بدھ, 01 مئی 2024

Displaying items by tag: Health

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق کےمطابق گرم چائےپینا صحت کے لئے انتہائی نقصان دہ ہے.

لندن کالج یونیورسٹی اور برٹس سائنس کی جانب سے کی جانے والی مشترکہ تحقیق کے حوالے سے ایسٹ کینٹ یونیورسٹی اسپتال کے کنسلٹنٹ ہنری شارپ کا کہنا ہے کہ چائے کے کپ سے نکلنے والا دھواں انسانی صحت کے لیے بے حد نقصان دہ ہے، اس سے نکسیر پھٹ سکتی ہے اور ناک سے خون کا اخراج بھی ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر گرم چائے پینے کی وجہ سے ناک سے خون بہنے لگے تو 24 گھنٹے تک چائے نہیں پینی چاہئے تاکہ خون کی شریانے صحیح طور پر کام کرسکیں۔

واضح رہے کہ 2012 میں یونیورسٹی آف گلیسگو میں تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ زیادہ چائے پینے والوں میں غدود کے کینسر میں مبتلا ہونے کا خدشہ 50 فیصد زیادہ ہوتا ہے جب کہ ایران میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق گرم مشروبات پینے والوں کو ’’مری‘‘ (گلے سے معدے تک کی نلی) کا کینسر بھی ہوسکتا ہے۔

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) ڈاؤ یونیورسٹی کے اوجھا کیمپس میں ایشیا کے سب سے بڑے انتہائی نگہداشت یونٹ اورآپریشن کمپلیکس کا افتتاح کر دیا گیا۔آئی سی یو اور وینٹی لیٹرکے اخراجات3سے5ہزار روپے یومیہ ہیں،غریب ومستحق مریضوں کے لئے تمام سہولتیں بلامعاوضہ ہونگی۔

آئی سی یو کو گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العبادکے نام سے منسوب کیاہے،ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خان نے اوجھا کیمپس میں ایشیا کے سب سے بڑے انتہائی نگہداشت یونٹ اورآپریشن کمپلیکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جگر کی پیوندکاری کے مرکز کے قیام کا بھی اعلان کیا۔ پروفیسر مسعود حمید خان کا کہنا تھا کہ اپریل میں اوجھا کیمپس میں جگرکی پیوندکاری کاعمل شروع کردیاجائے گا، یونیورسٹی کے سرجنزامریکا اورترکی سےتربیت مکمل کرکےآئے ہیں،یونیورسٹی ملک کی پہلی پبلک سیکٹر کی میڈیکل یونیورسٹی ہے جس نے لیور ٹرانسپلانٹ سینٹر قائم کیا،انسٹیٹیوٹ برائے امراض جگر،معدہ وآنت میں 24گھنٹے ایمرجنسی سروس دی جاتی ہے،مرکز میں شدید بیمارمریضوں کے لیے انتہائی نگہداشت یونٹ میں جدید مانیٹرز اور وینٹی لیٹرز بھی رکھے گئے ہیں۔

ڈاؤ یونیورسٹی میں پاکستان کی پہلی جدید ترین فیبرو اسکین مشین لائی گئی ہے جو بغیر بایوپسی جگرکی اندرونی کیفیت بتاسکتی ہےاورجگرکی چربی اور دیگر امراض کی تشخیص کی بدولت  بروقت علاج ممکن ہوسکے گا۔

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک)اقوام متحدہ کے ایبولا مشن کے سربراہ نےکہاہےکہ مغربی افریقی ممالک اگست تک اس وبا سے پاک ہو جائیں گے۔

بی بی سی کو انٹرویو میں ایبولا مشن کے سربراہ اسماعیل اولد شیخ احمد نے تسلیم کیا کہ اس بحران سے نمٹنے میں اقوام متحدہ سے شروع میں غلطیاں سرزد ہوئی تھیں، جب وائرس نے حملہ کیا تھا تو شاید اس کے متعلق زیادہ علم نہیں تھا، ہم کوئی خاص تاریخ دینے سے گریز کر رہے ہیں لیکن مجھے بہت یقین ہے کہ یہ وبا گرمیوں تک ختم ہو جائے گی۔ دریں اثناخیراتی طبی ادارے میدساں سانزفرنٹیئر(ایم ایس ایف)نےکہاکہ ایبولا کی مہلک وبا پھوٹنے کی بڑی وجہ ’عالمی سستی‘ تھی۔

ایم ایس ایف کے ہنگامی رابطہ کار ہینری گرے نے بتایا کہ ہمیں گزشتہ سال مارچ ، اپریل ہی میں معلوم ہو گیا تھا کہ یہ کوئی مختلف چیز ہے اور ہم نے نہ صرف عالمی ادارہ صحت بلکہ اس خطے کی حکومتوں کی توجہ بھی اس جانب مبذول کرانے کی کوشش کی جو اس سے متاثر ہو رہے تھےمگردنیا بشمول عالمی ادارہ صحت نے یہ سمجھنے میں دیر لگائی کہ ہمارے سامنے ہو کیا رہا ہے۔

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) وٹامن ڈی کو جہاں انسانی جسم کے بعض امراض کے لیےضروری سمجھا جاتا ہے وہیں اس کی زیادتی دل کی بیماری اور فالج کا بھی سبب بنتی ہے۔

ڈنمارک میں کی گئی تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی کی کمی کے ساتھ ساتھ اس کی زیادتی بھی انسانی صحت کو بری طرح متاثرکرتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق وٹامن ڈی کی زیادتی نہ صرف امراض قلب میں اضافہ کرتی ہے بلکہ اس سے فالج کے حملے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ تحقیق میں شامل طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ انسانی خون میں وٹامن ڈی کی سطح  50 اور 100 نینوگرام  فی لیٹرکے درمیان ہونی چاہیئےکیونکہ وٹامن ڈی کی زیادتی صحت پر منفی اثرڈالتی ہے جب کہ وہ لوگ جو طویل عرصے تک وٹامن ڈی کی گولیوں کا استعمال کرتے ہیں ان کے جسم میں کیلشیم کی اضافی مقدار جذب ہونے کی وجہ سے گردوں کو  بھی نقصان پہنچ سکتا ہے

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) طبی ماہرین کے مطابق ملک بھرمیں ہرسال 5 لاکھ سے زائد افراد ٹی بی سے متاثرہورہے ہیں جن میں سے صرف 3 اکھ مریضوں کو علاج معالجے کی سہولتیں میسرہیں جبکہ 2لاکھ افرادعلاج سے محروم رہ جاتے ہیں۔

60ہزارمریض فوری علاج نہ ہونے سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں،ٹی بی کنٹرول پروگرام کی ڈائریکٹرڈاکٹرصاحب جان بدراور ڈائریکٹر صحت کراچی ڈاکٹر ظفر اعجازنے پریس کلب میں ٹی بی کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سندھ میں گزشتہ سال 59 ہزار520 افراد ٹی بی کاشکارہوئے جن میں سے 7 ہزار668مریضوں کا تعلق کراچی کے مختلف علاقوں سے تھا،مریضوںکوعلاج معالجے کی تمام سہولتیں مفت فراہم کی گئیں،علاوہ ازیںپاکستان سمیت دنیا بھر میںٹی بی کاعالمی دن 24 مارچ کو منایا جائے گا۔

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) طبی آلات بنانے والی ایک امریکن کمپنی نے قبض کے علاج کے لئے وائبریٹنگ (تھرتھراتا) کیپسول بنا ڈالا۔

نظام انہضام سے متعلق ایک امریکی جریدےکے مطابق گزشتہ دنوں پیٹ اورمعدے کے امراض سے وابستہ ڈاکٹرز اور سرجنز کی ایک سالانہ میٹنگ ہوئی، جس میں ماہرین کا کہنا تھا کہ وائبریٹنگ کیپسول قبض کی دیرینہ بیماری کے علاج میں نہایت معاون ثابت ہو سکتا ہے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ قبض کی بیماری میں مبتلا 26 افراد کو یہ کیپسول ہفتہ میں دو بار استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کیپسول کے استعمال سے ان مریضوں کو سخت بیماری میں نہ صرف سکون ملابلکہ دیگرطریقہ علاج کے نسبت اس کے سائیڈافیکٹس (مضر اثرات) بھی نہایت کم تھے۔

ایک طبی ماہر ڈاکٹر یشائی رون کا کہنا ہے کہ ’’وائبریٹنگ کیپسول ایک موٹر یا انجن کی طرح کام کرتا ہے،جو معدے میں پہنچ کر فضلہ کو آگے کی طرف دھکیلتا ہے‘‘۔ تاہم ماہرین کی طرف سے اس کیپسول کے بارے میں ابھی حتمی رائے نہیں دی گئی ہے کیوںکہ اسے بھی صرف محدود لوگوں پر آزمایا گیا ہے۔ کیپسول پر مزید تحقیقات کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔

 

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) پاکستان میں نہ صرف مرد بلکہ خواتین ا ور بچوں میں بھی چھالیہ، پان، گٹکا اور مین پوری جیسی تمباکو ملی اشیا کے استعمال میں اضافہ ہورہا ہے، جس سے منہ ، پھیپھڑے اور چھاتی کا کینسر عام ہونے کے علاوہ بچوں کی صحت پر مضر اثرات مرتب ہورہے ہیں، اس بات کا انکشاف پروفیسرآف میڈیسن ڈاکٹر جاوید خان نے کیا۔

انھوں نے بتایا کہ کراچی میں اورنگی ٹاؤن کا سروے کیا گیا جہاں کی آبادی2 ملین کے قریب ہے توخواتین صحت رضاکاروں کے ذریعے حاصل کی گئی معلومات کے مطابق12ہزار خواتین کو تمباکونوشی میں مبتلا پایا گیا، جس میں 15سے80سال تک کی خواتین شامل تھیں،ان میں سے 9143خواتین نے اعتراف کیاکہ ان کے گھر میں ہر ایک یا ایک سے زائد افراد کسی نہ کسی شکل میں تمباکو کا استعمال کرتے ہیں، 42 فیصد خواتین معمولی مقدار میں چھالیہ، پان، گٹکا اور مین پوری کا استعمال کرتی ہیں `جبکہ 18فیصد خواتین سگریٹ نوشی بھی کرتی ہے۔

اس کے علاوہ حاملہ خواتین کے چھالیہ، پان، گٹکا اور مین پوری کے کثیر استعمال سے شیر خوار بچے کی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور بیشتر مائیں بچوں کو اپنا دودھ پلانے سے قبل گٹکا استعمال کرتی ہیں اس طرح یہ خطرناک نشہ ماں سے بچہ میں بھی منتقل ہوجاتا ہے،جس کی وجہ سے بچہ میں غنودگی طاری رہتی ہے اور دماغی لحاظ سے بچے کمزور ہوجاتے ہیں، اس کے علاوہ کم عمر بچوں کے حلق میں چھالیہ کا دانہ بھی پھنسنے کے دیگر واقعات سامنے آتے ہیں۔

ڈاکٹر جاوید کے مطابق صوبہ بھر میں گٹکا اور مین پوری کی تیاری و فروخت میں حکومت پابندی لگا چکی ہے لیکن اس کے استعمال کو روکا نہ جاسکا، کینسر جیسے موزی مرض کے علاج کے اخراجات پاکستان کی غریب عوام برداشت کرنے سے قاصر ہے اس وجہ سے سول سوسائٹی اور ضلعی انتظامیہ کے اشتراک سے صوبے کے تمام شہروں میں تمباکو نوشی کے استعمال کا قلع قمع کرنا چاہیے۔

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) عالمی ادارہ صحت نے پولیو وائرس کے باعث پاکستان پر عائد سفری پابندیوں پر 3 ماہ کی توسیع کردی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے اعلامیے کے مطابق  پاکستان کو ہدایت کی گئی ہے کہ بیرون ملک جانے والے مسافروں کی ویکسی نیشن مزید سخت کرتے ہوئے ہر ماہ اس سے متعلق کارکردگی رپورٹ پیش کرے۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے شام،کیمرون اور گینی پر بھی پابندیوں میں 3 ماہ کی توسیع کی گئی ہے جب کہ پاکستان کو صحت کے پروگرام شروع کرنے پر مبارکباد  بھی دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں پے در پے پولیو کے کیسز سامنے آنے کے بعد عالمی ادارہ صحت کی جانب گزشتہ سال سفری پابندی عائد کی گئی تھیں جس میں مزید توسیع کی گئی ہے۔

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) ایک نئے مطالعے میں سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ دن بھر میں دوگھنٹے سے زیادہ اسکرین ٹائم سے بچوں کے خون کے دباؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے اور بچپن میں ہائی بلڈ پریشر سے بچوں کی بعد کی زندگی میں صحت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

دنیا کے کئی تعلیمی مراکز کے محققین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں  یورپی یونین کے 8 ممالک کے تقریبا 5,000 بچوں کی دو برس تک نگرانی کی گئی اور نتیجے میں اسکرین کے سامنے بیٹھنے اور ہائی بلڈ پریشر کے درمیان ایک تعلق مل گیا ہے۔ نتیجے سے محققین نے اخذ کیا کہ جو بچے ہر دن دو گھنٹے سے زیادہ اسکرین کے سامنے گزارتے تھے، دو سال بعد  ہائی بلڈ پریشر کے خطرے میں تھے جبکہ جن بچوں میں ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کے ساتھ جسمانی سرگرمیاں کم تھیں ان کے لیے یہ خطرہ اور بھی زیادہ تھا۔ مطالعے کے دوران ہر 10 میں سے ایک بچے میں ہائی بلڈ پریشر نوٹ کیا گیا جو قلبی امراض کی ایک بڑی وجہ ہے اور یہ 'سی وی ڈی ایس' بیماری کا سبب بنتا ہے ، یہ ایک دل کی حالت ہے جس سے دل کی وریدوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ دو گھنٹے سے زیادہ اسکرین ٹائم  کے ساتھ غیر فعال طرز زندگی رکھنے والے بچوں میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ  50 فی صد زیادہ تھا۔ تحقیق کے سربراہ اوگسٹو سیزر ڈی موریسس جو ساؤ پالو یونیورسٹی برازیل سے منسلک ہیں، نے کہا کہ بلڈ پریشر کے مریضوں کی تعداد، جسمانی سرگرمی اور طرز زندگی کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ مطالعے کے دوران  ہائی بلڈ پریشر کے اعلی واقعات بچوں میں دیکھے گئے اور ہر 1,000 ہزار بچوں میں سے 110 بچوں میں ہائی بلڈ پریشر کا پتا چلا ہے۔

محقق سیزر ڈی موریسس نے مزید کہا کہ ''یہ اعداد و شمار پریشان کن ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ بیٹھے رہنے کا طرز عمل بچپن میں عام ہے اور اس کے بعد کی زندگی میں بھی عام ہے''۔

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) ملک بھر میں انسداد پولیو مہم چلانے کے لیے پاک فوج کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملک بھر میں پولیو مہم کے دوران پاک فوج کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت پاک فوج پولیو مہم کے سکیورٹی معاملات براہ راست دیکھے گی جب کہ مہم کے دوران سکیورٹی کے لیے پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کا عمل بھی فوج کی نگرانی میں ہی ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج اور متحدہ عرب امارات کی حکومت تین ماہ کے لیے انسداد پولیو مہم کی براہِ راست نگرانی کرے گی جب کہ صوبائی حکومتیں فوج کو مہم کے لیےسکیورٹی مائیرو پلان بھی تیار کرکے دیں گی۔