بنے گا۔

‎وفاقی سیکرٹری وجیہہ قمر نے ای آفس کے کامیاب آغاز پر سیکرٹری آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح اور ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہا، تقریب میں چوہدری جمیل وڑائچ ، پروجیکٹ ڈائریکٹر (ای آفس) این آئی ٹی بی نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ آئی بی سی سی کی مخصوص ای سروسز کو بھی این آئی ٹی بی کے ذریعہ ای آفس کے ساتھ جوڑ دیا جائے

کراچی: محکمہ تعلیم سندھ کے افسران پر اجرک و ٹوپیاں یاکسی قسم کے تحائف لینے پر پابندی عائد کردی گئی۔

محکمہ تعلیم سندھ کے حکم نامے کے مطابق سیکرٹری اسکولز ایجوکیشن غلام اکبر لغاری نے تمام افسران کو تحائف وصول کرنے سے منع کردیا ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ افسران اپنے ساتھیوں یا وزیٹرز سے اجرک، ٹوپیاں اورکسی قسم کے تحائف وصول نہ کریں۔

حکم نامے کے مطابق احکامات کی خلاف ورزی پر ادارہ جاتی کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے گزشتہ روز وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تحائف لینے پر تنقید کی تھی۔

اسلام آباد: این سی او سی نے 18اضلاع میں پابندیاں ختم کرنے اعلان کردیا۔

وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کااجلاس منعقد ہوا ۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ آہستہ آہستہ وبا کا پھیلاؤ بتدریج کم ہورہاہے۔

کورونا کے مثبت کیسز میں کمی کودیکھتے ہوئے 18 اضلاع میں پابندیاں ختم کررہے ہیں۔ تاہم 6 اضلاع لاہور ، فیصل آباد، ملتان ، سرگودھا ، گجرات اور بنوں میں بندشیں برقرار رہیں گی۔

18 اضلاع میں 16ستمبرسے50فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے اور انٹر سٹی بس سروس کےلیے 50فیصد سواریوں کے ساتھ اجازت ہوگی، 16ستمبرسے50فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے
4 سے 15 ستمبر تک کورونا سے زیادہ متاثرہ 24 اضلاع میں بندشیں لگائی تھیں۔

وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں ویکسین نہ لگوانے والےتدریسی اور غیر تدریسی عملے 30 ستمبر کے بعد کام جاری نہیںرکھ سکتے۔

 

اسلام آباد: وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کی زیرِصداربین الصوبائی وزرائے تعلیم اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس کے حوالے سے وزیرتعلیم شفقت محمود کاکہناہےکہ بین الصوبائی وزیرتعلیم کانفرنس میں اہم فیصلے کئےگئےجس کے مطابق یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ لازمی مضامین میں نمبروں کا حساب لگانے کے لیے اختیاری مضامین کی اوسط لی جائے گی۔

تاہم طالب علموں کو سہولت دینے کے لیے ان تمام افراد کو جو کسی بھی مضمون میں فیل ہوتے ہیں انہیں کمپیوٹنگ ایوریج کے مقصد کے لیے 33 فیصد نمبر دیے جائیں گے۔

بورڈ کے امتحانات مئی جون میں ہوں گے اور اگلا تعلیمی سال 22 اگست سے شروع ہوگا۔

او اور اے لیول کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے۔ جامعات امتحانات کے لیے اپنا ٹائم ٹیبل بنائے گی۔

تاہم صوبائی وزرائےتعلیم اجلاس میں لئےگئےفیصلوں کااعلان وزیرتعلیم آج پریس کانفرنس میں اعلان کریں گے۔

پشاور: وزیرتعلیم خیبرپختونخواہ شاہرام خان ترکئی کاکہنا ہےکہ لازمی مضامین کےنمبرز اختیاری مضامین کے نمبرز کا اوسط نکال کے طے کئیے جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق بین الصوبائی وزرائے تعلیم کی منعقدہ کانفرنس کے حوالے سے وزیرتعلیم خیبرپختونخواہ شاہرام خان کا کہنا تھاکہ تمام تعلیمی اداروں ایجوکیشن سیکٹر میں ویکسینیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے اس لئیے NCOC کو تمام تعلیمی اداروں کو جلد از جلداور مستقل کھولنے کی تجویذ دی جائیگی۔

بورڈ امتحانات کےنتائج کے حوالے سےانہوں نے کہا کہ جو طلبا فیل ہیں ان کو 33% نمبرز دے کر پاس کیا جائیگا جبکہ اگلے تعلیمی سال میں امتحانات کے لئےاسمارٹ سلیبس نہیں بنایا جائیگا اورامتحان مکمل نصاب سے لیا جائیگا

انہوں نے یہ بھی کہاکہ پوری کوشش کی جائے گی کہ نصاب کواپریل/مئی تک ختم کیاجاسکے امتحانات ہر صورت ہوں گے۔

 

لاہور: ٹی 20ورلڈکپ کےلئےمیتھیوہیڈن اورورنون فلینڈرپاکستان کےکوچ مقررکردیئےگئے۔

لاہور میں چیئرمین پی سی بی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنی اولین پریس کانفرنس میں رمیزراجانےکہا کہ مصباح الحق اور وقار یونس نے محنت اور ایمانداری سے کام کیا، ان کے کے مستعفی ہونے میں میرا کوئی کردار نہیں تھا۔

رمیز راجا نے کہا کہ ہمیں ڈری سہمی پاکستانی ٹیم کو شیر بنانا ہے، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے بہترین ٹیم منتخب کی گئی ہے، میگا ایونٹ میں میتھیو ہیڈن اور ورنون فلینڈر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ ہوں گے۔ امید ہے ٹی 20 ورلڈ کپ میں یہ دونوں کوچز ٹیم کو جارحانہ حکمت عملی اپنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

واضح رہے کہ میتھیو ہیڈن نے 103 ٹیسٹ اور 161 ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے ہیں، کرکٹ کے تینوں بین الاقوامی فارمیٹ میں وہ مجموعی طور پر 14 ہزار سے زائد رنز اسکور کرچکے ہیں۔ ورنون فیلنڈر نے جنوبی افریقا کی جانب سے 64 ٹیسٹ میچز اور 30 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لیا ہے۔

 کابل: افغانستان میں قائم ہونے والی طالبان کی نئی حکومت نے خواتین کی تعلیم سے متعلق نئی تعلیمی پالیسی کااعلان کردیا ۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق، گزشتہ روز کابل میں طالبان کی عبوری حکومت کے ہائیر ایجوکیشن کے وزیر عبدالباقی حقانی کی جانب سے کی گئی پریس کانفرنس کے دوران افغانستان میں طالبات کے لیے نئی تعلیمی پالیسی کا اعلان کیا ۔

پریس کانفرنس کے دوران ہائیر ایجوکیشن کے وزیر عبدالباقی حقانی کا کہناتھا کہ افغانستان میں یونیورسٹیزکو صنف کے لحاظ سے تقسیم کیا جائے گا ، ساتھ ہی طالبات کے لیے نیا ڈریس کوڈ بھی متعارف کروایا جائے گا۔

وزیر عبدالباقی حقانی کے مطابق، ان کی حکومت میں خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت ہوگی لیکن خواتین مردوں کے ساتھ تعلیم حاصل نہیں کرپائیں گی۔ ساتھ ہی تعلیمی اداروں میں پڑھائے جانے والے نصاب کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل طالبان کی سابقہ حکومت میں خواتین کے لیے خاصے سخت قوانین نافذ کیے گئے تھے جن کے تحت 1996 سے 2001 کےدوران خواتین کو اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم کی اجازت نہیں تھی۔

تاہم اب طالبان کا کہنا ہے کہ وہ خواتین کو تعلیم یا ملازمت کرنے سے نہیں روکیں گے۔

خیال رہے کہ طالبان کے کنٹرول سنبھالنے سے قبل افغانستان میں طالبات کو ڈریس کوڈ کی پابندی نہیں کرنا پڑتی تھی جبکہ یونیورسٹیوں میں بھی مخلوط تعلیمی نظام کا سلسلہ جاری تھا جس کے تحت لڑکے لڑکیاں ایک ساتھ تعلیم حاصل کیا کرتے تھے ۔

اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالباقی حقانی نے کہا کہ ہمیں مخلوط نظام تعلیم ختم کرنے میں کوئی مشکل درپیش نہیں ہے، لوگ مسلمان ہیں وہ اس تبدیلی کو قبول کریں گے۔

عبدالباقی کے مطابق، افغانستان میں اب بھی پہلے کی طرح لڑکے لڑکیوں کو پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں میں بھی علیحدہ علیحدہ پڑھایا جائے گا۔

وزیر ہائیر ایجوکیشن کا مزید کہنا تھا کہ درس گاہوں میں خواتین کو حجاب پہننے کی ضرورت ہوگی تاہم وزیر تعلیم کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں خواتین کو چہرے ڈھانپنا لازمی ہوگا یا نہیں۔

کراچی: نیشنل ایسو سی ایشن آف پرائیویٹ اسکولز نےپریس کلب گوجرانولہ کےباہرتعلیم بچاؤ ریلی کاانعقادکیا۔

تعلیمی اداروں کی بند ش کو فو ری طو ر پر ختم کیا جا ئے ،اس وقت پبلک سیکٹر پرائیوٹ سیکٹر کےتمام ٹیچرزکورونا ویکسین لگو اچکےہیں تو بہانو ں سےاسکولزکو بند کر نا تعلیم دشمن پا لیسی کے متر ادف ہے جبکہ شہروں میں تمام شعبہ جا ت زندگی روٹین کے مطابق روا ں دواں ہے

انہوں نے کہا کہ سر درد کا حل یہ نہیں ہو تا کہ سر کا ٹ دیا جا ئے ، ایس او پیزپر سب سے زیادہ عمل کر نے والےاسکولوں کو بار بار بند کردیاجاتا ہے ، تعلیم پریہ ظلم بند ہو نا چا ہیے ،احتجاج میں چو دھر ی زا ہد، افضل و ڑا ئچ صدر پی پی ایس اے ، چو دھری سلطا ن،پر و فیسر ایم اے حمید،پر و فیسر عبد الر حمن، میا ں تنو یر،افتخار غنی،میڈ م یا سمین، عا ئشہ بخاری و دیگر سکو ل ما لکا ن،اسا تذہ،و الدین نے شرکت کی ۔

سلیکان ویلی: واٹس ایپ وہ واحد ایپ ہےجواپنےصارفین کےلئےسب سےزیادہ تبدیلیاں کرتاآیاہے۔

اس بار بھی واٹس ایپ اپنے استعمال کنندگان کے لیے ایک نہایت ہی مفید اور اچھوتا فیچر متعارف کروانے جا رہا ہے۔ اس فیچر کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اب سماعت سے محروم افراد بھی واٹس ایپ کے ’ وائس میسیجز‘ کو پڑھ سکیں گے۔

واٹس ایپ میں آنے والی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ’’ڈبلیو اے بی-ٹا اِنفو‘‘ (WABeta Info) کے مطابق ابھی یہ فیچرابھی ڈیولپمنٹ کے مراحل میں ہے، اور یہ بات واضح نہیں ہے کہ استعمال کنندگان کے لیے یہ فیچر کب پیش کیا جائے گا، تاہم یہ فیچر اینڈروئیڈ اور آئی او ایس دونوں کے لیے دستیاب ہوگا۔

اس سروس کے تحت آپ کے صوتی پیغامات کو ٹرانسکرپشن کے لیے واٹس ایپ یا فیس بک کے سرور پر نہیں بھیجا جائے گا اور نہ ہی یہ براہ راست آپ کی شناخت کو ظاہر کریں گے۔ یہ ایک آپشنل فیچر ہوگا اور اسے ٹرانسکرائب کرنے کے لیے آپ کو خصوصی اجازت درکار ہوگی۔ اجازت ملنے کے بعد آپ کا صوتی پیغام ٹرانسکرپشن سروس کے لیے دستیاب ہوگا۔

جب آپ اپنے صوتی پیغام کو کھولیں گے تو ایک پاپ اپ ظاہر ہوگا جس پر’ WhatsApp Would Like To Access Speech Recognition‘ لکھا ہوگا۔ Allow کرنے پرآپ کا صوتی پیغام ٹرانسکرپشن سروس کے لیے دستیاب ہوگا۔ اور ایک نیا ’ ٹرانسکرپٹ ‘ سیکشن کھل جائے گا۔ جہاں آپ آڈیو پیغام کو کسی مخصوص فاصلے سے بھی تحریری شکل میں ڈھال سکتے ہیں۔

پہلی بار ٹرانسکرائب ہونے کے بعد مذکورہ پیغام آپ کی ڈیوائس کے واٹس ایپ ڈیٹا بیس میں محفوظ ہوجائے گا، اسے بار بار ٹرانسکرائب کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی، اور آپ جب چاہیں اسے دیکھ سکتے ہیں۔