جمعرات, 16 جنوری 2025

 

 
 
 
 
ایمز ٹی وی(لاہور)دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی آج ویلنٹائن ڈے اور ”یوم حیا“ایک ساتھ منائے جارہے ہیں ، ایک طبقہ سرخ پھولوں کا تبادلہ کرے گا تو وہیں پر ملک میں ایک بڑا طبقہ ’’یوم حیا ‘‘ کے عنوان سے محبت کے نام پر ہونے والی فحاشی و عریانی کے خلاف حجاب ، شرم و حیا اور اسلامی اقدار کو پروان چڑھانے کے لئے مختلف تقریبات منعقد کرے گا ۔
 
ویلنٹائن ڈے کیلئے نوجوان نسل کی جانب سے تیاریاں عروج پر ہیں ، محبت کے اظہار کے لیے تحائف، پھولوں ،کیک اور کارڈز کی خریداری زوروں پر ہے،اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کر لئے گئے ہیں جبکہ من چلوں سے نمٹنے کے لئے پولیس نے انتظامات مکمل کر کئے ہیں ،مذہبی حلقوں کی جانب سے ویلینٹائن ڈے کی پرزور مخالفت کی گئی ہے اور اس دن کو یوم حیاءکے طور پر منانے کافیصلہ کیاہے۔
 
ویلینٹائن ڈے اصلاً رومیوں کا تہوار ہے جس کی ابتدا تقریباً 1700سو سال قبل ہوئی تھی،اہلِ روم میں 14 فروری ’یونودیوی‘ کی وجہ سے مقدس مانا جاتا تھا اور اس دیوی کو ’عورت اور شادی بیاہ کی دیوی ‘سمجھا جاتا تھا، ویلنٹائن نامی‘ ایک پادری نےخفیہ طریقہ سے شادیوں کا اہتمام کیا۔ جب شہنشاہ کو اس بات کا علم ہوا تو اس نے ویلنٹائن کو قید کردیا ، آج اسی نسبت سے ویلنٹائن ڈے منایا جاتا ہے۔
 
 
ایک دوسری روایت کے مطابقویلنٹائن ڈے کا آغاز ’’رومن سینٹ ویلنٹائن‘ کی مناسبت سے ہوا جسے ’’محبت کا دیوتا‘‘ بھی کہتے ہیں،اسے مذہب تبدیل نہ کرنے کے جرم میں پہلے قید میں رکھا گیا، پھر سولی پر چڑھا دیا گیا ، قید کے دوران ویلنٹائن کو جیلر کی بیٹی سے محبت ہوگئی ، سولی پر چڑھائے جانے سے پہلے اس نے جیلر کی بیٹی کے نام ایک الوداعی محبت نامہ چھوڑا جس پر دستخط سے پہلے لکھا تھا ’’تمہارا ویلنٹائن‘‘۔ اسی کی یاد میںلوگوں نے 14/ فروری کو یومِ تجدید ِمحبت منانا شروع کردیا۔
 
دوسری طرف پاکستان میں جب ویلنٹائن ڈے کی روایت عروج پر تھی تو مذہبی رجحان رکھنے والوں نے اسے یوم حیا کے طور پر منانا شروع کردیا ،یوم حیا منانے کی روایت چونکہ زیادہ پرانی نہیں لیکن پاکستان میں بہت اہمیت اختیار کرچکی ہے،اس روایت کو شروع کرنے کا سہرا اسلامی جمعیت طلبہ کے سر ہے،پاکستان میں پہلی مرتبہ ’’یوم حیا‘‘ منانے کا فیصلہ 9فروری 2009ءکو پنجاب یونیورسٹی میں کیا گیا ،ویلنٹائن کے مقابے میں اس روز کو ’’یوم حیا ‘‘ کا نام اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ پنجاب کے ناظم قیصر شریف نے دیا ،انہوں نے اس روز میڈیا کو بتایا کہ پنجاب یونیورسٹی میں 14فروری 2009 کو جامعہ پنجاب میں ویلنٹائن کی بجائے ’’یوم حیا ‘‘ منایا جائے گا ،اگلے سال جب قیصر شریف جمعیت پنجاب کے ناظم بنے تو انہوں نے ’’یوم حیا ‘‘ کو 14 فروری 2010 کے روز پورے صوبے میں جوش وخروش سے منانے کا فیصلہ کیا گیا اور پھر 2011ءمیں پورے پاکستان میں ٰ’’ یوم حیا‘‘ منایا گیا۔ اسی طرح کہا جا سکتا ہے کہ ’’یوم حیا ‘‘ کے بانی قیصر شریف ہیں جو اس وقت جماعت اسلامی پاکستان میں مرکزی ذمہ دار کی حیثیت اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔پاکستان میں 2012ءسے ویلنٹائن ڈے کے روز ہی ’’یوم حیا ‘‘ منایا جاتا ہے،اب اس دن کو منانے میں تمام مذہبی اور دین اسلام سے محبت کرنے والے افراد شامل ہوچکے ہیں اب یہ ایک روایت بنتی جارہی ہے۔لبرل ،آزاد اور روشن خیال طبقہ ویلنٹائن ڈے منانے کے لئے پورا سال انتظار کرتا ہے تو دوسری طرف دینی اقدار کی پاسداری اور ملک کے رائٹ ونگ کے طبقے نے بھی 14 فروری کو پر امن اور مثبت انداز میں ’’یوم حیا‘‘ منا کر ثابت کیا ہے کہ جس کی بنیاد مضبوط ہو گی وہی عمارت قائم رہے گی ۔
 
 
یوم حیا منانے والوں کی بڑی کامیابی ہائیکورٹ کے فیصلے سے بھی ملی ہے،اسلام آباد ہائی کورٹ نے سرکاری سطح پر ویلنٹائن ڈے منانے اور میڈیا پر اس کی تشہیر کرنے سے روک دیا ہے اور اسلام آباد کی انتظامیہ کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ عوامی مقامات پر ویلنٹائن ڈے نہ منایا جانے دے ،عدالت نے اپنے حکم میں وزارت اطلاعات اور پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے حکام سے کہا ہے کہ میڈیا کو ایسے پروگرام کی کوریج سے بھی روکا جائے،کراچی میں اتوار کے روز ویلنٹائن ڈے منانے کے خلاف مظاہرہ بھی کیا گیا تھا۔
 
اپنے آپ کو لبرل اور سیکولر سمجھنے والے ”یوم محبت“منائیں گے تو مذہبی اور معتدل سوچ کے مالک افراد اسے”یوم حیا“کے طور منائیں گے فیصلہ تو دل نے کرنا ہے کہ کس صف میں شامل ہونا ہے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی ( تعلیم /راولپنڈی ) پنجاب ایگزامی نیشن کمیشن کے تحت پنجم اورہشتم کے سالانہ امتحانات میں پرچوں کی مارکنگ کے لیے مارکنگ سنٹروں میں دفعہ 144کا نفاذ، ہیڈ ایگزامینرروزانہ دو پرچے خود اور سب ایگزامینر روزانہ 50پرچے چیک کرسکے گا۔ مارکنگ میں غلطی پر معاوضہ کی کٹوتی کی سزاتجویز کی گئی ہے ، معلوم ہوا ہے کہ پنجاب ایگزامی نیشن کمیشن نے صوبہ بھر میں پنجم اور ہشتم کے پرچوں کی مارکنگ کے حوالے سے نئی پالیسی جاری کردی ہے

جس کے مطابق مارکنگ سنٹروں میں د فعہ 144کانفاذکیا جائے گا جس پر عمل درآمد ہیڈایگزامینر کی ذمہ داری ہو گی جبکہ پرچوں کی مارکنگ کے حوالے سے ہیڈایگزامینرروزانہ دو پرچے خود چیک کرے گا اور سب ایگرامینر کی جانب سے چیک کیے جانے والے پرچوں میں سے 15پرچے بھی چیک کرنے کا مجاز ہو گا جبکہ سب ایگزامینر کو روزانہ 50پرچے چیک کرنے کے لیے دیئے جائیں گے.

پرچے مارکنگ سنٹروں میں چیک کیے جائیں گے جہاں آئی ٹی ٹیچر کی مدد سے پرچوں کی مارکنگ رپورٹ پی ای سی کو بھجوائی جائے گی ، پنجم اور ہشتم کے پرچوں کی مارکنگ میں غلطیوں پر اساتذہ کے معاوضوں کی کٹوتی کے علاوہ محکمانہ کارروائی کی جائے گی ،31مارچ کو رزلٹ کااعلان کردیا جائے گا۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) بھارت نے واحد ٹیسٹ میچ میں بنگلہ دیش کو 208 رنز سے شکست دے دی، مہمان ٹیم 250 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی، ویرات کوہلی کو ڈبل سنچری اسکور کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

پیر کو حیدرآباد میں ٹیسٹ کے پانچویں اور آخری روز بنگلہ دیش نے 459 رنز کے تعاقب میں 103 رنز 3 کھلاڑی آؤٹ پر اننگز دوبارہ شروع کی شکیب الحسن 22 رنز بنانے کے بعد روندرا جدیجا کی گیند پر پجارا کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔

محمود اللہ اور مشفق الرحیم کے مابین 56 رنز کی شراکت قائم ہوئی، مشفق 23 رنز بناکر ایشون کی گیند پر جدیجا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے، 213 کے مجموعی اسکور پر صابر رحمان 22 رنز بنانے کے بعد ایشانت شرما کا نشانہ بن گئے۔

محمود اللہ نے 64 رنز کی اننگز کھیلی۔ اس کے بعد بنگلہ دیش کی وکٹیں وقفے وقفے سے گرتی رہیں اور پوری ٹیم250 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ مہدی حسن مرزا 23 ، تیج السلام چھ اور تسکین احمد ایک رن بناکر آؤٹ ہوئے۔ روی چندرن ایشون اور روندرا جدیجا نے 4،4 وکٹیں حاصل کیں، ایشانت شرما نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (تعلیم /پنگریو)بدین کے100سے زائد اسکولوں کے ٹیسٹ ایڈ منسٹریٹر تر بیتی ورکشاپ میں شامل سندھ کے 29 اضلاع میں تیسری جماعت کے 230طلبہ و طالبات کی مادری زبان اورحساب کے مضامین میں ان کی ذہنی صلاحیتوں کا جائزہ لینے کے لیے تعلیمی جائزہ پروگرام شروع کیا گیا ہے ،اس جائزہ پروگرام کا انعقاد محکمہ تعلیم اور پیس نامی ادارے کی جانب سے کیا گیا ہے.

ضلع بدین سے تعلق رکھنے والے ایک سو سے زائد اسکولوں کے ٹیسٹ ایڈ منسٹریٹروں کے تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ( پیس) کے ضلعی فوکل پرسن ڈاکٹر خلیل احمد کورائی نے کہا ہے کہ 2009 کے بعد پہلی بار نصاب میں تبدیلی لانے کے لیے جائزہ لیا جا رہا ہے تربیتی ورکشاپ اسی سلسلے کی کڑی ہے ، محکمہ تعلیم ضلع بدین کے فوکل پرسن محمد خان سموں نے کہا کہ 13اور14 فروری کو سندھ سطح پر ہونے والے اس جائزے سے معلوم ہو جائے گا کہ موجودہ تعلیمی نصاب طلبہ و طالبات کی ذہنی صلاحیتوں کو اجاگر کر نے میں معاون ثابت ہو رہا ہے یا نہیں.

 

انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام سندھ بھر میں منعقد کیا جارہا ہےپیس تربیتی ورکشاپ میں ضلع بدین کی پانچوں تحصیلوں ٹنڈو باگو، بدین، گولارچی، تلہار اورماتلی کے پرائمری، مڈل، ہائی اور ہائر سیکنڈری اسکولوں کے اساتذہ حصہ لے رہے ہیں پیس اور محکمہ تعلیم کے اس تربیتی ورکشاپ میں حصہ لینے والے اساتذہ نے اس تربیتی پروگرام کو خوش آئند اور وقت کی ضرورت قرار دیاا ور کہا کہ اس طرح کے تربیتی پروگراموں سے اساتذہ اور طلبا جدید تعلیمی تقاضوں سے ہم آہنگ ہو سکیں گے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی ( تعلیم / کراچی) محکمہ تعلیم سندھ کی مسلسل ٹال مٹول اورفورٹیئر فارمولے پر نظرِ ثانی نہ ہونے کے خلاف سندھ بھر کے کالج اساتذہ 15فروری کو کراچی پریس کلب کے سامنے دھرنادیں گے اس بات کا اعلان سندھ پروفیسر اینڈ لیکچرار ایسو سی ایشن کے مرکزی صدر پروفیسر فیروزالدین صدیقی نے سپلا کراچی ریجن کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں پروفیسر علی مرتضیٰ،ریجنل صدرکراچی پروفیسر عامرالحق، جنرل سیکریٹری پروفیسرمنور عباس، پروفیسر غلام رسول لاکھو، پروفیسرعزیز اللہ میمن، پروفیسرنہال اختر، پروفیسرامیر علی لاشاری، پروفیسر رسول بخش قاضی، پروفیسر مفتاح الدین، پروفیسرفہیم ارشد، پروفیسر محمد عدیل، پروفیسر عبدالمجید ٹانوری ، پروفیسر نزاکت علی، پروفیسر علی شیر گھانگھرو، پروفیسرابوبکر بھٹو ودیگر نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر صدیقی نے مزید کہا کہ سندھ کے کالج اساتذہ کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں روا رکھا جارہا ہے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی ( تعلیم /کراچی) صوبا ئی وزیر تعلیم برا ئے تعلیم و خواندگی جا م مہتا ب حسین ڈہر نے کہا ہے کہ اسکولز اور کا لجز میں کمپیو ٹر لیب کو مکمل طو ر پر فعال کیا جا ئے ۔ محکمہ تعلیم ہا ئی اسکو لز او ر کا لجز کمپیو ٹر ز اور اس سے متعلقہ فر نیچرز کی فرا ہمی کو یقینی بنا رہا ہے کیو نکہ دو ر جدید میں کمپیو ٹر کی تعلیم کی اہمیت سے انکا ر نہیں ہے ۔ یہ با ت انہو ں پیرکو اپنے دفتر میں ایک اجلا س کی صدا ر ت کر تے ہو ئے کی۔

اجلا س میں سیکریٹری تعلیم اسکو لز مصطفی جما ل سید اور سیکریٹری تعلیم کا لجز ڈاکٹر ریاض میمن بھی مو جو د تھے ۔صوبا ئی وزیر تعلیم نے ہدایت کی کہ اسکو لز اور کا لجز کو فرا ہم کیے جا نے والے کمپیو ٹرز اور متعلقہ فرنیچرز کی فہرست ان کو جلد از جلد پیش کی جائے اور جن تعلیمی ادا رو ں میں ان کی قلت ہے وہا ں ان کی کمی کو فو ر ی طو ر پر پورا کیا جا ئے ۔

انہو ں نے کہا کہ اس دو ر جدید میں کمپیو ٹر کی تعلیم کی اہمیت سے انکا ر ممکن نہیں ہے اور سر کا ر ی تعلیمی ادا روں کے طلبا ء کو کسی بھی میدا ن میں پیچھے نہیں رہنا چا ہیے۔ جا م مہتا ب حسین ڈہر نے کہا کہ اگر کمپیوٹر کی تعلیم دینے والے اسا تذہ کی بھی کمی ہے تو اس کو ہنگا می بنیا دو ں پر پورا کیا جا ئے تا کہ تدریسی عمل میں کو ئی رکا وٹ نہ پیدا ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ لو ڈ شیڈنگ کی صورت میں متبا دل بجلی کی فراہمی کا بھی انتظام کیا جا ئے محکمہ تعلیم میں فنڈز کی کمی نہیں ہے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(لاہور) سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری نے کہا ہے کہ بھارتی دانشور کلکرنی صاحب ایک بہادر اور نڈرانسان ہیں ،شیوسینا نے بھارت میں داخل ہونے پر دھمکایا لیکن انہوں نے میرا ساتھ دیا۔
خورشید قصوری کا کتاب رونمائی کے حوالے سے لاہور میں منعقدہ تقریب سے کانفرنس منعقد کرنے کا مقصد یہ تھا کہ پاکستان اور انڈیاکے جو مذاکرات معطل ہوئے ہیں ان کو عوامی سطح پر آگے لایا جائے جس کا فائدہ پاکستانی اور بھارت کی غریب عوام کے حق میں ہے۔جو جنگجوانہ باتیں نئے انڈین آرمی چیف نے کی ہیں،ان باتوں کا دوسرارخ ہے جس کی کافی حد تک نمائندگی بھارتی دانشور کلکرنی صاحب اور ان جیسے دیگر روشن خیال لوگ کرتے ہیں
ان کی بات غور سے سنی جانی چاہیے تاکہ پاکستان میں یہ خیال نہ ہو کہ انڈیامیں مودی جیسے ہی نہیں اچھی سوچ کے لوگ بھی بستے ہیں ۔ ایسے حالات میں جب دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات نہ ہورہے ہوں ایسی بات چیت کا بہت فائدہ ہوتا ہے۔انہوںنے شیو سینا کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ جس شہر میں رہتے ہیں ان کا اس جگہ کنٹرول ہے ،انہوںنے میرا بھارت میں داخل ہونے پر ساتھ دینے کی رنجش میں کلکرنی صاحب کے منہ سیاہی پھینک دی اس کے بعد انہیں زدوکوب کیا گیا۔
سندھ طاس معاہدے سے متعلق انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ جنگ کشمیر میں ہو یا نہ ہو اگر پانی بند کیاگیا تو جنگ ہوگی اس لئے دونوں جانب عقلمندی کا مظاہرہ کیاجانا چاہیے

 

 

ایمز ٹی وی (کراچی) کراچی میں تھانہ کلری پولیس نے ایس ایچ او اے وی سی سی اختر حسین اور پولیس پارٹی کے خلاف شہری اخلاق کی مدعیت میں اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج کرلیا۔ایس ایچ او اے وی سی سی نے چار دسمبر2016کو مدعی مقدمہ کو گھر سے اغوا کیا۔

چھاپہ مار ٹیم نے اخلاق کی رہائی کے لیے اہلخانہ سے 3لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا اور اس سلسلے میں اہلخانہ اورپولیس پارٹی کے درمیان معاملات رقم کی ادائیگی کا شیڈول طے ہوا۔اے وی سی سی کے ایس ایچ او نے تاوان کی مد میں 30ہزار روپے لیکر اخلاق کو رہا کردیا جبکہ بقایا تاوان 2لاکھ 70ہزار روپے اقساط میں دینا طے پایا۔

اعلیٰ حکام نے تحقیقات میں جرم کے مرتکب ہونے پر ایس ایس او اختر حسین کٹور کو معطل کردیا۔

 

 

ایمزٹی وی(کوئٹہ)سریاب پل کے قریب بم ناکارہ بناتے ہوئے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکار سمیت 2 افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہوگئے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں سریاب پل کے قریب تخریب کاری کے لیے بم نصب کیا گیا تھا کہ اس دوران ایک شہری نے یہ دیکھ کر پولیس اور ایف سی کو اطلاع دی جس کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری اور بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع پر پہنچ گیا۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کا اہلکار بم ناکارہ بنارہا تھا کہ اس دوران زور دار دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار جاں بحق اور 6 افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ایک شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ دھماکے کی آواز سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا جب کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا۔
دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے غم زدہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہرشہید اور زخمی اہل کار ہمارا ہیرو ہے جب کہ قانون نافذکرنیوالےادارےشہریوں کی حفاظت کیلیے بے مثال خدمات دے رہے ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی)آسٹریلیا نے سندھ پولیس کو جدید ترین کرائم سین وین تحفے میں دیدی۔ ایس ایس پی کراچی جاوید اکبر ریاض کے مطابق وہیکل کرائم سین کا ایک پورا سٹیشن ہے۔ تحقیقاتی افسران کیلئے کرائم سین سے منسلک تمام آلات موجود ہیں۔ کرائم سین وہیکل میں خصوصی طور پر ہائی ڈیفی نیشن کیمرہ بھی نصب ہے۔ وین میں فنگر پرنٹس ، ڈیجیٹل فرانزک، ڈی این اے محفوظ کرنے کی بھی سہولیات موجود ہیں۔