جمعرات, 28 نومبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے کہاہے کہ عمران خان سے شادی کا تحفہ مانگا تواُنہوں نے طلاق دیدی ،اللہ کرے کہ پاکستان کو ایسا تحفہ نہ دیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریحام خان کاکہناتھاکہ اللہ کرے ، خیریت ہو، مذاق میں کہاتھاکہ شادی کی سالگرہ پر کیا تحفہ دیں گے جس پر اُنہوں نے سالگرہ کے موقع پر طلاق بھیج دی۔
اللہ کرے کہ پاکستان کو ایساتحفہ نہ دیں۔ شادی دراصل کب ہوئی تھی ؟سوال کے جواب میں ریحام خان نے کہاکہ’ گزشتہ سال شادی کی سالگرہ کے موقع پر ہی 31اکتوبر کو طلاق کاتحفہ دیاگیاتھا‘۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے حکومتی کریک ڈاؤن کے خلاف کارکنوں کے ساتھ مل کر لڑنے کا اعلان کیا ہے۔بنی گالہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک وزیراعظم کرپشن کے جرم میں پکڑا گیا ہے اس پر احتجاج اپوزیشن کا جمہوری اور آئینی حق ہے لیکن ہمارے کارکنوں کو گرفتار اور اغوا کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کس قانون کے تحت ہمارے خلاف کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے، لوگوں کے بنیادی حقوق پر ڈاکا ڈالا جا رہا ہے، نواز شریف کی جمہوریت سے تو پرویز مشرف کی آمریت بہت بہتر تھی، نواز شریف کی جمہوریت کے لبادے میں بھیڑیا چھپا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ شریف برادران نے 30 سال سے قوم کو بے وقوف بنا رکھا ہے، یہ دونوں بھائی منافق ہیں اور انہیں صرف اپنا پیسہ بنانے کی فکر ہے، آصف زرداری منافق نہیں تھا وہ جیسا تھا ویسا ہی تھا جب کہ ان دونوں بھائیوں کا مقصد اقتدار میں رہ کر پیسا بنانا اور پھر اپنی کرپشن کو بچانے کے لئے اداروں کو تباہ کرنا ہے۔

انہوں نے حکومتی کریک ڈاؤن کے خلاف کارکنوں کے ساتھ مل کر لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہمیں گرفتار کر لے لیکن جب ہم باہر آئیں گے تو پھر سے سڑکوں پر آجائیں گے، نواز شریف 2018 کی باتیں کر رہے ہیں لیکن وہ ابھی بہت دور ہے، 2018 سے پہلے بہت کچھ ہو گا۔ سپریم کورٹ ہمارے کارکنوں کی بلا جواز گرفتاریوں پر ازخود نوٹس لے، یہ ہمارا نہیں بلکہ اس ملک کی عدلیہ کا ٹرائل ہو رہا ہے۔

خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے حوالے سے چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے گورنر راج لگایا تو صوبے کی عوام خود اس کا جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی کرپشن کی بات کرتے ہیں تو انہیں جمہوریت خطرے میں نظر آنے لگ جاتی ہے لیکن اب حکمران عوام کو مزید بے وقوف نہیں بنا سکتے اور ان کا احتساب ہو کر رہے گا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کو اسلام آباد میں مختص جگہ پر دھرنے کی اجازت دے دی ہے۔اسلام آباد کی بندش کے حوالے سے درخواستوں کی سماعت کے بعد عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ تحریک انصاف دھرنے کے لئے مختص مقام پریڈ گراؤنڈ پر جتنے دن چاہے بیٹھ سکتی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر عوام کی تعداد زیادہ ہوتو ایکپریس وےپر دھرنادے سکتے ہیں تاہم اس پارک کے علاوہ کسی اور جگہ احتجاج نہیں کرسکتے۔
عدالت نے سماعت کے بعد اس حوالے سے دائر تمام درخواستیں نمٹا دیں۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصا ف کے وکیل بابر اعوان نے حکومتی اقدامات کر کڑی نکتہ چینی کی ، ان کا کہنا تھا کہ شریفستان نے پورے ملک کو کنٹینرستان بنا دیا ہے۔

 

 


ایمزٹی وی (تجارت)ایف بی آر نے انکم ٹیکس گوشوارے ،ٹیکس اور ڈیوٹی جمع کرنے کے لئے تمام ایل ٹی یو اور آر ٹی یو 31 اکتوبر کو صبح9 بجے سے رات 8 بجے تک کھلے رکھنے کی ہدایت کردی، کراچی انکم ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے انکم ٹیکس رٹرن کی آخری تاریخ میں اضافے کا مطالبہ کردیا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے تمام لارج ٹیکس یونٹ اور ریجنل ٹیکس دفاتر کو ہدایت کی کہ پیر 31 اکتوبر 2016 کو دفاتر کے اوقات کار میں اضافہ کردیاہے ۔ دفاتر انکم ٹیکس گوشوارے ،ٹیکس اور ڈیوٹی وصول کرنے کے لئے 31 اکتوبر کو صبح 9 بجے سے رات 8 بجے تک سہولت فراہم کریں گے ۔
دوسری جانب کراچی انکم ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے چیئرمین ایف بی آر کو خط لکھا ہے کہ ان لائن سسٹم سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں مشکلات کا سامنا ہے ۔مسائل کی وجہ سے بہت کم انکم ٹیکس گوشوار جمع ہوسکیں گے ۔ اس کی وجہ سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں مزید توسیع کی جائے

 

 

ایمزٹی وی(ترکی)ترک صدر طیب اردوان کا کہنا ہے کہ بغاوت میں ملوث افراد کی سزائے موت کے لیے پارلیمنٹ سے منظوری کی سفارش کریں گے۔انقرہ میں خطاب کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت یہ تجویز پارلیمنٹ میں لے کر جائے گی۔

یقین ہے کہ پارلیمنٹ میں اس کی منظوری مل جائے گی، جب پارلیمان کا فیصلہ مجھ تک آئے گا تومیں اس کی توثیق کر دونگا۔

ترکی میں 15جولائی کو حکومت کے خلاف بغاوت کی کوشش کی گئی تھی، جسے ناکام بنا دیا گیا تھا۔ بغاوت کے الزمات میں اب تک 35000سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(امریکا)امریکی صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن نے ای میل کیس کی نئی تحقیقات پر اظہار تشویش کیا ہے۔فلوریڈا میں ڈیموکریٹک پارٹی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ہلیری کلنٹن نے کہا کہ ایک ایسے وقت جب الیکشن میں چند روز باقی رہ گئے ہوں۔ اتنی کم معلومات پر تحقیقات کا آغاز حیران کن اور اذیت ناک ہے۔

اس کی ماضی میں بھی کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔ ووٹر مکمل حقائق جاننے کا حق رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ای میل کیس کی نئی تحقیقات پر ایف بی آئی ڈائرکٹر جیمز کومے سے ملاقات کرکے وضاحت مانگی ہے۔

ان سے کہا ہے کہ ای میلز سے متعلق تمام حقائق سامنے لائے جائیں۔ ہلیری کلنٹن پر الزام ہے کہ انہوں نے وزارت خارجہ دور میں سرکاری ای میلز کے لیے نجی ای میل اکاونٹ استعمال کیا تھا۔ ان ای میلز میں حساس معلومات کے تبادلہ سے امریکی قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا۔

ایف بی آئی نے طویل تحقیقات کے بعد یہ کیس تین ماہ قبل بند کردیا تھا، تاہم دو روز قبل ان کی مشیر ہما عابدین کے سابق شوہر انتھونی وینز کے زیر استعمال ایک سرور سے ایسی ہزاروں نئی ای میلز ملی ہیں، جو ہلیری نے مختلف ادوار میں بھیجے تھے۔ اس کے بعد ایف بی آئی نے ای میل کیس کی نئی تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔

 

ایمزٹی وی(تجارت)کراچی گڈز کیریئرز ایسوسی ایشن کے صدر نور خان نیازی نے گزشتہ روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت پی ٹی آئی کے دھرنے کو ٹرانسپورٹرز، درآمدوبرآمد کنندگان کو نقصان پہنچاکر روکنے کی کوششیں کررہی ہے اور گزشتہ 5 دنوں میں کراچی سے درآمدی مال کے کنسائمنٹس کی ترسیل کرنے والے 10 ہزارسے زائد گاڑیوں کوملک کے مختلف حصوں میں پکڑ کر دھرنے کوروکنے میں استعمال کیا جارہا ہے جس سے ٹرانسپورٹرزکو یومیہ 10 کروڑ روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ درآمد کنندگان اور برآمدکنندگان کو بھی ڈیمریج وڈیٹنشن کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔

پاکستان بھر میں پولیس نے مال بردار گاڑیوں کو پکڑ پکڑ کر خوف وہراس پھیلاتے ہوئے عوام ، ٹرانسپورٹرز اور ٹریڈرز کو پریشان کر دیا ہے، گاڑیوں کی پکڑدھکڑ پہلے اسلام آباد، راولپنڈی وگردونواح سے شروع ہوکرپورے پنجاب میں پھیل چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے واضح احکام کے باوجود انتظامیہ راستوں کو بلاک کرنے اور مظاہرین کو روکنے کے لیے اپنی روش کے مطابق گاڑیوں کوپکڑ رہی ہے، اس طرح سے نہ صرف ٹرانسپورٹرز کے اربوں روپے مالیت کی قیمتی گاڑیاں مظاہرین کے رحم وکرم پر چھوڑی جارہی ہیں بلکہ ان پکڑی گئی گاڑیوں میں تاجروں کے اربوں روپے کے لدے ہوئے حساس کیمیکلز، ادویہ، اشیائے خوردونوش سمیت دیگر جلد خراب ہونیوالی اشیا کے خراب ہونے سے نہ صرف خطرات پیدا ہوگئے ہیں بلکہ مظاہرین کی جانب سے کئی گاڑیوں کو لوٹ بھی لیا گیا ہے۔

نور خان نیازی نے کہا کہ حکومت ٹرانسپورٹرزکی گاڑیاں پکڑنے کے بجائے مظاہرین اور دھرنے کو روکنے کے لیے اپنے ذاتی وسائل کو استعمال میں لائے اور پکڑی گئی گاڑیاں نقصانات کی ادائیگیاں کے ساتھ آئندہ48 گھنٹوں میں تمام مالکان کے حوالے کرے بصورت دیگر ٹرانسپورٹرز پیرسے کراچی کی دونوں بندرگاہوں سے اندرون ملک کے لیے ہر قسم کے مال کی ترسیل بندکردیں گے اوراس ہڑتال میں متاثرہ تاجروں و صنعت کاروں کی تنظیمیں بھی شامل ہوں گی۔

ایک سوال کے جواب میں نورخان نیازی نے بتایا کہ پنجاب کے علاقوں میں مزیدگاڑیوں کی پکڑدھکڑ کی خطرات کے پیش نظر ٹرانسپورٹرز نے گزشتہ روز سے دونوں بندرگاہوں سے اندرون ملک مال کی ترسیل کاکام روک رکھا ہے جس کے سبب بندرگاہوں پرتقریباً 30 ہزارکنٹینرز کا انبارلگ چکا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہنا ہے کہ دھرنے والوں کا اس بار پاکستان سیکریٹریٹ میں گھسنے کا منصوبہ ہے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ متنازع خبر سے پہلے کچھ حقائق واضح کرنا چاہتا ہوں کیونکہ عوام کونہیں معلوم سچ کیا اور جھوٹ کیا ہے، ملک میں حقائق پر بات نہیں ہورہی، سچ بھی میڈیا پر چل رہا ہے اور جھوٹ بھی۔
ان کا کہنا تھا کہ خبر پر ایکشن لینا میرا کام ہے اور میری وزارت نے خبر پر ایکشن لیا، آرمی چیف سے ملاقات چھپ چھپاکر نہیں ہوئی سب کے سامنے ہوئی اور خوشگوارماحول میں یہ ملاقات ہوئی لیکن کچھ لوگوں کا وطیرہ بن گیا ہے کہ چیزوں کو ڈرامائی انداز میں پیش کریں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ لگتا ہے ڈان لیکس اور پاناما لیکس ملک کو لے ڈوبیں گے جب کہ پرویز رشید کو متعلقہ صحافی کو متنازع خبرچھاپنے سے منع کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 سالوں سے لیکر آج تک کسی اجلاس میں سول اور ملٹری قیادت کے درمیان کوئی تلخ کلامی ہوئی اور نہ ہی آئی ایس آئی چیف اور وزیراعلیٰ پنجاب میں کوئی تلخ کلامی ہوئی ہے جب کہ 3 تاریخ کو ایسا کوئی اجلاس ہی نہیں ہوا لہذا تلخ کلامی والی بات سراسر جھوٹ اور بے بنیاد ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی) Bionic Eye یا مصنوعی اور غیرحقیقی آنکھ ایک ایسی نئی ایجاد ہے جس میں quantum dots کو استعمال کرکے بینائی یا بصارت کو بالکل انوکھے انداز سے بہتر بنایا جاسکتا ہے، جس کے لیے اس میں ریٹینا کو اس حد تک متحرک کیا جاتا ہے، تاکہ وہ روشنی کے سامنے خود کو بے بس محسوس کرنے کے بجائے اس کا جوابی ردعمل دے سکے۔ اس کے ردعمل میں متاثرہ انسان کی کم زور بینائی بہتر ہوسکتی ہے۔
ہماری آبادیوں میں بالخصوص بوڑھے افراد میں ریٹینا (پردۂ چشم) کو بڑھتی ہوئی عمر کے سبب نقصان پہنچتا ہے تو اس سے ان کی بینائی بری طرح متاثر ہوجاتی ہے اور انہیں دیکھنے میں مشکل پیش آنے لگتی ہے۔ اس طرح کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
یونیورسٹی آف کولوراڈو ہاسپٹل کے جیفری اولسن نے روشنی کو بڑھانے والا آلہ “quantum” ڈاٹس ایجاد کیا ہے۔ اس میں ریٹینا کو ملنے والی روشنی ایک دم بڑھ جاتی ہے، جس کی وجہ سے انسانی آنکھ کو دکھائی دینے والی تصاویر زیادہ روشن اور چمک دار ہوجاتی ہیں اور بہت صاف اور واضح دکھائی دیتی ہیں۔
“quantum” dots جب فوٹونز سے ٹکراتے ہیں تو وہ چمکتے ہیں جس کی وجہ سے تصاویر زیادہ واضح طور پر دکھائی دینے لگتی ہیں اور ان کے روشنی سے متاثر ہونے والے سیلز بھی عمدگی سے کام کرنے لگتے ہیں۔ یہ ڈاٹس سیمی کنڈکٹرز کے طور پر کام کرتے ہیں اور انہیں ریٹینا میں لگادیا جاتا ہے۔ یہ سلیکون چپس سے بھی کہیں زیادہ چھوٹے ہوتے ہیں۔

 

 


ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)ماہرین نے ایک ایسی گاڑی ایجاد کی ہے جو عام طور سے ہوور بورڈ کی طرح ہی ہے، مگر یہ جزوی طور پر segway ہے یعنی سامان لانے لے جانے والا بورڈ یا ٹھیلا اور جزوی طور پر یہ اسکیٹ بورڈ بھی ہے، بس یوں سمجھ لیں کہ یہ ایک ایسا اسکوٹر ہے جس پر کھڑے ہوکر اپنا توازن خود برقرار رکھنا ہوگا۔

اسے ہوور بورڈ کہا تو جارہا ہے، جسے ہوور کرنا چاہیے، یعنی پانی یا سطح سے تھوڑا اوپر معلق ہونا چاہیے، مگر یہ اسکوٹر ایسا کچھ نہیں کرتا، پھر بھی ہوور بورڈ کہلاتا ہے۔ ہوور بورڈ اسکوٹر دیکھنے میں ایک عام سی چھوٹی سی گاڑی یا اسکوٹر ہے، مگر اس نے دھوم مچادی ہے اور یہ بالخصوص نوجوانوں میں بے حد مقبولیت حاصل کررہا ہے۔

اس اسکوٹر پر اچھل کر سوار ہونے والے شخص کو ایک ڈیوائس استعمال کرنی ہوتی ہے جو اصل میں برقی gyroscopes کی ایک جوڑی ہوتی ہے اور ہر پیڈ کے نیچے لگی ہوتی ہے۔ اس سے خود کار طریقے سے خود کو بیلنس کیا جاتا ہے، اس سے اپنے جسمانی توازن کے ذریعے گاڑی کا آگے بھی بڑھایا جاتا ہے، پیچھے بھی کیا جاسکتا ہے اور گھمایا بھی جاسکتا ہے۔ چناں چہ نوجوان اس ہوور بورڈ اسکوٹر پر طرح طرح کے کمال دکھاتے ہیں جس میں ریس سے لے کر ڈانس تک شامل ہیں۔

PhunkeeDuck نامی کمپنی کے شریک بانی میکس ایلن کا کہنا ہے:

’’ٹرانسپورٹ کی یہ نئی قسم خاص طور سے شہروں اور کالجوں کے لیے تیار کی گئی ہے، مگر مسئلہ یہ ہے کہ اعلیٰ عہدے داروں کو اس پر اعتراض ہے، وہ اسے سڑکوں اور گلیوں میں چلانے سے منع کررہے ہیں، کیوں کہ ان کے خیال میں اس سے ٹریفک کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔ لیکن چوں کہ یہ ایک سستی اور آسان سی اسکوٹر ہے، اس لیے اسے چھوٹے شہروں میں آسانی سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ انوکھی ہوور بورڈ اسکوٹر یقیناً ٹرانسپورٹ کے مسائل حل کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔‘‘