منگل, 08 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

شہر اور گرد نواح میں میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے، تاہم ماہرین نے ہیٹ ویو جیسی صورت حال پیدا ہونے کے امکان کو مسترد کردیا ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ کراچی سردار سرفراز کے مطابق اپریل کا مہینہ کراچی میں عموما گرم گزرتا ہے،اس وجہ سے اس بات کا امکان ہے کہ گرمی کی جذوی لہر ایک ہفتے تک برقرار رہنے کے بعددرجہ حرارت میں ایک سے دو ڈگری کمی کی توقع ہے۔

سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ موجودہ گرمی کی لہر کے دوران ہیٹ ویو جیسی صورتحال کے خدشات نہیں ہیں کیونکہ سمندری ہوائیں بحال ہیں جبکہ دن کے وقت ہوا میں نمی کا تناسب کم ریکارڈ ہورہا ہے۔

سردار سرفراز کے مطابق حالیہ گرمی کی لہر کے دوران سابقہ ریکارڈ ٹوٹنے کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ 31 اپریل 2002 کو شہر کا درجہ حرارت 43.4 ڈگری ریکارڈ ہوچکا ہے، ماہ اپریل میں کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں مغربی سسٹم کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں،تاہم بلوچستان اور ملک کے کچھ بالائی مقامات کو مغربی سلسلے متاثرکرسکتے ہیں،محکمہ موسمیات کے مطابق آج(ہفتے)کو شہر کا مطلع گرم اور خشک رہنے کی توقع ہے۔

پی آئی اے نے برطانیہ کے فلائٹ آپریشن کوجزوی طورپربحال کردیا ہے۔ جس کے بعد پی آئی اے کی پرواز9701 اسلام آباد سے مسافروں کولے کرمانچسٹرروانہ ہوچکی ہے، جب کہ مانچسٹرسے پی آئی اے کی پرواز9702 واپس آئے گی۔ پی آئی اے کی 2 پروازیں اسلام آباد سے گلگت جبکہ ایک پروازاسکردو کے لیے بھی اڑان بھرچکی ہے۔

واضح رہے کہ کورونا وباء سے بچنے کے لیے پی آئی اے نے اندرون و بیرون ممالک فلائٹ آپریشن معطل کررکھا تھا جس کو جزوی طور پر بحال کردیا گیا ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتے تیزی سے جہاں انڈیکس میں بہتری آئی وہیں سرمایہ کاروں کو بھی 542 ارب روپے سے زائد کا فائدہ ہوا ہے۔

رواں کاروباری ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج مندی سے تیزی کی جانب گامزن ہوگئی۔ ہفتے کے آغاز میں ہنڈریڈ انڈیکس 27461 کی کم ترین سطح تک آگیا لیکن ہفتے کے اختتام تک یہ مندی تیزی میں بدل گئی۔ انڈیکس 4300 سے زائد پوائنٹس اضافے کے بعد 31816 پر آگیا۔ اس طرح 100 انڈیکس میں 12.49 فیصد اضافہ ہوا۔

کاروباری ہفتے کے دوران ایک ارب 13 کروڑ سے زائد شیئرز کے سودے ہوئے جن کی مالیت 37 ارب روپے سے زائد رہی۔ اس طرح مارکیٹ کیپٹلائزیشن 6016 ارب روپے ہوگئی ہے جب کہ سرمایہ کاروں کو ایک ہفتے میں 542ارب کا فائدہ ہوا۔

ریاض: سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کے اقامے کی مدت میں کسی فیس کے بغیر 3 ماہ کے لیے توسیع کردی جائے گی۔
 
سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے اعلان کیا ہے کہ سعودیہ میں مقیم غیر ملکیوں کے اقامے (رہائشی پرمٹ) کی مدت میں کسی فیس کے بغیر خود بخود 3 ماہ کے لیے توسیع کردی جائے گی۔
 
محکمہ پاسپورٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس فیصلے کا اطلاق نجی شعبے کےغیر ملکی کارکنان پر ہوگا جن کے اقامے کی معیاد ختم ہوچکی ہے، یا 18 مارچ کے بعد اور 30 جون تک ختم ہوگی، چاہے وہ افراد مملکت میں موجود ہیں یا نہیں۔
 
 
ایسے تمام غیر ملکیوں کو انفرادی طور پر ٹیکسٹ میسج کے ذریعے اقامے کی توسیع کے بارے میں مطلع کردیا جائے گا۔
 
محکمہ پاسپورٹ کے مطابق یہ قدم سعودی حکومت کی طرف سے کرونا وائرس کے باعث مالی اور معاشی رکاوٹ کو دور کرنے کی تازہ ترین کوشش ہے۔
 
سعودی حکومت نجی اداروں اور اقتصادی سرگرمیوں پر کرونا وائرس سے پڑنے والے نقصانات کا بوجھ کم کرنے کے لیے کئی اہم اقدامات کا اعلان کر چکی ہے۔
 
وائرس کے نقصانات سے اداروں کو بچانے کے لیے کئی ہنگامی پروگرام، اسکیمیں اور اقدامات طے کیے گئے ہیں

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں کورونا کی روک تھام کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھوک سے بھی بچانا ہے۔

اپنی ٹوئٹ میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر ہم نے ملک بھر میں تعلیمی ادارے، شاپنگ مالز، شادی ہال اور ریسٹورینٹ سمیت ہر اس جگہ کو بند کردیا جہاں عوامی اجتماعات ہوسکتے تھے، لیکن لاک ڈاؤن کی تباہی کو روکنے کے لیے زرعی شعبے کو کھلا رکھا ہے اور اب تعمیراتی شعبہ بھی کھول رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ برصغیر پاک و ہند میں بڑے پیمانے میں غربت ہے۔ جس کی وجہ سے ہمیں متوازن اقدامات کرنے ہیں، کورونا کی روک تھام اور بھوک سے لوگوں کو بچانا بھی یقینی بنانا ہے۔

ملک بھر میں کورونا کا شکار افراد کی تعداد 2708 ہوگئی ہے جن میں سے 1072 کا تعلق پنجاب سے ہے

وفاقی وزارت صحت کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے جاری کردی اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 258 مریضوں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد ملک بھر میں اس وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 2708 ہوگئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 5 افراد اس وائرس کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار گئے جب کہ 13 کی حالت تشویشناک ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں 1072، سندھ میں 839، خیبر پختونخوا میں 343 ، بلوچستان میں 175 ، اسلام آباد 75 ، آزاد کشمیر 11 اور گلگت بلتستان میں 193 کورونا کے مریض ہیں۔

ملک بھر میں اس وقت کورونا کے 40 تصدیق شدہ مریض جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں سے 14 کا تعلق سندھ، 11 کا پنجاب، 11 کا خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان سے 3 جب کہ بلوچستان کا ایک مریض شامل ہے۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے 58 ہزار 155 ہلاکتیں ہوگئیں اور متاثرہ افراد کی  تعداد 10 لاکھ 84 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ 2 لاکھ 27 ہزار 750 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

امریکا میں صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے، وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 لاکھ 66 ہزار 750تک پہنچ گئی۔

کورونا وائرس کے باعث اب تک سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک اٹلی ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 14 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 19 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔

اسپین میں مجموعی کیسز کی تعداد ایک لاکھ 17 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ ہلاکتیں 10 ہزار 9 سوسے تجاوز کر چکی ہیں۔

برطانیہ میں ایک ہی دن میں 684 سے زیادہ اموات رپورٹ ہوئی ہیں، صرف لندن میں ہی 100 افراد جان کی بازی ہار گئے، اب تک ہلاکتوں کی تعداد 3ہزار 605 جب کہ متاثرین 38 ہزار سے زائد ہوگئے ہیں۔

نئی دہلی: بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں لاک ڈاؤن کے دوران شادی کی تقریب منعقد کرنے پر پولیس نے دلہا دلہن سمیت درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا۔
 
بھارتی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس کو روکنے کے لیے ملک بھر میں 14 اپریل تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے اور اس کی پابندی کے لیے انتظامیہ سختی سے پیش آرہی ہے، اس کے باوجود لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔
 
اتراکھنڈ میں بھی لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شادی کی تقریب منعقد کی گئی جس میں درجنوں افراد نے شرکت کی۔
 
 
اس موقع پر پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے فوری کارروائی کی اور دلہا، دلہن اور درجنوں مہمانوں کو گرفتار کرلیا، تمام افراد کے خلاف سی آر پی سی اور دفعہ 188 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
 
گرفتار افراد میں دلہا کے والد اور گردوارہ کے انچارج بھی شامل ہیں جہاں پر شادی منعقد ہورہی تھی۔
 
خیال رہے کہ بھارت میں کرونا وائرس کے اب تک 3 ہزار 82 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 86 ہوگئی ہے۔
 

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہر قیمت پر اپنے عوام اور ان کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کی مناسبت سے جاری بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سقوط ڈھاکا کے بعد پاکستان کی ہزاروں میل زمین اور 90 ہزار جوان دشمن کے قبضے میں تھے، ذوالفقار علی بھٹو نے آدھے سے زیادہ ملک گنوانے سے ہونے والی معاشی تباہی سے نمٹنے کے لیے میگا پروجیکٹس تشکیل دیئے، ان میگا پرجیکٹس میں اسٹیل ملز، پورٹ قاسم اور ہیوی میکینیکل کمپلیکس بھی شامل تھے، انہوں نے جوہری پروگرام کا آغاز اس لیے کیا کہ پھر کبھی ہماری خودمختاری پڑوسیوں رحم و کرم پر نہ ہو۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کی کورونا بحران کا مقابلہ کرنے کے لیے ذوالفقار علی بھٹو کے وژن کی پیروی کرنی ہوگی، آج کڑے وقت میں پاکستان کے عوام ایک نئے ذوالفقار علی بھٹو کی تلاش میں ہیں، ایسا لیڈر جو ہمیں آپسی اختلافات کے باوجود متحرک کرے اور اس مہلک وباء سے نکالنے کے لئے قیادت کرے، ذوالفقار علی بھٹو کے پیغام پر یقین رکھنے والے تمام لوگ اور پیپلز پارٹی کسی بھی بحران میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے، ہم اپنے اجداد کی میراث کو جاری رکھیں گے اور ہر قیمت پر اپنے عوام اور ان کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔

پیپلزپارٹی کے بانی اور سابق وزیرِاعظم ذوالفقارعلی بھٹو کی 41 ویں برسی آج منائی جارہی ہے تاہم کورونا وائرس کے پیش نظرگڑھی خدا بخش میں برسی کی تقریب منسوخ کردی گئی ہے۔

5 جنوری 1928 کو لاڑکانہ میں پیدا ہونے والے ذوالفقار علی بھٹو نے کیلیفورنیا اور آکسفورڈ سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔ سحر انگیز شخصیت کےمالک ذوالفقاربھٹو نے سیاست کا آغاز 1958 میں کیا اور ایوب خان کے دور حکومت میں وزیرخارجہ سمیت دیگراہم عہدوں پر فائز ہوئے۔

ذوالفقار علی بھٹو نے 30 نومبر 1967 کو پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی جو بعد ازاں پاکستان کی سب سے بڑی مقبول ترین سیاسی جماعت بن گئی۔

ذوالفقارعلی بھٹو کے دورحکومت میں قوم کو پہلا متفقہ آئین ملا۔ اُنکے دور میں ہونے والی اسلامی سربراہی کانفرنس کو آج بھی اُنکی بڑی کامیابی قرار دیا جاتا ہے۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام شروع کرنے کا سہرا بھی ذوالفقار علی بھٹو کے سر جاتا ہے۔

ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا تختہ اس وقت کے جنرل ضیا الحق نے الٹ دیا اور 4 اپریل 1979 کو قتل کے مقدمے میں انہیں پھانسی دے دی گئی۔