ھفتہ, 05 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

ایمز ٹی وی(کراچی،تعلیم)ڈاﺅ یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنس کا ساتواں سالانہ کانو وکیشن 25 ستمبر کو اوجھا کیمپس میں منعقد ہو گا۔ جس میں تقریباََ 1100گریجو یشن مکمل کرنے والے طلبہ و طالبات کو مختلف علوم میں ڈگریاں دی جائینگی.

کانو وکیشن میں ڈاﺅ یونیورسٹی کے سنڈیکٹ اراکین سمیت بڑی تعداد میں پروفیسرز، چیئرمین ، ایچ او ڈیز، لیکچرارز،فزیشنز، طلبہ و طالبات اور ان کے والدین بھی شرکت کرینگے۔واضح رہے ڈاﺅ یونیورسٹی میں اب تک 7384 انڈر گریجویٹ اور 1564 تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔


ایمزٹی وی(اسلام آباد)بہاماس میں پاکستانیوں کی آف شور کمپنیوں پر وزارت خزانہ نےنوٹس لے لیا، اسحاق ڈار نے ایف بی آر،ایس ای سی پی اور اسٹیٹ بینک کو کسی کے رتبے اور عہدے کا لحاظ کیے بغیر کارروائی کی ہدایت کردی ہے۔

بہاماس لیکس کے فوراً بعد وزارت خزانہ متحرک ہوگئی ہے ۔وزارت خزانہ کی طرف سے جاری بیان میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بہاماس لیکس میں آنے والے ناموں کی فورا ًتحقیقات کی جائیں، ہر کسی کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے۔

آئی سی آئی جے کے انکشافات میں 69 کمپنیوں میں 150 پاکستانیوں کے نام سامنے آئے


ایمزٹی وی (اسلام آباد)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین سے ملاقات کی اور انہیں رائیونڈ مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔

ذرائع کے مطابق عمران خان نے جہانگیر ترین ، اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کے ہمراہ ق لیگ کےسربراہ چودھری شجاعت حسین سے ملاقات کی جس دوران انہوں نے ق لیگ کو رائیونڈ مارچ میں شرکت کرنے کیلئے باقاعددعوت دی جس پر چودھری شجاعت نے عمران خان کا شکریہ ادا کیا

جبکہ اس حوالے سے چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ احتجاج جمہوریت کا حسن اور اپوزیشن کا حق ہے مگر احتجاج میں کسی کے گھر کا گھیراﺅ نہ کیا جائے ۔”پاناما لیکس پر تحقیقات ہونی چاہئیں “۔

جس پر عمران خان نے کہا کہ شریف برادران کے گھر کا گھیراﺅ کرنے کا تاثر غلط ہے ۔ رائے ونڈ شریف برادران کی ملکیت نہیں۔ پی ٹی آئی جمہوریت کو مضبوط کرنا چاہتی ہے اور پاناما لیکس سمیت کسی کرپشن پر سمجوتہ نہیں کریں گے ۔
ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے چودھری شجاعت کو یہ بھی کہا ہے کہ ق لیگ اگر رائیونڈ مارچ میں شریک ہو تو قومی خدمت ہو گی ۔


ایمزٹی وی(تعلیم)اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت ہونے والے انٹرمیڈیٹ بارہویں جماعت کے کامرس ریگولرکے سالانہ امتحانات برائے 2016ء کے نتائج میں15سے زائدسرکاری و نجی تعلیمی ادارے 10فیصد سے بھی کم نتائج لائے ہیں۔

ان تعلیمی اداروں میں گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج بلدیہ ٹاؤن کانتیجہ 9.70فیصد،ایس ایم گورنمنٹ آرٹس اینڈ کامرس کالج(شام)کا9.38فیصد،گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج منگھو پیرکا8.11فیصد،این جے وی گورنمنٹ بوائز ہائر سیکنڈری اسکول (اردو میڈیم)کا 5.50فیصد،اقراء گرامرہائرسیکنڈری اسکول کا 5فیصد ،جبکہ کالج آف بینکنگ اینڈ فنانس، بنوریہ انٹرمیڈیٹ کالج سائٹ،طارق بن زیاد کالج شاہ فیصل کالج،ٹرمین اسکول سسٹم (انٹرمیڈیٹ)، اقراء انٹرمیڈیٹ کالج برائے بوائز اینڈ گرلزشاہ فیصل کالونی،ایم ٹی آئی ہائر سیکنڈری اسکول،علامہ اقبال انٹر گرلز کالج اسٹیل ٹاؤن،گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج شمس پیر بابابھٹ،کمال گرامر ہائر سیکنڈری اسکول اوروائٹ روزگرامرہائر سیکنڈری اسکول کاصفرفیصد ہے ۔

ایمز ٹی وی (صحت)طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ انہوں نے اس کا مثالی طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔یہ دعویٰ کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔میک ماسٹر یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق مسلز بنانے اور فالتو چربی سے جلد چھٹکارے کے لیے سخت ورزش اور عام معمول کی غذا میں کمی لانا بہترین طریقہ ہے۔اس حوالے سے ماہرین نے 40 نوجوانوں کو دو گروپس میں تقسیم کرکے تجربہ کیا۔دونوں گروپس کو کم کیلوریز والی غذا اور مہینے میں چھ روز کی ورزش کے معمول کو اپنانے کی ہدایت کی گئی، جس میں سے ایک گروپ کو دوسرے کے مقابلے میں زیادہ پروٹین کا استعمال کرایا گیا۔محققین نے تجربے کے اختتام پر دریافت کیا کہ جس گروپ کو زیادہ پروٹین کا استعمال کرایا گیا ان کے مسلز میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ فالتو چربی بھی کافی حد تک کم ہوگئی۔دوسرے گروپ میں مسلز تو نہیں بڑھے مگر اس میں کوئی کمی بھی نہیں آئی جبکہ چربی کافی حد تک ضرور کم ہوگئی

 

۔محققین نے تسلیم کیا ہے کہ یہ کافی سخت عمل ہے، ہم بس دیکھنا چاہتے تھے کہ لوگ کتنی تیزی سے بہتر جسمانی ساخت میں آجاتے ہیں، ان کے مسلز بہتر اور فٹنس بہتر ہوتی ہے۔ان کے بقول ورزش خاص طورپر وزن اٹھانا مسلز کو سگنل دیتے ہیں کہ اب اضافہ ہونا چاہئے چاہے کھانے کی مقدار میں نمایاں کمی ہی کیوں نہ کردی جائے۔تاہم انہوں نے زور دیا ہے کہ اس طریقہ کار کو زیادہ طویل دورانیے تک اپانا نہیں چاہئے اور ایک ماہ سے زیادہ اس پر عمل نہیں کرنا چاہئے۔یہ تحقیق طبی جریدے امریکن جرنل آف کلینکل نیوٹریشن میں شائع ہوئی۔

 
 

ایمز ٹی وی (صحت)گر آپ کو چاکلیٹ کھانا پسند ہے تو خوش ہوجائیے کیونکہ ماہرین کے مطابق ناشتہ میں چاکلیٹ کھانا آپ کی دماغی صلاحیت میں اضافہ اور وزن میں کمی کر سکتا ہے۔یہ تحقیق نیویارک کی ایک یونیورسٹی میں کی گئی جہاں 23 سے 80 سال تک کی عمر کے 968 افراد کا جائزہ لیا گیا۔ ان لوگوں نے ایک عرصہ تک اپنے ناشتہ میں چاکلیٹ کا استعمال کیا۔اس سے قبل بھی تل ابیب کے طبی ماہرین نے تحقیق پیش کی تھی کہ وہ ایک طویل عرصہ تک روز صبح ناشتہ میں چاکلیٹ کا استعمال کرتے رہے۔ اس سے ان کی دماغی کارکردگی میں اضافہ ہوا ور وہ اپنے کام کو بہتر طریقے سے کرنے میں کامیاب رہے۔طبی ماہرین کے مطابق جب آپ صبح سو کر اٹھتے ہیں تو آپ کے دماغ کو فوری طور پر توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

 

اس وقت آپ جو بھی غذا کھاتے ہیں وہ آپ کے دماغ کو توانائی پہنچانے میں صرف ہوجاتی ہے۔اس کے برعکس دن کے درمیانی حصہ میں ہم جو بھی کھاتے ہیں وہ ہمارے جسم کا حصہ بن جاتی ہے اور ذخیرہ ہوکر چربی پیدا کرنے کا سبب بنتی ہے۔ایک عام تصور یہ بھی ہے کہ چاکلیٹ وزن میں اضافہ کا سبب بن سکتا ہے جبکہ ڈائٹنگ کرنے والے افراد چاکلیٹ کھانا چھوڑ دیتے ہیں، تاہم تحقیق کے مطابق چاکلیٹ وزن میں کمی کرنے کے لیے بھی معاون ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ صبح 9 بجے سے قبل زیادہ مقدار میں چاکلیٹ کھائیں گے تو وہ آپ کو نقصان نہیں پہنچائے گی۔ لیکن اگر اس کے بعد آپ کم مقدار میں بھی چاکلیٹ کھائیں گے تو وہ آپ میں موٹاپے کا سبب بنے گی۔ماہرین کے مطابق چاکلیٹ میں وہی فائدہ مند اجزا پائے جاتے ہیں جو بغیر دودھ کی چائے، اور پودوں پر لگنے والے پھلوں جیسے انگور اور سیبوں میں پائے جاتے ہیں۔

ایمز ٹی وی (تجارت) پاکستان میں رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ جولائی اوراگست کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 53.2 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے پہلے 2ماہ کے دوران 24کروڑ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی ) کی گئی تھی تاہم رواں مالی سال کے اسی عرصے میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت 11کروڑ 26لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی ہے، جولائی اور اگست کے مہینوں میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی آمد(انفلوز) میں نمایاں کمی کا رجحان رہا، 2ماہ کے دوران ایف ڈی آئی انفلوز 44کروڑ 62لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 17کروڑ 76لاکھ ڈالر رہے جبکہ ایف ڈی آئی کے انخلا(آوٹ فلوز) کی مالیت 20 کروڑ 54لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 6کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہی، اس دوران پورٹ فولیو انویسٹمنٹ میں مثبت رجحان دیکھاگیا۔

 

گزشتہ سال جولائی اگست میں پورٹ فولیوانویسٹمنٹ کا انخلا ہوا تھا جس کی مالیت 7 کروڑ 23 لاکھ ڈالر رہی تھی تاہم رواں سال پورٹ فولیو انویسٹمنٹ مثبت 4کروڑ14لاکھ ڈالر رہی جوگزشتہ سال سے 11 کروڑ 38لاکھ ڈالر (157.3فیصد) زائد ہے، غیرملکی نجی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی جمع پورٹ فولیوانویسٹمنٹ) 8.6 فیصد کمی سے 15کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہی ، اس طرح 2 ماہ کے دوران پاکستان میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 3.3 فیصد کمی سے 15کروڑ 39لاکھ ڈالر رہی، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت 15کروڑ 92لاکھ ڈالر رہی تھی۔ اعدادوشمار کے مطابق اگست 2016کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت 4کروڑ 83لاکھ ڈالر رہی جبکہ گزشتہ سال اگست کے مہینے میں ایف ڈی آئی کی مالیت 11کروڑ 37لاکھ ڈالر رہی تھی، اگست 2015کے مقابلے میں اگست 2016 کے دوران مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 1 کروڑ 67لاکھ ڈالر کمی سے 4کروڑ1 لاکھ ڈالر رہی، اگست 2015کے دوران مجموعی طور پر غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے 5 کروڑ 68لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔

ایمز ٹی وی (تجارت) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق نے کہا ہے کہ مقامی ٹریکٹر ساز کمپنیاں معیاری اور اچھی کوالٹی کے ٹریکٹرز بنانے میں ناکام ہوچکی ہیں، اگر یہی رویہ رہا تو خریداری بند کرکے ٹریکٹرز کی درآمد شروع کر دیں گے۔

گزشتہ روز این اے آر سی میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین شاکر بشیر اعوان کی زیرصدارت ہوا جس میں وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق سکندر بوسن، ممبران کمیٹی اور وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی، وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے حکام نے ٹینڈر کے ذریعے مختلف اشیا کی خریداری کے بارے میں بریفنگ دی اور بتایا کہ ٹینڈر کے ذریعے شفاف طریقے سے امور سر انجام دیے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر زرعی ٹریکٹرز کے مختلف امور زیر غور آئے۔

وفاقی وزیر سکندر بوسن نے کہا کہ ملکی سطح پر ناقص زرعی ٹریکٹرز تیار ہو رہے ہیں جو 1لاکھ کلو میٹر بھی نہیں چلتے اور خراب ہو جاتے ہیں، اس لیے ملک میں عالمی معیار کے ٹریکٹرز کی تیاری کے لیے اقدامات کیے جائیں۔قائمہ کمیٹی نے کہاکہ مقامی ٹریکٹر ساز کمپنیاں معیاری اور اچھی کوالٹی کے ٹریکٹرز بنانے میں ناکام ہوچکی ہیں، اگر ان کا یہی رویہ رہا تو ٹریکٹرز کی مقامی سطح پر خریداری بند کرکے درآمد شروع کر دیں گے۔ کمیٹی نے ملک میں ٹریکٹرز تیار کرنے والی کمپنیوں کو ہدایت کی کہ معیاری ٹریکٹرز تیار کیے جائیں، اس حوالے سے حکومتی ادارے چیک اینڈ بیلنس کے لیے اقدامات کریں۔

 
 

ایمز ٹی وی (تجارت) وفاقی حکومت نے عالمی سطح پر میڈ ان پاکستان اشیا کی شناخت کیلیے ملکی اشیا کی انٹرنیشنل رجسٹریشن کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں قانون سازی کی جائیگی، قانونی مسودے کی تیاری کیلیے اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کے مقصد سے رابطے شروع کر دیے گئے ہیں۔

وزارت تجارت کی دستاویزکے مطابق رواں سال کے آخر تک ملکی اشیا کی عالمی سطح پر رجسٹریشن کیلیے قانون سازی مکمل کر لی جائیگی، وزارت کے افسران کو 4 ماہ کے اندر بل کا ڈرافٹ تیار کرکے پارلیمنٹ سے منظوری لینے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق پاکستانی مصنوعات کو عالمی سطح پر روشناس کرانے کیلیے اقدامات کیے جائیں گے تاکہ اشیا کی پہچان میڈ ان پاکستان بن سکے۔ وزیر تجارت خرم دستگیر نے رابطہ کرنے پربتایا کہ کارپوریٹ لا متعارف کرایا جا رہا ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ ملک میں کیا استعمال ہو رہا ہے اور اسکی شناخت کو اجاگر کیا جائے گا،

 

جس طرح بھارت نے باسمتی چاول کو عالمی سطح پر متعارف کرایا ہوا ہے پاکستانی اشیا کو بھی ملکی اور عالمی سطح پر رجسٹرڈ کرایا جائیگا، اس کیلیے قانون سازی کی جائیگی،اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کیلیے اجلاس بلائے جا رہے ہیں۔ ہم عالمی سطح پر بھارت کے رجسٹرڈ شدہ باسمتی چاول سمیت دیگر اشیا کی مخالفت نہیں کرینگے بلکہ ہم اپنا باسمتی چاول رجسٹر کرائیں گے اور دنیا کو پاکستان ساختہ اشیا کے متعلق آگہی دیں گے۔

 
 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ ڈیسک) سلیبرٹیز اور فنکاروں کے مداح عام لوگ تو ہوتے ہی ہیں لیکن ایسا بہت کم ہی ہوتا ہے جب خود کوئی اسٹار کسی دوسرے اسٹار کا بڑا فین ہو اور اس کے سامنے آتے ہی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔ کبھی بولی وڈ اداکار رنبیر کپور، ہولی وڈ اداکارہ نیٹلی پورٹمین سے 'دفع ہوجاؤ' جیسا جملہ سنتے ہیں تو کبھی سنی لیون بولی وڈ کنگ شاہ رخ خان کو دیکھ کر حیران رہ جاتی ہیں اور ایسا ہی کچھ بولی وڈ اداکارہ عالیہ بھٹ کے ساتھ بھی ہوا۔ واضح رہے کہ عالیہ بھٹ، شاہ رخ خان کے ہمراہ پہلی مرتبہ فلم ’ڈیئر زندگی‘ میں کام کرتی نظر آئیں گی جس کی شوٹنگ فی الحال جاری ہے۔ ڈی این اے کی ایک رپورٹ کے مطابق عالیہ بھٹ اپنی فلم ’ڈیئر زندگی‘ کی شوٹنگ کے دوران شاہ رخ خان کی وجہ سے کافی جذباتی ہوگئیں۔ ذرائع کے مطابق 23 سالہ عالیہ بھٹ شوٹنگ کے دوران ایک اہم سین کے ڈائیلاگ بھول گئیں، وہ اس وقت شاہ رخ خان کے ساتھ فلم میں کام کرنے کے خیال سے اتنی جذباتی تھیں کہ انہوں نے رونا شروع کردیا۔ اس واقعے کے بعد فلم کا عملہ کافی پریشان ہوگیا تاہم شاہ رخ خان نے وہاں پہنچ کر اداکارہ کو چپ کروایا۔

واضح رہے کہ عالیہ بھٹ بولی وڈ کے کامیاب ہدایت کار مہیش بھٹ کی بیٹی ہیں اور اپنے کیریئر میں کئی نامور اداکاروں کے ساتھ کام کرچکی ہیں جن میں رشی کپور اور کرینہ کپور خان شامل ہیں۔ عالیہ کی آخری ریلیز فلم ’اڑتا پنجاب‘ میں انہوں نے ایک بہاری مہاجر لڑکی کا کردار ادا کیا تھا جسے شائقین کی بھرپور داد موصول ہوئی۔