Reporter SS
کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نےضمنی امتحانات برائے 2022کی تاریخ کااعلان کردیا۔
میٹرک بورڈ کراچی کے چیئرمین سید شرف علی شاہ کے مطابق میٹرک سائنس و جنرل گروپ ریگولر و پرائیوٹ کے ضمنی امتحانات کا انعقاد 6دسمبر سے ہوگا۔
سالانہ امتحانات میں فیل ہونے والے طلبا و طالبات کوہدایت دی جاتی ہیں کہ وہ اپنے امتحانی فارم جمع کروادیں تاکہ انکے ایڈمٹ کارڈ مقرر وقت پر ارسال کردیئے جائیں۔
بیجنگ: جہاں بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں اخراجات کو کم کرنے کے لیے ملازمین کو برطرف کر رہی ہیں وہیں ٹِک ٹاک ان کمپنیوں کی مخالف سمت میں جا رہی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق چینی سوشل میڈیا کمپنی نے امریکا سمیت دنیا بھر سے 3000 انجینئروں کو نوکری دینے کا اعلان کیا ہے۔
ٹِک ٹاک ایپلیکیشن جو امریکا کے نوجوانوں میں دیگر بڑی ایپلیکیشنز کی نسبت زیادہ مقبول ہے، اس وقت میٹا، ٹوئٹر اور ایمازون سے بڑی ہوتی محسوس ہورہی ہے کیوں کہ اسی دوران ان کمپنیوں نے بڑے پیمانے پر لوگوں کو نوکریوں سے نکالنے کا اعلان کیا ہے۔
اس وقت امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ٹِک ٹاک کے انجینئرز کی تعداد 1000 سے زائد ہے اور کمپنی اس تعداد میں اضافے کا ارادہ رکھتی ہے۔
فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی مالک کمپنی میٹا نے رواں ماہ 11 ہزار ملازمین کو نوکری سے نکالنے کا اعلان کیا تھا۔ دوسری جانب ایلون مسک کی کمپنی ٹوئٹر سے 7000 میں سے تقریباً نصف افراد کو برطرف کیا گیا تھا جبکہ ایمازون کی جانب سے 10 ہزار نوکریوں کا خاتمہ متوقع ہے۔
اسلام آباد: پاکستان میڈیکل کمیشن( پی ایم سی) کے صدر ڈاکٹر نوشاد شیخ کے وفاقی وزیر صحت قادر پٹیل سے اختلافات پیدا ہوگئے۔
پی ایم سی کے دفتر کے عملے کے ایک افسر کے مطابق اختلافات کے بعد سے ڈاکٹر نوشاد شیخ نے دفتر جانا چھوڑ دیا ہے، وہ 22 نومبر کو خدا حافظ کہہ کر گئے تھے کہ اب میں دفتر نہیں آؤں گا۔
قریبی ذرائع کے مطابق مکمل اختیارات نہ ملنے پر ڈاکٹر نوشاد خوش نہیں تھے جب کہ میڈیکل ٹیسٹ جامعات سے کرانے پر معاملہ اور خراب ہوگیا تھا کیونکہ دیگر صوبوں کے مقابلے میں سندھ کے سب سے زیادہ بچے ٹیسٹ میں فیل ہوئے تھے جن کی تعداد 20 ہزار سے زیادہ ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹیسٹ میں پنجاب سے صرف 7 ہزار بچے فیل ہوئے۔
کراچی: جامعہ این ای ڈی، پاکستان نیوی اور ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کے زیرِاہتمام دو روزہ آل پاکستان انٹرورسٹی شوٹنگ چیمپئن شپ(مین) 2023 - 2022 کے مقابلے پاکستان نیوی کی شوٹنگ رینج کارساز میں منعقد کیے گئے۔
جس کی افتتاحی تقریب کی صدارت شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی(تمغہ حُسن کارکردگی ) نے کی.اس موقعے پر پاکستان نیوی کے ائیر کموڈور عرفان تاج(ستارہ امتیاز ملٹری) اعزازی مہمان تھے.
اس موقعے کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ الجامعہ کا کہنا تھا کہ آج ضرورت ہے کہ نوجوانوں کو جسمانی مشقوں کی بھی تیاری کروائی جائے. نشانہ بازی کی مشق جو پہلے تیراندازی کے ذریعے ہوتی تھی موجودہ دور میں ہتھیار کی مدد سے ہوتی ہے. میں سمجھتا ہوں کہ اس مشق کے ذریعے طالب علم ہدف پر فوکس کرنا سیکھتے ہیں. قایم مقام مینجر اسپورٹس/ آرگنائزنگ سیکریٹری فرخندہ فصیح اور کنٹرولر اسٹوڈنٹ افیئرز ڈاکٹر علی حسن محمود نے بتایا کہ اس چیمپئن شپ میں ملک بھر سے آئی 11 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں.
مزید انہوں نے پاکستان نیوی کے لیفٹیننٹ خالد بن انور اور ان کی ٹیم کی خدمات کا ذکر کیا. ان دو روزہ مقابلوں کے اختتام پر ڈائریکٹر جزل اسپورٹس ایچ ای سی جاوید علی میمن اور رجسٹرار این ای ڈی سید غضنفر حسین نے جیتنے والی ٹیموں میں انعامات کی تقسیم کیے.
اختتامی مرحلے پر ڈائریکٹر جزل اسپورٹس جاوید علی میمن کا کہنا تھا کہ قومی سطح پر اس کھیل کو فروغ دے کر عالمی مقابلوں کے لیے کھلاڑی تیار کرنے چاہیئے. جامعہ ترجمان فروا حسن کے مطابق انٹروسٹی چیمپئن شپ 2022 کی فاتح ٹیموں میں بل ترتیب کراچی یونیورسٹی اور یونی آف سینٹر پنجاب نے پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کی. لاہور یونیورسٹی اور گریسن لاہور یونیورسٹی دونوں ٹیمیں تیسری پوزیشن پر رہیں.
اس موقعے پر 19 مرتبہ قومی چیمپئن شپ کے فاتح غلام مصطفی بشیر، پاکستان نیوی کے آفیشلز، رائفل شوٹنگ ایسوسی ایشن کے سیکریٹری رضی احمد خان سمیت این ای ڈی کے ڈائریکٹر سروسز وصی الدین، شعبہ سوفٹ وئیر انجینئرنگ کی چیئرپرسن شہنیلہ زرداری، ڈپٹی رجسٹرار خالد مخدوم ہاشمی اور ڈپٹی کنٹرولر اسٹوڈنٹ افیئرز ترنم غفار بھی شریک رہیں.
کراچی: جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے کنٹی نیوئس میڈیکل ایجو کیشن ڈپارٹمنٹ نےکمیونی کیبل ڈیزیز کنٹرول (ایچ آئی وی ایڈز)محکمہ صحت سندھ کے اشتراک سے آگاہی سیشن کا انعقاد کیا جس کا مقصد میڈیکل کے طلبا و طالبات اور مستقبل کے ڈاکٹرز کوایچ آئی وی ایڈز سےمتعلق مکمل اور جامع معلومات فراہم کرنا تھا۔
اس سلسلے میں وائس چانسلر پروفیسرامجد سراج میمن نے کہاکہ ایچ آئی وی ایک وائرس ہے جس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ متعلقہ شخص ایڈز کا مریض ہے،اگر مناسب وقت پر ادویات استعمال کی جائیں تو ایچ آئی وی کو ایڈز میں تبدیل ہونے سے روکا جاسکتا ہے، ایچ آئی وی وائرس کے ایڈز میں تبدیل ہونے میں 9 سے10 سال لگ سکتے ہیں اور اِس دوران متاثرہ شخص معمول کی زندگی گزار سکتا ہے، ایسا بھی ممکن ہے کہ یہ وائرس ایڈز میں تبدیل ہی نہ ہو۔
کمیونی کیبل ڈیزیز کنٹرول (ایچ آئی وی ایڈز ) محکمہ صحت سندھ کی پروونشل ٹریٹمنٹ کوآرڈی نیٹر اور سیشن کی مہمان مقرر ڈاکٹر صائمہ مشتاق شیخ نے بتایاکہ اعداد وشمار کے مطابق دنیا بھر میں اب تک 7کروڑ 93لاکھ افراد ایچ آئی وی میں مبتلا ہو چکے ہیں جن میںسے 3 کروڑ63لاکھ افراد موت کے منہ میںچلے گئے،سالانہ بنیاد پر دیکھا جائے تو ہر سال دنیا بھر میں 15لاکھ افراد میں اس وائرس کی تشخیص ہورہی ہے اور 6 لاکھ 80 ہزار افراد انتقال کر جاتے ہیں جو یومیہ اوسطً1800 اموات کے لگ بھگ ہے،پاکستان میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کا تخمینہ عام آبادی میں 1 فیصد سے کم ہے اور تقریباً ایک لاکھ 65 ہزار افراد ایچ آئی وی میں مبتلا ہیں، اس وائرس کے پھیلائو کی وجوہات میں جنسی تعلقات ، جراثیم والے انجیکشنزیا ریزر اور بلیڈ کا دوبارہ استعمال ، خون کی غیر محفوظ منتقلی اور ماںسے بچے میں منتقلی شامل ہے۔
ڈاکٹر صائمہ شیخ نے بتایاکہ ایچ آئی وی کا شکار ہونے کے بعد متاثرہ شخص کا قوت مدافعت کا نظام کمزور پڑ جاتا ہے جس کے باعث دیگر وائرسز بھی متعلقہ شخص پرتیزی سے حملہ آور ہونے کی صلاحیت حاصل کرلیتے ہیں،انہوں نے کہاکہ اگر کسی ڈاکٹر یانرس کومریض کے علاج کے دوران کوئی انجکشن چبھ جائےتو اسےفوری طور پر پریشان ہونے کے بجائے اس حصے کو پانی سے دھو لیناچاہیے اور 72 گھنٹے کے اندر ڈاکٹر سے رجوع کرلیناچاہیے۔
سیشن کے انعقاد میں کلیدی کردار ادا کرنے والے ڈپٹی ڈائریکٹر برائے کمیونی کیبل ڈیزیز کنٹرول (ایچ آئی وی ایڈز ) محکمہ صحت سندھ ڈاکٹرشیر خان جونیجو نےسیشن کے انعقاد میں وائس چانسلر پروفیسر امجدسراج میمن ، رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان اور سی ایم ای کی ایڈیشنل ڈائریکٹرڈاکٹر راحت ناز کی کوششوں کو سراہا جبکہ رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان نے طلبا و طالبات کواہم مسئلے پر مفید معلومات اور آگاہی فراہم کرنے کیلئے وقت نکالنے پر معزز مہمانوں کاشکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر سی ایم ای کی ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ناز نے کہاکہ اس آگاہی سیشن کا مقصد جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے میڈیکل، ڈینٹل اور نرسنگ کے طلباو طالبات کو یہ آگاہی دینا تھی کہ کس طرح مستقبل میں مریضوںکے زیر استعمال سرنج سے بچا جائے اور کیا احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں جس سے اس وائرس کا پھیلائو روکا جاسکے۔
اس موقع پرجناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے اے آر ٹی کے انچارچ ڈاکٹر ساجد نے طلبا و طالبات کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے تفصیل سے جوابات دیئے۔ سیشن میں ڈی پی ٹی سے ڈاکٹر فہد اورنرسنگ سے سمیتا گل نے اپنےطلبا و طالبات کے ہمراہ شرکت کی ۔واضح رہےکہ دنیا بھرمیں ایڈز کا عالمی دن یکم دسمبر کو منایا جاتا ہے ،رواں سال کی تھیم ’’ایکولائز‘‘ رکھی گئی ہے۔
لاہور: پنجاب بھر میں موسم سرما کی اسکول چھٹیوں کانوٹیفکیشن جاری کردیا۔
حکومت نے پنجاب کے تعلیمی اداروں میں چھٹیوں کو 2 مختلف فیز میں تقسیم کیاہے جسکا باقاعدہ نوٹیفیکیشن لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروادیا گیاہے۔
پنجاب کے 24 اضلاع میں 23 دسمبر سے 6 جنوری تک چھٹیاں ہوں گی جبکہ 12 بارہ اضلاع میں 3 جنوری سے 13 جنوری تک چھٹیاں ہوں گی۔
23 دسمبر سے 6 جنوری تک چھٹیوں والے اضلاع میں فیصل آباد، ساہیوال، قصور، سیالکوٹ، نارووال، گجرات، گوجرانوالہ، پاکپتن، شیخوپورہ، اوکاڑہ، وہاڑی، خانیوال، لاہور، خوشاب، حافظ آباد، ملتان، ٹوبہ ٹیک سنگھ، بہاولپور، بہاولنگر، سرگودھا، منڈی بہاؤالدین، لودھراں، ننکانہ صاحب اور جھنگ شامل ہیں۔
3 جنوری سے 13 جنوری تک چھٹیوں والے اضلاع میں لیہ، راجن پور، جہلم، میانوالی، اٹک، مظفر گڑھ، چکوال، بھکر، راولپنڈی، رحیم یارخان، ڈی جی خان، چنیوٹ شامل ہیں
دوحا: قطر میں جاری فیفا ورلڈکپ 2022 میں ارجنٹائن کےخلاف زخمی ہونے والے سعودی فٹبالر یاسر الشھرانی کو واپس وطن بھجوادیا گیا۔
سعودی میڈیا رپورٹس کے مطابق گرین فالکنز کے ٹوئٹر پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ فٹبالر یاسر الشھرانی کو حمد میڈیکل سٹی سے ریاض کے نیشنل گارڈ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کی سرجری کی گئی۔
یاسر الشھرانی نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتےہوئے کہا ہے کہ میں خیریت سے ہوں اللہ تعالی آپ سب کو صحت و عافیت سے رکھے، آپ لوگوں کی دعائیں میرے لیے بڑا سرمایہ ہیں سعودی عوام کو ارجنٹائن سے فتح مبارک ہو۔
ارجنٹائین کے خلاف میچ کے دوران یاسر الشھرانی سعودی گول کیپر محمد العویس سے ٹکرا گئے تھے جس کے نتیجے میں ان کا جبڑا اور بائیں چہرے کی ہڈیاں ٹوٹ گئی تھیں جس کا علاج تاحال جاری ہے۔
واضح رہے کہ فیفا ورلڈکپ کے گروپ سی کے میچ میں سعودی عرب نے ارجنٹینا کو ایک کے مقابلے 2 گول سے اَپ سیٹ شکست دیدی تھی۔
دوحا: جرمن پلیئرزنےجاپان کیخلاف میچ کے موقع پرانوکھا احتجاج کیا۔
متنازع ’’ون لو’‘ آرم بینڈ پر فیفا کی جانب سے عائد پابندی پر جرمن پلیئرز نے جاپان کیخلاف میچ کے موقع پر انوکھا احتجاج کیا۔
کھلاڑیوں نے اپنے منہ ہاتھ سے ڈھانپ رکھے تھے، انھوں نے کہا کہ آرم بینڈ پر پابندی ہمارے بولنے کے حق پر پابندی کے مترادف ہے۔
فیفا نے دھمکی دی کہ متنازع آرم بینڈ استعمال کرنے پر کھلاڑیوں کیخلاف ایکشن لیا جائیگا۔
قبل ازیں خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میگا ایونٹ کے 10 ویں میچ میں جاپان نے جرمنی کو 1 کے مقابلے میں 2 گول سے شکست دی۔
اسلام آباد: ملک بھر میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر گریڈنگ سسٹم تبدیل کر کے 10؍ نکاتی نیا گریڈنگ سسٹم متعارف کرایا جارہا ہے جس کے تحت پاسنگ مارکس 33؍ فیصد سے بڑھا کر 40؍ فیصد کردئیے جائیں گے جبکہ فیل یعنی F گریڈ ختم کرکے U گریڈ یعنی ان سیٹسفائی گریڈ متعارف کرایا جارہا ہے۔
اسی طرح A ون گریڈ 100 تا 80 فیصد کے درمیان فرق کو ختم کر کے A پلس پلس 96 تا 100، A پلس91 تا 95؍ اور 86 تا 90کو A گریڈ کیا جارہا ہے۔
اس دس نظامی گریڈنگ سسٹم کی منظوری ملک بھر کے تمام تعلیمی بورڈ کے سربراہوں کے اجلاس (آئی بی سی سی ) میں دی جائے گی ۔ اجلاس میں چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار کو بھی خصوصی طور پر شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
اجلاس میں 81؍ تا 85فیصد نمبروں کو B پلس اور 76 تا 81 نمبروں B گریڈ کردیا جائے گا۔ اسی طرح میٹرک اور انٹر کے طلبہ کو نمبروں کے بجائے جامعات کی طرز پر گریڈنگ پوائنٹ ایورج (جی پی اے) دینے پر بھی غور ہوگا۔
اجلاس میں اس بات کی بھی منظوری دی جائے گی اپریل مئی میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات اور اگست تک نتائج جاری ہوجائیں۔
صوبائی وزیر بورڈز و جامعات اسماعیل راہوکی صدارتسندھ حکومت نے صوبے کی سرکاری جامعات میں طلبہ یونین کی بحالی کے لیے 27 جامعات کے وائس چانسلرز کا اجلاس 28 نومبر کو 12 بجے طلب کرلیا۔
اجلاس میں جامعات میں طلبہ یونینز کی بحالی کے فیصلے کے نفاذ کا طریقہ کار طے کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ صوبائی کابینہ اور سندھ اسمبلی طلبہ یونین بحالی کا بل منظور کر چکی ہیں تاہم 1984 سے قبل قائم ہونے والی تمام جامعات جن کی تعداد 7 سے بھی کم ہے کہ ایکٹ میں طلبہ یونین اور ان کے عہدیداروں سے متعلق شق موجود ہے تاہم اب جامعات کی تعداد 27 ہوگئی ہے لیکن ان 20 جامعات کے ایکٹ میں طلبہ یونین کا ذکر ہی نہیں ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ 9 فروری 1984 میں جنرل ضیاء الحق نے طلبہ یونینز پر پابندی عائد کردی تھی پابندی سے قبل جامعہ کراچی کی سنڈیکیٹ میں طلبہ یونین کے دو اراکین ہوتے تھے جن میں ایک جامعہ کراچی کا صدر اور دوسرا الحاق شدہ کالجوں کا صدر ہوتا تھا۔ 1984 سے جامعہ کراچی کے سنڈیکیٹ میں طلبہ کی نمائندگی نہیں ہے۔