اتوار, 06 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی کی زیرصدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا.

اجلاس میں موسم سرما کی تعطیلات کے حوالے سے وفاقی حکومت کی این سی او سی کے اجلاس کے حوالے سے کئے جانے والے فیصلوں اور اسی حوالے سے 23 نومبر کو ہونے والی مٹینگ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیاگیا.

وزیر تعلیم سعید غنی کا اجلاس میں کہنا تھا کہ گذشتہ اجلاس میں سندھ نے اپنا موقف پیش کیا تھا اور دیگر صوبوں کا اپنا اپنا موقف تھا اجلاس میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا اور 23 نومبر تک کے لئے تمام صوبوں سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کیا جانے پر اتفاق ہوا ہے۔

اجلاس میں وفاق کی جانب سے موسم سرما کی تعطیلات 25 دسمبر سے 10 جنوری تک کرنے کا کہا جارہا ہے البتہ 25 نومبر سے 24 دسمبر تک اسکولز میں بچوں کو بھیجنے کی بجائے انہیں گھروں پر تعلیم دینے اور اس دوران اسکولز میں اساتذہ کو آنے اور والدین کو ہر ہفتہ اسکولز سے ہوم ورک لینے کے حوالے سے وفاق کا موقف ہے.

انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہےکہ اب کوووڈ کے کیسز بڑھ رہے ہیں. گذشتہ دنوں کے اعداد و شمار کو دیکھا جائے تو یہ 3.7 فیصد تک بھی گئے ہیں. آج کا اجلاس بلانے کا اصل مقصد تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے سندھ صوبے کا موقف وضع کرنا ہے.

انہوں نے مزید کہاہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ صوبہ سندھ میں تعلیم کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تمام فیصلے کئے جائیں.

 

 اجلاس میں سیکرٹری تعلیم سندھ احمد بخش ناریجو، سیکرٹری کالجز سندھ سید باقر نقوی ، تمام نجی اسکولز کی ایسوسی ایشنز کے عہدیداران، محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران، بورڈ و یونیورسٹیز کے چئیرمینز و سیکریٹری سمیت کمیٹی کے ممبران نے شرکت کی 

کراچی: جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی زیرصدارت داخلے برائے سال 2021 ء کے حوالے سے اجلاس ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمیشنز جامعہ کراچی میں منعقد ہوا۔

اجلاس کے ممبران کو بتایا گیا کہ ڈاکٹر آف فارمیسی (مارننگ و ایوننگ پروگرام)،ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی(مارننگ پروگرام)، ویژول اسٹڈیزاور بیچلرز،ماسٹرز (مارننگ پروگرام)میں داخلہ ٹیسٹ کی بنیاد پر ہونے والے داخلوں برائے سال 2021 ء کا آغاز 23 نومبر2020 ء سے ہوگا۔

علاوہ ازیں اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ داخلے سے متعلق رہنمائی کے لئے طلباوطالبات کی سہولت اور کروناوائر س کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر جامعہ کراچی کے سلور جوبلی گیٹ پر ایک سینٹر ل ہیلپ ڈسک کا قیام عمل میں لایاجارہاہے جہاں پر ہمہ وقت داخلہ کمیٹی کا عملہ موجود رہے گا۔

واضح رہے کہ داخلہ ٹیسٹ کے انعقاد کے لئے تمام امتحانی مراکز میں سینیٹائزر اور فیس ماسک کی موجودگی کو یقینی بنایاجائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ تھرمل گن کے ذریعے داخلہ ٹیسٹ میں شرکت کرنے والے تمام امیدواروں کا ٹمپریچر چیک کرنے کے بعد انہیں داخلہ ٹیسٹ میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے گی۔

اجلاس میں کرونا وائر س کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر اسٹوڈنٹس ایڈمیشن فنڈ میں پچاس فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت ایسے طلباوطالبات جو محض مالی مشکلات کی وجہ سے داخلہ فیس دینے سے قاصر ہیں ان کی داخلہ فیس مذکورہ فنڈ سے فراہم کی جائے گی۔

اس موقع پر رجسٹرار جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید،رئیسہ کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر نسرین اسلم شاہ،انچارج ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمیشنز جامعہ کراچی ڈاکٹر صائمہ اختر،مشیر امورطلبہ ڈاکٹر سید عاصم علی،پروفیسر ڈاکٹر ناصرالدین خان،پروفیسر ڈاکٹر انیلا امبر ملک، تانیہ ناصر،پروفیسر ڈاکٹر نبیل احمد زبیری،پروفیسر ڈاکٹر محمد حارث شعیب،پروفیسر ڈاکٹر نصرت ادریس،پروفیسر ڈاکٹر مدثر الدین،ثمینہ قریشی،ڈاکٹر غزل خواجہ اور عبدالکریم بھی موجودتھے۔

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی زیرصدارت داخلے برائے سال 2021 ء کے حوالے سے اجلاس ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمیشنز جامعہ کراچی میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں کرونا وائر س کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر اسٹوڈنٹس ایڈمیشن فنڈ میں پچاس فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت ایسے طلباوطالبات جو محض مالی مشکلات کی وجہ سے داخلہ فیس دینے سے قاصر ہیں ان کی داخلہ فیس مذکورہ فنڈ سے فراہم کی جائے گی۔

شیخ الجامعہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میری پوری کوشش ہے کہ حصول علم کے خواہشمند طلباوطالبات کا محض مالی مشکلات کی وجہ سے تعلیمی سال ضائع نہیں ہونا چاہیئے۔انہوں نے مزید کہا کہ جامعہ کراچی ذہین اور ضرورت مند طلباء کی مالی معاونت کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ جامعہ کراچی سے تعلق رکھنے والے طلباء کی ایک بڑی تعداد ہائر ایجوکیشن کمیشن، حکومت پاکستان کیFunded Fully اسکالرشپ سے مستفید ہو رہی ہے نیز وزیر اعظم کی جانب سے اعلان کردہ "احساس اسکالر شپ پروگرام "کے تحت مستحق طلباء و طالبات کو مزید مالی معاونت میسر آرہی ہے۔

اجلاس کے ممبران کو بتایا گیا کہ ڈاکٹر آف فارمیسی (مارننگ و ایوننگ پروگرام)،ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی(مارننگ پروگرام)، ویژول اسٹڈیزاور بیچلرز،ماسٹرز (مارننگ پروگرام)میں داخلہ ٹیسٹ کی بنیاد پر ہونے والے داخلوں برائے سال 2021 ء کا آغاز 23 نومبر2020 ء سے ہوگا۔

علاوہ ازیں اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ داخلے سے متعلق رہنمائی کے لئے طلباوطالبات کی سہولت اور کروناوائر س کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر جامعہ کراچی کے سلور جوبلی گیٹ پر ایک سینٹر ل ہیلپ ڈسک کا قیام عمل میں لایاجارہاہے جہاں پر ہمہ وقت داخلہ کمیٹی کا عملہ موجود رہے گا۔

علاوہ ازیں طلباوطالبات کواس بات کا پابند کیا جائے گاکہ وہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایس اوپیز پرعملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ایسے طلباوطالبات جو اس دوران کووڈ19 میں مبتلاہوں یا ان میں ایسی علامات پائی جاتی ہوں،ان کو اپنی ٹیسٹ رپورٹ دکھاکر داخلہ ٹیسٹ میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے گی جبکہ ایسے طلباوطالبات جو ٹیسٹ کی تاریخوں میں کروناوائرس میں مبتلاہوں ان کی ٹیسٹ رپورٹ منفی آنے کی صورت میں ان کا داخلہ ٹیسٹ لیا جائے گا

واضح رہے کہ داخلہ ٹیسٹ کے انعقاد کے لئے تمام امتحانی مراکز میں سینیٹائزر اور فیس ماسک کی موجودگی کو یقینی بنایاجائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ تھرمل گن کے ذریعے داخلہ ٹیسٹ میں شرکت کرنے والے تمام امیدواروں کا ٹمپریچر چیک کرنے کے بعد انہیں داخلہ ٹیسٹ میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے گی۔

اس موقع پر رجسٹرار جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید،رئیسہ کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر نسرین اسلم شاہ،انچارج ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمیشنز جامعہ کراچی ڈاکٹر صائمہ اختر،مشیر امورطلبہ ڈاکٹر سید عاصم علی،پروفیسر ڈاکٹر ناصرالدین خان،پروفیسر ڈاکٹر انیلا امبر ملک، تانیہ ناصر،پروفیسر ڈاکٹر نبیل احمد زبیری،پروفیسر ڈاکٹر محمد حارث شعیب،پروفیسر ڈاکٹر نصرت ادریس،پروفیسر ڈاکٹر مدثر الدین،ثمینہ قریشی،ڈاکٹر غزل خواجہ اور عبدالکریم بھی موجودتھے۔

عالمی تعلیمی و تکنیکی ادارے کوڈڈ مائنڈز نے پاکستان میں اپنے سفر کا آغاز کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق کوڈڈ مائنڈز کی جانب سے مقامی ہوٹل میں اگلی نسل کو ہنر مند بنانا، کارپوریٹ، پبلک اینڈ ڈویلپمنٹ سیکٹر کا کردار، کے موضوع پر مباحثے کا اہتمام کیا گیا۔ مباحثے کی میزبانی کوڈڈ مائنڈز گلوبل کے بانی صدر عمر فاروقی نے کی۔

دیگر مقررین میں ایم پی اے شرمیلا فاروقی، ایم پی اے ارسلان تاج، خالد انعم، شہباز اسلام، عتیق میر، عمران خان چشتی، سابق وزیراعلی بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی، ڈاکٹر ارشد وہرہ، سید معاذ شاہ، شیما حیدر شامل تھے۔

ایونٹ کے موقع پر ہوپ روزگار بس کا بھی افتتاح کیا گیا۔ مباحثے کے دوران عمر فاروقی نے بتایا کہ پاکستان میں دو کروڑ 28 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں، پاکستان دنیا کے ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں اتنی بڑی تعداد میں بچے اسکول سے باہر ہیں، ہم ان بچوں کو ہنر مندانہ تعلیم دیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر بچوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے آن لائن اور عملی تعلیم دیں گے، ہوپ روزگار بس بھی کوڈڈ مائنڈز کا اسی منصوبے کا حصہ ہے۔

عمر فاروقی نے بتایا کہ ہوپ روزگار بس کے ذریعے ملک بھر میں ہم تین لاکھ سے زائد ملازمتیں بھی فراہم کر رہے ہیں، ہم تین سال کے قلیل عرصے میں امریکہ و برطانیہ سمیت دنیا کے 14 ممالک میں کام کر رہے ہیں، پاکستان میں ہم نے اس سال کام شروع کیا ہے، ہمارا عزم دیگر تعلیمی اداروں سے مختلف ہے، تعلیم کے فروغ کے لیے کوڈڈ مائنڈز پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی خواہاں ہے۔

اس موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی نے کہا کہ ہمیں تعلیم اور صحت میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے، ہم سکیورٹی اور انفرااسٹرکچر پر زیادہ خرچ کرتے ہیں، شرمیلا فاروقی نے کہا کہ اسکول سے باہر بچوں کو تعلیمی دھارے میں لانے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے، دو کروڑ چھ لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم میں لڑکیوں کو بھی لڑکوں کے برابر مواقع فراہم کرنے ہوں گے، حکومت سندھ ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔

پی ٹی آئی کے ایم پی اے ارسلان تاج نے کہا کہ ماضی کی کچھ غلطیوں کی وجہ سے پاکستان ہمسایہ ممالک سے بھی پیچھے ہے، ان کا کہنا تھا کہ پرائمری تعلیم کے لیے سندھ میں صرف 49 ہزار اسکولز، سیکنڈری کے لیے دوہزار ہیں، ہمارا ڈراپ آوٹ 69 لاکھ بنتا ہے، 40 لاکھ بچے چائلڈ لیبر پرمجبور ہیں، ارسلان تاج نے کہا کہ والدین پڑھانا بھی چاہیں تو اسکولز نہیں ملتے، طبقاتی نظام کے باعث ہمارے بچوں کے لیے مواقع محدود ہیں، معیاری تعلیم ایک مخصوص طبقے کے پاس ہے، ارسلان تاج نے کہا کہ ہر سال بجٹ اوپر لیکن تعلیمی معیار نیچے جارہا ہے، سوچنا ہو گا۔

کراچی: سوشل اسٹوڈنٹس فورم کی جانب سےعلامہ سید سلیمان ندوی کے 136 ویں یومِ ولادت اور 69 ویں یومِ وفات کے موقع پر مورخہ 22 نومبر 2020 بوقت سہ پہر 3 بجے ان کے مزار واقع گورنمنٹ اسلامیہ کالج پر فاتحہ خانی کا اہتمام کیا گیا ہے جس کے مہمانِ خصوصی ان کے نواسے ابو عاشر دیسنوی بھی خصوصی شرکت کریں گے۔

اس حوالے سے سوشل اسٹوڈنٹس فورم کے چیئرمین نفیس احمد خان نے کہا کہ علامہ سید سلیمان ندوی کی علمی، ادبی، مذہبی اور تبلیغ دین کیلئے بے تحاشہ اور بے لوث خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ ان کی لکھی گئی کتب سیرت النبیﷺ ، معرکتہ آراء و دیگر قابلِ صد تحسین ہے۔

اس موقع پر فورم کے جنرل سیکریٹری مسعود احمد وصی، سینئر وائس چیئرمین انجینئر وسیم احمد فاروقی، آرگنائزنگ کمیٹی کے چیئرمین سید ارشد عالم گیلانی، فورم کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر محمد رفیع احمد، صدر خالد ممتاز ایڈووکیٹ و دیگر اراکینِ فورم بھی دعائیہ تقریب میں شرکت کریں گے ۔

اسلا م آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ ملک میں یکساں نصاب کا نفاذ نئے تعلیمی سال سے شروع ہوگا۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود مارٹن ڈاؤاور نٹ شیل کانفرنسز کے زیر ِ اہتمام منعقد ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کورونا وائرس کی جاری وبا کے دوران اسکول جانے والے بچوں کی صحت سے متعلق کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں تعلیم کے یکساں نظام کو متعارف کرائے گی تاکہ ملک میں تعلیم کے متعدد نظام کو ختم کیا جاسکے۔گذشتہ 70 سالوں میں حکومت کے زیر انتظام تعلیمی نظام کو نظرانداز کیا گیا تھا اور اگر ہم متعدد سیکھنے کے نظام کو جاری رکھیں گے تو اس نظام میں مزید خرابی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں اسکول سے باہر کے بچوں کے داخلے کے لئے ایک خصوصی پروگرام شروع کرے گی۔
کلاس ایک سے پانچ تک کے طالب علموں کو پڑھانے کے لئے ریڈیو کا میڈیم استعمال ہوتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کوڈ 19 ایمرجنسی کی وجہ سے ملک میں تعلیمی اداروں کی بندش سے متعلق فیصلہ لینے کے لئے وزیر تعلیم کے بین الصوبائی اجلاس 23 نومبر کو اسلام آباد میں ہوں گے۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ حکومت ملک کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کو 100 ارب روپے کے فنڈ مہیا کررہی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ وزیر تعلیم سندھ سعید غنی سندھ میں نظام تعلیم کے امور کی اصلاح کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں تعلیمی نصاب میں کمی کی گئی ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک : دنیا کی مقبول ترین فوٹوشیئرنگ ایپ انسٹاگرام کے نئے فیچرسے صارفین تنگ آگئے۔
انسٹاگرام کےہوم پیج پر کی جانے والی حالیہ بڑی تبدیلی سے دنیا بھر کے صارفین ناخوش نظر آرہے ہیں اور کئی صارفین نے تو ایپ ڈیلیٹ کرنے کی دھمکی بھی دے دی۔

فیس بک کی زیرملکیت انسٹاگرام نے گزشتہ ہفتے اپنے ہوم پیج پر ٹک ٹاک کی طرز پر ویڈیو فیچر ریلز اور شاپنگ بٹن کا اضافہ کیا گیا تھا تاہم صارفین کو یہ تبدیلی پسند نہیں آ رہی ہے۔

درجنوں صارفین فیس بک انتظامیہ کو بھی اس تبدیلی پر شکایتی کالز کی ہیں جن میں انہوں نے اپنے اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔

واضح رہے کہ انسٹاگرام لے آؤٹ میں کی جانے والی میجر ری ڈیزائننگ کا اعلان گزشتہ ہفتے انسٹاگرام کے سربراہ ایڈم موزری کی جانب سے بلاگ پوسٹ کے ذریعے کیا گیا تھا۔

مانیٹرنگ ڈیسک : امریکی ٹیکنالوجی کمپنی نے ایپل نےگزشتہ روزسافٹ ویئر ڈویلپرز کے لئے اپنے ایپ اسٹور کمیشنوں کو کم کرنے کے لئے ایک پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیاہے جو اسٹور سے ہر سال million 1 ملین (752،388.8 پاؤنڈ) یا اس سے کم آمدنی کرےگی۔

ایپل ایپ اسٹور پر کی جانے والی بیشتر خریداریوں میں 30 فیصد کٹوتی کرتا ہے ، حالانکہ کمیشن خریداری میں 15 فیصد رہ جاتا ہے جو ایک سال سے زیادہ عرصے تک سرگرم رہتا ہے۔

آئی فون بنانے والی کمپنی کا کہناہے کہ اگر ایک کیلنڈر سال میں ڈویلپر رکھے ہوئے اسٹور خریداری کے حصے کے طور پر بیان کیا جاتا ہے تو وہ ڈویلپرز کو خود بخود کم 15کی شرح مل جائے گی جب وہ million1 ملین یا اس سے زیادہ آمدنی حاصل کریں گے۔
سینسر ٹاور کے اندازوں کے مطابق ، ایپ اسٹور نے 2020 کے پہلے 10 مہینوں میں صارفین کے مجموعی اخراجات سے 59.3 بلین ڈالر کی آمدنی کی اور اگر ایپل میں 30 فیصد کٹوتی ہوئی تو وہ 17.8 بلین ڈالر کما سکتا تھا۔

تجزیہ کار فرم سنسر ٹاور نے کہا کہ ایپ اسٹور کی 2019 آمدنی کا 4.9 فیصد ان لوگوں سے ہوا ہے جنہوں نے مجموعی صارفین کے اخراجات میں million1 ملین سے بھی کم رقم حاصل کی ،

مائیکروسافٹ کارپوریشن ، اسپاٹائف ٹیکنالوجی ایس اے ، میچ گروپ انک اور ایپک گیمز جیسی اسٹارٹ اپس اور چھوٹی کمپنیاں جو ایپل کی ایپ اسٹور کی فیسوں اور قواعد کو لے رہی ہیں وہ فیسوں کا الزام صارفین کو انتخاب سے محروم رکھتی ہیں اور ایپس کی قیمت بڑھا رہی ہیں۔

ایپک گیمز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹم سویینی نے کہاہے کہ"ایپل کے ذریعہ ایپ کے تخلیق کاروں کو تقسیم کرنے اور اسٹورز اور ادائیگیوں پر اپنی اجارہ داری کو برقرار رکھنے کے لئے حساب کتاب نہیں کیا گیا تو یہ خوشی منانے کی بات ہوگی۔

تنقیدوں کے جواب میں ، دنیا کی سب سے قیمتی کمپنی نے پہلے کہا ہے کہ اس کے قواعد ڈویلپروں پر یکساں طور پر لاگو ہیں اور یہ کہ اطلاق اسٹور اپنے 175 ممالک میں ادائیگی کا نظام قائم کیے بغیر اپنے صارفین کی بڑی تعداد تک پہنچنے کا ایک آسان طریقہ فراہم کرےگا

 

امریکہ کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل پرایک بار پھر جرمانہ عائد کردیا۔

ذرائع کےمطابق اپنےایپل کمپنی موبائل فونز کی کارکردگی سست کیے جانے کے الزامات کے عوض 113 ملین امریکی ڈالر (85 ملین پاؤنڈ) ہرجانہ ادا کرے گی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکاکے33 ریاستوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ٹیکنالوجی کمپنی ایپل پرانے موبائل فونز کی کارکردگی اس لیے سست کردیتی ہے تاکہ اس کے صارفین نئے فونز خریدیں۔

دوسری جانب برطانوی میڈیا کا کہنا ہےکہ ایپل نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔ایپل پر رواں برس مارچ میں بھی فونز کی کارکردگی کے حوالے سے 500ملین امریکی ڈالرکا ہرجانہ عائد کیا جاچکا ہے۔ تاہم اس سے پہلے کمپنی بیٹری لائف کو برقرار رکھنے کے لیے فونز کو سست کرنے کا اعتراف کرچکی تھی۔

ٹیکنالوجی کمپنی ایپل 2017 میں ماہرین کی جانب سے غیر معمولی سست کارکردگی جیسی شکایات کے بعد سوفٹ ویئر اپ ڈیٹس کے ذریعے پرانے آئی فونز کی رفتار کم کرنے کااعتراف کرچکی ہے۔

واضح رہے2016 میں آئی فون 6، 7 اور ایس ای ماڈلز میں بیٹری کے مسائل اور سست کارکردگی کا اسکینڈل سامنے آیا تھا جس سے لاکھوں صارفین متاثر ہوئے تھے۔

 

جنوبی وزیرستان: کیڈٹ کالج اسپن کئی میں نیشنل تائیکوانڈو چیمپیئن شپ کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیرستان کی ٹیم ’’وزیرستان ازمرئی‘‘ ایونٹ کی فاتح قرار پائی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی وزیرستان میں کیڈٹ کالج اسپن کئی میں نیشنل تائیکوانڈو چیمپیئن شپ کا انعقاد کیا گیا۔ پاکستان تائیکوانڈو فیڈریشن کے تحت ہونے والے اس ایونٹ میں 8 ٹیموں نے شرکت کی جب کہ چاروں صوبوں، آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان اور اسلام آباد سے ٹیموں نے حصہ لیا۔

پاکستان بھر سے 200 ایتھلیٹس ایونٹ میں شرکت کے لیے جنوبی وزیرستان پہنچے جہاں ان کا زبردست استقبال کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ یہ جنوبی وزیرستان میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا اور پہلا تائیکوانڈو ایونٹ تھا جس میں وزیرستان کی ٹیم ’’وزیرستان ازمرئی‘‘ ایونٹ کی فاتح قرار پائی۔ جب کہ خیبر پختونخواہ کی ٹیم رنرز اپ رہی۔

واضح رہے کہ ایف سی کے پی (جنوبی) نے اس ایونٹ کا انعقاد کیا تھا۔ ایونٹ کا مقصد مقامی نوجوانوں کو قومی سطح پر مواقع فراہم کرنا تھا۔