ایمز ٹی وی (لاہور) وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن کے نتیجے نے ثابت کردیا کہ عوام احتجاجی سیاست سے تنگ آچکے ہیں۔ این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں بیگم کلثوم نواز کی کامیابی پر شہباز شریف نے کہا کہ ضمنی الیکشن کے نتائج نے پھر ثابت کیا ہے کہ عوام خدمت کی سیاست کرنے والوں کے ساتھ ہیں، این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں بیگم کلثوم نواز کی کامیابی عوام کا مسلم لیگ (ن)کی قیادت سے والہانہ محبت کا اظہار ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جھوٹ، الزام تراشی اور ذاتی مفادات کی سیاست کرنے والوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، ضمنی الیکشن کے نتائج نے ثابت کردیا ہے کہ عوام احتجاجی سیاست سے تنگ آچکے ہیں چار سال بعد بھی پاکستان مسلم لیگ (ن)ملک کی مقبول ترین جماعت ہے۔
مسلم لیگ(ن)نے ہمیشہ عوام کی بے لوث خدمت کی ہے، بیگم کلثوم کی جیت کے بعد مسلم لیگ(ن) عوامی خدمت کا سفر پہلے سے زیادہ عزم کے ساتھ جاری رکھے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حلقہ این اے 120 کا ضمنی انتخاب سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز نے جیت لیا ہے جب کہ تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد 47066 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہیں۔
ایمز ٹی وی (کراچی) ایم کیو ایم پاکستان کے رکنِ سندھ اسمبلی ندیم رازی نے پی ایس پی میں شمولیت اختیار کرلی۔ پاک سرزمین پارٹی نے ایم کیو ایم پاکستان کی ایک اور وکٹ گرادی ہے، ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی ندیم رازی نے پی ایس پی میں شمولیت اختیار کرلی، ندیم رازی پی ایس 121 سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
اس موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے سربراہ پی ایس پی مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ندیم بھائی کو پاک سرزمین پارٹی میں خوش آمدید کہتا ہوں، ہمارے پاس اب تک لوگوں کے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
ہم آج بھی وہی بات کررہے ہیں جو پہلے دن کی تھی جب کہ لوگ ہماری سچائی کی وجہ سے پارٹی میں شامل ہوتے جارہے ہیں۔
ایمز ٹی وی (کراچی) ایم ڈی واٹربورڈ سید ہاشم رضا زیدی نے کہا ہے کہ شہر سے فراہمی ونکاسی آب کی شکایات کے ازالے کے لئے رات دن بغیر کسی وقفہ کے کام جاری ہے ، شہری فراہمی ونکاسی آب کی شکایات کے حوالے سے واٹربورڈ کے مرکزی کمپلین سینٹر سے رابطہ کریں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے فراہمی ونکاسی آب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے شہر کے مختلف علاقوں کے دورے کے موقع پر کیا۔ ایم ڈی واٹربورڈ ،ڈی ایم ڈی ٹیکنیکل سروسز اسد اللہ خان اور دیگر حکام کے ساتھ نارتھ کراچی ،نیوکراچی ، پہاڑ گنج ، لیاقت آباد ، جمشید ٹاؤن، کمیاڑی ،شاہ فیصل کالونی ،صدر اور ملیر کے مختلف علاقوں میں گئے اور واٹربورڈ کے عملے کو جاری ترقیاتی کام کی رفتار میں اضافہ کی ہدایت کی- وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے بیٹھ جانے والی سیوریج لائن کی تبدیلی کا معائنہ کیا، موسیٰ کالونی میں سیوریج کے مسائل پر ایم ڈی واٹربورڈ نے سپرنٹنڈنگ انجینئر توقیر احمد خان کو بلاکسی وقفہ کے کام جاری رکھنے اور علاقہ کو سیوریج مسائل سے مکمل پاک کرنے کی ہدایت دی، اردو چوک اورنگی ٹاؤن میں 36انچ قطر کی پانی کی لائن میں 5سے زائد ہونے والے لیکیج کے خاتمہ پر اطمینان کا اظہار کیا۔
ایمز ٹی وی (صحت) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سابق سیکریٹری جنرل ڈاکٹر مرزا علی اظہر نے کہا ہے کہ صحت کے اداروں سے جب تک سیاسی اثرورسوخ اور کرپشن ختم نہیں کیا جاتا، اس وقت تک ان اداروں سے غریب عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ سکتا، ملک میں اتائی معا لجین کی تعداد 60 لاکھ جبکہ مستند معا لجین کی تعداد 175,000 ہے تو لوگوں کی اکثریت کو صحیح علاج کیسے میسر آسکتا ہے۔ وہ گزشتہ روز ’’پاکستان میں صحت کے مسائل، عوام کے حقوق اور حکومت کی ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر جسٹس (ر) حاذق الخیری کی زیر صدارت شوریٰ ہمدرد کراچی کے اجلاس سے ایک مقامی ہال میں خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں کوئی ہیلتھ پالیسی ہی نہیں ہے، آخری پالیسی 2009 میں آئی تھی، پالیسی کے بغیر صحت کے مسائل کیسے حل ہوں گ
؟انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہی ہے۔
پاکستان میں اوسط عمر66.6 فیصد جبکہ بنگلہ دیش میں 70.7 اور سری لنکا میں 74.2 فیصد ہے۔ شرح اموات اطفال فی ہزار 69 ، انڈیا میں 41.4، ملیشیا7.2 ہے کیونکہ مہاتر محمد کی حکومت نے اس ضمن میں بہت کام کیا تھا۔ زچگی کے دوران مائوں کی شرح اموات پاکستان میں دس ہزار میں 170 ، چین میں 32اور ملائیشیا میں 29ہے۔ ا
نہوں نے کہا کہ اضافہ آبادی میں البتہ پاکستان سب سے آگے ہے اور اگر اس مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو یہ قابو سے باہر ہو جائے گا۔ ملک میں ہر منٹ میں ایک بچہ کسی متعدی بیماری، اسہال یا سانس کی تکلیف سے مر جاتا ہے۔ 4 لاکھ بچے زندگی کے پہلے سال میں لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گٹکا، پان چھالیہ اور نسوار کے استعمال سے ملک میں امراض دہن میں اضافہ ہو رہا ہے، ایک لاکھ میں 177 ٹی بی کے مریض ملیں گے، ملیریا سے لوگ مرتے ہیں جو دنیا میں اب کہیں نہیں ہو رہا ہے۔ 34 فیصد عورتوں کا وزن کم، 65 فیصد میں خون کی کمی اور 45 فیصد بچے بھی انیمیا کا شکار ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحت کے مسائل کی بڑی وجہ یہ ہے کہ کسی بھی حکومت کی ترجیحات میں صحت و تعلیم نہیں ہوتی بجٹ کم رکھا جاتا ہے
اس میں سے بھی وقت ضرورت پیسہ دوسرے کاموں کے لیے نکال لیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر رضوانہ انصاری نے کہا کہ اضافہ آبادی کو کنٹرول کرنا بے حد ضروری ہے اس مقصد کے لیے فیملی پلاننگ کے شعبے کو مزید فعال اور موثر بنایا جائے۔ دیہی علاقے صحت کی سہولتوں سے محروم ہیں وہاں ڈاکٹروں اور نرسوں کو تعینات کیا جائے، نرسنگ کے پیشے کی عزت کی جائے اور بیماریوں پر سیاست نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ارباب اختیار کو شعبہ صحت کے بارے میں سنجیدہ رویہ اپنانا چاہیے۔ H