ایمز ٹی وی(اسلام آباد) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ میں سپریم کورٹ بار کے ساتھ ہوں اور انکے ساتھ کیے گئے وعدے پورے کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں سماعت کے بعد رات کو نیند اچھی آتی ہے۔الیکشن کمیشن سے میں نے کوئی معافی نہیں مانگی۔ پانامہ کیس کی سماعت سے قبل سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکلاءکی جانب سے سیاسی اور حکومتی رہنماﺅں کو روکے جانےاور احتجاج کیے جانے پر عمران خان نے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ وعدہ ایک معاہدے کی طرح ہوتا ہے،ہمارا دینی فرض ہے کہ معاہدے پر عمل کیا جانا چاہیے۔وکلا نے کہاکہ 6ارب روپے لینے کے باوجود این او سی نہیں دیا جارہا ہے۔عمران خان نے جواب میں کہا کہان اپنی زبان سے پیچھے ہٹنا کو ئی پہلی بار تو نہیں ہے
ایمز ٹی وی(اسلام آباد) وزیراعظم نواز شریف نے عدالت سے آرٹیکل248 کے تحت استثنا مانگ لیا ہے۔ پانامہ کیس کی سماعت کے دوران وزیراعظم کے وکیل مخدوم علی خان نے وزیراعظم کی طرف سے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو پاکستان کے آرٹیکل 248 کے تحت اس کیس سے استثنا دیا جائے وزیراعظم کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صدر ،گورنر اور وزیراعظم کو آئینی استثنا حاصل ہے۔وزیراعظم کو استثنا امور مملکت چلانے پر حاصل ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین صدر اور گورنرز کومکمل استثنافراہم کرتا ہے۔ مخدوم علی خان نے کہا کہ آرٹیکل 68 اور 204 ججز کنڈکٹ پر بات کرنے سے روکتے ہیں۔وزیراعظم نے آرٹیکل 66 کے بجائے 248 پر استثنا مانگا ہے۔اسمبلی میں ججز کے کنڈکٹ پر بات ہو تو استثنا حاصل نہیں ہوگا۔
ایمز ٹی وی(کراچی) سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صوبے میں موجود غیر قانونی مہاجرین اور غیر ملکیوں کے سواء دیگر تمام افراد کو مردم شماری کا حصہ بنایا جائے گا، جیسا کہ اس سے اسمبلیوں میں سیاسی نمائندگی، حلقوں کی حد بندی، فنڈز کی تقسیم اور وفاقی حکومت میں سول عہدوں پر بھرتی کے کوٹے کے معاملات منسلک ہیں۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعد کیا جس میں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے نمائندوں کی جانب سے مردم شماری کے حوالے سے پیش کی گئی تفصیلی بریفنگ کے بعد اجلاس کے ایجنڈے میں شامل دیگر معاملات پر بات چیت کی گئی۔ سندھ سیکریٹریٹ میں ہونے والے اجلاس میں تمام صوبائی وزیر، مشیر، خصوصی مشیر، چیف سیکریٹری، صوبائی پولیس چیف، شماریات کے چیف، نادرا کے نمائندے اور دیگر سینئر سرکاری عہدیداران شامل تھے۔ مردم شماری کے علاوہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل دیگر معاملات میں صوبے میں امن و امان کی صورت حال، فوڈ اتھارٹی بل، متنازع دلچسپی کے بل، عشر جمع کرنے کا قانون اور پناہ شیلٹر ہوم شامل تھے۔ صوبے میں مردم شماری 10 دن کے وقفے کے ساتھ دو مراحل میں ہوگی، پہلے مرحلے کا آغاز 15 مارچ کو ہوگا جس میں کراچی، حیدرآباد، گوٹھکی جبکہ دوسرے مرحلے میں صوبے کے باقی تمام اضلاع میں مردم شماری کی جائے گی۔ جاری شیڈول کے مطابق مکانات کی فہرست بنانے کا کام تین روز تک جاری رہے گا جو 15 سے 17 مارچ کے دوران مکمل کیا جائے گا، جس کے بعد فارم ٹو کو بھرنے کا عمل 27 مارچ تک جاری رہے گا، بے گھر افراد کی مردم شماری کا کام ایک روز (28 مارچ) کو مکمل کیا جائے گا، پُر کیے گئے فارمز کی واپسی اور دوسرے مرحلے کیلئے دستاویزات کی فراہمی کا کام 29 اور 30 مارچ کو کیا جائے گا۔ مردم شماری کے دوسرے مرحلے میں گھروں کی فہرست بنانے کا کام 11 مئی سے 13 مئی تک جاری رہے ہوگا۔ مردم شماری آپریشن کے لیے 28038 افراد کی ضرورت ہوگی، جنھیں محکمہ تعلیم، ریونیو، مقامی حکومت، پاپولیشن ویلفئراور دیگر محکموں سے تعینات کیا جائے گا۔ ان افراد کی ٹریننگ بل ترتیب 24 جنوری اور 4 فروری کو شروع ہوگی جبکہ 183 ٹرینرز 28038 افراد کو 704 بیچز میں ٹریننگ فراہم کریں گے۔ مردم شماری کرنے والے ہر فرد کے ساتھ ایک سپاہی ہوگا جو انفرادی طور پر تمام گھروں کے نمبر اور خاندان کے سربراہ یا گھر کے دیگر کسی ذمہ دار کا قومی شناختی کارڈ نمبر حاصل کرے گا۔ مردم شماری کے عمل کی نگرانی کیلئے ضلع کی سطح پر ویجیلینس ٹیمیں بنائی جائیں گی۔ اجلاس کے دوران کابینہ کو مردم شماری پر بریفنگ دیتے ہوئے شماریات کے چیف آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ 2008 میں تعطل کاشکار ہونے والی چھٹی مردم اور مکانات شماری کا آغاز 15 مارچ 2017 سے ہونے جارہا ہے ، جسے مشترکہ مفادات کونسل نے گذشتہ سال 16 دسمبر کو منظور کیا تھا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ مکانات کی فہرست بنانے کا کام اور مردم شماری ایک ساتھ کی جائے گی، فارم ٹو کو مردم شماری کے دوران استعمال کیا جائے گا جبکہ فارم ٹو اے کو مردم شماری کے آپریشن کے اختتام پر پُر کیا جائے گا۔ صوبائی کابینہ کی تجاویز اس موقع پر صوبائی وزیر مُکیش کمار چاولہ نے بتایا کہ فارم ٹو اے کے ذریعے ہجرت، عمر، معذوری اور دیگر اہم معلومات حاصل کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ فارم کو مردم شماری کے دوران ہی باضابطہ طریقے سے پُر کیا جانا چاہیے۔ جس پر وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے کو وفاق کے سامنے اٹھائیں گے۔ کابینہ کو یہ بھی بتایا گیا کہ اس عمل کی مکمل کوریج اور مؤثر نگرانی کیلئے ملک کو 4 مرحلوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جس میں مردم شماری کے اضلاع، مردم شماری کے انچارج، مردم شماری حلقوں اور 200 سے 250 گھروں پر مشتمل مردم شماری کے بلاکس شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ مردم شماری کے صوبائی نتائج کا اعلان 60 یوم کے اندر کردیا جائے گا اور اس حوالے سے اہم خصوصیات پر پیشگی ٹیبیولیشن بنایا جائے گا اور رپورٹیں بھی باقاعدہ طور پر منظر عام پر لائی جائیں گی۔ اجلاس کے دوران سوال وجواب کی نشست کے دوران صوبائی وزیر منظور وسان کا کہنا تھا کہ مردم شماری کے فارم میں صرف 6 مذاہب اور 10 زبانوں کو شامل کیا گیا ہے جس میں پارسیوں اور ان کی زبانوں جیسا کہ گجراتی اور کاٹھیاواڑی کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی مادری زبان گجراتی تھی اور اسے فارم میں شامل کیا جانا چاہیے، جس سے یہ واضح ہوسکے گا کہ سندھ میں کتنے پارسی، گجراتی اور دیگر افراد رہائش پذیر ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ اس مسئلے کو بھی وفاقی حکومت کے سامنے اٹھائیں گے۔ سینئر وزیر نثار کہوڑو کا کہنا تھا کہ اعتراضات دائر کرنے اور انھیں دور کرنے کا کوئی مناسب نظام موجود نہیں ہے، اس سارے عمل کی نگرانی کیلئے ایک منتخب نمائندے کو لازمی ہونا چاہیے۔ جس پر انھیں بتایا گیا کہ نگرانی کی کمیٹی میں بلدیاتی نمائندوں کو شامل کیا گیا ہے۔ 2 کروڑ 24 لاکھ قومی شناختی کارڈ نادرا کے نمائندے سہیل نے کابینہ کو بتایا کہ 2 کروڑ 24 لاکھ قومی شناختی کارڈ جاری کیے گئے ہیں جبکہ 33 لاکھ کی آبادی 18 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے۔ نادرا کے نمائندے کا کہنا تھا کہ ادارے کے پاس قومی شناختی کارڈ جاری کرنے کیلئے 30 موبائل گاڑیاں ہیں، جن میں سے 13 ان علاقوں میں بھیجی جاسکتی ہیں جہاں قومی شناختی کارڈ جاری کرنے کی ضرورت ہو۔ جس پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کابینہ سے مشاورت کے بعد وہ ان علاقوں کی نشاندہی کریں گے جہاں قومی شناختی کارڈ جاری کرنے کی ضرورت ہے اور نادرا کو مطلع کردیا جائے گا کہ وہ ان علاقوں میں اپنی گاڑیاں بھیج دیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ 13 گاڑیاں، جو یومیہ 100 قومی شناختی کارڈ جاری کرسکتی ہیں، مذکورہ عمل کیلئے ناکافی ہیں۔ کابینہ کے اجلاس میں طے پایا کہ ان گاڑیوں میں اضافے کیلئے وفاق سے درخواست کی جائے گی۔ کابینہ کو یہ بھی بتایا گیا کہ تقریبا 15000 افراد نے اپنے قومی شناختی کارڈ وصول نہیں کیے ہیں۔ جس پروزیراعلیٰ سندھ نے نادرا کے عہدیدار کو یقین دہانی کرائی کہ ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ مذکورہ قومی شناختی کارڈ کی منتقلی کیلئے نادرا کو مدد فراہم کرے گی۔
ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)ایکس رے، سی ٹی اور ایم آرآئی سے امراض کی شناخت میں بہت مدد ملی ہے لیکن اب ایک نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے پیچیدہ امراض کی شناخت مزید ممکن ہوجائے گی۔ اس ٹیکنالوجی کی ابتدائی آزمائش بہت حوصلہ افزا ثابت ہوئی ہے۔ ہائپر اسپیکٹرل فیزر نامی اس تکنیک کو ایچ وائی ایس پی کا مختصر نام دیا گیا ہے اور اسے بطورِ خاص طبیب استعمال کریں گے۔ اس عمل کے بعد تصاویر کو ایک کمپیوٹر الگورتھم سے گزارا جاتا ہے ۔ ہم جانتے ہیں کہ سالمات (مالیکیولز) مختلف طول موج ( ویولینتھ) کی روشنی میں مختلف انداز میں چمکتے ہیں ۔ اسطرح کسی بھی مالیکیول کی تندرستی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ اس تکنیک کو استعمال کرتے ہوئے مرض کی انتہائی ابتدائی کیفیت معلوم کی جاسکتی ہے۔ ’ اس طریقے سے کئی اہداف کو وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتے دیکھا جاسکتا ہے،‘ اس پر تحقیق کرنے والے سائنسدان فرانسیسکو کیوٹرالے نے کہا جو حیاتیاتی تصویر کشی کے ماہر ہیں۔ یہ ایک اہم طریقہ ہے جس کے ذریعے مرض کی ابتدا کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ ایچ وائی ایس پی ایک ہی مرحلے میں ساری تفصیلات فراہم کرتی ہے۔ اس کے برخلاف دوسرے طریقوں میں ہر ایک تصویر کو بار بار الگورتھم سے گزارنا پڑتا ہے جو مہنگا اور وقت طلب عمل ہے۔ یعنی جسم کے خلیات میں مالیکیول کی سطح پر 18 تبدیلیوں کو ایک ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔ فی الحال اسے ایک چھوٹی مچھلی زیبرا فش پر آزمایا گیا ہے جبکہ اگلے مرحلے میں انسانوں پر اس کی آزمائش کی جاسکے گی۔ مثلاً اگر کوئی شخص پھیپھڑے تباہ کرنے والے کیمیکلز کے سامنے جاتا ہے تو اس کے پھیپھڑے میں ہونے والی ابتدائی تبدیلیوں کو صحت مند پھیپھڑوں سے موازنے کے بعد شروع میں ہی بگاڑ کو نوٹ کرکے بیماری کو روکا جاسکتا ہے۔ اس تکنیک سے کینسر سے لے کر اعضا کی ناکارہ ہوجانے کے عمل کو اچھی طرح سمجھا جاسکتا ہے۔
ایمز ٹی وی (تجارت)مقامی کاٹن مارکیٹ میں پیر کو روئی کے آفیشل اسپاٹ ریٹس میں استحکام رہا۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پیر کو روئی کی فصل 2016-17ءکے آفیشل اسپاٹ ریٹس برائے 37.324 کلو گرام کے نرخ گذشتہ کاروباری روز کے بھاؤ 6 ہزار 375 روپے اور 40 کلوگرام کے ریٹس 6 ہزار 832 روپے بر برقرار رہے۔ اسی طرح 37.324 کلوگرام کے بھاؤ 135 روپے اندرون ملک اخراجات کے ساتھ 6 ہزار 510 روپے اور 40 کلوگرام کے ریٹس 145 روپے اندرون ملک اخراجات کے ساتھ 6 ہزار 977 روپے پر بند ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق ملک کے مختلف شہروں سے حاصل کردہ تفصیلات کے مطابق ڈومیسٹک ٹرانزیکشن کے تحت روئی کی نئی فصل برائے 2016-17ءکی 2 ہزار 200 گانٹھوں کے سودے 5 ہزار 900 روپے سے 6 ہزار 700 روپے فی من پر بند ہوئے۔
ایمز ٹی وی(تعلیم/کراچی) جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ بزنس مینیجمنٹ اینڈ سوشل سائنسز نے بی بی اے (آنرز) ، بی بی اے(ہاسپٹل اینڈ ہیلتھ کیئر مینیجمنٹ )، ایم بی اے ، ای ایم بی اے اور ایم بی اے (ہاسپٹل اینڈ ہیلتھ کیئر مینیجمنٹ )کے انٹری ٹیسٹ کے نتائج کا اجراء کر دیا ہے اور لسٹ یونیورسٹی میں آویزاں کر دی ہے ۔ انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد ابو ذر واجدی کےاعلامیہ کے مطابق طلبا اپنے نتائج یونیورسٹی کی ویب سائیٹ پر بھی دیکھ سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ داخلوں کے خواہشمند طلبا 18 سے 25 جنوری تک داخلہ فیس جمع کراسکتے ہیں ۔
ایمز ٹی وی(صحت)جہاں ورزش کے بے شمار فوائد ہیں وہیں اب نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ورزش جسم کے کسی حصے میں جلن اور سوزش (انفلیمیشن) کو کم کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوتی ہے۔ طبی ماہرین سوزش کو بہت خطرناک تصور کرتے ہیں کیونکہ یہ کئی امراض کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے جن میں امراضِ قلب سے لے کر کینسر تک شامل ہیں۔ اس سے قبل ورزش کو ذیابیطس اور امراضِ قلب کو روکنے ، میٹابولزم ٹھیک کرنے اور پٹھوں و عضلات کی مضبوطی میں اہم تصور کیا جاتا رہا ہے لیکن اب تحقیق سے واضح ہوا ہے کہ ورزش جسمانی جلن کو بھی کم کرتی ہے اورجسم کے قدرتی دفاعی نظام کو بہترحالت میں رکھتی ہے۔ امریکا کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا نے اپنی ایک رپورٹ برین، بیہیویئر اینڈ امیونٹی نامی جرنل میں شائع کرائی ہے، جس میں بتایا ہے کہ روزانہ 20 منٹ کی ورزش بھی آپ کے لیے کرشماتی اثررکھتی ہے۔ یونیورسٹی کی ماہرسوزی ہونگ نے نوٹ کیا ہے کہ ورزش سے جسم کا سمپیتھیٹک نروس سسٹم سرگرم ہوجاتا ہے جو جسم میں سوزش کو کم کرتا ہے۔ یہ نظام دل کی دھڑکن بڑھاتا ہے اور بلڈ پریشر اور سانس کو بھی تیز کرتا ہے ۔ جسمانی ورزش اس نظام کو مؤثر بناتی ہے۔ ورزش کے دوران جسم سے ایپن ایفرائن اور نوریپینفرائن نامی ہارمون خون میں شامل ہوتے ہیں اور جسم کے امنیاتی خلیات کو سرگرم کرتےہیں۔ ماہرین کے مطابق 20 منٹ کی مسلسل ورزش جسمانی جلن اور سوزش کو کم کرتی ہے۔ اگرچہ جسم میں سوزش و جلن معمول کی بات ہے لیکن اس کی بہت زیادتی موٹاپے، ذیابیطس، امراضِ قلب ، گٹھیا اور دیگر خطرناک امرض کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔ سروے کے لیے سائنس دانوں نے 47 شرکا کو 20 منٹ تک ٹریڈمِل پر دوڑایا اور اس کی رفتار ہر ایک کے مزاج اور فٹنس کے مطابق کی تھی۔ ورزش سے پہلے اور بعد میں شرکا کے خون کے نمونے بھی لئے گئے۔ غور پر معلوم ہوا کہ اس سے جسم میں سوزش کو کم کرنے والے کیمیکل بھی کم ہوجاتے ہیں۔ تو اب دیر کس بات کی ۔ ضروری ہے کہ ورزش کو روزمرہ معمولات کا حصہ بنایا جائے۔
ممبئی ( اسپورٹس) بھارت میں جہیز کی روایت عام ہے۔ اس کے خلاف گوکہ کافی تحریکیں چلتی رہتی ہیں ۔ لیکن اس کے باوجود جہیز کی کمی کے سبب خواتین پر تشدد اور انہیں جان سے ماردینے جیسے واقعات اکثر میڈیا میں رپورٹ ہوتے ہیں، البتہ اس رسم کے خلاف اولمپکس میں بھارت کے لئے کانسی کا تمغہ جیتنے والے پہلوان یوگیشور دت نے عملی قدم اٹھاکر مثال قائم کردی۔ وہ پیر کے روز شادی کے بندھن میں بندھے۔ انہوں نے اپنے سسرال سے صرف ایک روپیہ بطور جہیز وصول کیا۔ ایسا نہیں کہ ان کی شادی کسی غریب گھرانے میں ہوئی بلکہ ان کی اہلیہ ہریانہ کے کانگریسی لیڈر کی بیٹی ہے۔ شادی کی تقریب میں کئی ممتاز شخصیات موجود تھیں، سب نے اس فعل کو سراہا ہے۔
ایمز ٹی وی(کراچی) کراچی پولیس کی جانب سے شہر کے میئر کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی تجویز پر سندھ وزارت داخلہ نے خاموشی اختیار کرلی ہے۔ کراچی ایسٹ زون کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس نے حال ہی میں محکمے کے سینئر حکام کو ایک خط تحریر کیا تھا، جس میں تجویز پیش کی گئی تھی کہ کراچی کے میئر وسیم اختر کا نام انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 11 ای ای کے تحت فورتھ شیڈول کی فہرست میں شامل کردیا جائے۔ مذکورہ خط، جس کا موضوع 'متحدہ قومی موومنٹ (الطاف) کے ملزم وسیم اختر ولد محمود خان کو فہرست میں شامل کرنے کی درخواست' تھا، اس سے قبل یہ تجویز ضلع ملیر کے سینئر سپریٹنڈنٹ آف پولیس کی جانب سے گذشتہ سال نومبر میں ڈی آئی جی ایسٹ (شرقی) کو بھیجی گئی تھی، یہ خط بعد ازاں کراچی پولیس کے چیف ایڈیشنل آئی جی آف پولیس کو بھجوایا گیا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل ایئرپورٹ تھانے کے ایس ایچ او کی جانب سے ایس ڈی پی او ایئرپورٹ کو ایک رپورٹ بھیجی گئی تھی، جس میں میئر کے خلاف کارروائی کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ یاد رہے کہ میئر نے دوران حراست 23 اگست کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا ان پر الزام تھا کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کے ہسپتال میں مبینہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کو میڈیکل اور دیگر سہولیات دیتے رہے ہیں۔ انھیں مذکورہ کیس میں 17 نومبر کو ضمانت دی گئی تھی۔ حکام کا کہنا تھا کہ وسیم اختر کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی تجویز اس وقت سامنے آئی تھی جب وہ جیل میں تھے۔ تاہم یہ تجاویز ان کی ضمانت منظور ہونے کے بعد صوبائی وزارت داخلہ کو بھیجی گئی تھی۔ وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا تھا کہ ان سے پولیس نے رابطہ کیا ہے لیکن اب تک اس پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے اور نہ ہی حکومت کا اس حوالے سے کوئی ارادہ ہے۔ صوبائی وزارت داخلہ کے ایک سینئر افسر کا کہنا تھا کہ 'ہمیں یہ تجاویز حال ہی میں ملی ہیں، لیکن حکومت کا پولیس کی بھیجی گئیں تجاویز کے مطابق کارروائی کا ارادہ نہیں'۔ کراچی کے میئر وسیم اختر نے کہا کہ 'نہ تو میں کوئی دہشت گرد ہوں اور نہ ہی میرا کسی دہشت گرد یا عسکریت پسند تنظیم سے تعلق ہے، کراچی کے ڈھائی کروڑ عوام کے منتخب کیے گئے میئر کے خلاف اس قسم کی تجایز کیوں پیش کی گئی ہیں'۔ ان کا کہنا تھا کہ 'مجھ پر لگائے گئے تمام الزامات کے باوجود عدالت نے مجھے ضمانت پر رہا کیا ہے، میں دہشت گرد نہیں ہوں، میں دوبارہ کہتا ہوں، میں ملک کے سب سے بڑے شہر کی نمائندگی کرتا ہوں، یہ ایک ظالمانہ مذاق ہے'۔ واضح رہے کہ فورتھ شیڈول اے ٹی اے کی شق ہے جس کے تحت ایک مشتبہ شخص کو نگرانی میں رکھا جاسکتا ہے اور اس کو روزانہ مقامی تھانے میں اپنی حاضری ضروری بنانا ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ فورتھ شیڈول میں ان عناصر کو بھی شامل کیا جاتا ہے جو غیر ریاستی سرگرمیوں میں ملوث ہوں، نفرت انگیز تقاریر یا ایسی مذہبی تنظیموں سے تعلق رکھتے ہوں جنھیں ابھی کالعدم قرار نہیں دیا گیا لیکن ان کی سرگرمیاں عسکریت پسندی کے زمرے میں آتی ہوں۔
ایمز ٹی وی(تعلیم/کراچی) سیکر یٹری تعلیم فضل پیچوہو دور کے طاقت ور ترین ایڈیشنل سکریٹری تعلیم ریحان بلوچ کو محکمہ تعلیم سے فارغ کر کے انھیں سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئ ہے اور ان کی جگہ محمد نوز سہو کو ایڈیشنل سکریٹری پی اینڈ ڈی ایف مقرر کردیا گیا ہے جب کہ غلام علی برمانی کو ایڈیشنل سکریٹری جی اے مقرر کیا گیا ہے۔