ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں اسٹیڈیم میں موجود شائقین کے کیچ پکڑنے پر مختص ایک کروڑ روپے کا انعام 20 افراد میں مشترکہ طور پر تقسیم کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کیچ آف کروڑ پیپسی کی جانب پی ایس ایل کے دوران سٹینڈز میں آنے والا کیچ پکڑنے پر ایک کروڑ روپے کا انعام رکھا گیا تھا جو پوری لیگ کے دوران کیچ پکڑنے والے افراد میں تقسیم کیا جانا تھا۔
لیگ کے دوران 20 خوش قسمت افراد کیچ پکڑ کر اس انعام کے حق دار ٹھہرے جنہیں فائنل میچ کے بعد منعقدہ تقریب میں انعامی رقم دی گئی۔ ذرائع کے مطابق تمام 20 افراد برابر تقسیم کے ذریعے 5,5 لاکھ روپے کے حقدار تھے تاہم ٹیکس کٹوتی کے بعد ان تمام افراد کو کتنی رقم دی گئی، اس حوالے سے مصدقہ اطلاعات نہیں مل سکیں۔
ایمز ٹی وی(تجارت) تھر کول ایریا میں کوئلے کی کھدائی اور بجلی کی تیاری کے دوسرے بڑے منصوبے پر کام شروع کر دیا گیا، سی پیک میں شامل اس منصوبے کی مالیت 2 سو ارب روپے ہے۔
کمپنی حکام کے مطابق تھر کول ایریا میں بلاک 2 کے بعد بلاک ون پر بھی کام شروع کر دیا گیا ہے، ابتدائی طورپر زمین ہموار کرنے کا کام جاری ہے۔
سائٹ انچارج کے مطابق بلاک ون کا رقبہ 150 مربع کلو میٹر ہےجس میں 4 ارب ٹن کوئلہ موجود ہےجبکہ کوئلے کی کھدائی کے ساتھ یہاں 132میگا واٹ کے 2 پاور پلانٹ بھی تعمیر کئے جائیں گے ۔
بلاک ون سے ملحقہ بلاک ٹو میں بھی کوئلے کی کھدائی اور پاور پلانٹ کی تنصیب کا کام جاری ہے جس کی مالیت220 ارب روپے ہے۔
بلاک ون پر کام کے آغاز کے ساتھ ہی تھر کول کے12 میں سے صرف 2 بلاکس پر 4سو 20 ارب روپے مالیت کی سرمایہ کاری سے کام کیا جا رہا ہے ۔
ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) جاپان میں ہوکائیڈو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ہائیڈروجیل پر مشتمل ایک ایسا ہلکا پھلکا کپڑا تیار کیا ہے جو نہ صرف بے حد لچک دار ہے بلکہ فولاد سے 5 گنا زیادہ مضبوط بھی ہے۔ یہ کپڑا جسے ایف آر ایس سی یعنی ’’فائبر ری انفورسڈ سافٹ کمپوزٹ‘‘ کا نام دیا گیا ہے، پانی سے بھرپور ہائیڈروجل اور گلاس فائبر فیبرک کو منفرد انداز میں یکجا کرتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔
اپنی مضبوطی، لچک اور پائیداری کی بناء پر یہ کپڑا بلٹ پروف جیکٹوں سے لے کر ہڈیاں جوڑنے والی پٹیوں تک میں استعمال کیا جاسکے گا۔ بظاہر آسان نظر آنے والی اس کامیابی تک پہنچنے میں جاپانی سائنسدانوں کو کئی سال لگے ہیں اور اس دوران وہ گلاس فائبر اور ہائیڈروجل کو مؤثر طور پر آپس میں ملانے کی کوششوں میں ناکام ہوئے تھے۔
ہائیڈروجل بہت ہلکا پھلکا اور لچک دار ضرور ہوتا ہے لیکن اتنا کمزور بھی ہوتا ہے کہ دباؤ پڑنے پر ٹوٹ جاتا ہے۔ اس کے مقابلے میں گلاس فائبر اپنی مضبوطی اور پائیداری کی وجہ سے مشہور ہے جسے ہمارے یہاں عام طور پر پانی کی ہلکی لیکن مضبوط ٹنکیاں بنانے میں بکثرت استعمال کیا جاتا ہے مگر وہ بالکل بے لچک ہوتا ہے جسے کھینچا یا موڑا نہیں جاسکتا۔
یہ لچکدار ہائیڈروجل کپڑا گلاس فائبر سے 25 گنا اور کاربن اسٹیل کے مقابلے میں بھی 5 گنا مضبوط ہے۔ یہ لچکدار ہائیڈروجل کپڑا گلاس فائبر سے 25 گنا اور کاربن اسٹیل کے مقابلے میں بھی 5 گنا مضبوط ہے۔
ہوکائیڈو یونیورسٹی میں ماہرین نے طویل کوششوں کے بعد بالآخر ان دونوں مادّوں کو یکجا کرنے میں کامیابی حاصل کر ہی لی اور نتیجتاً ایک ایسا کپڑا وجود میں آیا ہے جو لچک دار ہونے کے ساتھ ساتھ عام گلاس فائبر کے مقابلے میں 25 گنا اور کاربن فولاد (کاربن اسٹیل) کے مقابلے میں بھی 5 گنا زیادہ مضبوط ہے جب کہ اپنی گوناگوں خوبیوں کے باعث کثیرالمقاصد بھی ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس نئے ہائیڈروجل کپڑے کے لیے امکانات اور اطلاق کی اتنی وسیع دنیا موجود ہے کہ شاید ہی کسی شعبے میں اس کا استعمال ممکن نہ ہو۔ اس ایجاد کی تمام تکنیکی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’ایڈوانسڈ فنکشنل مٹیریلز‘‘ میں شائع ہوئی ہیں۔
ایمز ٹی وی (سبی) سبی کے تاریخی میلے کی تقریبات4 روز تک جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہوگئیں، میلے کی تقریبات میں مختلف پروگرام پیش کئے گئے، جن سے ملک بھر سے آنے والے لوگ بھرپورلطف اندوز ہوئے۔
میلے میں موٹرسائیکل، جیپ جمپ ،گھوڑوں کاڈھول کی تھاپ پر رقص عوام کی خصوصی توجہ کا مرکز رہے جبکہ خواتین بھی کسی سے پیچھے نہیں رہیں،انہوں نے میلے میں بھرپور شاپنگ کی اور آتش بازی سمیت دیگر پروگراموں میں شرکت کی ۔
تاریخی میلے کی اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر بلدیات سردارمصطفیٰ نے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں میں انعامات تقسیم کئے ۔
ایمز ٹی وی(کراچی) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ سندھ کی شہری آبادی کے ساتھ امتیازی سلوک ہوا،مردم شماری سے متعلق ایم کیوایم کو تحفظات ہیں ،آج ہم نے بڑی نا انصافی کے خاتمے کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے ۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں فاروق ستار کا کہناتھاکہ سندھ کے عوام ایک عرصے سے بنیادی حقوق سے محروم ہیں، 15 مار چ سے پہلے مردم شماری میں دھاندلی کرتے ہوئے شہری علاقوں کے بلاکس کو کم دکھایاگیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب بلاکس کا شمار کم ہوگا تو گھروں کی گنتی بھی کم ہوگی ،مردم شماری سے قبل سندھ کے شہروں کی آبادی کو کم کرکے دکھایا جارہا ہے جو ناقابل فہم ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کا کہناتھاکہ ہم نے یہ نکتہ اٹھایا ہے کہ کراچی، حیدرآباد، سکھر کے گھروں کےبلاکس میں اضافہ ہونا چاہئے تھا،ہم سپریم کورٹ سے انصاف مانگنے آئے ہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ سیلاب کے متاثرین بھی کراچی آئے،دہشت گردی سےمتاثرہونےوالے بھی یہاں ہی آئے ،لیکن شہری تناسب کو 18سال بعد مزید کم کردیاگیا ہے۔
ان کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ سندھ کے شہری علاقوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہوا ہے، کراچی، حیدرآباد، سکھر کے لوگوں کو روزگار سے محروم رکھاگیاہے، ایم کیو ایم پاکستان ملک سے ناانصافیوں کے خاتمے کی جدوجہد کررہی ہے۔
ایمز ٹی وی(کراچی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سہون میں دھماکا کرنے والے خود کش بمبار کی شناخت کرلی گئی ،جو سندھ سے تعلق نہیں رکھتا تھا،انہوں نے سہون کے اسپتال میں موجود طبی سہولیات پر تنقید مسترد کردی۔
سندھ اسمبلی سے خطاب میں سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس اتنے ذرائع نہیں کہ سہون میں ہزار بیڈ کا اسپتال بنائیں، وہاں 50 بیڈ کا اسپتال عرصے سے موجود ہے، اتنا بڑا واقعہ کراچی میں بھی ہوجاتا تو مشکل پیدا ہوجاتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سہون کےبارے میں لوگوں نے بغیرتحقیق تنقید کی،دھماکا 7بجے ہوا،مجھے 4منٹ بعد اطلاع ملی، دھماکے کے چند منٹ بعد ہی ایمبولینس پہنچ گئی تھیں،ایسے وقت میں ساتھ دیا جاتا ہے اورمدد کی جاتی ہے، تنقید نہیں کی جاتی۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہناتھاکہ دھمال کے وقت مزار کی بجلی لوڈشیڈنگ کے باعث بند تھی،اقرار کرتا ہوں کہ سیکورٹی پرمامور نفری کم تھی، شاہ نورانی سانحے کے بعد ہمیں سیکورٹی کو مزید بہتر بنانا چاہیے تھا۔
انہوں نے ایوان کو بتایا کہ درگاہ کے داخلی دروازے پر کیمرے کام کررہے تھے ،سانحے میں 81افراد شہید ہوئے ،کچھ لاپتہ ہیں ،جاں بحق اور زخمی ہونےوالوں کو امداد فراہم کرنے کے لیے کاغذات تیار کرلیے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی دہشت گردوں کے نشانے پر ہے،آج صبح بھی ایک کارروائی ناکام بنائی گئی ہے، ایک دہشت گرد مارا گیا،جس سے اسلحہ بھی برآمد کرلیا ہے ۔
ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان سپرلیگ سیزن ٹو کا فائنل میچ کھیلنے والے کچھ غیر ملکی کھلاڑی اورآفیشلزلاہورسے وطن روانہ ہو گئے ۔
ذرائع کے مطابق پاکستان سے روانہ ہونےوالےغیرملکی کھلاڑیوں میں پشاور زلمی کے ڈیوڈ میلان اور کرس جارڈن ، مارلن سیموئیل اور انعام الحق کے نام شامل ہیں ۔
ذرائع کے مطابق ڈیرن سیمی آج وطن روانہ ہوں گےجبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکےکوچ ویوین رچرڈز مزیدایک روز پاکستان میں قیام کریں گے ۔
ایمز ٹی وی(صحت) مضر صحت گوشت کیخلاف کارروائی میں 55کلوگرام بڑا گوشت قبضہ میں لیکر تلف کر دیا گیا۔ جبکہ دو قصابوں کیخلاف تھانہ بنی میں مقدمہ درج کرایا گیا۔
جی ایم سلاٹر ہائوس سہالہ ڈاکٹر فرخ اور سپرنٹنڈنٹ سہالہ سلاٹر ہائوس ڈاکٹر کاشف کی سربراہی میں چھاپہ مار ٹیم نے جامع مسجد روڈ پر کارروائی کرتےہوئے نعمان بیف شاپ سے 25کلوگرام مضر صحت جبکہ نوید بیف شاپ سے 30کلو گرام پانی ملا گوشت قبضہ میں لیکر بابر اور احمد رضا کیخلاف مقدمہ درج کرا دیا۔ گوشت کو بعدازاں سہالہ سلاٹر ہائوس میں جلا کر تلف کر دیاگیا۔
ایمزٹی وی (صحت) تلہار شہر اور گرد ونواح میں اتائی ڈاکٹروں کی بھرمار انسانی جانوں سے کھیلنے میں مصروف ہیلتھ افسران نے آنکھیں بند کردی ہیں ۔
عوامی سماجی حلقوں کا اتائی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق تلہار ،راجوخانانی اور گردنواح کے شہروں اور دیہاتی علاقوں میں اتائی ڈاکٹروں نے جگہ جگہ کلینک کھول کر انسانی جانوں سے کھیلنے لگے ہیں جس سے انسانی زندگیاں تباہ ہونے لگیں ہیں ۔ عوامی حلقوں نے اعلیٰ افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ جعلی اور اتائی ڈاکٹروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے ایسے دھندہ کرنے والے عناصر کا محاسبہ کیا جائے۔
ایمز ٹی وی (صحت) ضلع ٹھٹھہ میں تھیلیسیمیا کا مرض تیزی سے بڑھنے لگا ٹھٹھہ اور سجاول میں 500 سے زائد بچے اس مرض میں مبتلا ضلع بھر میں تھیلسیمیا کا کوئی سینٹر موجود نہیں ایک سال کے دوران 20 سے زائد بچے اس بیماری کے باعث اپنی جانوں سے ہاتھہ دھو بیٹھے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق ضلع ٹھٹھہ میں تھیلیسیمیا مرض میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے پہلے عام خیال یہ تھا کہ ایک ہی خاندان میں شادیاں ہونے کے باعث یہ مرض لاحق ہوتا ہے مگر عملی طور پر یہ بھی ثابث ہوا ہے کہ خاندان سے باہر شادی کرنے والوں کو بھی یہ مرض لاحق ہو سکتا ہے ۔
اس کے لیے سندھ اسمبلی میں بل بھی پاس کیا گیا ہے کہ شادی سے قبل جوڑے کا تھیلیسیمیا کا ٹیسٹ کروایا جائے اور جو یہ ٹیسٹ نہ کروائے اسکا نکاح بھی کوئی عالم نہیں پڑھائے گا مگر نہ ہی اسکی تشہیر اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا پر کی گئی اور نہ ہی لوگوں کو اسکا علم ہے اور نہ ی حکومتی سطح پر اس قانون پر عمل درآمد کرانے کی کوئی کاوش کی گئی ہے ۔