Reporter SS
پِنک ربن کیمپین کے تحت سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ بائیو میڈیکل انجینئرنگ کے زیرِ اہتمام دارلصحت کے تعاون سے چھاتی کے کینسر سے آگاہی کے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیاجس میں دارلصحت کی ماہرین طِب ڈاکٹر یابندہ سحرش اور ڈاکٹر یسریٰ افضل نے فکر انگیز معلومات فراہم کیں۔
آگاہی سیمینار کی مہمانِ خصوصی داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی وائس چانسلر محترمہ سمرین حسین تھیں۔پروگرام کے شرکاء میں پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف، ثانیہ تنویر، کنزا علی، ربیعہ اسد، دانیال حسین، امل فاطمہ سمیت خواتین کی کثیر تعداد شامل تھے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین نے کہ ہم یہ تو جانتے ہیں کہ کیا غلط ہے اور کیا صحیح ہے، مگر یہ نہیں جانتے کہ اس فرق کو کیسے ختم کیاجاسکتاہے۔آپ کو معاشرے میں حقیقی تبدیلی اس وقت نظر آئے گی جب لوگ اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں اور اسے پورا کریں۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر منورحسین نے کہا کہ چھاتی کا کینسر ایسا مرض ہے جس کی جلد تشخیص کی جاسکتی ہے کیونکہ اس کی علامات بیرونی جسم پر ظاہر ہوتی ہیں۔بریسٹ کینسر کی جلد تشخیص سے مریض کی جان بچنے کے امکانات90 فیصدتک بڑھ جاتے ہیں۔پاکستان میں اس مرض کے پھیلاؤ کی بنیادی وجہ آگاہی کا فقدان ہے جو چھاتی کے کینسر کا پتہ لگانے میں تاخیرکا سبب بنتا ہے اور بیشتر خواتین مرض کے آخری مرحلے پر ڈاکٹروں سے رجوع کرتی ہیں۔
اس موقع پرجنرل سرجن ڈاکٹر یابندہ سحرش نے کہا کہ یہ بیماری کسی بھی عمر اور کسی بھی جنس میں ہوسکتی ہے۔خواتین کے ساتھ ساتھ مرد بھی اس بیماری کا حصہ بن رہے ہیں۔پاکستان میں اس کا بہترین علاج موجود ہے
پلاسٹک سرجن ڈاکٹر یسریٰ افضل نے کہا کہ خواتین کو شرم اور سماجی خوف سے خاموش نہیں رہنا چاہئے بلکہ اپنے مرض کے علاج کے لیے ڈاکٹر سے فوراََ رجوع کرنا چاہئے کیونکہ ابتدائی مرحلے پر اس کا علاج ممکن ہے۔چھاتی کے کینسر سے ڈرنا نہیں، لڑنا چاہئے۔ایک عورت ایک خاندان کی پرورش کرتی ہے۔اور ایک صحتمند عورت ہی صحتمند معاشرے کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔
قبل ازیں پنک ربن کی فوکل پرسن اورشعبہ بائیومیڈیکل انجینئرنگ کی چیئر پرسن پروفیسر ڈاکٹر سدرہ عابد سید نے خیرمقدمی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا عزم ہے کہ چھاتی کے کینسر کی روک تھام اور علاج کے لیے وسیع پیمانے پر آگاہی کی تحریکوں کو فروغ دیں اور ایسے مریضوں کی علاج تک رسائی میں سہولتیں فراہم کریں تاکہ مرض کا پیشگی، بروقت پتہ لگایا جا سکے اور اسے مطلوبہ طبی امداد مل سکے۔الیکٹریکل و کمپیوٹر انجینئرنگ کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر محمد عامر سیمینار کے اختتام پر مہمانوں کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
دنیا میں 5 جی نیٹ ورک کو متعارف کرانے میں مدد فراہم کرنے والے ملک چین نے اب 6 جی ٹیکنالوجی پر نظریں جمالی ہیں۔
چائنہ دنیا میں 6 جی ٹیکنالوجی متعارف کرانے والا پہلا ملک بننا چاہتا ہے۔
چائنا موبائل نے Zhongguancun پین انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی، چائنا انفارمیشن ٹیکنالوجی موبائل اور دیگر کے ساتھ مل کر 6 جی بیس بینڈ کانسیپٹ سسٹم متعارف کرایا ہے جو 7 گیگا ہرٹز فریکوئنسی بینڈ پر کام کرسکے گا۔
دنیا کے دیگر ممالک آنے والے برسوں میں 6 جی کے متعارف ہونے کے منتظر ہیں مگر چین کی نئی ڈیوائس سے عندیہ ملتا ہے کہ وہاں کتنی تیزی سے اس حوالے سے پیشرفت کی جا رہی ہے۔
یہ کانسیپٹ سسٹم عوامی سطح پر ٹیسٹنگ ڈیوائس کی حیثیت سے اہم ہے۔یہ نیا سسٹم کلاؤڈ پر مبنی heterogeneous ہارڈ وئیر پر مشتمل ہے اور یہ 100 جی پی بی ایس ڈیٹا ترسیل کو سپورٹ کرتا ہے۔یہ 8 ڈیٹا اسٹریمز اور 128 ڈیجیٹل چینلز کو سپورٹ کرتا ہے اور رئیل ٹائم میں 16.5 جی پی بی ایس اسپیڈ کو ان ایبل کرتا ہے۔
ان فیچرز کی بدولت یہ سسٹم 6 جی کی تیاری میں اہم کردار ادا کرے گا کیونکہ یہ نئی ٹیکنالوجیز اور سروسز کو درکار ضروریات کو پوری کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق نیا 6 جی بیس بینڈ کانسیپٹ سسٹم اوپن اور interoperable ہے اور ایڈوانسڈ سروسز جیسے 3 ڈی ویڈیو کی ٹرانسمیشن کو سپورٹ کرتا ہے۔
واضح رہے کہ چین کی خواہش ہے کہ وہ اس ٹیکنالوجی کو دنیا میں سب سے پہلے 2030 تک اپنے ملک میں متعارف کرا دے۔6جی ٹیکنالوجی کے بارے میں ابھی کچھ زیادہ تفصیلات تو موجود نہیں مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی مدد سے ہولوگرافک کمیونیکیشن کو سائنس فکشن سے نکال کر حقیقت بنانے میں مدد ملے گی۔
ان نئے اسٹینڈرڈز میں 6 جی کے متعدد پہلوؤں جیسے کانٹینٹ ٹرانسمیشن، ڈیٹا اپ ڈیٹس اور سسٹم پرفارمنس ایسسمنٹس وغیرہ پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
اسی طرح جولائی 2024 میں چین کے ٹیلی کام انجینئرز نے 6 جی ٹیکنالوجی میں بڑی پیشرفت کرتے ہوئے دنیا کا پہلا فیلڈ ٹیسٹ نیٹ ورک نصب کیا تھا۔
آئندہ نسل کی وائرلیس کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے اس تجرباتی نیٹ ورک نے 4 جی انفرا اسٹرکچر پر 6 جی ٹرانسمیشن کو یقینی بنایا۔
اس کے ساتھ ساتھ فیلڈ نیٹ ورک کوریج، افادیت اور دیگر شعبوں میں 10 گنا بہتری کا مظاہرہ بھی کیا۔
اسے بیجنگ یونیورسٹی آف پوسٹس اینڈ ٹیلی کمیونیکیشنز نے تیار کیا۔اس فیلڈ نیٹ ورک سے سائنسدانوں کو 6 جی ٹیکنالوجی پر تحقیق اور مختلف پہلوؤں کو جانچنے کا موقع ملے گا۔
پاکستان میں تعلیم دینے والے اساتذہ کو اعلیٰ تربیت دینے کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی اور ملالہ فنڈ میں معاہدہ ہوگیا۔
معاہدے کے تحت غیر سرکاری تنظیم دوربین اساتذہ کو تربیت فراہم کرےگی۔
سی ای او دوربین شہزاد رائے نےمیڈیاسے گفتگو میں بتایا کہ جنوبی ایشیا میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہے۔ مجوزہ پروگرام پاکستان ٹیچرز ٹریننگ انسٹی ٹیوشن میں بی ایڈ پروگرام کے تحت پڑھایا جائےگا۔
شہزاد رائے کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ روایتی نظام کو نئی جہت دےگا جس کا فائدہ آنے والی نسلوں کو بھی ہوگا۔ اس منصوبے کے تحت سرکاری اسکولوں کی تربیت کے لیے بھی ٹیچرز ایجوکیٹرز تیار کیے جائیں گے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے ڈاکٹر ایان تھامسن کا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے اساتذہ کو پڑھانے والے ایجوکیٹرز کو بہت فائدہ ہوگا۔
دبئی: آئی سی سی کی نئی پلیئرز رینکنگ میں قومی ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان سعود شکیل لمبی چھلانگ لگاتے ہوئے ٹاپ ٹین میں شامل ہو گئے۔
آئی سی سی کی نئی ٹیسٹ پلیئرز رینکنگ کے مطابق سعود شکیل 20 درجے ترقی کے بعد 7 ویں نمبر پر آگئے جبکہ بابر اعظم بھی ایک درجہ ترقی پاکر 19 سے 18 ویں نمبر پر آگئے ہیں۔
سعود شکیل نے حال ہی میں انگلینڈ کے خلاف کھیلی گئی تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کی 5 اننگز میں ایک سنچری اور ایک نصف سنچری کی مدد سے 280 رنز اسکور کیے اور سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
ٹیسٹ بیٹرز میں انگلینڈ کے جوروٹ کی پہلی پوزیشن برقرار ہے جبکہ نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن کا دوسرا نمبر ہے، بھارت کے نوجوان یشسوی جیسوال ایک درجے ترقی کے بعد تیسرے نمبر پر آگئے ہیں جبکہ ویرات کوہلی 6 درجے تنزلی کے بعد 14 ویں نمبر پر چلے گئے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے راچن رویندرا بھی ٹاپ ٹین میں شامل ہو گئے، راچن رویندرا 8 درجے ترقی کے بعد 10 ویں نمبر پر آگئے ہیں۔
دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج صبح سویرے لاہور پھر پہلے نمبر پر رہا۔
شہر کا فضائی معیار خراب ہونے کے سبب لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے اسموگ کی صورتحال کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے آج اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا۔
دوسری جانب ملکہ کوہسار مری میں گرج چمک کے ساتھ بارش نے موسم سرد کردیا ہے جب کہ اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔
علا وازیں آئندہ 24گھنٹوں کے دوران کراچی کا موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے جس دوران پارہ 36 ڈگری تک جاسکتا ہے۔
کراچی میں اسسٹنٹ کمشنر ہاظم بنگوار کو عہدے سے ہٹادیا گیا۔
اپنے منفرد اسٹائل کے باعث مشہور ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر ہاظم بنگوار کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہےنوٹیفکیشن کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر ہاظم بنگوار کو سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ہاظم بنگوار فیشن ڈیزائننگ میں بیچلرز کی ڈگری بھی حاصل کرچکے ہیں ، انہوں نے ماضی میں نہ صرف ماڈلنگ کی بلکہ ، شاعری اور افسانہ نگاری بھی کی ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر ناظم آباد کی والدہ کا تعلق عراق سے ہے، ان کے والد اکبر علی بنگوار سابق پولیس افسر ہیں جو ڈی آئی جی کے عہدے پر فائض تھے۔
کوئٹہ : بلوچستان کے ضلع ژوب میں اسکول کلرک نے امتحانی فیس کے 23 لاکھ روپے جوئے میں ہارکر 800 سے زائد طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگا دیا۔
کلرک تو گرفتار ہوگیا مگرطلبہ کی امتحانی فیس کون جمع کرائے گا ؟ گورنمنٹ ماڈل اسکول ژوب میں نویں اور دسویں جماعت کے 878 طلبہ پریشانی کا شکار ہیں۔
گورنمنٹ ماڈل اسکول ژوب میں نویں اور دسویں جماعت کے 878 طلبہ نے امتحانی فیس کی مد میں 23 لاکھ روپے کلرک آفس میں جمع کرائے لیکن اسکول کلرک شہزاد جمال مبینہ طور پر یہ رقم آن لائن جوئے میں ہار گیا۔
واقعہ کا علم ہونے پر اسکول پرنسپل نے کلرک کے خلاف ژوب تھانے میں مقدمہ درج کروایا، اور پولیس نے جوئے کے شوقین کلرک کو گرفتار کرلیا۔
ملزم نے23 لاکھ 15 ہزار روپے جوئے میں اڑا دیے جس بات کا اسکول انتظامیہ کو 26 اکتوبر کو پتا چلا۔
بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن میں میٹرک کے لیے فیس جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 اکتوبر مقرر ہے، بروقت فیس جمع نہ ہونے کی صورت میں طلبہ کا امتحان متاثر ہونے کا خدشہ ہے، اس صورتحال نے اسکول کے طالب علموں کو پریشان کردیا ہے۔
بلوچستان بورڈ کے چیئرمین اعجاز بلوچ نے طالب علموں کی پریشانی کو مدنظر رکھتے ہوئے گورنمنٹ ماڈل اسکول ژوب کے 878 طالب علموں کو امتحانی فیس جمع کرانے میں 10 دن کی رعایت دی ہے
پاکستان کیلئے انٹرنیشنل مقابلوں میں 27 گولڈ میڈلز جیتنے والے لیجنڈ ایتھلیٹ، اعزازی کیپٹن محمد یونس 77 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
ایتھلیٹکس فیڈریشن کے مطابق ملک محمد یونس کا شمار 800 اور 1500 میٹر کی دوڑ کے ٹاپ ایتھلیٹس میں کیا جاتا ہے۔
محمد یونس نے نے 1974 میں ایران میں ہونے والے ایشین گیمز میں 1500 میٹر دوڑ کا گولڈ میڈل جیتا، 1970 اور 1978 کے ایشین گیمز میں ملک محمد یونس نے پاکستان کیلئے سلور میڈلز جیتے۔
ایتھلیٹکس فیڈریشن کے مطابق 1973 میں ہونے والی ایشین ٹریک اینڈ فیلڈ چیمپئن شپ میں بھی محمد یونس نے پاکستان کیلئے ایک گولڈ اور ایک سلور میڈل جیتاتھا۔
ایتھلیٹکس فیڈریشن کے مطابق 70 کی دہائی میں محمد یونس کے بنائے ہوئے متعدد قومی ریکارڈز آج تک برقرار ہیں۔
1970 میں ان کا بنایا ہوا 1500 میٹر دوڑ کا ریکارڈ کوئی پاکستانی آج تک نہ توڑ سکا ہے جبکہ 3000 اور 5000 میٹر دوڑ میں بھی ان کے ریکارڈز آج بھی برقرار ہیں۔
ایتھلیٹکس فیڈریشن کے مطابق میں 1979 ایک حادثے کے بعد ان کا ایتھلیٹکس کا کیرئیر اچانک اختتام پذیر ہوگیا تھا، 1991 میں محمد یونس کو حکومت پاکستان کی جانب سے پرائیڈ آف پرفارمنس کا ایوارڈ دیا گیا تھا۔
اسلام آباد:بجلی کی قیمتوں میں ایک ماہ کے لیے 70 پیسے فی یونٹ کمی کا امکان ہے۔
نیپرا بجلی سستی کرنے کی درخواست پر آج سماعت کرے گا، چیئرمین نیپرا وسیم مختار اتھارٹی ممبران کے ہمراہ درخواست پر عوامی سماعت کریں گے۔
حکام کے مطابق سی پی پی اے نے ستمبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست جمع کرا رکھی ہے، بجلی کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ نیپرا اتھارٹی سماعت کے بعد جاری کرے گی۔
ذرائع کے مطابق صارفین کو نومبر کے بلوں میں کمی کا ریلیف ملے گا۔
این ای ڈی میں33واں سالانہ جلسہ تقسیمِ اسنادکی پرُوقار تقریب منعقد کی گئی۔تقریب میں1700 بیچلرز، 277ماسٹرز اور 21 پی ایچ ڈی اسکالرز کو ڈگریاں تفویض کی گئیں۔
تقریب میںچانسلرجامعات/ گورنر سندھ محمد کامران خان ٹیسوری،بطور اعزازی مہمان وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، مہمانِ خصوصی حسین داؤد، اعزازی مہمان امیر الاسلام شریک ہوئے۔
جلسہ تقسیم اسنا د سے خطاب کرتے ہوئےمقررین کاکہنا تھا کہ این ای ڈی طالب علم کو دنیا تسخیر کرنا سکھا رہی ہے، جامعہ کے لیے ٹیم کی خدمات کو قریب سے دیکھا ہے، سالانہ جلسہ تقسیمِ اسناد میں شامل ہونا طالب علم اور والدین کا خواب ہوتا ہے، جامعہ این ای ڈی اور اس کا تھر کیمپس بہترین بہترین تعلیمی مراکز ہیں، سَستی اعلی تعلیم سندھ حکومت کے تعلیم دوست ہونے کا ثبوت ہے، 21 پی ایچ ڈی اسکالرز ہونا مستحسن ہے، ادارے کے سابقہ اور وابستہ ہر فرد کا شکریہ جنہوں نے سو برس جامعہ این ای ڈی کو ترقی کی راہوں پر گامزن رکھا۔
تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ/ چانسلر جامعات محمد کامران خان ٹیسوری کا کہنا تھا میں بحیثیت چانسلر دیکھ کر خوش ہوں کہ آپ کے ادارے این ای ڈی نے آپ کو تحقیقی دنیا میں قدم رکھنا سکھایا ہے جس سے این ای ڈی کا طالب علم دنیا تسخیر کر سکے گا۔ آج کا جوان انفارمیشن ٹیکنالوجی، سائبر سیکیورٹی اور آرٹیفیشل انٹلیجنس کے دَور کا کھلاڑی ہے۔ اسے ترقی کے لیے ان میدانوں میں محنت کرنی ہوگی اور جیت کردکھانا ہوگا۔
اعزازی مہمان کی حیثیت سے وزیرِ اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھاکہ جامعہ کے اس سالانہ جلسہ تقسیمِ اسناد میں شامل ہونا ہر طالب علم کا خواب ہوتا ہے۔ میں آج یہاں این ای ڈی میں اعزازی مہمان ہوں لیکن دراصل یہ میری مادرِ علمی ہے۔ مجھے فخر ہے کہ میں اس ادارے سے پڑھ کر نکلا ہوں۔
انہوں نے کہاکہ میں گواہ ہوں کہ جب بھی اس ادارے کی بہتری کے لیے میں کوئی کام کہا تو ڈاکٹر لودھی نے دن رات ایک کرکے بہترین نتیجہ دیا۔انہوں نے مزید ارادہ ظاہر کیاکہ المنائی کی حیثیت سے اپنی جامعہ سے وابستہ رہے ہیں اور وابستہ رہیں گے۔
اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے داؤد ہرکولیس کارپوریشن کے چیئرمین حسین داؤد نےکہاکہ امکانات کی دنیا آپ کی منتظر ہے، آنے والے وقت میں آپ ناصرف امکانات کے دروازے خود پر کھولیں گے بلکہ ملک کا نام روشن بھی کریں گے جب کہ امیر السلام نے ادارے کے سابقہ و وابستہ افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے سو برس سے زائد جامعہ این ای ڈی کو ترقی کی راہوں پر گامزن رکھا۔
استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے کہا کہ وفاقی حکومت، صوبائی حکومت، جامعہ کی انتظامیہ، آپ کے اساتذہ، ان کا تحقیقی ماحول سب نے مِل کر طالب علموں کو بہترین تعلیمی ماحول میسر کیا تو آج کے دن میرے طالب علم فخر سے سر بلند کرکے یہاں کھڑے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ میں نے ایک بہترین نسل تیار کردی ہے جو ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی میں اپنا مثالی کردار ادا کرنے کے لیے اب تیار ہے۔
پرووائس چانسلر ڈاکٹر محمد طفیل اور رجسٹرار سید غضنفر حسین نقوی کے مطابق اس جلسہ تقسیم اسناد 2024 میں 21 اسکالرز کو ڈاکٹریٹ کی اسناد تفویض کی گئیں