اتوار, 22 دسمبر 2024


چینی سرمایہ کاروں کو اقتصادی راہداری منصوبے سے فائدہ اٹھانے کی دعوت

ایمز ٹی وی(بزنس)وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان خطے کی اجتماعی ترقی کے لیے کثیرملکی پروجیکٹ کا حامی ہے، چائنا پاکستان اقتصادی راہداری اسی سلسلے کی کڑی ہے ، یہ منصوبہ خطے کی معاشی تقدیر بدل دے گا۔

اس سے نہ صرف پاکستان اور چین مستفید ہوں گے بلکہ جنوبی ایشیا، افغانستان اور وسط ایشیائی ممالک کی معیشتوں کو بھی منسلک کرنے کا باعث ہوگا، گلوبلائزیشن کے اس دور میں لازم ہے کہ مشترکہ مسائل کے اجتماعی حل تلاش کیے جائیں اور اجتماعی دانش کے ذریعے خطے کے معاشی مسائل کو ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا جائے۔ چین کے شہر کنمنگ میں چوتھی چین جنوبی ایشیا ایکسپوکے عالمی پیداواری صلاحیت میں تعاون سے متعلق فورم سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایکسپو میں شامل ممالک کے لیے ایک دوسرے کے معاشی تجربات سے استفادے کے لیے بہت سی مثالیں موجود ہیں خصوصاًچین کی معاشی کارکردگی جو گزشتہ 4 دہائیوں سے معاشی میدان میں نئی تاریخ رقم کر رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے چین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مشترکہ منصوبہ سازی کی پیشکش کی اور کہا کہ وہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ذریعے پیش کردہ معاشی بنیاد کا بھرپور فائدہ اٹھائیں اور سرمایہ کاری میں پہل کریں، حکومت پاکستان انھیں ترجیحی سہولتیں فراہم کرے گی۔ وفاقی وزیر نے ایکسپو کے دوران’ ایک پٹی ایک سڑک اور صنعتی تعاون‘ کے فورم سے بھی خطاب کیا اور کہا کہ چینی حکومت کے اس پروجیکٹ اور سی پیک کے ذریعے خطے کے اربوں لوگ معاشی طور پر خوشحال ہوں گے۔

سی پیک کے ذریعے پاکستان اور چین کے معاشی تعاون کے نمایاں پہلوؤں کو اجاگر کرنے میں مدد ملے گی ، اس منصوبے کے ذریعے چین کے مضبوط فنانشل سیکٹر اور تکنیکی جدت کو پاکستان کے وسائل کی بہتات اور سستی لیبر کے ساتھ یکجا کرنے میں مدد ملے گی جس کی بدولت خطے میں نئی معاشی تحریک پیدا ہو گی اور علاقے کے غریب عوام کی تقدیر بدل جائے گی۔

وفاقی وزیر نے چین کے صوبہ ینان کی کمیونسٹ پارٹی کے سیکریٹری لی جی ہینگ سے بھی ملاقات کی، ملاقات میں صوبے کے اعلیٰ افسران کا وفد بھی موجود تھا،چین میں پاکستان کے سفیر مسعود خالد، چینگ ڈو میں پاکستان کی قونصل جنرل آمنہ بلوچ اور بیجنگ میں پاکستان کی کمرشل قونصلر ڈاکٹر عرفہ اقبال بھی موجود تھیں، ملاقات میں باہمی معاشی تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے ایکسپو کے منتظمین کی کاوشوں کو سراہا جنھوں نے پاکستان کو 234بوتھ فراہم کیے جو ایکسپو میں کسی بھی دوسرے ملک سے زائد تھے، اس ایکسپو کا آغاز 2007میں بیجنگ میں جنوبی ایشیا ٹریڈ فیئر کے نام سے ہوا، 2008 سے یہ کنمنگ میں چین امپورٹ ایکسپورٹ فیئر کے نام سے منعقد کیا جانے لگا جبکہ 2013 میں اس کا نام تبدیل کرکے چین جنوبی ایشیا ایکسپو رکھ دیا گیا۔

اس سال یہ ایکسپو 12 تا 17 جولائی تک منعقد کی جا رہی ہے جس میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان ، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور کراچی چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفود شرکت کر رہے ہیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment