Reporter SS
ایمز ٹی وی ( انٹر نیشنل )بھارت میں بڑھتی ہوئی ہندو انتہا پسندی سے اقلیتیں غیر محفوظ ہیں جس میں مسلمان، عیسائی اور ہندوؤں کی نچلی ذات اچھوت بھی شامل ہیں جب کہ فلم نگری کے نامور اداکاروں شاہ رخ خان اور عامر خان کی جانب سے ملک میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کے خلاف آواز بلند کی گئی تھی جس پر انتہا پسندوں نے طوفان کھڑا کردیا تھا لیکن اب معروف اسکرپٹ رائٹر جاوید اختربھی بول اٹھے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق جاوید اختر کا کہنا تھا کہ آج میں شعلے فلم واپس لکھوں تو دھرمیندر اور ہیما مالنی کو لے کر مندر والے مناظر نہیں لکھ سکوں گا کیوں کہ لوگ ہنگامہ برپا کریں گے حالاں کہ 1975 میں ایسا کچھ نہیں تھا لیکن آج کل کھل کراپنے خیالات کا اظہار کرنے والے انسان کو خطرہ ہےجب کہ انتہا پسندوں کی وجہ سے ہندو مذہب بھی خطرے میں آچکا ہے۔
ایمز ٹی وی ( صحت )صحت مند افراد کے لیے دن بھر میں 100گرام گوشت کھانا نقصان دہ نہیں ہوتا، لیکن اگر اس مقدار سے زیادہ کھایا جائے تو نقصان دہ ہوتا ہے۔زیادہ مقدار میں گوشت کھانے والے افراد بدہضمی، اسہال ، پیٹ کے درد اور بخار کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر، جوڑوں کے درد، اور بخار کے علاوہ ہائی بلڈپریشر، جوڑوں کے درد، امراض میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔ ایسے افراد کے جسموں میں کیلسئیم کم ہوجاتا ہے، جس کے باعث ان کی ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں اور بہ آسانی ٹوٹ جاتی ہیں۔ گوشت اگر اعتدال کے ساتھ کھایا جائے تو یہ نہ صرف جسم میں لحمیات (پروٹینز) کی کمی کو پورا کرتا ہے، بلکہ خون میں سرخ خلیات بھی بناتا ہے۔ گوشت کھانے والے افراد کو گوشت کھانے کے ساتھ ساتھ پھل اور سبزیاں بھی کھانی چاہییں، تاکہ غذا کے متوازن ہوجانے کی وجہ سے وہ گوشت کے نقصانات سے محفوظ رہیں۔
گائے کے گوشت کے مقابلے میں اونٹ کا گوشت زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ اونٹ کا گوشت بازاروں میں کم ہی دستیاب ہوتا ہے، البتہ عیدالاضحی پر بہ آسانی مل جاتا ہے۔ لوگ عید پر اونٹ کی قربانی کرتے ہیں اور محلے میں گوشت تقسیم کردیتے ہیں۔اس طرح لوگوں کو اونٹ کا گوشت کھانے کومل جاتا ہے۔
اونٹ کا گوشت بہت سے امراض سے بچاتا ہے۔ یہ گوشت نمکین ہوتا ہے، اس لیے ہائی بلڈپریشر کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔ اونٹ کا گوشت پرانے بخار، یرقان ، ہیپاٹائٹس سی، عرقی النسا (شیاٹیکا) اور پیشاب کی جلن دور کرنے میں مفید ہے۔ بواسیر کو ختم کرنے کے لیے اونٹ کی چربی کالیپ کرنا فائدہ مند ہوتا ہے۔ یہ چربی جوڑوں کا درد بھی ختم کردیتی ہے۔ اونٹ کا گوشت اعصابی اور جسمانی کمزوریوں کو ختم کردیتا ہے۔ اس کے علاوہ اعضا ئے ریئسہ (دل ، جگر اور دماغ کو طاقت بخشتا ہے۔ قاہرہ میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق اونٹ کا گوشت امراض قلب دور کرنے میں بھی مفید ثابت ہوا ہے۔ اس کے گوشت میں تمام ضروری معدنیات اور لحمیات پائی جاتی ہیں۔ تقویت باہ کے لیے بھی اونٹ کا گوشت کھانا فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔ اونٹ کاگوشت ہفتے میں دو تین بار 100گرام کی مقدار میں کھائیے اور صحت مند وتوانا رہیے۔
ایمز ٹی وی (سیتاپور)اترپردیش میں ایک ریلی کے دوران راہول گاندھی پر جوتا پھینک دیا گیا۔
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی اترپردیش میں ہونے والے آئندہ انتخابات میں کانگریس کی راہ ہموار کرنے کےلئے دورے کررہے ہیں اور اسی سلسلے میں سیتاپور میں کانگریس کے ایک روڈ شو کی قیادت کررہے تھے کہ اس دوران مجمعے میں سے ایک شخص نے راہول گاندھی پر جوتا اچھال دیا تاہم جوتا انہیں نہیں لگ سکا ، پولیس نے جوتا پھینکنے والے شخص کو حراست میں لے لیا۔
واضح رہے کہ راہول گاندھی بھارت کے اعلی ترین ’’اسپیشل پروٹیکشن گروپ‘‘ (ایس پی جی) کی فراہم کردہ سیکیوریٹی میں رہتے ہیں اور اترپردیش میں وہ 13 ستمبر سے ’’کھاٹ سبھا‘‘ لگاتے پھررہے ہیں جس کا مقصد مختلف قصبوں اور دیہاتوں میں کسانوں سے ملاقات کرنا اور ان کے مسائل پر بات کرنا ہے۔
ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما سنگیت سوم نے پاکستانی فنکاروں کو غدار قرار دیتے ہوئے جوتے مار کر بھارت سے نکالنے کامطالبہ کردیا۔
گزشتہ دنوں بھارتی ریاست مہاراشٹرا کی انتہا پسند جماعت نے پاکستانی فنکاروں کو 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کی دھمکیاں دی تھیں جس کے بعد کئی اداکاروں اور گلوکاروں نے بھی انتہاپسندوں کی حمایت کی تھی لیکن اب بھارت کی حکمران جماعت نے بھی پاکستانی فنکاروں کو بھارت چھوڑنے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما سنگیت سوم کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستانی فنکاروں کو نکالنے میں دیر کردی ہے، انہیں ہر قیمت پر فی الفور ملک بدر کردینا چاہیے کیوں کہ پاکستانی فنکار ہمارا نمک کھاتے ہیں لیکن پھر اسی ملک سے غداری کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فنکار وں کو ان کے اپنے ملک میں کوئی نہیں پوچھتا جس کے باوجود یہ بھارت سے کروڑوں روپے کماتے ہیں لیکن ہمارے حق میں کوئی بیان نہیں دیتے اسی لیے ایسے لوگوں کو بھارت سے جوتے مار کر بھگا دینا چاہیے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی متعدد باربھارت میں ہندو انتہا پسند جماعتوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں ملک سے نکال باہرکرنے کی دھمکیاں دی جاتی رہی ہیں جب کہ ہندو انتہا پسندوں کی وجہ پاکستانی گلوکاروں کومتعدد باربھارت میں اپنے شوز بھی منسوخ کرنا پڑے۔
ایمز ٹی وی (صحت)آج کل کی تیز رفتار زندگی میں ہمیں اپنی طرف متوجہ کرنے والی بے شمار اشیا ہیں جن کی وجہ سے ہم کسی ایک چیز پر توجہ مرکوز نہیں کرپاتے۔ یہ آج کل کے نوجوانوں کا سب سے بڑا مسئلہ بھی بن گیا ہے۔
والدین کو بھی اکثر شکایت ہوتی ہے کہ ان کے نوعمر بچے پڑھائی پر اپنی توجہ مرکوز نہیں رکھ پاتے باوجود اس کے کہ وہ پڑھائی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اسی طرح دفاتر میں کام کرنے والے افراد کو بھی اکثر عدم مستقل مزاجی کی شکایت ہوتی ہے جس کے باعث ان کا کام تاخیر سے انجام پاتا ہے۔ یہاں آپ کو ایسے کچھ طریقے بتائے جارہے ہیں جن کو اپنا کر آپ اپنی ذہنی یکسوئی میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
یک وقت میں بہت سارے کام انجام دینا شاید آپ کے ساتھیوں کے لیے باعث رشک ہو لیکن دراصل ایسا کر کے آپ اپنے دماغ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اگر ایک وقت میں ایک ہی کام سر انجام دیا جائے تو وہ اچھے طریقے سے اور کم وقت میں انجام پاتا ہے۔ اس کے برعکس ایک وقت میں بہت سارے کام کرنا آپ کے دماغ کو سست کردیتا ہے کوئی کام کرتے ہوئے موبائل کو دور رکھیں اور اسے سائلنٹ موڈ پر رکھ دیں تاکہ اس کی گھنٹی سے بار بار آپ کا دماغ الجھاؤ کا شکار نہ ہو۔
کمپیوٹر پر کام کرنے کے دوران سوشل میڈیا سائٹس جیسے فیس بک اور ٹوئٹر وغیرہ کو مت استعمال کریں ہمارے جسم کو 7 سے 8 گھنٹوں کی مکمل اور بھرپور نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے کم نیند ہمارے جسم و دماغ پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے اور ہم سست ہوجاتے ہیں۔ نیند پوری نہ ہونے کی صورت میں ہمارے دماغ کی کارکردگی کم ہوجاتی ہے اور ہم اپنا کام درست طریقے سے انجام نہیں دے پاتے۔ اس کے برعکس نیند پوری ہونے کی صورت میں ہمارا دماغ چاق و چوبند رہتاہے بح گھر سے نکلنے سے پہلے ایک بھرپور ناشتہ آپ کو دن بھر مختلف چیلنجز سے نمٹنے میں مدد دیتا ہے۔ اچھا اور غذائیت سے بھرپور ناشتہ ہمارے جسم سے زیادہ ہمارے دماغ کو توانائی فراہم کرتا ہے اور ہم جوش و جذبے کے ساتھ اپنا کام سر انجام دیتے ہیں۔
ستقل مزاجی اورذہنی یکسوئی حاصل کرنے کا سب سے آزمودہ طریقہ مراقبہ کرنا ہے۔ دن کے کسی بھی حصہ میں 10 سے 15 منٹ کے لیے کسی نیم اندھیرے گوشے میں سکون سے بیٹھ جائیں، آنکھیں بند کرلیں اور دماغ کو تمام سوچوں سے آزاد چھوڑ دیں
ایمز ٹی وی (بزنس) نیشنل بینک آف پاکستان نے چین میں یونین پے انٹرنیشنل چائنا کے ساتھ معاہدے پردستخط کردیے ہیں، یہ معاہدہ نیشنل بینک آف پاکستان کو یونین پے برانڈڈ ڈیبٹ اورپری پیڈ کارڈز کے ساتھ صارفین کو دنیا بھر میں 35 ملین سے زائد تاجروں کے ساتھ لین دین کرنے اور2 ملین اے ٹی ایمز اور 10 ملین آن لائن سائٹس کے استعمال کے قابل بنائے گا۔ اس سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل بینک کے صدرسید احمد اقبال اشرف نے بینک کی نئی ٹیکنالوجیز، معیشت کی جامع اور پائیدار ترقی کے قصد سے مالیاتی شمولیت کو فروغ دینے کے کثیرالجہت تصورات پیش کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ یونین پے اورنیشنل بینک کی قوت کو یکجا کرنے سے مطلوبہ مقاصد کا حصول ممکن ہوسکے گا، نیشنل بینک آف پاکستان پختگی کے ساتھ تعاون اور ایسے مالیاتی فائدے کی خدمات پر یقین رکھتا ہے جو ملک میں مالیاتی خدمات کے حوالے سے نئی مثال قائم کرے، بینک پر عزم ہے کہ مارکیٹ کے تمام فعال ارکان کے تعاون سے ایک ایکو سسٹم قائم کرے تاکہ مالیاتی پروڈکٹس خاص طور پر پی ٹو جی اور جی ٹی پی خدمات فراہم کی جاسکیں۔ چائنا یونین پے کے چیئرمین جی ای ہیونگ نے کہا کہ پاکستان میں بیلٹ اورروڈ اقدام کے اطلاق میں پہل درحقیقت یونین پے کا پھیلاؤ ہے، پاکستان چین سے باہر پہلی مارکیٹ ہے جہاں یونین پے mPOS سروس کا آغاز کیا گیا ہے، دوم یہ کہ یونین پے پاکستان میں مقامی ہونے کا عمل تیز کر رہا ہے، مستقبل میں ہم پر امید ہیں کہ نیشنل بینک آف پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کرتے ہوئے اعلیٰ خدمات کی فراہمی کو فروغ دیں گے اور چین و پاکستان کے مابین افراد کو ادائیگیوں کے حوالے سے زیادہ سہولتیں فراہم کریں گے۔ چین میں منعقدہ شاہراہ ریشم فورم سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل بینک کے ایس ای وی پی مدثرایچ خان نے کہا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل مالیاتی خدمات کی صنعت نے 2009 میں اپنا اصل سفرشروع کیا اور اب ایسے مقام پر جاپہنچی ہے۔ جہاں اسے نئے مرحلے میں جانے کی ضرورت ہے، نیشنل بینک آف پاکستان ملک میں مجموعی ترقی کے لیے صحیح ماحول کی تخلیق اور مالیاتی شمولیت کے اہداف کے تعین کے ذریعے مرکزی اسٹیک ہولڈرز بشمول Telcos، بینکس اور حکومتی اداروں کو شراکت داری میں لانے میں بنیادی کردار ادا کر رہا ہے۔ اس موقع پراین بی پی کے ای وی پی /ہیڈ پیمنٹ سرو سزاظفر جمال، نیشنل بینک ڈیبٹ کارڈ ہیڈ نبیل اسلم اور چیئرمین چائنا یونین پے جی ای ہیونگ ، چائنا یونین پے اور جی ایم یونین پے انٹرنیشنل برائے مڈل ایسٹ ہان وانگ، کنٹری منیجر پاکستان ندیم ہارون اور منیجریونین پے انٹرنیشنل کاشف علی بھی موجود تھے
ایمزٹی وی(گلگت بلتستان)وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ سابقہ حکومت کی نا اہلی اور مجرمانہ غفلت کی وجہ سے وفاقی حکومت کے منصوبوں کے اخراجات کا بوجھ صوبے کو اٹھانا پڑا جس کی وجہ سے صوبے کا بجٹ وفاقی منصوبوں پر استعمال ہوا اورصوبے کے ترقیاتی منصوبے مکمل نہیں ہوئے اور وفاقی حکومت کے منصوبے بھی التوء کا شکار رہے ۔
انہوں نے یہ بات سیکرٹری پلاننگ کی طرف سے دی گئی بریفنگ کے موقع پر کہی انہوں نے کہا کہ پولیٹیکل انسٹالیشن ، اسپیشل ایجوکیشن سمیت دیگر منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے تقریباً 14 ارب روپے کا بوجھ صوبے کے بجٹ پر پڑ گیا۔ اٹھارویں ترمیم کا اطلاق گلگت بلتستان پر نہیں ہو تا لیکن سابقہ حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے یہ منصوبے مالی وسائل کے بغیر صوبے کو منتقل کیے گئے ۔
وزیراعلیٰ نے صوبائی سیکرٹری پلاننگ کو ہدایت کی ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے نام پر جن محکموں کے منصوبے مالی وسائل کے بغیر گلگت بلتستان کو دیئے گئے ہیں ان منصوبوں کی رقم وفاقی حکومت سے لینے کی سفارش کی جائیگی۔ اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کو بھیجنے کیلئے سمری تیار کی جائے کیونکہ تقریباً 14 ارب روپے کی رقم صوبے کے بجٹ سے ادا کرنا ممکن نہیں ۔
وزیر اعظم پاکستان و قائد عوام محمد نواز شریف گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اور وفاقی حکومت بھی صوبائی حکومت کے ساتھ بھر پور تعاون کر رہی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی وزراءکو ہدایت کی ہے کہ متعلقہ محکموں کا ماہانہ اجلاس طلب کر کے ترقیاتی منصوبوں اور بجٹ کے استعمال کا جائزہ لیں تا کہ محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وسائل اور اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی سے عوام کو ریلیف ملے گا اور منصوبے بروقت مکمل کیے جاسکیں گے ۔ منصوبوں کی مانیٹرنگ اور بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے ڈویژنل سطح پر پلاننگ کے دفاتر قائم کیے جائیں۔
۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ حکومت کی انتہاپسند ی اور جرائم کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے جس پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ سرکاری ملازمین تما م تر وابستگیوں سے بالا تر ہوکر اپنے فرائض کی انجام دہی یقینی بنائیں ۔ ماضی میں تعصبات کی وجہ سے گلگت بلتستان کی ترقی جمود کا شکار رہی ۔ ہم نے علاقے اور عوام کے مفاد میں تمام فیصلے اپنی ذات اور خواہشات سے بالاتر ہو کر میرٹ اور قا نون کے مطابق کیے جس کی وجہ سے گلگت بلتستان کے گورننس کے نظام میں بہتری آئی ہے کرپشن کا خاتمہ اور میر ٹ کی بالادستی ممکن ہوئی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مالی وسائل نہ رکھنے والوں کو مفت قانونی معاونت یقینی بنائینگے تاکہ انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جاسکے ۔ بار کونسل کی مشاورت سے شفاف نظام قائم کر کے وکلاءکی بہتری کے لیے بھرپور اقدامات کیے جائینگے وکلاءکی ہیلتھ انشورنس کے حوالے سے بھی غور کیا جا رہا ہے
ایمزٹی وی(تعلیم)نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئجز اسلام آباد میں ''نظریہ تنقید کے معاصر خدوخال'' کے موضوع پر ایک روزہ سیمینار کا اہتمام کیا گیا۔ مقررین نے مختلف تاریخی اور ثقافتی رجحانات جو نظریہ تنقید کا پیش خیمہ بنے ان کے ارتقا پر سیر حاصل گفتگو کی ،ضیا الدین نجم، ڈاکٹر سفیر اعوان اور ڈاکٹر حسن الامین نے بھی خطاب کیا۔
اس موقع پر عمر شوکت، اسسٹنٹ پروفیسر آئی بی اے کراچی مہمان مقرر تھے ۔ ریکٹر نمل میجر جنرل(ر) ضیا الدین نجم ، ڈائریکٹر جنرل نمل بریگیڈئر ریاض احمد گوندل کے علاوہ اساتذہ، ماہرین تعلیم اور طلبہ کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیف جسٹس پاکستان انور ظہیر جمالی نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے دائر درخواستوں پر رجسٹرار کے اعتراضات سے متعلق سماعت کی۔ چیف جسٹس نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد تحریک انصاف سمیت دیگر 4 درخواستوں پر رجسٹرار کی جانب سے لگائے گئے اعتراضات کو ختم کرتے ہوئے درخواستوں کی سماعت کھلی عدالت میں لگانے اور درخواستوں کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا۔ ان درخواستوں کی سماعت 3 رکنی بینچ کرے گا۔
واضح رہے جماعت اسلامی اور تحریک انصاف سمیت 4 جماعتوں نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی تھی جس پر رجسٹرار آفس سپریم کورٹ نے اعتراضات لگا کر واپس کردی تھی تاہم بعد میں تحریک انصاف نے درخواست پر رجسٹرار کے اعتراضات کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی تھی۔
ایمزٹی وی (اسلام آباد)دفترخارجہ کے ترجمان نے بھارتی وزیرخارجہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہونے کے باوجود بھارت کا اقوام متحدہ کی قراردادوں سے انحراف حیران کن ہے اور اگر کشمیر بھارت کا لازمی حصہ ہے توسلامتی کونسل کے ایجنڈے پرکیوں ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں سے طے ہونا ہے اور مسئلہ کشمیر کے حل میں کشمیریوں کی مرضی شامل ہوگی۔