بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق وزیر دفاع سبھاش بہامری نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ رواں سال آسٹریلیا، بنگلہ دیش، چین، فرانس، انڈونیشیاء، قازقستان،کرغزستان، ملائیشیا، مالدیپ، منگولیا، نیپال، روس، سری لنکا، تھائی لینڈ، متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کی جائیں گی۔ انہوں نے مشقوں کے ذریعے اعلی سطحی سرکاری دروں، فوجی تجربات کا تبادلہ، تربیت، سیمیناروں، ورکشاپوں اور دیگر سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان مشقوں کا مقصد مذکورہ ممالک کے ساتھ دوطرفہ دفاعی تعاون کو بڑھانا ہے۔
ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان کو پہلی بار عالمی چیمپئن بنے آج 25 سال مکمل ہو گئے ہیں،25 مارچ 1992 وہ خوش قسمت دن تھا جب پاکستان کرکٹ کا فاتح عالم بنا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کو ورلڈ کپ جیتے آج 25 سال مکمل ہوچکے ہیں اور ورلڈ کپ کی سلور جوبلی منائی جارہی ہے۔ورلڈ کپ 1992 ء میں شریک کھلاڑیوں نے سلور جوبلی کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر ورلڈ کپ کے فاتح کپتان عمران خان نے کہا کہ ورلڈ کپ کے آغاز سے پہلے سعید انور اور وقار یونس ان فٹ ہوگئے تھے اور دونوں کھلاڑیوں کے ان فٹ ہونے سے مشکلات پیدا ہوئیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ جاوید میانداد اور میں بھی پوری طرح فٹ نہیں تھے مگر ٹیم کی فائٹنگ اسپرٹ کی داد دینا ہوگی کیونکہ دوسری ٹیمیں ہمت ہار جاتی ہیں اور ہم نے فتح سمیٹی۔
جاوید میانداد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی چیمپئن بننا کسی بھی ملک کیلئے اعزاز کی بات ہے،ورلڈ کپ کی جیت قوم کے چہروں پر خوشی لے آئی تھی۔ وسیم اکرم نے کہا کہ ورلڈ کپ کی جیت میرے لئے خواب کی تعبیر تھی۔معین خان کا کہنا تھا کہ فائنل کا ٹرننگ پوائنٹ وسیم اکرم کی 2 گیندیں تھی۔چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا کہ آج بھی ہر کوئی میری سیمی فائنل میں کارکردگی کی بات کرتا ہے،کیریئر کے کچھ لمحے ایسے ہوتے ہیں جنہیں بھلایا نہیں جاسکتا۔
عاقب جاوید نے کہا کہ ہمیں یقین تھا ورلڈ کپ جیت جائیں گے۔یاد رہے کہ ورلڈ کپ میں پاکستان نے انگلینڈ کو 22 رنز سے شکست دی تھی۔
ایمزٹی وی(گلگت بلتستان)سابق ڈپٹی اسپیکر قانون ساز اسمبلی جمیل احمد نے کہاہے کہ صوبائی حکومت ہزاروں اخباری کارکنوں کا معاشی قتل کر رہی ہے ایک طرف حکومت مختلف منصوبوں کے نام پر اپنے چہیتوں کو کروڑوں روپے سے نواز رہی ہے تو دوسری جانب اخبارات کے واجب الادا 8کروڑ روپے دینے کیلئے تیار نہیں ہے بقایا جات کی عدم ادائیگی کے باعث گلگت بلتستان کے اخبارات دیوالیہ ہو رہے ہیں اکثر اخبارات حکومت کی عدم توجہی کے باعث بند ہو چکے ہیں اور متعدد اخبارات بند ہونے والے ہیں لیکن وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن کو بیرونی دوروں سے فرصت نہیں مل رہی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ چھومک پل اور دیگر منصوبوں کے ٹھیکے اپنے رشتہ داروں کو دلوا کر انہیں ایک ارب سے زائد کا فائدہ پہنچا رہے ہیں لیکن انہیں اخباری صنعت سے وابستہ ہزاروں افراد کی رزق بند ہونے کا کوئی احساس نہیں ہے جو شرم نا ک فعل ہے اخبارات کی اشاعت پچھلے پانچ روز سے بند ہے لیکن حکومت تماشائی بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم اقتدار میں تھے تو حفیظ الرحمن آزادی صحافت کے بلند بانگ نعرے لگا تے تھے لیکن جب انہوں نے اقتدار سنبھالا تو اخبارات ہی بند ہو گئے انہوں نے کہا اخبارات کے بند ہونے سے 3ہزار سے زائد اخباری کارکنوں کی تنخواہیں بند ہو گئی ہیں اور ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے ہیں ایک طرف حفیظ الرحمن روز گار کے مواقع پیدا کرنے کے دعوے کرتے ہیں تو دوسری جانب وہ لوگوں سے روز گار چھینے پر تل گئے ہیں اخبارات کی بندش کی وجہ سے سینکڑوں اخبار فروشوں کی مزدوری بند ہو چکی ہے اور وہ ان دنوں سنگین مالی مشکلات کا شکار ہیں حکومت تماشا نہ دیکھے اور اخباری مالکان سے فوری مذاکرات کرے ورنہ صورتحال پیچیدہ ہو جائے گی۔ نیٹکو میں ٹائروں کی خریداری میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی وزیر اعلیٰ بتائیں کہ انہوں نے نیٹکو میں ٹائروں کی خریداری کا ٹھیکہ اور چھومک پل کا ٹھیکہ کس قانون اور قاعدے کے تحت اپنے رشتہ دار ٹھیکیدار کو دیا ہے ۔