اتوار, 06 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی: بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری کو آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی میں ادویاتی اور بائیو آرگینک نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری پر حال ہی میں قائم شدہ یونیسکو چیئر کا چیئر ہولڈر (نگراں) مقرر کردیا ہے۔

آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کے ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل نے پیرس میں کیا، ترجمان کے مطابق جامعہ کراچی میں یہ پہلی بین الاقوامی چیئر قائم ہوئی ہے جبکہ ملک کی یہ چوتھی چیئر ہے، ادویاتی اور بائیو آرگینک نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری پر یونیسکو چیئر سے پاکستان میں متعلقہ شعبے میں مثبت پیش رفت ہوگی اور اقوام متحدہ کے سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ گول کے حصول میں بھی معاونت ہوگی۔ ترجمان نے کہا ہے کہ اس چیئر کا قیام نہ صرف پاکستان کے لیے اعزاز کی بات ہے بلکہ پروفیسر اقبال چوہدری کی تحقیقی خدمات کا اعتراف بھی ہے۔

واضح رہے کہ پروفیسر اقبال چوہدری نے آرگینک اور بائیو آرگینک کیمسٹری کے شعبے میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں اس ضمن میں ان کی تقریباً1175سائنسی اشاعتیں بین الاقوامی سطح پر شائع ہوچکی ہیں، امریکہ اور یورپ میں انکی تحریرو ادارت کردہ76کتب شائع ہوچکی ہیں، اس کے علاوہ40انٹرنیشنل اور یو ایس پیٹینٹ بھی قابل ذکر ہیں۔ مزیدبرآں ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری کیمیاء سے متعلق متعدد غیرملکی کتب و جرائد کے مدیر ہیں جبکہ ان کے سائنسی کام کو27ہزار مرتبہ بطور حوالہ پیش کیا گیا ہے، بین الاقوامی اعزازات کے حامل ہونے کے ساتھ ساتھ ان کو حکومتِ پاکستان کی جانب سے تمغہ ءامتیاز، ستارہ امتیازاور ہلالِ امتیاز بھی عطا کیا جاچکا ہے۔

انھیں وزیراعظم پاکستان کی زیرِ نگرانی قومی کمیشن برائے سائینس اور ٹیکنالوجی کے رکن بھی ہیں۔پاکستان میں یونیسکو کی نمائندہ محترمہ پیٹریشیا میک فلپس، شیخ الجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی، اور وزیر اعظم پاکستان کی قائم کردہ ٹاسک فورس برائے سائینس اور ٹیکنالوجی کے چیئرمین پروفیسرڈاکٹر عطا الرحمن، نے پروفیسر اقبال چوہدری کو اُن کی اس کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔

لراچی: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں ملازمین کے جائز و قانونی دیرینہ مطالبات کیلئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام مرکزی ارکان، ممبران و پرعزم کارکنان کی بہت بڑی تعداد نے گزشتہ روز اوجھا کیمپس کی او پی ڈی بلاک کے ساتھ کیمپ میں دو گھنٹے کی ٹوکن اسٹرائیک دھرنا دیا۔ ملازمین نے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندہ کر ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا کر اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کی۔

ڈاؤ یونیورسٹی کی انتظامیہ ملازمین کے مسائل سے مسلسل عدم دلچسپی و غیر سنجیدگی اور بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ نااہل ڈاؤ یونیورسٹی انتظامیہ ملازمین کے جائز قانونی مسائل حل کرنے کے بجائے اپنے مخصوص حواریوں کے زریعے طویل احتجاج کو دھونس، دھمکی، ہراسمنٹ اور نوکری سے نکالنے سمیت ہر غیر قانونی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرکے ختم کرنے کی کوششیں کررہی ہے۔ ڈاؤ انتظامیہ مزاکرات بھی نہیں کررہی اور نہ ہی مسائل حل کررہی ہے اور اس سارے عمل کا مقصد سپریم آف پاکستان کے فیصلے کیخلاف بھرتی کیے گئے درجنوں غیر قانونی ریٹائرڈ افراد کو تحفظ دینا ہے۔ بغیر اشتہار اور ٹیسٹ/ انٹرویوز پیراشوٹ سے اترے کنٹریکٹ پر بھرتی کیے سینکڑوں افراد ہیں جنہیں لاکھوں روپے تنخواہیں اور مراعات سے نوازا جارہا ہے۔ ملازمین کو ہیلتھ رسک الاؤنس نہیں دیا جارہا ہے۔ سروس سٹرکچر اور ڈپارٹمنٹل پرموشن کمیٹی کوئ نہیں ہے ملازمین 12/15سالوں سے ترقی کے منتظر ہیں۔مظاہرے میں تھرڈ پارٹی ٹھیکیداری پر بھرتی کیے گئے ملازمین کے نمائندوں نے بھی شرکت کی جنہیں 2 ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئ انہیں سات سال ہوگئے کنٹریکٹ نہیں دیا جارہا کوئ چھٹی اور میڈیکل کی سہولت نہیں دی جاتی۔

مظاہرین کاکہنا ہےکہ ڈاؤ یونیورسٹی کے ملازمین سے اظہار یکجہتی کیلئے تحریک انصاف کے رہنما اور ممبر سندھ اسمبلی خرم شیر زمان صاحب اور ارسلان گھمن صاحب نے شرکت کی اور ملازمین سے مسائل معلوم کیے اور ڈاؤ یونیورسٹی کی انتظامیہ کی بے حسی کی شدید الفاظ میں مزمت کی اور وزیر اعلی سندھ سے مطالبہ کیا کہ فوری ہیلتھ رسک الاؤنس ادا کیا جائے۔ دونوں رہنماؤں نے وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی کو مخاطب کرکے کہا کہ ملازمین کے جائز مطالبات پرمبنی چارٹر آف ڈیمانڈ فوری منظور کیا جائے ملازمین مسلسل 15 روز سے احتجاج پر بیٹھے ہیں بے حس نااہل ڈاؤ یونیورسٹی انتظامیہ فوری حل کریں۔

کراچی : انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے زیر اہتمام سالانہ عشائیے منعقد کیاگیا۔رؤسائے کلیہ جات اور صدورشعبہ جات کا تحقیقی اور تدریسی سرگرمیوں کے فروغ میں کلیدی کردار ہوتاہے انہوں نے مزید کہاکہ فیصلے ہمیشہ برابری، شفافیت اور انصاف کی بنیاد پر ہونے چاہئیں اور مجھے خوشی ہے کہ جامعہ کراچی اس پر عمل پیرا ہے۔

۔ انہوں نے انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کو سالانہ عشائیے کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی ۔اس موقع پر صدر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر انیلا مبر ملک نے انجمن اساتذہ کی سالانہ کاکردگی کی رپورٹ پیش کی ۔اس موقع پر سبکدوش اورنووارد اساتذہ کوشیلڈز بھی پیش کی گئیں ،تقریب میں نظامت کے فرائض ڈاکٹر معیز خان نے انجام دیے۔

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا ہے کہ جامعہ نامساعد مالی حالات کا شکارہے ، تاہم مشکلات کے باوجود اساتذہ محدود وسائل کے ساتھ گراں قدرخدمات انجام دے رہے ہیں جولائق تحسین ہے ،ہرممکن کوشش ہے کہ تنخواہوں ،پینشنز کی ادائیگیوں کے ساتھ میڈیکل کی سہولتوں کی فراہمی کا سلسلہ بلا تعطل جاری رہے ۔

63 فیصد اخراجات جامعہ کراچی اپنے ذرائع آمدن سے پورے کرتی ہے لیکن کورونا وائرس کی درپیش صورتحال کے پیش نظر امسال جامعہ کراچی کو فیس وصولی میں 60 کروڑ کی کمی آئی ہے جس کی وجہ سے ، جامعات کی ترقی کے لیے ریسرچ کلچر کا فروغ ناگزیر ہوگیاہے  ،تحقیق علم کی بنیاد ہے ، کوئی بھی قوم تحقیق کے میدان میں ترقی کئے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتی اور تحقیق کے لئے وسائل کی فراہمی ضروری کیونکہ وسائل کے بغیر تحقیق ممکن نہیں۔

اگر ہم سب اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے اپنے فرائض منصبی ایمانداری سے سرانجام دیں تو کوئی وجہ نہیں کہ جامعہ کراچی کا شماردنیا کی بہترین جامعات میں نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ جامعات کا بنیاد ی کردار اکیڈمک ڈیولپمنٹ ہے جس کے بغیر معاشرے میں امن کاقیام ممکن نہیں اور فنڈز میں کمی کی وجہ سے اکیڈمک ڈیولپمنٹ شدید متاثر ہوتی ہے ۔ ڈاکٹر خالد عراقی نے سلیکشن بورڈز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے تواتر سے انعقاد کی وجہ سے ہمیں اس میں کافی حد تک کامیابی ملی ۔ میری پوری کوشش ہے کہ اساتذہ اور ملازمین کو بہترسے بہتر سہولیات فراہم کی جائیں ۔

ڈیوس: ایک سال سے کورونا وبا ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکی ہے۔ کوروناسے بچائو کے لئے لوگ کپڑے کے ماسک بھی پہن رہے ہیں جو جلدی آلودہ ہوجاتے ہیںوائرس اور بیکٹیریا کپڑوں پر چپک جاتے ہیں اور یہی معاملہ فیس ماسک کے ساتھ بھی ہوتا ہے جس پر دن بھر کے استعمال کے بعد جراثیم (بیکٹیریا) اپنا گھر بنالیتے ہیں

اس مسئلے کومدنظر رکھتے ہوئے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا ڈیوس کے ماہرین نے ایک ایسا کپڑا بنایا ہے جس سے بنا ماسک اگر ایک گھنٹے دھوپ میں رکھا جائے تو اس کے 99.9999 فیصد بیکٹیریا اور وائرس تباہ ہوجاتے ہیں۔

فیس ماسک کھانسی یا چھینک سے پھیلنے وال نینو پیمانے (ایک میٹر کے ایک اربویں حصے) کے آبی بخارات کا پھیلاؤ کم کرسکتے ہیں جن میں کووڈ 19 بھی شامل ہے۔ لیکن اس سے چپکنے والے زندہ بیکٹیریا بعد میں بھی خطرناک ہوسکتے ہیں۔ اسی لیے یہ کپڑا دھوپ میں ’ری ایکٹیو آکسیجن اسپیشیز‘ یا آر او ایس خارج کرتا ہے جس سے جراثیم مرجاتے ہیں۔ یوں دفتر اور کام کی جگہ پر نماز یا ظہرانے کے اوقات میں ماسک کو پاک کرنا بہت آسان ہوجاتا ہے۔

اس کےلیے عام سوتی کپڑے پر مثبت چارج والی 2 ڈائی تھائلامینوایتھائل کلورائیڈ یعنی DEAE-Cl کو کپڑے پر ڈالا گیا۔ اس کے بعد کپڑے کو منفی چارج والے ایک فوٹو سینسٹائزر سے رنگا گیا تو اس کے بہت اچھے نتائج سامنے آئے۔ اس طرح ’بنگال کا گلاب‘ نامی ایک رنگ سے بھی کپڑے کو رنگا کیا گیا تو اس نے 99.9999 فیصد جراثیم کو ختم کردیا۔ اچھی بات یہ ہے کہ ان میں خود ٹی سیون بیکٹیریوفیج بھی شامل ہے جو کورونا وائرس سے بھی سخت جان ہوتا ہے۔

اس طرح ماسک کو بار بار دھویا بھی جاسکتا ہے اور دھوپ سے وہ جراثیم سے پاک بھی ہوسکتا ہے۔

یہ تحقیق امریکن کیمیکل سوسائٹی کے مجلّے ’’اے سی ایس اپلائیڈ مٹیریئل اینڈ انٹرفیسس‘‘ میں آن لائن شائع ہوئی ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک : یوٹیوب نے دنیا بھرمیں سروس بحال کردی،تفصیلات کے مطابق آ ج صبح دنیا بھر میںیوٹیوب کی سروس معطل ہوگئی تھی جس کی وجہ سے یوٹیوب صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
یوٹیوب کی بند ش کا سامنا ان ایسے صارفین جو یوٹیوب موویز، یوٹیوب ٹی وی ،اور ٹی وی شوزخرید جیسی جو دوسری سروسز استعمال کرتے ہیں انہیں بھی پریشانی درپیش رہی۔
یوٹیوب کی بندش کے دوران آغازمیں معمولی خرابی سمجھی جارہی تھی لیکن ڈاؤن ڈٹیکٹر نے یوٹیوب کے ساتھ درپیش مسائل کی واقعی بہت بڑی تعداد میں صارفین کی رپورٹس کو ظاہر کیا ، جس سے یہ اشارہ ہوتا ہے کہ یہ مسئلہ وسیع تھا - ڈاؤن ڈیکٹر کا گراف ایک گھنٹہ سے بھی کم عرصے میں 280،000 سے زیادہ صارف کی رپورٹوں کے ساتھ سامنے آگیا۔ ٹویٹر پر متعدد صارفین نے بتایا کہ یوٹیوب بھی ان کے لئے کام نہیں کر رہا تھا ، اور تلاش کی گئی "یوٹیوب بند ہے"۔
طویل بندش کے بعد یوٹیوب کی نتظامیہ نے فنی خرابی دور کرکے سروس بحال کردی تاہم یوٹیوب نے صارفین سے معذرت بھی کرلی ہے

 

بی ایم ڈوبلیوکےشوقین افراد کےلئے خوشخبری، کمپنی نے گاڑیوں اور موٹر سائیکل کے بعد اسکوٹر بھی تیار کرلیں

اس کمپنی نے گزشتہ روز اپنا " الیکٹرک کانسیپٹ اسکوٹر ڈیفینیشن سی ای 04 متعارف کرادیاہے۔ یہ اسکوٹر دلچسپ ٹیکنالوجیز سے بھرپور ہے اس میں اسکیٹ بورڈ جیسے چیسز کو استعمال کیا گیا جبکہ بیٹری پیک چلانے والے کے پیروں کے نیچے ہوگا۔

موٹر کو وہیل کے قریب نصب کیا گیا ہے اور چونکہ بجلی سے چلتا ہے تو اس میں فیول ٹینک نہیں ہوگا، جس کی وجہ سے کمپنی کو اسے پتلا رکھنے میں مدد ملی۔

اس اسکوٹر میں ایک 10.25 انچ کی اسکرین موجود ہے جو چلانے والے کے اسمارٹ فون سے منسلک ہوتی ہے۔
کمپنی کی جانب سے ایک خاص لباس بھی تیار کیا گیا ہے جو اسکوٹر چلانے والے کو تحفظ فراہم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

کمپنی اس لباس میں روشنیوں کے اضافے کا ارادہ بھی رکھتی ہے تاکہ اسے دور سے دیکھا جاسکے جبکہ جیکٹ کی جیب میں وائرلیس فون چارجر کا اضافہ کیا جاسکے۔

اسٹوریج کمپارٹمنٹ سیٹ اور بیٹری پیک کے درمیان ہے جہاں ہیلمٹ اور دیگر سامان کو رکھا جاسکتا ہے۔
، جو فی الحال صارفین کی رسائی سے دور ہوگا۔

تاہم کمپنی کی جانب سے اس کی تیکنیکی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، جیسے اسکوٹر ایک بار چارج ہونے پر دور تک سفر کرسکے گا۔
تاہم کمپنی کا کہنا تھا کہ جن افراد نے اس اسکوٹر کو چلایا انہوں نے مختصر فاصلے ساڑھے 7 میل روزانہ سفر کیا۔

مگر کمپنی نے تصدیق کی ہے کہ یہ اسکوٹر پروڈکشن تک پہنچے گا مگر کب تک، یہ بھی واضح نہیں اور نہ ہی قیمت کے بارے میں کچھ بتایا گیا ہے۔
مگر یہ حیران کن نہیں ہوگا کہ اس کی قیمت 10 ہزار ڈالرز کے ارگرد ہو۔

 

پشاور: اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں اساتذہ کے ہاتھوں طالبات کو ہراساں کیے جانے کے واقعات پر گورنر خیبر پختونخوا نے انکوائری کا حکم دے دیا۔

گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان نے اسلامیہ کالج یونیورسٹی کی طالبات کا ادارے میں ہراسمنٹ واقعات کے خلاف احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے گورنر انسپکشن ٹیم کو شفاف انکوائری کی ہدایت کرتے ہوئے 3 دن میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا۔

Javed Aziz Khan's tweet - "This is a very serious issue. Female students of  the historic Islamia College University Peshawar, joined by male students,  protest against harassment in university (and other universities)

گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ہراسانی کے واقعات کسی صورت برداشت نہیں کر سکتا، ہراسانی میں ملواث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، اسلامیہ کالج سمیت تمام اعلی تعلیمی جامعات میں طالبات کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا، اپنی بچیوں کی عزت و وقار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

گزشتہ دنوں اسلامیہ کالج یونیورسٹی کی طالبات نے ادارے میں ہراسمنٹ واقعات کیخلاف وائس چانسلر کے دفتر کے باہر احتجاج کیا جس میں طلباء بھی شریک ہوئے۔ مظاہرین نے یونیورسٹی انتظامیہ اور اساتذہ کیخلاف نعرے بازی کی۔

University students hold protest against sexual harassment

مظاہرین نے کہا کہ اساتذہ پرچوں کی چیکنگ اور تحقیقی مقالوں کے دوران طالبات کو ہراساں کرتے ہیں، کالج میں انتظامیہ کی جانب سے طالبات کو کوئی تحفظ نہیں دیا جارہا، انہوں نے اسلامیہ کالج میں زیر تعلیم طالبات کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نےمیڈیکل کالجز میں داخلے کیلئے انٹری ٹیسٹ کے وفاق اور سندھ کے درمیان تنازع سے متعلق کیس کا 6 صفحات پر مشتمل مختصر فیصلہ سنادیا جس کے مطابق پاکستان میڈیکل کمیشن کےتحت 15 نومبر کو شیڈول انٹری ٹیسٹ منسوخ کردیا گیا ہے۔

ایم بی بی ایس کا ٹیسٹ صوبہ لےگا یا وفاق معاملہ حل نہ ہو سکاعدالت نے 15 روز میں اکیڈمک بورڈ اور اتھارٹی بنانے کا بھی حکم دیا اور کہا کہ اکیڈمک بورڈ 10 دن میں سلیبس میں خامیوں کاجائزہ لے کر اسے از سر نو تیار کرے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ پاکستان میڈیکل کونسل (پی ایم سی) کے تیارکردہ سلیبس سے کنفیوژن پھیلا ، اکیڈمک بورڈ ٹیسٹ ، امتحانی اسٹرکچر اور سلیبس کاازسرنوجائزہ لےگا، اکیڈمک بورڈ ملک بھر کے طلبہ کیلئے یکساں سلیبس تیار کرے، سلیبس نئی قائم ہونے والی اتھارٹی تیار کرے گی نئے قانون کے تحت نیشنل میڈیکل اتھارٹی کا قیام ضروری تھا، اتھارٹی کیلئے مستقل ارکان کا تعین کیا جائے۔

خیال رہے کہ سندھ کی 5جامعات اور طلبہ نے یکساں ٹیسٹ کا قانون چیلنج کیا تھا جبکہ پاکستان میڈیکل کونسل کے تحت 15 نومبر کو انٹری ٹیسٹ کی تاریخ مقرر تھی۔

کراچی: ایم پی اے سندھ اسمبلی نند کمارنے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج انٹری ٹیسٹ مؤخرکرنے کی استدعا کردی۔

تفصیلات کے مطابق ایم پی اے سندھ اسمبلی نند کمار نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو خط لکھاہے کہ اقلیت برادری ہندوؤں کی دیوالی 14 نومبر کو منائی جارہی ہے جبکہ پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سےمیڈیکل اور ڈینٹل کے ایڈمشن ٹیسٹ 15 نومبر کو ہونےہیں جن نے سے اقلیت برادری سے تعلق رکھنے والے طلباو طالبات کو مشکلات کا سامنا ہوجائے گا،

اس لئے وزیر اعلیٰ سندھ سے درخواست ہے کہ پی ایم سی سے رابطہ کرکے سندھ اسمبلی کی قرارداد کے مطابق ٹیسٹ مؤخر کرانے کیلئے کردار ادا کریں۔

 

کراچی : وفاقی اردو یونیورسٹی نےایم اے پرائیویٹ کے امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ کااعلان کردیا۔

جامعہ اردو کے ناظم امتحانات غیاث الدین احمد کے مطابق ایم اے پرائیویٹ کے امتحانی فارم 10نومبر سے 20 نومبر صبح 9 سے شام 7 بجے تک آن لائن جمع کرائے جا سکتے ہیں

آن لائن فارم جمع کرانے کے لئے لنک پر کلک کریں  https://fuuast.edu.pk/private/voucher/login