جمعرات, 28 نومبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جولوگ قومی سلامتی کو نریندر مودی کے ہاتھوں بیچتے ہیں اور جن لوگوں نے قومی سلامتی کی خبر لیک کی تاکہ بھارتی وزیراعظم پاک فوج کو بدنام کر سکے اور جو لوگ طیب اردگان بننا چاہتے ہیں میں کبھی بھی ان کے ساتھ کھڑا نہیں ہو سکتا، پاک فوج فیصلہ کرے کہ ان حکمرانوں نے اردگان کے ساتھ رہنا ہے یا جمہوریت کے ساتھ رہنا ہے، امریکی کانگریس میں پاک فوج کے خلاف کاغذ کیوں لہرایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم پاک فوج کے ساتھ ہے اور نواز شریف سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتی ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں پاکستانی عوام کے ساتھ ہوں، جس طرح 28 اکتوبر کو نکلا تھا 2 نومبر کو بھی نکلوں گا، ہم لوگ لال حویلی لیاقت باغ یا چاندنی چوک سے نکلیں لیکن اور ہر صورت میں بنی گالہ پہنچیں گے اور عوام سے بھی کہتا ہوں کہ ملک بچانے اور عمران خان کا ساتھ دینے کے لئے باہر نکلیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ایک دن میں 2، 2 ارب کے اشتہارات دیئے جا رہے ہیں، پرویز مشرف ایک آمر تھا اور میں اس کے ساتھ تھا لیکن مجھے اس پر کوئی شرمندگی نہیں ہے کیونکہ وہ ایک آمر ہونے کے باوجود ان چوروں سے بہتر تھا، جس روز پرویز مشرف پر کرپشن کا الزام لگا تو اسی روز شام میں سیاست چھوڑ دوں گا۔
اکبر بگٹی کے حوالے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اکبر بگٹی جس طرح مارا گیا وہ بھی ایک سوالیہ نشان ہے، اگر قوم کہے گی تو اس پر بھی مباحثہ ہو سکتا ہے، اکبر بگٹی غار میں تھا اور میرے علاقے سے تعلق رکھنے والے پاک فوج کے جوان اور آفیسر اندر گئے تو اندر سے راکٹ لانچر چلا اور غار گر گئی جوان غار کے اندر گئے تو اندر سے راکٹ لانچر چلا جس سے ساری غار گر گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو 28 اکتوبر کو لال حویلی آنا چاہیئے تھا لیکن مجھے اس کے نا آنے کا کوئی دکھ نہیں ہے کیونکہ ہم جنگ کے عالم میں گلے شکوے نہیں کرتے، جو کام پرویز خٹک نے کیا ہے میں اسے خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاناما لیکس کے حوالے سے دائر درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس انورظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا لارجر بنچ کر رہا ہے۔ کیس کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا تمام فریقین نے پاناما لیکس کے حوالے سے جواب جمع کرا دیا ہے؟جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید کا کہنا تھا کہ نیب کے سوا کسی بھی فریق نے جواب جمع نہیں کرایا۔
طارق اسد ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ حکمران ہم پر مسلط ہیں جب کہ نیب نے پاناما لیکس کے حوالے سے تحقیقات نہیں کیں جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو ہم ہی نے منتخب کیا ہے جب کہ عدالت نے نیب کے جواب کو افسوسناک قرار دیا۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے نیب پراسیکیوٹر سے پوچھا کہ آپ نے معاملے کی تحقیقات کیوں نہیں کیں جب کہ جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ کیا نیب کے پاس شواہد اکٹھے کرنے کا اختیار نہیں ہے، عوام شواہد ان کے پاس لے کر آئیں گے تو نیب کارروائی کرے گا۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے بھی نیب کے جواب پر اظہار برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے روز مرہ کارروائی سے انحراف کیوں کیا؟ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بڑا واضح پیغام مل گیا ہے کہ کوئی ادارہ اپنا کام نہیں کرنا چاہتا، اب اس معاملے پر کمیشن بنانے کی ضرورت نہیں، سپریم کورٹ اس کیس کو خود دیکھے گی۔
وزیراعظم کی جانب سے سابق اٹارنی جنرل سلمان بٹ پیش ہوئے اور کہا کہ مجھے 5 روز قبل ہی وکیل مقرر کیا گیا ہے لہذا جواب جمع کرانے کے لئے مہلت دی جائے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پوری قوم کی نظریں پاناما لیکس پر لگی ہیں اس لئے آپ کو جواب جمع کرانا چاہیئے تھا، ہم سمجھیں گے کہ آپ کو جواب جمع کرانے میں دلچسپی نہیں، بادی النظر میں یہ معاملہ عوامی ہے اس لئے اس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو سکتی ہے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 20 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے کیس 2 ہفتے میں لگانے کا فیصلہ کیا لیکن خبر لگی کہ عدالت نے کیس کی تاریخ پر نظر ثانی کردی، یہ سرخی کیسے بگی؟ میڈیا کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا چاہیئے۔
عمران خان کے وکیل حامد خان کا کہنا تھا کہ اپریل میں پاناما کا معاملہ سامنے آیا، پاناما دستاویات میں میں اہم شخصیات کی آف شور کمپنوں کا بتایا گیا جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسار کیا کہ کیا کسی نے بھی پاناما دستاویزات پر اعتراض نہیں کیا؟ تو حامد خان نے جواب دیا کہ کسی نے بھی اعتراض نہیں کیا۔
حامد خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے بچوں کی فرمز کا ویب سائٹ کے ذریعے علم ہوا تو عدالت نے پوچھا کہ نیلسن اور نیسکول کب بنائی گئیں جس پر حامد خان نے کہا کہ ایک ہی فلور پر 4 جائیدادوں کا ذکر کیا گیا ہے اور چاروں جائیدادیں 1993 سے 1996 کے درمیان بنائی گئیں۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان، امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے پاناما لیکس کے حوالے سے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں جب کہ گزشتہ سماعت کے موقع پر عدالت نے یکم نومبر تک وزیراعظم نواز شریف سمیت تمام فریقین کو جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم)پنجاب یونیورسٹی شعبہ زوالوجی کے ایسو سی ایٹ پروفیسر ڈاکٹرظفر اقبال کو بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں دوسری انٹرنیشنل کانفرنس میں پیش کردہ پوسٹر کو تیسری پوزیشن اور سرٹیفکیٹ آف ایکسی لینس سے نواز ا گیا ہے ۔

اس ضمن میں چائنہ ، ترکی ، نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش سے چار جیوری ممبران نے کانفرنس میں پیش کئے گئے 25پوسٹرز کا بغور مشاہدہ کرنے کے بعد پہلے تین بہترین پوسٹرز کا انتخاب کیا

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاناما لیکس سے متعلق کیس کی سماعت کل سپریم کورٹ کا لارجر بنچ کرے گا۔پاناما لیکس کے حوالے سے دائر درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں کل سپریم کورٹ کا لارجر بنچ کرے گا۔

سماعت کے موقع پر عمران خان، شیخ رشید اور سراج الحق سمیت وفاقی وزراء کی عدالت میں پیشی کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان، امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے پاناما لیکس کے حوالے سے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں جب کہ گزشتہ سماعت کے موقع پر عدالت نے یکم نومبر تک وزیراعظم نواز شریف سمیت تمام فریقین کو جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) پولیس نےبنی گالہ سے گرفتار کئے گئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں عارف علوی اور عمران اسماعیل کو وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے حکم ہر مقدمہ درج کیے بغیر ہی رہا کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی اور عمران اسماعیل نے بنی گالہ جانے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں جانے سے روک لیا جس پر دونوں رہنماؤں نے سڑک پر دھرنا دے دیا، بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے دوبارہ بنی گالہ جانے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی جس پر دونوں رہنماؤں نے مزاحمت کی تو پولیس نے دونوں رہنماؤں کو گرفتار کر لیا۔
قبل ازیں پولیس نے تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیریں مزاری کو بھی بنی گالہ جانے سے روک دیا تھا جس پر وہ اپنی گاڑی سے اتر کر بنی گالہ کے لئے روانہ ہو گئیں۔ شیریں مزاری کو پولیس نے گزشتہ روز بھی بنی گالہ جانے سے روک دیا گیا تھا جس پر وہ خود اپنی گاڑی سے اتریں اور رکاوٹیں ہٹٓا کر بنی گالہ کے لئے روانہ ہو گئیں۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف نے 2 نومبر کو اسلام آباد کو جام کرنے کا اعلان کر رکھا ہے جب کہ حکومت نے پی ٹی آئی کے دھرنے کو روکنے کے لئے پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری کو تعینات کر رکھا ہے۔ اس کے علاوہ پنجاب بھر میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)وفاقی حکومت نے مریم اورنگزیب کو وزیر اطلاعات و نشریات کا قلمدان دیدیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق مریم اورنگزیب وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات ہوں گی اور ان کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن آج کسی بھی وقت جاری کر دیا جائے گا۔
مریم اورنگزیب رکن قومی اسمبلی طاہرہ اورنگزیب کی بیٹی ہیں اور خواتین کی مخصوص نشست پر قومی اسمبلی کی رکن بنی تھیں۔ وہ وزارت داخلہ کی پارلیمانی سیکرٹری کا کردار ادا کر رہی تھیں جبکہ خواتین کیلئے اصلاحات میں بھی انہوں نے کا فی کردار ادا کیا ہے اور حکومت کی ترجمانی کرنے والے میڈیا سیل میں بھی وہ کافی فعال کردار ادا کر رہی تھیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے ان کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے انہیں وزیر اطلاعات و نشریات بنانے کی منظوری دیدی ہے۔

واضح رہے کہ پرویز رشید سے حکومت کی جانب سے استعفیٰ لئے جانے کے بعد وزارت اطلاعات خالی ہوئی تھی تاہم آج وفاقی حکومت کی جانب سے نئے وزیر کا نام سامنے آ گیا ہے۔ پرویز رشید کو ڈان اخبار میں قومی سلامتی کے خلاف خبر چھپنے سے رکوانے میں ناکامی پر ہٹایا گیا۔

 

 

ایمزٹی وی(خیبرپختونخواہ)صوابی انٹر چینج پر پولیس اہلکاروں نے پی ٹی آئی کے قافلے پر شیلنگ کر دی ۔

ذرائع کا کہنا ہے صوابی میں ہارون پل پر پولیس نے کنٹینر لگا کر راستہ بند کر رکھا ہے جب قافلہ اس مقام پرپہنچا تو پولیس نے کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کر دی۔
قافلے کے ساتھ کنٹینر ز کو ہٹانے کیلئے کرین بھی موجود تھی جب کرین آگے بڑھی تو پولیس نے شیلنگ کر دی جس سے کارکن منتشر ہو گئے۔
ہارون پل صوابی سے آٹھ کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے جہاں کارکنوں پر پولیس کی بھاری شیلنگ جاری ہے جبکہ تحریک انصاف کے کارکن پولیس پر پتھراﺅ کر رہے ہیں ۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر نے کہا ہے کہ کتب بینی ذہنی بالیدگی اور فکروشعور کو جلا دیتی ہے اور اس کے ساتھ وجدان کو نئی جہت عطا کرتی ہے۔

افسوسناک امر یہ ہے کہ ہمارا معاشرہ کتب بینی کے بجائے انٹرنیٹ کے استعمال کو ناگزیر خیال کرتا ہے ، کتابوں سے دوری اخلاق اور اقدار کے زوال کا باعث ہو رہی ہے ، جامعہ کراچی کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ طلبہ کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کی جائیں۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے شعبہ اسلامک ہسٹری کی نوتزئین وآرائش کردہ عمارت، لائبریری اور نوتعمیر گارڈن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

 


ایمزٹی وی(خیبرپختونخواہ) صوابی میں خطاب کے دوران وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا اسٹیج ٹوٹ گیا جس سے وہ لڑکھڑا گئے اور خوفزدہ ہو گئے ۔پاس کھڑے لوگوں نے انہیں سہارا دیا ۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک صوابی میں پی ٹی آئی کے کیمپ آفس کے باہر ٹرک پر خودساختہ اسٹیج پر کھڑے ہو کرکارکنوں سے پرجوش خطاب کر رہے تھے کہ اسٹیج لوگوں کو بوجھ برداشت نہ کر سکا اور ٹوٹ گیا تاہم حادثے میں وزیر اعلیٰ سمیت کسی کو چوٹ نہیں آئی ۔
گاڑی کے اوپر لکڑی کا بڑا تختہ رکھ کر اسٹیج تیار کیا گیا تھا جس پر کھڑے ہو کر پرویز خٹک پرجو ش خطاب کر رہے تھے ۔ اسٹیج پی ٹی آئی کیمپ آفس میں مزدا گاڑی پر بنایا گیا تھا ، سٹیج پر پی ٹی آئی کی مقامی قیادت بھی سوارتھی تاہم حادثے میں کسی کو بھی چوٹیں نہیں آئیں اور سب لڑکھڑاتے ہوئے سنبھل گئے ۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کو ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کر لیا ۔

ترجمان شریف فیملی کا کہنا ہے کہ نعیم الحق نے مریم نواز پر سیکیورٹی اجلاس کی خبر لیک میں ملوث ہونے کا الزام لگا یا تھا۔

انہوں نے کہا کہ نعیم الحق کی جانب سے اس الزام پر ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ترجمان شریف فیملی نے مزید بتا یا کہ نعیم الحق جھوٹ بولنے پر معافی مانگیں ورنہ قانونی کارروائی کے لیے تیار ہو جائیں ۔