ھفتہ, 05 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ ڈیسک) رنویر سنگھ، شاہد کپور اور دپیکا پڈوکون کی فلم پدما وتی کی شوٹنگ ابھی تک شروع نہیں ہوئی مگر تنازعات پیدا ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق دپیکا کے بہت زیادہ معاوضے کی اطلاعات کے بعد اب اس فلم کے خلاف ہندو انتہا پسند گروپ پٹیدار نوائن رامن سینا (پی این ایس) نے احتجاج کی دھمکی دی ہے۔ یہ فلم رانی پدما وتی کی زندگی پر مبنی ہوگی جو کہ چتوڑ کے بادشاہ کی بیوی تھی۔

اس فلم میں دپیکا پدما وتی کا کردار ادا کریں گی جبکہ شاہد کپور ان کے شوہر اور رنویر سنگھ علاﺅ الدین خلجی کے روپ میں نظر آئیں گے جو پدما وتی پر عاشق ہوتا ہے۔ فلم کی شوٹنگ گجرات اور راجھستان میں ہونی ہے اور پی این ایس نے ڈائریکٹر سنجے لیلا بھنسالی سے یقین دہانی مانگی ہے کہ فلم میں رانی پدما وتی کا کردار تاریخی حقائق کے مطابق پیش کیا جائے گا، دوسری صورت میں وہ انہیں گجرات میں فلم کی شوٹنگ کرنے نہیں دیں گے۔

اس گروپ کے رہنماءہردیک پٹیل نے کہا ہے کہ ہر شخص کو مہارانی پدماوتی پر فخر ہے جنھوں نے اپنی زندگی چتوڑ گڑھ کے لیے اس وقت قربان کردی جب علاﺅ الدین خلجی نے چتوڑ گڑھ پر حملہ کیا تھا"۔ انہوں نے کہا کہ سنجے لیلا بھنسالی کو یقین دہانی کرانا ہوگی کہ وہ رانی پدماوتی کے کردار کو مسخ نہیں کریں گے دوسری صورت میں پی این ایس ملک بھر میں فلم کے خلاف مظاہرے کرے گی اور اسے راجھستان میں ریلیز نہیں ہونے دے گی۔ اس سے قبل سنجے لیلا بھنسالی کو اپنی گزشتہ فلم باجی راﺅ مستانی پر بھی احتجاجی مظاہروں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

 
 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ ڈیسک) اداکارہ وماڈل سعیدہ امتیاز نے کہا ہے کہ دنیاکی تمام بڑی فلم انڈسٹریوں میں ایسی نت نئی کہانیوں پرفلمیں بنائی جارہی ہیں جن کو دیکھ کرعقل دنگ رہ جاتی ہے۔ اداکارہ وماڈل سعیدہ امتیاز نے کہا کہ ان فلموں میں ہماری زندگی سے وابستہ ان تمام شعبوں کو خوبصورتی سے پیش کرنے کے ساتھ ایسی دلچسپ اندازسے معلومات دی جاتی ہے کہ لوگوںکواس سے سیکھنے کا موقع ملتاہے اوران کے مسائل میں بہت کمی آجاتی ہے ۔ یہی وہ انداز ہے جوپاکستانی فلم کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچانے کے لیے سب سے ضروری ہے۔

سعیدہ امتیاز نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں بننے والی زیادہ ترفلمیں ذات برادری ، غنڈہ گردی اوردیرینہ دشمن داریوں کے موضوعات پرمبنی ہوتی تھیں، جن کوفلم بینوں کی اکثریت نے عرصہ دراز سے مسترد کردیا ہے ۔ گھسے پٹے موضوعات کی فلموں میں ایک طرف توفلم میکنگ کا ایک سا انداز دکھائی دیتا ہے جو کسی بھی اعتبارسے ہالی ووڈ اوربالی ووڈ سمیت دنیا کے بیشترممالک میں بننے والی فلموں سے مقابلہ کرنے کے قابل نہیں تھا اوردوسری جانب برسوں سے نوجوان لڑکے اورلڑکیوں کا کردار ادا کرنے والے ’’سینئر‘‘ ہیرو اور ہیروئن بھی فلم بینوں کی توجہ کا مرکز بننے میں ناکام ہوچکے ہیں۔

اسی لیے تو پاکستان فلم انڈسٹری کے بحران میں مسلسل اضافہ ہوا اورہمارے ملک میں موجود سیکڑوں سینما گھر کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے پٹرول پمپ، پلازے اوردیگرکاروباری مراکز میں تبدیل ہوچکے ہیں۔ فلمسازوں، ہدایتکاروں، ڈسٹری بیوٹرز، سینما مالکان اوراسٹوڈیواونرز نے اس حوالے سے کبھی کوشش نہیں کی کہ فلم بینوں کی واپسی اوربحران کے خاتمے کے لیے اچھے موضوعات کاانتخاب کیاجائے اورپڑھے لکھے نوجوانوں کوانڈسٹری میں متعارف کروایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ آج صورتحال مختلف ہے اورنیا ٹیلنٹ اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پرپاکستان فلم انڈسٹری کو بین الاقوامی سطح پرمتعارف کروانے کی جانب گامزن ہے ، جوکہ بہت خوش آئند قدم ہے


ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی) جامعہ کراچی کے شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن اور امریکہ کی جارج میسن یونیورسٹی کے اشتراک سے بڑے شہروں کا انتظا م و انصرام کے موضوع پر تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبا د خان نے کہا ہے کہ جامعات کے مابین قریبی تعاون سے نہ صرف تعلیمی معیار بہتر ہوگا بلکہ سماجی شعبہ میں بھی نمایاں ترقی ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی پارٹنر شپ پروگرام کے تحت مکمل کئے جا نے والے پروجیکٹس متعلقہ حکومتوں اور ریاستوں کے لئے بہت زیادہ فائدہ مند ثابت ہو تے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور تحقیق کے شعبوں سے منسلک افراد کی کاوشوں سے کوئی بھی ملک سماجی اور سیاسی استحکام حاصل کر سکتا ہے جس سے اس کی آئندہ آنے والی نسلوں کو فائدہ حا صل ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں نت نئی دریافتیں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کے ذریعہ ہی ممکن ہیں یہی وجہ ہے کہ اعلیٰ تعلیم ادارے اور جامعات ،ریاستوں اور حکومتوں کے استحکام میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی اور جارج میسن یونیورسٹی ورجینیا امریکہ کے مابین 3 سالہ یونیورسٹی پارٹنر شپ پروگرام کے ضمن میں جارج میسن یونیورسٹی کے پروفیسرز کے کردار کو سراہا اور کہا کہ انہوں نے تین سال کے عرصہ کے دوران جامعہ کراچی کے ریسرچ اسکالر ز کو ہر ممکن مدد اور تعاون فراہم کیا ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی دنیا کے بڑے شہروں میں سے ایک ہے جہاں فراہمی و نکاسی آب ، صحت ،تعلیم ، ٹرانسپورٹ جیسے مسائل موجود ہیں ان مسائل کے جامع اور مستقل حل کے لئے جدید ترین تحقیق کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے دیر پا اور دور رس نتائج کی حامل پالیسیاں تشکیل دی جاسکیں

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جارج میسن یونیورسٹی کے پروفیسر جیمس سی وٹی نے کہا کہ یونیورسٹی پارٹنر شپ پروگرام کے ذریعہ مختلف شعبوں میں تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو گا جبکہ اس پروگرام کے تحت پاکستان اور امریکہ کی 45 جامعات کے مابین تعاون جاری ہے ۔

 


ایمزٹی وی(نئی دہلی) اڑی حملے کے بعد پاکستان پر سرجیکل اسٹرائکس کی باتیں کرنے والی مودی سرکار نے اب پینترا بدلتے ہوئے پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کر نے کی پالیسی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہندوستانی فوج پاکستان کے اندر فیصلہ کن نتائج صلاحیت کرنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتی۔

کل تک مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج پر حملے کے بعد بھارت کی پاکستان کے خلاف الزام تراشی پورے زور پر تھی یہاں تک کہ پاکستان پر حملہ کرنے کی باتیں ہو رہی تھیں، ہندوستان ٹائمزکے گزشتہ روز کے آرٹیکل میں کہا گیا کہ بھارتی اسپیشل فورسزکنٹرول لائن کے پارکارروائی کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں لیکن آج وہی اخبار کہ رہا ہے کہ پاکستان کے اندر کسی قسم کا حملہ آسان نہ ہوگا اور ایسے میں صوتحال مکمل طور پر قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔

بھارتی اخبار دی نے کل اپنے مضمون میں بھارتی فوجی ذرائع کے حوالے سے لکھا تھا کہ بھارتی فوج کی شمالی کمان نے کنٹرول لائن پر پاکستان کی ان فوجی چوکیوں کونشانہ بنانے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے جو بھارت کے خیال میں اڑی سیکٹر حملے کے لئے مددگار ثابت ہوئی ہیں۔ ایک بھارتی کمانڈر نے تو یہاں تک کہا کہ ہم اپنی مرضی اور اپنے طے شدہ وقت پر اپنے فوجیوں کی ہلاکت کا بدلہ لیں گے لیکن آج صورتحال کافی مختلف ہے اور اخبار نے اپنا پینترا ہی بدل دیا ہے اور کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی صلاحیت ہی اتنی نہیں کہ وہ پاکستان کو منہ توڑ جواب دے سکے، بھارتی فوج پاکستان کے اندر فیصلہ کن نتائج کے حملے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتی اس لیے ان کو اپنی توجہ مقبوضہ جموں کشمیر میں اٹھنے والی کشیدگی تک محدود کرنی چاہیے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مودی سرکار کی پوری کوشش ہے کہ پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کر دیا جائے لہذا اب بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اڑی حملے کا راگ الاپیں گی۔


ایمزٹی وی(نئی دہلی) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت بغیر ثبوت الزامات لگا رہا ہے جب کہ جنگ ہوئی تو ذمے دار وہی ہوگا۔
بھارتی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں پرویزمشرف نے کہا کہ بھارت بغیرثبوت پاکستان پرالزامات لگا کرجنگ کی طرف جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کاخواہاں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی مرضی کے وقت اور مناسب جگہ پربھارتی الزامات کا جواب دے گا، ایک سوال پر سابق صدر کا کہنا تھا کہ بھارت براہمداغ جیسے دہشت گرد کوکیسے پناہ دے سکتا ہے۔

ایمز ٹی وی (صحت) ہلدی میں موجود بعض اجزا کئی طرح کے کینسر کو قبل از وقت روک سکتے ہیں۔ پاکستان اور بھارت میں ہلدی کا زیادہ استعمال کیا جاتا ہے لیکن اب ماہرین نے چوہوں پر تجربات کیے اور انہیں معمول سے زیادہ ہلدی کھلائی۔امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ چوہوں پر کیے گئے تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ ہلدی میں موجود ایک عنصر ’’سرکیومن‘‘ چوہیا میں بریسٹ کینسر پھیلنے میں اہم رکاوٹ ثابت ہوا ہے۔ ایک اور تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دماغ میں الزائیمر کی وجہ بننے والے اجزا کو بھی ہلدی ختم کرنے میں جادوئی کردار ادا کرتی ہے۔

 

اسی بنیاد پر ماہرین کھانے میں ہلدی کی زیادہ مقدار پر زور دے رہے ہیں۔ یونیورسٹی کالج لندن میں ایک اور دلچسپ تجربہ کیا گیا جس میں دیکھا گیا کہ آیا ہلدی ہمارے جین کو تبدیل کرسکتی ہے یا نہیں؟ ہم جانتے ہیں کہ جینیاتی تبدیلیاں بہت سارے امراض کی وجہ بنتی ہیں۔اس ٹیسٹ میں جین کے اطراف موجود بعض اجزا کو نوٹ کرنا تھا۔ وومن کینسر انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدان کے مطابق اسے جین کا پیکج کہا جاسکتا ہے جو کسی سافٹ ویئر کی طرح جین کو کہتا ہے کہ اسے کیا کام کرنا ہے اور کیا نہیں۔ اسے جینیاتی زبان میں میتھائلیشن کہتے ہیں اور اس کی ہدایات بیماری بھی پیدا کرسکتی ہیں۔

 

اس کے لیے 40 سے 50 سال تک کے 100 رضاکار بھرتی کیے گئے اور انہیں 3 گروہوں میں تقسیم کیا۔ ایک گروپ کو ہلدی کے کیپسول دیئے گئے جس میں 3.2 ملی گرام ہلدی، ایک گروہ کو فرضی کیپسول اور تیسرے کو ایک چمچہ ہلدی دی گئی اور وہ بھی روزانہ 6 ہفتے تک کھلائی گئی۔ اس کے بعد ان کے خون کے ٹیسٹ لیے گئے تو ماہرین یہ جان کر حیران رہ گئے کہ تمام افراد کے خون میں امنیاتی خلیات پہلے کے مقابلے میں تھوڑے کم تھے۔ لیکن اس سے زیادہ حیرت کی بات یہ ہوئی کہ دمے، ڈپریش، الرجی، کینسر اور دیگر امراض کی وجہ بننے والے جین میں تبدیلیاں دیکھی گئیں۔ اس سے ظاہر ہوا کہ ہلدی بیماریوں کی وجہ بننے والے جین کو بھی تبدیل کرسکتا ہے۔ اس طرح اب ہلدی میں پہلی بار جین تبدیل کرنے والے خواص دریافت ہوئے ہیں۔

ایمز ٹی وی (صحت) راولپنڈی کے ہسپتال میں کانگو وائرس کا ایک اور مریض دم توڑ گیا ۔زرائع کے مطابق اقبال نامی شخص کو کانگو وائرس کے شبے میں چار روز قبل ہسپتال لایا گیا تھا ۔

اس کے خون کے نمونے بھی حاصل کیئے گئے تھے جس میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد مریض کو آئسولیشن وارڈ میں منتقل کر دیا گیا تھا ۔


ایمز ٹی وی(کراچی ،تعلیم)داﺅد فاﺅنڈیشن کے تحت سائنسں میں دلچسپی اور حوصلہ افزائی کیلئے سہ روزہ میگنسیفائی سائنسی ہوگی جس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ خصوصی شرکت کریں گے۔ یہ نمائش 23ستمبر سے داﺅد پبلک اسکول بہادر آباد میں شروع ہوگی اور 25ستمبر تک جاری رہے گی۔

اسں بات کا اعلان گزشتہ روز کراچی پریسں کانفرنس میں کیا گیا جس سے داﺅد فاونڈیشن کی سربراہ سبرینا داوﺅد،ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے سابق سربراہ علی حسن حبیب ، داﺅد یونیورسٹی آف انجیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی داکٹر ثمرین عامر ،داﺅد فانڈیشن کے فصیح الدین بیابانی اور مشیر ماہم علی نے خطاب کیا۔

ایمز ٹی وی (صحت) یہ مشہور ٹیکنالوجی کمپنی اس مرض کے علاج کے لیے کسی کمپیوٹر وائرس کی طرح کا طریقہ کار تلاش کررہی ہے جو جسم کے خراب خلیات پر حملہ کرکے انہیں ختم کرسکے۔

ایک بار جب وہ اس کے قابل ہوجائے گی تو وہ اس وائرس کی مانیٹرنگ کے بعد اسے ری پروگرام کرکے دوبارہ صحت مند بنا دے گی۔

کمپنی نے ایک بائیولوجیکل کمپیوٹیشن یونٹ بھی قائم کیا ہے جس کا مقصد زندہ کمپیوٹرز کے خلیات بنانا ہے اور اس کی پروگرامنگ اور ری پروگرامنگ میں کامیابی کے بعد کسی بھی مرض جیسے کینسر کا علاج کیا جاسکے گا۔

مذکورہ ٹیم کا کہنا ہے کہ وہ کمپیوٹنگ ریسرچ میں پیشرفت کررہی ہے اور کمپیوٹرز کو ادویات اور امراض کے کام کرنے کے طریقے کے بارے میں جاننے اور ان کے نئے علاج کی تلاش کے لیے تیاری کررہی ہے تاکہ کینسر کے مریضوں کی مدد کی جاسکے۔ ٹیم کو توقع ہے کہ مشین لرننگ ٹیکنالوجیز کو استعمال کرکے کمپیوٹرز انسانوں کی طرح سوچ اور سیکھ سکیں گے اور کینسر کے مرض کو سمجھ کر اس کا علاج کرسکیں گے۔

ابھی طبی سائنس میں کینسر پر ہونے والی تحقیقی رپورٹس کو کسی بھی ایک ڈاکٹر کے لیے پڑھنا ممکن نہیں مگر کمپیوٹر زیادہ تیزی سے پڑھنے اور سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اس کو مدنظر رکھ کر علاج تیار کرنے میں مدد دے سکیں گے۔

مائیکرو سافٹ ریسرچ لیب کے سربراہ کرس بشپ نے بتایا کہ بائیولوجی کا شعبہ اور کمپیوٹنگ کا میدان ایک دوسرے سے مختلف لگتے ہیں لیکن خلیات میں ہونے والے پیچیدہ عمل اور ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر کا پراسیس کافی ملتا جلتا ہے۔

آسان الفاظ میں خلیات کے پیچیدہ عمل کو ایک ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر بھی سمجھ سکتا ہے اور اس طرح کمپیوٹرز کو خلیات کے رویے کو سمجھنے اور ان کے علاج کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ کینسر کا حل 5 سے 10 سال کے درمیان سامنے آجائے گا۔

ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)گوگل کی جانب سے 4 اکتوبر کے دعوت نامے جاری کیے گئے ہیں جو ممکنہ طور پر اس کے نئے اینڈرائیڈ فلیگ شپ فون کے لیے ہے، جس کے ایک یا دو ماڈلز پیش کیے جاسکتے ہیں۔گوگل کی جانب سے اس حوالے سے یوٹیوب ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔

توقع کی جارہی ہے کہ گوگل کی جانب سے ایک 5 انچ جبکہ دوسرا 5.5 انچ کا فون پیش کیا
جائے گا۔دوسری جانب ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر اب کی بار گوگل کے فونز پہلے کے مقابلے میں مہنگے ہوں گے اور ان کی قیمت 649 ڈالرز سے شروع ہوگی ۔

یہ فونز ممکنہ طور پر گوگل کی جانب سے ایچ ٹی سی کی مدد سے تیار کیے جارہے ہیں۔
اگرچہ گوگل کی جانب سے پکسل اسمارٹ فون آئندہ ماہ متعارف کرایا جائے گا تاہم اس کی تصاویر ضرور لیک ہوکر سامنے آگئی ہیں۔اینڈرائیڈ پولیس نے ان تصاویر کو شائع کیا ہے جو 2 فونز کی اطلاعات کو تقویت دیتی ہے۔ان تصاویر سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ فونز آئی فون سے ملتے جلتے ہوں گے جبکہ اس میں فنگر پرنٹ سنسر بھی موجود ہے۔