ایمزٹی وی(بزنس)وزارت خزانہ نے 3 سالہ تجارتی پالیسی(2015-18) کے اہداف کو ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال تک ملکی برآمدات بڑھنے کے بجائے کم ہوجائیں گی جبکہ وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ نے برآمدات میں کمی کی پیشگوئی عالمی معاشی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کی ہے تاہم 35ارب ڈالر کا برآمدی ہدف حاصل کرکے دکھائیں گے۔ ’’ایکسپریس‘‘ کو موصولہ دستاویزات کے مطابق وزارت خزانہ نے فیڈرل میڈیم ٹرم بجٹ اسٹیمیٹس فار سروس ڈیلیوری 2016-2018 میں اسٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک کے پالیسی ڈاکیومنٹس کے کارکردگی کے اشاریے اور ٹارگٹس کے حوالے سے کہا ہے کہ 2016-17 میں برآمدات 22ارب ڈالر اور 2017-18 میں 2 ارب کی کمی سے 20ارب ڈالر رہنے کا خدشہ ہے۔ دستاویز کے مطابق رواں مالی سال برآمدات کے 24ارب ڈالر کے ہدف تک بھی پہنچنے کی کوئی امید نہیں دی بلکہ ایکسپورٹ 22 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے جب وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر سے رابطہ کیا گیا انہوں نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ وزارت خزانہ نے عالمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش گوئی کی ہے، ہم رواں مالی سال کے دوران رکھے گئے ہدف 24 ارب ڈالر اور آئندہ مالی سال کے35 ارب ڈالرکے ہدف کو حاصل کرکے دکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت تجارت نے برآمدات کے اہداف زمینی حقائق کے تحت رکھے ہیں کیونکہ پہلے ان اہداف کو 2017-18 تک 50 ارب ڈالر رکھا گیا تھا، اس ہدف کو زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے کم کیا گیا۔ وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ رواں سال ملکی برآمدات میں اضافے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی، ہم نے زیرو ریٹنگ، گیس اور بجلی کی فراہمی سمیت انڈسٹری کے تمام مطالبے مان لیے ہیں، اب انڈسٹری کا کام ہے کہ اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔