ایمزٹی وی (لاہور)پیپلزپارٹی کے رہنما و سینٹراعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پاناما نظرثانی درخواست میں شریف فیملی کا مطالبہ مان لیا گیا اب مریم نواز ججز کو گالیاں دینابند کردیں اورانہیں اپنی باتیں تبدیل کرلینی چاہئیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ مریم نواز جو باتیں کررہی ہیں ان کی نفی ہوگئی ،ایک بات پہلے طے ہوگئی کہ شریف خاندان پانچ ججزسے مطمئن ہیں،اسی لئے نظرثانی درخواست میں کہا 5ججزنظرثانی اپیل سنیں،اب یہ 7ججز نہیں مانگ سکتے ،پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی پر اعتزاز احسن نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کو بھی مبارکباد دیتا ہوں،ورلڈ الیون کیخلاف ہمارے لڑکے بہت اچھے کھیلے ، بابراعظم ،عماد وسیم اور سب کو مبارک باد دیتاہوں۔
ایمزٹی وی(اسپورٹس) آزادی کپ کے پہلے میچ میں ورلڈ الیون نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان اور ورلڈ الیون کی ٹیموں کے درمیان 3 ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل آزادی کپ سیریز کا پہلا میچ قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جارہا ہے۔ ورلڈ الیون کی ٹیم کو سخت سکیورٹی حصار میں مال روڈ پر نجی ہوٹل سے اسٹیڈیم لایا گیا، ٹیم کی آمد سے قبل روٹ پر سخت چیکنگ کی گئی اور ہزاروں پولیس اہلکار تعینات تھے۔ اس سے قبل آزادی کپ سیریز کی افتتاحی تقریب میں ورلڈ الیون کے پلیئرز کو پاکستان کے ثقافتی رنگوں میں رنگے اور ٹرک آرٹ سے سجے بگھی نما خصوصی رکشوں میں بٹھا کر گراؤنڈ کا چکر لگوایا گیا، شائقین نے کھڑے ہو کر اسٹار کرکٹرز کا استقبال کیا اور نعرے لگائے جب کہ کھلاڑیوں نے بھی ہاتھ ہلا کر شائقین کے پرخلوص جذبات کا جواب دیا۔ دلہنوں کی طرح سجے سجائے رکشوں میں بیٹھ کر مہمان کھلاڑیوں نے خوشی کا اظہار کیا اور سواری کا بھرپور لطف اٹھایا، پاکستانی نژاد جنوبی افریقی کھلاڑی عمران طاہر نے رکشہ میں بیٹھ کر آبائی وطن کی یادیں تازہ کیں اور اپنے مخصوص انداز میں شائقین کو دیکھ کر ہاتھ ہلاتے رہے۔ مہمان ٹیم کی قیادت فاف ڈوپلیسی کر رہے ہیں، دیگر پلیئرز میں ہاشم آملا، تمیم اقبال، جارج بیلی، پال کولنگ ووڈ، ڈیوڈ ملر، گرانٹ ایلوئٹ، ڈیرن سیمی، تھشارا پریرا، عمران طاہر، مورنے مورکل، وکٹ کیپر ٹم پین اور بین کٹنگ شامل ہیں جبکہ سیموئل بدری نے بھی ورلڈ الیون کے اسکواڈ کو جوائن کر لیا ہے۔ پاکستان کی جانب سے قومی ٹیم کی قیادت سرفراز احمد کریں گے جب کہ دیگر پلیئرز میں احمد شہزاد، فخر زمان، بابر اعظم، شعیب ملک، فہیم اشرف، عماد وسیم، شاداب خان، رومان رئیس، حسن علی اور سہیل خان شامل ہیں۔
ایمزٹی وی (صحت)پشاور ہائی کورٹ نے ڈینگی سے نمٹنے میں خیبرپختون خوا حکومت کی کارکردگی کو بدترین قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں ڈینگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی اور عدالت نے تاخیر سے پہنچنے پر ڈپٹی کمشنر پر برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس قیصر رشید نے اپنے ریمارکس میں ڈینگی پر قابو پانے میں صوبائی محکمہ صحت کی کارکردگی کو بدترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کرکے انسانی جانوں پہ ظلم کیا گیا۔ سیکرٹری صحت عابد مجید نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ صحت ڈینگی پر قابو پانے کے لیے زیادہ سے زیادہ کام کر رہا ہے اور تمام اسپتالوں میں بروقت علاج معالجے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے تاہم ڈینگی کا مچھر پانچ سال تک ختم نہیں کیا جاسکتا۔ ڈپٹی کمشنر ثاقب رضا اسلم نے بتایا کہ 21 اگست سے ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد میں کمی آئی ہے، متاثرہ علاقوں میں اسپرے کیا جا رہا ہے، ہم نے پنجاب سے تعاون مانگا تھا کہ ہماری کارکردگی کو جانچا جائے، وفاقی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہماری کوششوں سے مرض کم ہوا۔ عدالت نے حکم دیا کہ ڈینگی کے خاتمے کے لیے جہاں سے مدد مل سکتی ہے لی جائے، خیبر پختونخوا نے دہشت گردی کی وجہ سے بہت نقصان اٹھایا اب یہاں کے عوام ڈینگی سے متاثر ہو رہے ہیں، انہیں مزید تکلیف سے بچایا جائے، اگلے سال ڈینگی کی روک تھام کے لیے ابھی سے کوشش شروع کی جائے اور فنڈز مختص کیے جائیں، ڈینگی کے لاروا کو تلف کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، مساجد اور گھروں میں لوگوں کو اس حوالے سے شعور آگاہی فراہم کی جائے۔