بدھ, 01 مئی 2024

Displaying items by tag: Health

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) ملک بھر میں انسداد پولیو مہم چلانے کے لیے پاک فوج کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملک بھر میں پولیو مہم کے دوران پاک فوج کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت پاک فوج پولیو مہم کے سکیورٹی معاملات براہ راست دیکھے گی جب کہ مہم کے دوران سکیورٹی کے لیے پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کا عمل بھی فوج کی نگرانی میں ہی ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج اور متحدہ عرب امارات کی حکومت تین ماہ کے لیے انسداد پولیو مہم کی براہِ راست نگرانی کرے گی جب کہ صوبائی حکومتیں فوج کو مہم کے لیےسکیورٹی مائیرو پلان بھی تیار کرکے دیں گی۔

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) قلعہ عبداللہ میں ایک اور بچی میں پولیو کےوائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق بلوچستان کے علاقے قلعہ عبداللہ میں 2سال کی بچی میں پولیو کےوائرس کی تصدیق ہوئی ہے، بچی کے والدین اپنے بچوں کو انسداد پولیو کی ویکسین پلانے سے انکاری رہے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس بلوچستان میں پولیو کے 25 کیس رجسٹر ہوئے تھے جن میں سے 12 کا تعلق قلعہ عبداللہ سے تھا۔

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک)  اقوام متحدہ کےادارہ برائے صحت ( ڈبلیو ایچ او)نے خطرناک مرض ایبولا کے لیے ایک ایسا کامیاب ٹیسٹ متعارف کرایا ہے جو چند منٹ میں ہی مرض کی تشخیص کرسکے گا۔

ایبولا وائرس جو اب تک دنیا بھر میں 93 ہزار افراد کو موت کے منہ میں دھکیل چکا ہے جب کہ 23 ہزار 250 سے زائد افراد اس مرض کا شکار ہیں لیکن اب اس خطر ناک مرض کے لیے ڈبلیو ایچ او کی جانب سے ایک ایسا ٹسٹ متعارف کرایا گیا ہے جو محض چند منٹوں میں یہ بتا سکتا ہے کہ مریض میں ایبولا کے وائرس ہیں یا نہیں جب کہ پہلے ٹیسٹ کے نتائج حاصل کرنے میں  12 سے 24 گھنٹے لگ جاتے ہیں۔

ٹیسٹ ’’ری ایبوو‘‘ کو یو ایس کمپنی کورگنکس نے متعارف کرا یا ہے جب کہ اس ٹیسٹ کا آزمائشی تجربہ  مغربی افریقا میں  کیا گیا جہاں حیران کن نتائج کے مطابق 92 فیصد افراد میں ایبولا کے وائرس پائے جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس ٹیسٹ کےعمل اور نتائج کے لیے نہ بجلی درکار ہو تی ہے اورنہ ہی لیبارٹری اور یہ ٹیسٹ با آسانی دیہی علاقوں میں بھی کیا جاسکتا ہے۔

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) صبح سویرے نیند سے بیدار ہوتے ہی نہار منہ پانی پینے کے بے شمار فوائد ہیں جن کے ذریعے متعدد بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق صبح سویرے خالی پیٹ پانی پینے سے معدے کی  خوارک ہضم کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے اس کے ذریعے نہ صرف آپ اپنی جلد کی صحت بہتر بناسکتے ہیں بلکہ اس سے جسم میں خون بنانے کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ ماہرین کے نزدیک یہ طریقہ علاج وزن میں کمی کے لئے بھی ایک بہترین نسخہ ہے۔

تحقیق  کے مطابق پانی کے ذریعے چند بیماریوں کا 100 فیصد کامیاب علاج ممکن ہے، مثلاً سر اور جسم کا درد، قلب کے نظام میں پایا جانے والا نقص، دل کی دھڑکن کی غیر معمولی تیزی، مرگی، موٹاپے کے سبب جنم لینے والی بیماریاں، ایستھما یا دمہ، ٹی بی، گردن توڑ، گردے کی خرابی، معدے کی بیماریاں، ذیابیطیس، قبض، امراض چشم، آنکھ، ناک اور کان کی بیماریاں اور چند زنانہ امراض سے بچنے کے لئے خالی پیٹ پانی پینا 100 فیصد مفید ثابت ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ صبح سویرے اٹھتے ہی 4 گلاس پانی پینا چاہئے، لیکن اگر اکٹھا 4 گلاس پانی نا پی سکیں توکم از کم 1 گلاس پانی ضرور پئیں اور اس کی مقدار آہستہ آہستہ بڑھاتے ہوئے اسے 4 گلاس تک لے جانے کی کوشش کریں۔

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) چاکلیٹ کھانا کس کو پسند نہیں بچے، بڑے اور بوڑھے سب ہی اس کے دیوانے ہوتے ہیں لیکن اب سائنسدانوں نے ایک ایسی چاکلیٹ تیار کی ہے جسے کھانے سے انسان کی عمر بڑھنے کا عمل سست ہوجائے گا۔

برطانیہ کی کیمبرج یونی ورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک ایسی چاکلیٹ تیار کی ہے جس کو کھانے کے بعد آپ کی عمر کے بڑھنے کا عمل نہ صرف کم ہوجائے گا بلکہ انسان کے چہرے پر پڑنے والی جھڑیاں بھی ختم ہوجائیں گی۔ سائنسدانوں کا اس چاکلیٹ کے متعلق دعویٰ ہے کہ اس کے استعمال سے انسان کے چہرے پر چھائی جُھریوں کا خاتمہ ہوجائے گا اور 50 سے 60 سالہ انسان کی جلد 20 سالہ نوجوان شخص کی طرح تروتازہ اور توانا نظر آئی گی۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس چاکلیٹ کا تجربہ 50 سے 60 سال کی عمر کے لوگوں پر کیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ ان کی جلد 20 سے 30 سال کی عمر کے افراد کی طرح جوان ہوگئی، اس چاکلیٹ کو استعمال کرنے والے افراد کا بھی کہنا ہے کہ اس چاکلیٹ کے استعمال سے ان کی جلد پر بہتر اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

ایمز ٹی وی (سائنس اینڈ ٹیکنالوجی) اچھی چائے کا کپ انسان کے ایک اندر چستی اور تازگی پیدا کردیتا ہے لیکن چائے بنانے کے لئے مہارت اور وقت درکار ہوتاہے۔ اس کا حل بھارتی طالبہ نے الیکٹرانک ٹی بیگ بنا کر نکال لیا ہے۔

بھارتی طالبہ اوتارا گھوٹکے نے اپنے تیار کردہ الیکٹرانک ٹی بیگ کا نام ’ مائی چائے‘ رکھا ہے، جس میں 4 مختلف اقسام کی چائے لمحوں تیار کی جاسکتی ہے اور اس کا طریقہ بھی آسان ہے۔  ٹی بیگ کی تہہ میں اپنی مرضی کی چائے کے پتے رکھیں، ٹی بیگ کو چائے کے کپ میں ڈالیں اور بیگ کو بیٹری کے ساتھ منسلک کرکے اسے آن کردیں، ٹی بیگ کے ساتھ لگا ہوا تھرمو الیکٹرک میٹریل پانی کو مطلوبہ درجہ حرارت پر گرم کردیتا ہے اور بیگ میں موجود چائے کے پتے فوری طور پر حل ہونا شروع ہوجاتے ہیں جس کے کچھ ہی لمحوں میں چائے تیار ہوجاتی ہے۔  

الیکٹرانک ٹی بیگ ایک بیٹری کے ذریعے کام کرتا ہے، جسے ہر 3 سے 4 کپ کی تیاری کے بعد چارج کیا جاسکتا ہے۔ ٹی بیگ اور بیٹری کا سائز اس قدر چھوٹا ہے کہ اسے جیب یا ہینڈ بیگ میں رکھ کر کہیں بھی لےجایاجاسکتا ہے۔

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) اگر آپ اپنے موبائل فون کا با ر بار جائزہ لیتے ہیں اور وقت کا بڑا حصہ اس پر خرچ کرتے ہیں تو آپ جذباتی طورعدم استحکام  اور اداسی کا شکار ہیں۔

امریکی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق موبائل فون کا زیادہ استعمال ایک لت کی طرح ہےاور جو افراد موبائل فون کا زیادہ استعمال کرتے ہیں وہ دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ افسردہ اور جذباتی مزاج کے حامل ہوتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق نوجوان اوسطاً دن میں 95 منٹ میسج کرنے،49 منٹ ای میل اور 39 منٹ موبائل پر فیس بک چیک کرنے میں گزارتے ہیں جبکہ کچھ نوجوان دن میں 10 گھنٹے تک بھی موبائل فون پر ضائع کردیتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق موبائل فون کا مستقل استعمال جذباتی عدم استحکام کی نشانی ہے اورایسےافراد خود کو مصروف رکھ کر اپنےموڈ کوخوشگوار بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ عام طور پر شرمیلےافراد اپنے جذبات کے اظہار کے لئے موبائل فون کا سہارا لیتے ہیں، موبائل فون پر پیغامات پڑھنا،ای میل بھیجنا ،ٹوئٹ کرنا وغیرہ خود کودن بھر کی پریشانیوں سے  دور کرنے کا بہانہ ہوسکتا ہے۔

لیکن یاد رکھیں کہ یہ مصروفیت آپ کے لئے تودلچسپ ہوسکتی ہے تاہم اس کے نتیجے میں آپ کے دوستوں اور قریبی افراد سے تعلقات میں دراڑیں  بھی پڑ سکتی ہیں۔

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) نیند کی کمی سے دماغ پر پڑنے والے برے اثرات سے ہر کوئی واقف ہے۔ تاہم، اچھی نیند سے دماغ پر پڑنے والے مثبت اثرات کے حوالے سے شائع ہونے والے اس نئے مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ بچوں کی نیند کا ان کی ذہانت کےساتھ گہرا تعلق ہے۔ ماہرین نفسیات کہتے ہیں کہ اچھی نیند اسکول کے بچوں کی بہتر تعلیمی کارکردگی کی کلید ہے۔

سائنسی رسالے 'جرنل سلیپ میڈیسن' میں شائع ہونے والی تحقیق سے وابستہ ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کی اچھی  اور معیاری نیند بچوں کے لیے بے حد اہم ہے جس سے ان کی تعلیمی کارکردگی پر مثبت اثر پڑتا ہے خاص طور پر اچھی نیند سے بچوں کی ریاضی کی صلاحیتوں اور زبان سیکھنے کی مہارتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

'میک گل یونیورسٹی' اور 'ڈگلس مینٹل ہیلتھ یونیورسٹی' سے منسلک ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ ،ہمارے مطالعے کے نتیجے سے پتا چلتا ہےکہ جو بچے رات میں اچھی نیند لیتے تھے، انھوں نے اسکول میں ریاضی اور زبان کے مضامین میں اچھی  کارکردگی کا مظاہرہ کیا جسے ان کی مستقبل کی تعلیمی کامیابیوں کے لیے ایک مضبوط اشارہ سمجھا گیا ہے۔

سائنسی رسالے جرنل سلیپ میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق میں ماہرین نفسیات نے مطالعے کے ایک حصے میں 7 سے 11 برس کے  75 اسکول کے بچوں کی  پانچ راتوں کی نیند کی نگرانی کی ،معیاری نیند کی پیمائش کے لیے ان کی کلائی پر ایک آلہ (ایکٹی گرافی ) باندھ دیا گیا جس نےنیند میں خلل کا دورانیہ اوررات کی نیند کے دوران بچوں کی نقل وحرکت کا ریکارڈ جمع کیا۔ مطالعے کی قیادت کرنے والے ڈاکٹر روئٹ گروبر کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے تجزیہ میں بچوں کی پانچ راتوں کی نیند کی اوسط کی مدد سے، ان بچوں کی نیند کا پیٹرن تیار کیا اور۔ پھر ان کی اسکول کی رپورٹ کارڈ کے گریڈ کے ساتھ حاصل شدہ معلومات کا موازنہ کیا ۔

بقول ڈاکٹر گروبر،  معیاری نیند کی پیمائش بہت ضروری ہے جسے' نیند کی کارکردگی' کے طور پر جانا جاتا ہے اس طریقے سے پیمائش کے ایک  میٹر کے ذریعے سونے کےدورانیہ کا موازانہ بیڈ پرگزارے جانے والے کل وقت کے ساتھ کیا جاتا ہے ۔

لندن کالج کی ایک پچھلی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ بچوں کی نیند میں خلل کی عادت سے ان کی ذہنی صلاحیتوں محدود ہو سکتی ہیں جس کا اثر بچے کی مستقبل کی کامیابیوں پر پڑ تا ہے کیونکہ یہ بچوں کی ذہنی نشوونما کا وقت ہوتا ہے جب دماغ دن بھر کی معلومات کو محفوظ کرتا ہے اور نئی نئی صلاحیتوں کو یاد کرتا ہے لہذا نیند میں خلل بچے کی زندگی پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہے جبکہ ماہرین کے خیال میں نیند کی کمی کا شکار بچے تقریبا دو سال کے برابر سیکھنے کے عمل سے محروم ہو جاتے ہیں 

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) امریکی سائنسدان ایسی انسولین تیار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں جس کی صرف ایک خوراک انسان کے خون میں شوگر کی مقدار کو برقرار رکھتی ہے۔

ماہرین کے مطابق ذیابطیس کو اس کی اقسام کے حوالے سے ٹائپ ون اور ٹائپ ٹو میں تقسیم کیا جاتا ہے، ٹائپ ون کا شکار افراد کے خون میں خود بخود شکر کی مقدار بڑھتی جاتی ہے جب کہ ٹائپ ٹو کا شکار افراد خون میں شکر کی مقدار کو اپنی خوراک کے ذریعے کنٹرول کرسکتے ہیں۔ ٹائپ ون میں مبتلا افراد اپنے خون میں شوگر کی مقدار کو حدمیں رکھنے کے لئے دن میں کئی مرتبہ انسولین کے انجیکشن لگانے پرمجبورہوتے ہیں۔

امریکا کی میساچیوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین ایسی انسولین تیار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں جس کی صرف ایک خوراک انسان کے خون میں شوگر کی مقدار کو برقرار رکھتی ہے اور مریض دن میں کئی مرتبہ انسولین کے انجیکشن لگانے سے بچ جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسمارٹ انسولین کی تجارتی بنیادوں پر تیاری میں ابھی کچھ وقت لگے گا تاہم امید ہے کہ یہ انسولین جلد مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) اکثر و بیشتر لوگ جب ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں تو اپنی بیماری سے متعلق مکمل معلومات دینے سے گھبراتے ہیں اور ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں لیکن ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نامکمل معلومات دینے سے مریض کسی خطرناک بیماری کا شکار ہوسکتا ہے اور اسی سے متعلق ایک مطالعے کے بعد کچھ ایسی معلومات سامنے آئی ہیں جنہیں مریض کو اپنے ڈاکٹرز سے شیئر کرنا ضروری ہے۔

1.روزانہ وٹامن اور یونانی ادویات کا نیند کے لیے استعمال: بہت سے لوگ رات کی پرسکون نیند اور یادداشت کو بڑھانے کے لیے ملٹی وٹامنز اور جڑی بوٹیوں سے بنی ہوئی ادویات کا استعمال کرتے ہیں ویسے تو اس کے بہت زیادہ سائیڈ ایفکٹس نہیں ہوتے لیکن بعض اوقات یہ ڈاکٹرزسے لی گئی بلڈ پریشر کی ادویات سے مل کر خطرناک ہوجاتی ہیں اور بلڈ پریشر کے لیول کو خطرناک حد تک کم کردیتی ہیں۔ اس کے علاوہ خواتین ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے کیلشیم لیتی ہیں جو جسم میں اینٹی بائیوایٹک کو جذب کرنے کی صلاحیت کم کردیتی ہیں لہٰذا ان ادویات کا تذکرہ ڈاکٹر سے کرنا ضروری ہے۔

2.فضلے میں خون کا آنا: اکثر لوگ یہ معلومات ڈاکٹرزکو بتاتے ہوئے شرماتے ہیں لیکن یاد رہے کہ فضلے میں خون کا آنا ’کلوریکٹل کینسر‘ کی علامات میں سے ایک ہے اور اس کی فوری تشخیص سے اس بیماری کا علاج ممکن ہے اسی لیے  اس کا تذکرہ ضرور اپنے ڈاکٹر سے کریں بصورت دیگر ذرا سے لاپرواہی جان لیوا ہوسکتی ہے جب کہ اگر آپ مسلسل قبض کا شکار ہیں تو اس سے فوری ڈاکٹر کو آگاہ کریں۔

3.ذہنی تناؤ سے آگاہی دیں: اکثر لوگ گھریلو مسائل کے باعث ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں لیکن شرمندگی کے وجہ سے اس کا تذکرہ اپنے ڈاکٹرز سے نہیں کرتے حالانکہ ڈپریشن کا شکار لوگ پیٹ کے درد، بھوک کی کمی اورسر درد جیسی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں اور اگر اس کا تذکرہ آپ ڈاکٹرز سے نہیں کریں گے تو آپ کو مختلف قسم کے ٹیسٹ اور ادویات کے استعمال کا سامنا کرنا پڑے گا جو ایک طرف رقم کے ضائع ہونے اور دوسری جانب اصل بیماری کی تشخیص کرنے میں رکاوٹ بن جاتا ہے۔

4.کھانے پینے کی عادات سے آگاہ کریں: کئی موٹاپے کا شکار لوگ اپنی عادت کے ہاتھوں مجبور ہوکر چٹ پٹی اور موٹاپا پیدا کرنے والی غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں لیکن اس کا تذکرہ ڈاکٹر سے نہیں کرتے یا پھر جھوٹ بولتے ہیں لیکن وہ بھول جاتے ہیں کہ یہ ان کے لیے انتہائی خطرناک اور نقصان دہ ہے۔ ایسے لوگ فوری طور پر اپنی فوڈ ڈائری بنائیں تاکہ اپنی غذا سے متعلق اصل صورت حال ان کے سامنے آسکے اور ایسے لوگ یاد رکھیں کہ غیر صحت مندانہ غذائیں دل ، شوگر اور دیگر بیماریوں کا باعث بن سکتی ہیں۔

5.ڈاکٹر سے مشورہ کے بغیر ادویات کا استعمال: بہت سے لوگ خود ہی ڈاکٹر بن کر اپنی بیماری کی دوا لینا شروع کردیتے ہیں جو انتہائی خطرناک اقدام ہے اور اس سے سائیڈ ایفکٹس کے خطرات بڑھ جاتے ہیں لہٰذا اس طرح کی عادات سے گریز کرتے ہوئے معمولی بیماری کے لیے بھی اپنے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں کیونکہ ڈاکٹر جو ادویات تجویز کرتا ہے وہ اس کے سائیڈ ایفکٹس سے بھی بخوبی آگاہ ہوتا ہے۔

6.جنسی تعلقات میں کمی آنا: بہت سے لوگ جنسی تعلقات میں کمی آنے یا اس کے مسائل کا تذکرہ شرمندگی کے باعث اپنے ڈاکٹرز سے نہیں کرتے جو ازدواجی زندگی کو اذیت ناک بنا دیتا ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ خاص طور پر خواتین کا جنسی تعلقات سے دور ہونا واضح طور پر جسمانی بیماری کی علامت ہے جو عام طور پر ڈپریشن، اسٹریس اور انیوریکزیا جیسی بیماریوں کی وجہ سے ہوتا ہے اس لیے اپنے ڈاکٹر سے اس کا تذکرہ کرنے میں شرمندگی نہ دکھائیں۔

بیماریوں کے حوالے سے ڈاکٹرز کو مکمل آگاہی فراہم کریں تاکہ آپ کئی بڑی بیماریوں سے بچ سکیں۔