ایمز ٹی وی (اسپورٹس) پاکستان کوآسٹریلیا کیخلاف پہلے ون ڈے میں شکست ہوئی تاہم گرین شرٹس نے باؤنس بیک کرتے ہوئے محمد حفیظ کی قیادت میں کینگروز کو دوسرے میچ میں 6وکٹوں سے مات دیکر سیریز1-1سے برابرکر دی۔ کینگروز کیخلاف تیسرے معرکہ کیلئے قومی ٹیم نے پرتھ میں ڈیرے ڈال لئے، کھلاڑی ایک روز آرام کے بعد منگل سے ٹریننگ کا آغاز کریں گے۔ ریگولر کپتان اظہر علی کی ہیمسٹرنگ انجری کے باعث تیسرے میچ میں شرکت بھی مشکوک ہے ،تیسرے ون ڈے کیلئے وننگ کمبی نیشن برقرار رکھے جانیکا امکان ہے۔پاکستانی ٹیم پیر کو چار گھنٹے سے زائد کی فلائٹ سے پرتھ پہنچی۔ٹیم منیجر وسیم باری نے کہا کہ منگل کی صبح 9 بجے پریکٹس سیشن سے کھلاڑی پرتھ کی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کریں گے، دوسرے ون ڈے میں کامیابی نے مورال بلند کر دیا اور اب سیریز اپنے نام کرنے کیلیے پْرعزم ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تازہ دم ون ڈے اسپیشلسٹ کھلاڑیوں کے آنے سے ٹیم مزید مضبوط ہو گئی اور سب کی نگاہیں تاریخ رقم کرنے پر ہیں، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ کپتان اظہر علی کی حالت میں بہتری تاہم وہ تاحال ہیمسٹرنگ انجری سے مکمل نجات حاصل نہیں کر سکے ہیں، ان کی ری ہیبلی ٹیشن کا کام جاری ہے، تیسرے ون ڈے میں تو وہ حصہ نہیں لے سکتے البتہ آخری دونوں میچز کیلیے واپسی کا امکان ہے۔ پاکستان اورآسٹریلیا کے درمیان تیسرا میچ جمعرات کو واکا گراؤنڈ پر کھیلا جائیگا۔ پاکستان ٹیم پرتھ میں 18 میچزکھیل چکی ہے جس میں سے اس نے9میں فتح سمیٹی جبکہ اتنے ہی میچزمیں شکست کا سامنا کرناپڑا۔ پاکستان کیلئے اچھی خبر ہے کہ میچ کیلئے کینگروز کو تین اہم کھلاڑی دستیاب نہیں ہوں گے۔ ابتدائی دومیچوں میں ٹیم کا حصہ رہنے والے آل راؤنڈر مچل مارش زخمی ہوکر سیریز سے باہر ہوگئے ہیں۔آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ کندھے کی انجری کا شکار مچل مارش پاکستان کے خلاف سیریز کے دیگر میچوں میں ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے جبکہ انھیں بھارت کے دورے کے لیے اعلان کردہ 16 رکنی ٹیم میں بھی شامل کیا گیا ہے۔ مچل مارش، میلبرن میں پاکستان کے خلاف سیریز کے دوسرے میچ میں کندھے میں درد کے باعث بولنگ نہیں کرسکے تھے۔ بورڈ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مکمل فٹنس کے ساتھ واپسی کے لیے انھیں بحالی اور آرام کے لیے کچھ وقت درکار ہے۔ آسٹریلیا نے مارش کے متبادل کے طور پر کسی کھلاڑی کو شامل نہیں کیا ہے تاہم برسبین میں زخمی ہونے والے کرس لین کی جگہ پیٹر ہینڈز کومب کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔ کرس لین کی آخری دومیچوں میں شرکت بھی واضح نہیں ہے جبکہ پرتھ میں ہونے والے تیسرے میچ کے لیے فاسٹ بولر مچل اسٹارک کو بھی آرام کا موقع دیا گیا ہے۔ آسٹریلیا کے چیف سلیکٹر ٹریوس ہونز کا کہنا ہے کہ مچل اسٹارک نے مصروف چھ مہینے گزارے ہیں اور بہت کرکٹ کھیلی ہے۔ ہمیں اس بات کا خیال رکھنا ہے کہ انھیں آرام کرنے کا موقع ملے اور آئندہ مہینوں میں ان کے شیڈول کو دیکھتے ہوئے ہم سمجھتے ہیں کہ ان کو آرام دینے کا یہی بہتر موقع ہے۔ نوجوان بیٹسمین کرس لن گردن میں تکلیف کے باعث پرتھ میں تیسرا ایک روزہ میچ نہیں کھیلیں گے۔ کندھے کی تکلیف میں مبتلا آ ل راؤنڈرمچل مارش کے متعلق فزیو تھیراپسٹ ڈیوڈ بیکلی نے بتایا کہ مچل مارش کے کندھے کی تکلیف میں اضافہ ہوگیا ہے اس لیے انہیں مکمل فٹنس حاصل کرنے کے لئے مکمل آرام اورعلاج کی ضرورت ہے۔ مارش پاکستان کے خلاف مزید تین ایک روزہ میچز میں حصہ نہیں لیں گے تاہم ان کا نام آئندہ ماہ ہونے والے دورہ بھارت کیلئے 16 رکنی اسکواڈ میں شامل ہے۔ مچل مارش کے متبادل کے طور پر مارکس اسٹوئنز کا نام شامل کیا گیا ہے۔
ایمز ٹی وی (کراچی) ضلعی انتظامیہ کی عدم دلچسپی اورعلاقہ پولیس کی مبینہ سرپرستی میں شادی کی تقریبات میں رات12 بجے تک کی پابندی پر عملدر آمد کی بدستور خلاف ورزی جاری ہے۔ شادی کی تقریبات رات ایک بجے سے زائد وقت تک جاری رہنے کی وجہ سے ان علاقوں میں نہ صرف بدترین ٹریفک جام رہنے لگا بلکہ لوٹ مار کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے ، تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی عدم دلچسپی اور علاقہ پولیس کی مبینہ سرپرستی میں شادی کی تقریبات میں رات12 بجے تک کی پابندی پر بدستور خلاف ورزی جاری ہے۔ شہر کے مختلف اضلاع جس میں ضلع وسطی ، ضلع شرقی ، ضلع غربی اور ضلع کورنگی میں واقع شادی ہالز میں شادی کی تقریبات رات 12 بجے کے بجائے ایک بجے سے زائد دیر تک جاری رہنے سے ان علاقوں میں رات گئے تک بدترین ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا ہے۔ ضلع وسطی کے مختلف علاقوں نارتھ ناظم آباد ، سخی حسن ، گلبرگ ، انچولی ، شارع پاکستان اور ناظم آباد میں قائم شادی ہالز میں متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کی عدم دلچسپی اور علاقہ پولیس کی مبینہ سرپرستی میں شادی بیاہ کی تقریبات رات ایک بجے سے بھی زائد وقت تک جاری رہتی ہیں اور ان علاقوں میں جہاں پر شادی ہال ہیں وہاں پر شہریوں کو بدترین ٹریفک جام کی صورتحال سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ ضلع وسطی کے علاقے نارتھ ناظم آباد فائیو اسٹار چورنگی سے سخی حسن جانے اور آنے والی شارع پر شادی کی تقریبات دیر تک جاری رہنے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر رہتی ہے اسی طرح سے راشد منہاس روڈ یو بی ایل اسپورٹس کمپلیکس سے گلشن اقبال نیپا چورنگی جانے والی شارع پر گاڑیوں کی بے ہنگم پارکنگ اور رات دیر تک شادی کی تقریبات جاری رہنے کی وجہ سے ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا ہے جبکہ کورنگی کراسنگ ، شاہ فیصل کالونی ، بہادر آباد ، عزیز بھٹی ، اورنگی ٹاؤن ، صفورہ ، سچل اور گلستان جوہر سمیت دیگر علاقوں میں ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کی عدم دلچسپی کے باعث شادی کی تقریبات میں رات بارہ بجے تک کی پابندی پر عملدر آمد کو یقینی نہیں بنایا جا سکا جبکہ علاقہ پولیس کی مبینہ رشوت وصولی کے بعد ہال انتظامیہ کی جانب سے منتظمین پر تقریب جلدی ختم کرنے کے لیے کوئی دباؤ نہیں ڈالا جاتا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ رات بارہ بجتے ہی علاقہ پولیس شادی ہالوں پر پہنچ جاتی ہے تاہم ہال انتظامیہ اور تقریب کے منتظیمن کے درمیان معاملات طے ہونے کے بعد پولیس وہاں سے چلی جاتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقہ پولیس کی جانب سے رات دیر تک تقریبات جاری رکھنے کے لیے مبینہ طور پر 1500 سے 2000 ہزار روپے تک فی شادی ہال وصول کیے جاتے ہیں جبکہ ڈیوٹی پر تعینات اہلکار کھانا کھاتے اور تھیلیوں میں بھی لیجاتے ہیں ،رات 12بجنے اور پولیس کے آنے پر ہال انتظامیہ کی جانب سے باہر کی لائٹیں تو بند کر دی جاتی ہیں تاہم رات گئے تک تقریبات جاری رہتی ہیں ، رات دیر سے شادی ہالز سے نکلنے والوں کو اسٹریٹ کرمنلز کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس وجہ سے ان علاقوں میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں بھی عام ہوگئی ہیں۔
ایمز ٹی وی (صحت)شہر میں تین روزہ انسداد پولیو مہم پیر کو اپنے پہلے روز جاری رہی، تاہم سہراب گوٹھ پر مقیم آئی ڈی پیز نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی حفاظتی خوراک پلانے سے انکار کیا ہے۔ پیر کو مہم جاری رہی مہم کے دوران 188یونین کونسلوں کے 22لاکھ بچوں کو پولیو کی حفاظتی خوراک پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ مہم کا افتتاح کمشنر کراچی نے کیا اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ اپنے اپنے اضلاع میں پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں تاہم کراچی میں پیر کو سراب گوٹھ پر واقع مقیم آئی ڈی پیز نے اپنے بچوں کو پولیو کی حفاظتی خوراک پلانے سے انکار کیا اس آبادی میں5800 جھونپڑیاں موجود ہیں۔ اس کچی آبادی میں 900 سے زائد 5 سال سے کم عمر کے بچے موجود ہیں. ان آئی ڈی پیز نے احتجاجاً اپنے بچوں کو پولیو کی خوراک پلانے سے انکار کیا ان کا کہنا تھا کہ ہماری کچی آبادی میں بچوں کے لیے کوئی اسکول قائم نہیں نہ ہی پینے کا پانی ہے لہذٰا اسکول نہ ہونے کی وجہ سے ان افراد نے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا۔ دریں اثناء کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے کہا ہے کہ انسداد پولیو کے لئے سنجیدہ کوششیں کی جارہی ہیں تمام متعلقہ ادارے پولیو کے خاتمہ کی جدوجہد میں مل کر کوششیں کر رہے ہیں۔ امید ہے پاکستان کو پولیو سے پاک ملک بنانے کی حکومت کی کوششیں جلد کامیاب ہوں گی۔ کمشنر کراچی نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ پولیو کے خاتمہ تک اپنی کوششیں کو جاری رکھیں۔ پیر کو کمشنر کراچی اعجاز احمد خان کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر شرقی آصف جان صدیقی نے جنت گل اسپتال، جنت گل کالونی سہراب گوٹھ پر سال کی پہلی مہم کا افتتاح کیا۔ اس موقع پرخطاب کر تے ہوئے آصف جان صدیقی نے کہا کہ کمشنر کراچی کی قیادت میں ضلعی انتظامیہ کراچی سے پولیو کے خاتمہ کے لئے بھر پور کوششیں کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مہم چھ روز جاری رہے گی۔کراچی کی تمام 188 یونین کونسلوں میں مہم پر عملدر آمد کیا جا ئے گا۔ مہم میں 22 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ مہم میں 12ہزار سے زائد پولیو ٹیمیں فرائض انجام دیں گی۔ انھوں نے کہا کہ کمشنر کراچی کی ہدایت پر تمام ڈپٹی کمشنرز نے ڈسٹرکٹ پولیو کنٹرول روم کو فعال بنادیا ہے جس سے مانٹیرنگ موثر ثابت ہوئی۔ ڈپٹی کمشنر شرقی آصف جان صدیقی نے کہا کہ یونین کونسل نمبر چار گجرو حساس یونین کونسل میں شامل ہے۔ اس علاقہ میں انسداد پولیو کی کامیاب کوششیں حوصلہ افزا بات ہے۔ اس موقع پر کمشنر کراچی پولیو ٹاسک فورس کے کو آڑڈینیٹر ڈاکٹر نصرت علی، اسٹنٹ کمشنر آغا سراج، محکمہ صحت کے افسران، عالمی ادارہ صحت، یونیسف کے نمائندے اور پولیس کے افسران بھی موجود تھے۔
ایمز ٹی وی(تعلیم/گوادر) آ فاق اور پر ائیوٹ اسکول ایسوسی ایشن گوادر کے زیراہتمام گورنمنٹ ماڈل ہائی اسکول میں جاری دور و زہ تعلیمی فیسٹو ل کا اختتام ہوگیا ۔ فیسٹول کے دوران طالب علموں کے درمیان کوئز، پنیٹنگ اور سائنسی آلات کی نمائش کے مقابلے کرائے گئے اور مختلف اشیاء کے اسٹال بھی لگائے گئے تھے ۔ اختتامی تقر یب سے خطاب کر تے ہوئے مقر رین نے کہا کہ آ فاق طالب علموں کے صلا حتیتوں کا نکھار نے کے لےئے اس قسم کے پروگرام کو ہمیشہ سے تسلسل دے رہی ہے جس کا مقصد نہ صرف بہتر تعلیمی ما حول کا قیام ہے بلکہ اس کی توسط سے طالب علموں کو تعلیم کی نئی جہتوں سے بھی ہمکنار کرانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صدی علم و آگہی کی صدی ہے تعلیم کو کلیدی اہمیت حاصل ہے تعلیم سے قوموں کی ترقی وابستہ ہے اور جن اقوام نے آج جو ہمہ گیر ترقی حاصل کی ہے وہ تعلیم کی مرہون منت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بچے ہمارے مستقبل کے سر مایہ ہیں اور آ گے چل کر ان میں سے کوئی ہما رے ملک کی ترقی اور خدمت میں کر دار ادا کر نے کے اہل ہونگے اس لےئے بچوں کی بہتر تعلیم اور رہنمائی پر ہمارا انہماک ہونا چا ہے تعلیم کی فراہمی کے ساتھ ساتھ بچوں کی کردار سازی بھی کرناہوگی تاکہ وہ معاشر ے کا با قار شہری اور انتظام کار بن جائیں ۔
ایمز ٹی وی(صحت)کراچی میں ڈینگی سے مزید 13افراد متاثر ہوگئے ہیں۔ ڈینگی پریوینشن اینڈ کنٹرول پروگرام سندھ کی جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے شہر کے مختلف اسپتالوں کی او پی ڈیز میں9 ایسے مریضوں کو لایا گیا جو ڈینگی سے متاثر تھے۔ ان میں سے 4مریضوں کو ڈینگی کی شکایت پر مختلف اسپتالوں میں داخل کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال اب تک ڈینگی سے 30افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی ڈینگی کے ہزاروں کیسز رپورٹ ہوئے تھے اور درجنوں ہلاکتیں ہوئی تھیں۔
ایمز ٹی وی (صحت)شہر میں تین روزہ انسداد پولیو مہم پیر کو اپنے پہلے روز جاری رہی، تاہم سہراب گوٹھ پر مقیم آئی ڈی پیز نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی حفاظتی خوراک پلانے سے انکار کیا ہے۔ پیر کو مہم جاری رہی مہم کے دوران 188یونین کونسلوں کے 22لاکھ بچوں کو پولیو کی حفاظتی خوراک پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ مہم کا افتتاح کمشنر کراچی نے کیا اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ اپنے اپنے اضلاع میں پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں تاہم کراچی میں پیر کو سراب گوٹھ پر واقع مقیم آئی ڈی پیز نے اپنے بچوں کو پولیو کی حفاظتی خوراک پلانے سے انکار کیا اس آبادی میں5800 جھونپڑیاں موجود ہیں۔ اس کچی آبادی میں 900 سے زائد 5 سال سے کم عمر کے بچے موجود ہیں. ان آئی ڈی پیز نے احتجاجاً اپنے بچوں کو پولیو کی خوراک پلانے سے انکار کیا ان کا کہنا تھا کہ ہماری کچی آبادی میں بچوں کے لیے کوئی اسکول قائم نہیں نہ ہی پینے کا پانی ہے لہذٰا اسکول نہ ہونے کی وجہ سے ان افراد نے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا۔ دریں اثناء کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے کہا ہے کہ انسداد پولیو کے لئے سنجیدہ کوششیں کی جارہی ہیں تمام متعلقہ ادارے پولیو کے خاتمہ کی جدوجہد میں مل کر کوششیں کر رہے ہیں۔ امید ہے پاکستان کو پولیو سے پاک ملک بنانے کی حکومت کی کوششیں جلد کامیاب ہوں گی۔ کمشنر کراچی نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ پولیو کے خاتمہ تک اپنی کوششیں کو جاری رکھیں۔ پیر کو کمشنر کراچی اعجاز احمد خان کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر شرقی آصف جان صدیقی نے جنت گل اسپتال، جنت گل کالونی سہراب گوٹھ پر سال کی پہلی مہم کا افتتاح کیا۔ اس موقع پرخطاب کر تے ہوئے آصف جان صدیقی نے کہا کہ کمشنر کراچی کی قیادت میں ضلعی انتظامیہ کراچی سے پولیو کے خاتمہ کے لئے بھر پور کوششیں کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مہم چھ روز جاری رہے گی۔کراچی کی تمام 188 یونین کونسلوں میں مہم پر عملدر آمد کیا جا ئے گا۔ مہم میں 22 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ مہم میں 12ہزار سے زائد پولیو ٹیمیں فرائض انجام دیں گی۔ انھوں نے کہا کہ کمشنر کراچی کی ہدایت پر تمام ڈپٹی کمشنرز نے ڈسٹرکٹ پولیو کنٹرول روم کو فعال بنادیا ہے جس سے مانٹیرنگ موثر ثابت ہوئی۔ ڈپٹی کمشنر شرقی آصف جان صدیقی نے کہا کہ یونین کونسل نمبر چار گجرو حساس یونین کونسل میں شامل ہے۔ اس علاقہ میں انسداد پولیو کی کامیاب کوششیں حوصلہ افزا بات ہے۔ اس موقع پر کمشنر کراچی پولیو ٹاسک فورس کے کو آڑڈینیٹر ڈاکٹر نصرت علی، اسٹنٹ کمشنر آغا سراج، محکمہ صحت کے افسران، عالمی ادارہ صحت، یونیسف کے نمائندے اور پولیس کے افسران بھی موجود تھے۔
ایمز ٹی وی (تجارت)پاکستان نے ترقی کرنےوالی معیشتوں میں بھارت کوپیچھےچھوڑ دیا۔ ترقی کرنے والی معیشتوں میں پاکستان کا نمبر 52 اور بھارت کا60 ہے۔ ورلڈ اکنامک فورم کی2017 کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے، رپورٹ میں مجموعی معاشی ترقی کے لحاظ سے ناروے کو سرفہرست قرار دیا گیا ہے۔لکسمبرگ دوسرے اور سوئٹزرلینڈ تیسرے نمبر پر ہے۔ فہرست میں برطانیہ کو21 ، امریکا کو23 اور جاپان کو 24نمبر پر جگہ ملی ہے۔ پاکستان کا نمبر 52 ہے اور بھارت کا نمبر60 ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترقی کرنےوالی معیشتوں میں پاکستان کی اوسط تین اعشاریہ پانچ سے اوپر ہے ۔ پاکستان میں اوسط عمر57 اعشاریہ آٹھ سال اور روزگار کی شرح51 اعشاریہ 7 فیصد ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں غربت کی شرح 36 اعشاریہ9فیصد ہے -
ایمز ٹی وی(تعلیم/کراچی) سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے صوبے بھر کی سرکاری اور نجی جامعات و انسٹی ٹیوٹس کی سنڈیکیٹ، سینیٹ، بورڈز آف گورنرز اور دیگر باڈیز میں وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی نمائندگی ختم کرکے سندھ ایچ ای سی کی نامزدگی کی منظوری دے دی ہے، تاہم حتمی منظوری وزیر اعلیٰ سندھ دیں گے جس کے بعد سندھ کی سرکاری و نجی جامعات اور انسٹیٹیوٹس سے وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی نمائندگی مکمل طور پر ختم ہوجائے گی اور اس کی جگہ سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن سنبھال لے گا۔ اس بات کی منظوری سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اجلاس میں دی گئی جو تقریباً دو سال بعد منعقد کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر عاصم حسین کی عدم دستیابی کے باعث اجلاس کی صدارت سئنئر رکن جسٹس (ر) دیدار حسین شاہ نے کی۔ اجلاس میں چارٹر انسپیکشن کمیٹی کے سربراہ قدیر راجپوت، ڈی جی کالجز ڈاکٹر ناصر انصار، نادرہ پنچوانی، حنید لاکھانی، سیکریٹری آئی ٹی، ڈپٹی سیکریٹری فنانس، سیکریٹری کالج ایجوکیشن ڈاکٹر ریاض میمن اور سیکریٹری سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن نوید شیخ نے شرکت کی۔ اجلاس میں فنانس، ایکریڈیشن اور بھرتی کے قواعد و ضوابط کی منظوری دی گئی۔ جس کے تحت سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کوئی بھی نئی اسامی قائم کرسکتا ہے اور کسی بھی اسامی کو ختم کرسکتا ہے۔ اجلاس میں جامعات کی چارٹر کیلئے گائیڈ لائن کی بھی منظوری دی گئی جس کے تحت پرائیوٹ جامعہ کے رکن کو بھی کمیشن میں شامل کیا گیا، اسی طرح اراکین کی تعداد 4 سے بڑھاکر 5 ہوگئی۔ ساتھ یہ بھی طے کیا گیا کہ اگر کسی نجی ادارے نے قواعد کی خلاف ورزی کی تو سندھ ایچ ای سی چارٹر ایکشن کمیٹی کے ذریعے اس کا تعلیمی سال روک سکے گی۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ چارٹر ایکشن کمیٹی کے قیام اور اراکین کے نام کا تعین اب محکمہ تعلیم کے بجائے سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کرے گا۔ چارٹر انسپیکشن کمیٹی کے سربراہ قدیر راجپوت نے کہا ہے کہ اجلاس کے منٹس منظوری کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ کے پاس جائیں گے جہاں سے منظوری کے بعد تمام فیصلوں پر عمل شروع کردیا جائے گا
ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پانامہ کیس میں مسلم لیگ (ن) نے تاریخ کا سب سے بڑا یوٹرن لیا۔ پارلیمینٹ میں خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے اور استثنیٰ نہ لینے کی بات کی گئی لیکن اب استثنیٰ کی باتیں ہو رہی ہیں۔ آج کی سماعت کے دوران آدھا سپریم کورٹ سو رہا تھا اور پہلی مرتبہ شیخ رشید کو بھی خراٹے مارتے سنا گیا۔ قوم منی ٹریل اور قطری خط کی وضاحت کی منتظر ہے۔ نواز شریف کی اخلاقی قوت ختم ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے بلف مارا، ان کے وہم و گمان میں نہیں تھا کہ ان کی تلاشی ہو گی لیکن اب نواز لیگ کو خدشہ ہو گیا ہے کہ نواز شریف نے جھوٹ بولا ہے اور سپریم کورٹ ان کے خلاف ایکشن نہ لے ۔ اس کیس میں مسلم لیگ (ن) نے تاریخ کا سب سے بڑا یوٹرن لیا ، نواز شریف پارلیمینٹ میں کچھ اور باہر کچھ اور کہتے ہیں ۔ نواز شریف نے اسمبلی میں کہا کہ احتساب کیلئے تیار ہیں اور کوئی استثنیٰ نہیں لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ہمارے پاس کوئی منی ٹریل نہیں، کوئی ثبوت نہیں لیکن قوم تو قطری خط اور منی ٹریل کی وضاحت کی منتظر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2016ءتک ن لیگ تسلیم نہیں کر رہی تھی کہ لندن فلیٹس شریف خاندان کے ہیں لیکن پانامہ پیپرز آنے کے بعد انہیں تسلیم کرنا پڑا۔ حکومت کے گمان میں نہیں تھا کہ معاملہ سپریم کورٹ میں جائے گا اور اب انہیں خدشہ ہو گیا ہے کہ سپریم کورٹ کارروائی نہ کرے۔ پانامہ پیپرز کا معاملہ سامنے آنے کے بعد انہوں نے منی ٹریل بچوں پر ڈالی اور بچوں نے اس کا بوجھ قطری پر ڈال دیا۔ اگر مریم نواز شریف لندن فلیٹس کی اصلی مالک ہیں تو قطری کا خط فراڈ ثابت ہو جاتا ہے اور قطری کا خط فراڈ ثابت ہوا تو اس کا مطلب ہے کہ فلیٹس حسین نواز کے نہیں ہیں اور اگر مریم نواز شریف کے پاس پیسے نہیں تھے تو پیسہ نواز شریف کا ثابت ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ سمجھتے ہیں کہ بے قصور ہیں تو برطانوی نشریاتی ادارے اور آئی سی آئی اے جے کیخلاف عدالت جائیں۔ نواز شریف کی اخلاقی قوت ختم ہو چکی ہے اور ایک ایسے شخص کے پاس وزارت عظمیٰ پر رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم لوگوں کے ٹیکس کے پیسوں کی حفاظت کرتا ہے اور جو ایسا نہیں کرتا لوگ اسے ٹیکس بھی نہیں دیتے
ایمزٹی وی(تعلیم)نواحی علاقے ترنول میں ساتویں جماعت کے طالبعلم نے اپنی ٹیچر سے عشق میں ناکامی پر کلاس روم میں ہی اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا جبکہ موقع سے ملنے والے خط میں خودکشی کرنیوالے اسامہ نے انتظامیہ سے درخواست کی کہ خودکشی کیلئے استعمال ہونیوالا پستول کہیں دور پھینک دیں ، نہیں چاہتاکہ اس کام کے لیے میرے اہلخانہ گرفتار ہوں ۔
تفصیلات کے مطابق ترنول میں نجی سکول کے کلاس روم میں ساتویں جماعت کے طالبعلم 14سالہ اسامہ نے اپنے پیٹ میں گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کرلیا جس پر پولیس کو اطلاع دی گئی ۔
پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر موقع پر اسامہ کے دوستوں اور اردگردکے لوگوں سے تفتیش کی تو انکشاف ہواکہ مقتول نے خود ہی اپنے والد کا 30بور پستول استعمال کرتے ہوئے پیٹ میں گولی ماری اور اس کی وجہ ٹیچر کا عشق نکلا، اسامہ اپنی ٹیچر کو پسند کرتاتھالیکن ٹیچر کے سمجھانے پر دلبرداشتہ ہوگیا اور زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
سکول پرنسپل کے نام ایک خط بھی ملا جس میں اسامہ نے لکھاکہ وہ نہیں جانتا کہ ایسا کرناچاہیے یا نہیں ، اس کے لیے معافی چاہتاہوں اور آلہ قتل کو دور پھینک دینا تاکہ اہلخانہ کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔پولیس ذرائع کے مطابق اسامہ کے والد یہاں موجود نہیں ، واپسی پر ان سے بھی اسلحہ کے بارے میں تفتیش کی جائے گی ۔