پیر, 20 جنوری 2025

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد) نجکاری کمیشن بورڈ نے پاکستان سٹیل ملز لیز پر دینے کی منظوری دیدی ۔ نجکاری کمیشن بورڈ نے ایک اجلاس کے دوران پاکستان سٹیل ملز 30سا ل کیلئے لیز پر دینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم نجکاری کا حتمی فیصلہ کابینہ کی نجکاری کمیٹی کریگی۔ فیصلے کے بعد آئندہ چند ماہ میں مل کو لیز پر دیدیا جائے گا ۔ نجکاری کمیشن بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ سٹیل ملز کو لیز پر دینے کے باوجود اس کے اثاثے فروخت نہیں کیے جائیں گے ۔یار دہے 2006ءمیں سپریم کورٹ نے اس کی نجکاری روک دی تھی

 

 

ایمز ٹی وی(برلن) مخالفین کو الزامات کی بارش کرکے تنگ کرنے والے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کوجرمن چانسلر نے جواب دے کر امریکہ کو آئینہ دکھا دیاہے،ایسا جواب ملا ہے کہ تمام امریکی حیرت میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ یورپ کا اتحاد ہی ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دیے گئے بیان کا بہترین دفاع ہے،نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی جانب سے 10 لاکھ سے زائد تارکینِ وطن کو جرمنی میں داخلے کی اجازت دینے کے فیصلے کو ایک 'بڑی غلطی' قرار دیا تھا۔ جرمن وائس چانسلرنے یہ بھی کہاہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں بغیر سوچے سمجھے امریکی مداخلت نے ہی پناہ گزینوں کے بحران کو جنم دیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ برطانیہ کی جانب سے برگزٹ کا فیصلہ بہت اچھا تھا کیونکہ یورپی یونین ٹوٹنے کے دہانے پر ہے۔جواب میں انگیلا میرکل نے کہا کہ یورپی یونین کو اکیسویں صدی کے چیلنجز کے مطابق اپنی پالیسیز بنا کر اپنی شناخت کی جنگ جاری رکھنی چاہئیے۔ اسی طرح امریکی منتخب صدر نے بیان دیا تھا کہ امریکہ میکسیکو میں تیارکردہ جرمن کاروں کی امریکہ میں فروخت پر زیادہ محصول عائد کرے گا،جس پر جواب دیتے ہوئےے کہا ہے کہ اگر امریکی اچھی کاریں بناتے تو امریکی شہری جرمن کاروں کے اس قدر دلدادہ نہ ہوتے۔ یادر ہے جرمن کار ساز کمپنیوں، جیسے بی ایم ڈبلیو، فاکس ویگن اور ڈائملر نے میکسیکو میں سرمایاکاری کر رکھی ہے کیونکہ وہاں پیداواری لاگت کم ہے

 

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد) ن لیگ کے رہنما خرم دستگیر نے کہا ہے کہ انٹر نیشنل رپورٹ کی بنیاد پر کسی کو ملزم نہیں ٹھہرایا جاسکتا اور اگر ایسا ممکن ہے تو شہید محترمہ بے نظیر بھٹوکیخلاف بھی ماضی میں رپورٹس آئی تھیں، ان کے بارے میں کیا خیال ہونا چاہیے؟ دستگیر کا پانامہ کیس پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اپریل 2016میں پانامہ پیپرز منظر عام پر آئے اورآج 16جنوری تک کسی پیپر میں نواز شریف کانام نہیں آسکا۔ایک گروہ کی جانب سے وزیراعظم پر الزامات کی صورت میں کیچڑ اچھالا گیا اور اس کیچڑ میں وزیراعظم کی سچائی چھپ گئی ہے جسے دھو کر عوام کے سامنے لانے میں وقت لگے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے مرحومین تک کو کیس میں گھیسٹ لیا گیا ہے کبھی کبھار تو ایسا لگتا ہے جیسے احتساب کی بجائے ہر روز ٹی وی پر جھوٹے الزامات اور من گھڑت کہانیوں کی صورت میں ذاتی دشمنی نکالی جا رہی ہے۔لیکن ہم وزیراعظم کو داد دیتے ہیں جنہوں نے خود کو خاندان سمیت احتساب کیلئے عدالت عالیہ کے سامنے پیش کردیا ہے۔ خرم دستگیر نے کہاکہ ن لیگ پر الزامات کی بوجھاڑ کی جارہی ہے اور تحقیقات بھی کی جارہی ہے لیکن ابھی تک نتیجہ صفر ہی نکلا ہے۔اب تک ایسا کوئی وکیل نہیں آسکا جوصرف وزیراعظم کیخلاف سچائی پر مبنی ثبوتوں کیساتھ بات کر سکے ،جو آتا ہے الزام لگانا شروع کردیتا ہے۔لیکن ہم الزام بھی برداشت کررہے اور میڈیا کے سوالات کوبھی۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے شور مچا مچا کر پورے ملک کے عوام اور میڈیا کو سر پر اٹھایا ہوا ہے کہ ہمارے پاس بہت ثبوت ہیں،اگر پی ٹی آئی کے پاس ثبوتوں کے اتنے ہی انبار لگے ہوئے ہیں تو اکاونٹبیلٹی کورٹ میں چلے جائیں سڑکوں پر شور کرنے سے کیا ہوگا

 

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سرکاری وکیل کی قانونی موشگافیوں سے وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سزا سے نہیں بچیں گے، وزیراعظم کی تقریر اور قوم سے خطاب ان کے گلے کی ہڈی بن گئی ہے نہ نگل سکتے ہیں اور نہ اگل سکتے ہیں، بی بی سی کی رپورٹ سے ثابت ہوتا ہے کہ وزیراعظم کا عدالت میں موقف جھوٹ پر مبنی ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ آج پانامہ کیس کی سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے جو قانونی موشگافیاں بیان کی ہیں مجھے یقین ہے کہ وہ اس سے وزیراعظم کو نہیں بچا سکیں گی۔ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی تقریر میں بہت زیادہ تضادات موجود ہیں۔ وزیراعظم کی تقریر اور قوم سے خطاب ان کے گلے کی ہڈی بن گئی ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نہ اس کو قبول کر سکتے ہیں اور نہ ہی قے کر سکتے ہیں۔ حکومت کے لئے ایک ہی راستہ ہے کہ وہ حقائق کو تسلیم کرے۔ سراج الحق نے کہا کہ آج سپریم کورٹ میں جماعت اسلامی نے ایک اور پٹیشن جمع کی ہے، اس پٹیشن میں ہم نے یہی موقف اختیار کیا ہے کہ ہر دن دنیا میں نئی چیزیں سامنے آ رہی ہیں، اس سے اس بات کو تقویت مل رہی ہے، وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اور ان کے خاندان کی جو جائیدادیں ہیں، اس حوالے سے سپریم کورٹ میں ان کی وضاحتیں جھوٹ پر مبنی ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ بی بی سی نے جو رپورٹ پیش کی ہے دستاویزات کے ساتھ ہم نے اس کو اپنی پٹیشن کا حصہ بنایا ہے، بی بی سی ایک مستند ادارہ ہے اور وہ پوری ریسرچ اور تحقیق کے بعد موقف کا اظہار کرتا ہے، مجھے یقین ہے کہ پانامہ لیکس کا فیصلہ آئے گا اور اس کے بعد پاکستان میں کرپشن کے لئے راستے بند ہو جائیں گے اور پانامہ لیکس مقدمہ ہی نوازشریف حکومت کے ڈوبنے کا سبب بنے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بی بی سی کی رپورٹ پانامہ مقدمہ پراثرانداز ہو گا، بی بی سی رپورٹ میں دستاویزات موجود ہیں اور فلیٹ کے بارے میں رپورٹ میں جو موقف اختیار کیا گیا ہے وہ اس رپورٹ کی روشنی میں سوفیصد جھوٹ ثابت ہو گا۔قبل ازیں سپریم کورٹ بار کے ممبران سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہوں نے کہا حکومت کو وکلا کے مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں جماعت اسلامی وکلا برادری کے ساتھ ہے۔ دریں اثنا امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی زیر صدارت اسلام آباد میں جماعت اسلامی کی قانونی کمیٹی کے اجلاس میں پانامہ لیکس کیس کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ دستور پاکستان کی دفعہ 62۔63 کے حوالے سے غور کیا گیا اور پارلیمنٹ میں زیر غور نیب آرڈی نینس و دیگر قوانین میں ترمیم ، انتخابی اصلاحات کے سرکاری مسودہ پر بریفنگ ، فوجی عدالتوں کے قیام کے لیے دستور میں ترمیم کے ایجنڈے پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔ اجلاس میں جماعت اسلامی کی قانونی کمیٹی کے صدر اسد اللہ بھٹو ایڈووکیٹ ، نائب امراء ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،پروفیسر محمد ابراہیم اور میا ں محمد اسلم سمیت سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کیس میں جماعت اسلامی کے وکلا نے بھی شرکت کی

 

 

ایمز ٹی وی(لاہور) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ کچھ بھی ہو جائے کرپشن برداشت نہیں کروں گا، وعدہ ہے جب تک یہاں ہوں کوئی بھی کرپٹ جج کورٹ روم میں نہیں بیٹھ سکتا،عدالتی نظام میں بہتری کیلئے کلچر تبدیل کیا ،عوام کی بہتری کیلئے عدالتوں کوہر حال میں فنکشنل رکھناہوگا۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے تبدیل ہونے والے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نذیر احمد گجانہ کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں شرکت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر لاہورہائیکورٹ کے ججز صاحبان ،ضلعی عدالتوں کے ججز صاحبان اور دیگربھی موجود تھے ۔چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصورعلی شاہ نے کہا کہ کوئی بھی جج کرپشن برداشت نہیں کر سکتا،جج کو کرپشن کرنازیب نہیں دیتا ۔ انہوں نے کہا کہ سیشن ججزکسی سے نہ ڈریں ایمانداری سے اے سی آرلکھیں۔ جب تک یہاں ہوں کوئی کرپٹ جج کورٹ روم میں نہیں بیٹھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام میں بہتری کے لئے ہر ممکنہ اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ ججز کی تعیناتی صرف اور صرف میرٹ پر کی گئی ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ کی طرح اضلاع کی سطح پر بھی کیس مینجمنٹ پلان لارہے ہیں۔ نئے ججز بھرتی کئے جارہے ہیں اور ان کی استعدادکار بڑھارہے ہیں۔ ہم اسکائپ پر جنرل لیکچر شروع کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کی نسبت رواں سال میں کیسز نمٹانے کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہواہے جس پر سب مبارکبادکے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی بہتری کے لئے عدالتوں کو ہر حال میں فنکشنل رکھنا ہے کیونکہ اگر یہاں پر ایسا کچھ ہوتا ہے تو پورے پنجاب میں اس کا اثر جاتا ہے

 

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد) تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین نے عمران خان کے الیکشن کمیشن سے معافی مانگنے کے معاملے کو بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن سے معذرت یکسرخارج ازامکان ہے،ہم ایسی اطلاعات کے پیچھے کارفرما عناصر سے بخوبی آگاہ ہیں۔ ہم نے عام انتخابات کی مکمل تیاری کرلی ہے ،اس بار پولنگ بوتھ کا بھی خیال رکھا جائے گا اور ہماری بھر پور کوشش ہوگی تمامتھیلے امیدواروں کے سامنے کھولے جائیں جبکہ ہمارا ایک امیدوار ریٹرننگ افسر کے پاس موجود رہے گا۔انہوں نے کہاکہ ہماری ہر ممکن کو شش ہے آنیوالے الیکشن میں دھاندلی نہ ہونے دی جائے اور صاف شفاف الیکشن ہوں۔جہانگیر ترین کا کہنا تھا 2013کے الیکشن میں ہماری 2غلطیاں تھیں کہ ایک تو ہم نے امید واروں کو ٹکٹ بہت تاخیر سے دئیے اور دوسری غلطی انتخابی نظام جتنا تسلی بخش ہونا چاہیے تھا اتنا نہیں تھا،جبکہ ہمارے 70فیصد امیدواروں نے پہلی بار الیکشن میں حصہ لیا تھا،لیکن اس بار ہم امیدوار کو صحیح وقت پر میدان میں اتاریں گے اور ن لیگ کو شکست دیں گے۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد) ٹیچر کے عشق میں ناکامی پر خود کشی کرنے والے ساتویں جماعت کے طالبعلم اسامہ کے والد کا موقف بھی سامنے آگیا ۔ اسامہ کے والد نے کہا ہے کہ کچھ عرصہ پہلے ہی انہوں نے اپنے بیٹے کی پسند کی منگنی کی تھی انہیں اس کے ٹیچر کے عشق کے حوالے سے کچھ نہیں پتا۔ اسلام آباد کے نواحی علاقے ترنول میں ساتویں جماعت کے طالبعلم نے اپنی ٹیچر سے عشق میں ناکامی پر کلاس روم میں ہی اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا جبکہ موقع سے ملنے والے خط میں خودکشی کرنیوالے اسامہ نے انتظامیہ سے درخواست کی کہ خودکشی کیلئے استعمال ہونیوالا پستول کہیں دور پھینک دیں ، نہیں چاہتاکہ اس کام کے لیے میرے اہلخانہ گرفتار ہوں۔ خودکشی کرنے والے طالبعلم کے والد موقع پر موجود نہیں تھے تاہم جب وہ آئے تو پولیس نے ان سے تفتیش کی تو انہوں نے اپنے بیٹے کے ٹیچر سے عشق کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا اور بتایا کہ اس نے کچھ عرصہ پہلے ہی اپنے بیٹے کی پسند کی جگہ پر منگنی کی تھی۔ دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اسامہ کی عمر 16 سال تھی جبکہ اسے پڑھانے والی ٹیچر کی عمر 19 سال تھی ۔ اسامہ ٹیچر کے عشق میں گرفتار ہو کر بار بار ساتویں کلاس میں فیل ہو رہا تھا کیونکہ مذکورہ ٹیچر اسی کلاس کو پڑھاتی تھیں

 

 

ایمز ٹی وی(لاہور) پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم موجودہ حکمرانوں کو احتساب سے بھاگنے نہیں دیں گے، میں پنجاب کے شہر شہر جاوں گا،حکومت مخالف تحر یک چل پڑی ہے اب منزل پر پہنچ کر ہی ختم ہوگیُ (ن) لیگ والوں کے اصل چہرے قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں ، پیپلزپارٹی حکمرانوں کی عوام دشمن پالیسوں کے خلاف پار لیمنٹ کے اندراور باہر احتجاجی کر یگی ، 19جنوری کو لاہور سے فیصل آباد تک تاریخی ریلی نکالی جائیگی ۔ بلاول ہاؤس لاہور میں 19جنوری کے ریلی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہماری عوامی تحریک چل پڑی ہے ،یہ تحریک اپنا مقصد حاصل کیے بغیر اب نہیں رکے گی۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے تمام کارکن لاہور فیصل آباد ریلی میں بھر پور شرکت کریں، کرپٹ حکمرانوں کا احتساب ہو کر ہی رہے گا ،کسی کو بھی بھاگنے نہیں دیا جائے گا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی آج پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی اور عوامی جماعت ہے اور ہم پنجاب میں یہ ثابت کر کے دکھائیں گے

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) نوکیا کی جانب سے ایک بار پھر صارفین کو سرپرائز دیئے جانے کا امکان ہے اور اس کی جانب سے بالکل غیرمعمولی اسمارٹ فون جلد سامنے آسکتا ہے۔ فن لینڈ سے تعلق رکھنے والی اس کمپنی نے گزشتہ دنوں نوکیا سکس کے ذریعے اسمارٹ فون مارکیٹ میں واپسی کی تھی اور اب وہ ایسے فون پر کام کررہی ہے جو کہ آدھا فولڈ ہوجاتا ہے۔ یہ نیا اسمارٹ توقعات سے بھی جلد متعارف کرائے جانے کا امکان ہے جس کا اندازہ اس پیٹنٹ سے ہوتا ہے جس میں نوکیا کے اس منفرد ڈیزائن کے فون کو دکھایا گیا ہے۔ نوکیا نے فولڈ ایبل اسمارٹ فون کا پیٹنٹ 2013 میں امریکا میں درج کرایا تھا مگر اس کی اجازت گزشتہ سال کے آخر میں اسے ملی۔ اس پیٹنٹ کو دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ فون کسی میک اپ مرر کی طرح بند اور کھلے گا۔