ایمزٹی وی (اسلام آباد)وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے پاس سیاست کے لیے کچھ نہیں بچا اس لیے شور مچایا جارہا ہے جب کہ پاناما لیکس پر بنائے جانے والے کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرقانون زاہد حامد نے کہا کہ اپوزیشن پاناما لیکس کے معاملے پر تنقید برائے تنقید سے کام لے رہی ہے جب کہ اپوزیشن کے پاس سیاست کرنے کے لیے کچھ نہیں بچا اس لیے شور مچایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کے ٹی او آرز میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، اپوزیشن بتائے وہ چاہتی کیا ہے۔ اس حوالے سے زاہد حامد کا مزیدکہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے لگائے جانے والے تمام الزامات کے جواب میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے سپریم کورٹ کو خط لکھا جاچکا ہے جس کا فیصلہ چیف جسٹس کے یکم مئی کو وطن واپس آنے کے بعد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے 2 مئی کو اجلاس اس لیے رکھا تاکہ تب تک سپریم کورٹ سے کوئی جواب آجائے۔
ایمزٹی وی (اسلام آباد) وزیراعظم نواز شریف نے پاناما لیکس کے معاملے پر مشاورت کے لئے کابینہ کا اجلاس آج طلب کرلیا۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیشن کے ٹی او آرز پر مخالفت سامنے آنے پر وزیراعظم نے آج کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا جس میں پاناما لیکس کی تحقیقات اور انکوائری کمیشن کے ٹی او آرز پر مشاورت کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم اجلاس کے دوران بجٹ حکمت عملی طے کرنے کے حوالے سے بھی مشاورت کریں گے۔ واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے پاناما لیکس کے انکوائری کمیشن کے ٹرمزآف ریفرنس مسترد کرتے ہوئے اس پر اپوزیشن جماعتوں کو بھی اعتماد میں لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایمز ٹی وی (تعلیم) ورچوئل یونیورسٹی نے سندھ کے طلبہ کی سہولت کیلئے سا تواں کانووکیشن کراچی میں منعقد کیا ۔ تقریب کے مہمان خصوصی یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے سابق وائس چانسلرڈاکٹرمحمد نواز تھے ۔ بیچلر ز اور ماسٹرز کرنیوالے 303گریجوایٹس میں ڈگریاں تقسیم کی گئیں اس موقع پرذہین گریجویٹس کو میرٹ سرٹیفکیٹ بھی دئیے گئے ۔
ایمزٹی وی (تعلیم) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کا 9واں کانووکیشن جمعرات 28 اپریل کو گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کی زیر صدارت ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے یونیورسٹی میں تیاریاں کی جارہی ہیں۔ یونیورسٹی میں تزئین وآرائش کا کام جاری ہے جبکہ اس سلسلے میں مختلف کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں، کانووکیشن میں کامیاب طلبا وطالبات کو ڈگریاں دی جائیں گی اور پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ میں میڈل تقسیم کیے جائیں گے جبکہ دوسری جانب وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب الدین صحرائی کی زیر صدارت کانووکیشن کی کمیٹیوں کے سربراہان کا اجلاس ہوا، وائس چانسلر نے کانووکیشن کو کامیاب بنانے کے حوالے سے ہدایات جاری کیں۔
ایمز ٹی وی (گلگت بلتستان)غذر میں ٹریفک پولیس کا کریک ڈاون درجنوں گاڑیوں کے چلان کر دئیے گئے بعض گاڑیوں کے نمبر پلٹ اتار دئیے گئے ڈی ایس پی سٹی عبدالقیوم کی نگرانی میں پولیس کی بھاری نفری نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر گاہکوچ کے مختلف جہگوں میں اچانک ناکے لگا دئیے اس موقع پر مجسٹریٹ کی موجودگی میں درجنوں گاڑیوں جن میں سے کسی کے پاس کاغذات نہیں تھے تو کسی کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہیں تھا اس موقع پر فرضی نمبر لگاکر چلانے والی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے نمبرات بھی اتار دئیے گئے اور مشکوک افراد کی بھی چیکنگ کی گئی اس دوران ایڈشنیل ایس ایچ او اور ٹریفک انچارچ سلطان بھی موجود تھے دوران چیکنگ سرخ رنگ کے نمبر پلٹ بھی پکڑے گئے اور موقع پر ہی اتار کر مالکان کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی اور ہزاروں روپے کا جرمانہ کیا گیا اس موقع پر ڈی ایس پی سٹی عبدالقیوم نے میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کارروائی روزانہ ہوگی اور مختلف جہگوں پر ناکے لگا دئیے جائینگے منگل کے روز سے کسی بھی موٹرسائیکل سوار کو روڈ پر سے گزرنے نہیں دیا جائےگا اور فرضی نمبر پلٹ کالے شیشوں کا استعمال کرنے والے افراد کے خلاف بھی سخت کارروائی ہوگی۔ -
ایمز ٹی وی (سائنس ) چین نے پہلی الیکٹرک کار متعارف کرا دی۔ تفصیلات کے مطابق بجلی سے چلنے والی مذکورہ گاڑی کی حد رفتار 130 میل فی گھنٹہ ہے جسے خودکار ڈرائیونگ موڈ پر رکھ کر بھی چلایا جاسکتا ہے جس کے دوران اسٹیئرنگ وہیل فولڈ ہوکر ڈیش بورڈ میں چلا جاتا ہے۔ اسی طرح ایک سمارٹ فون ایپ کے ذریعے اسے پارکنگ سے اپنے پاس بلایا جا سکتا ہے۔ اس گاڑی کی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ اس میں ٹچ اسکرین انفوٹینمنٹ موڈیول فیچر موجود ہے جبکہ نیوی گیشن کا سسٹم جدید ترین ہے اور گاڑی کی پچھلی سیٹوں پر بیٹھے مسافروں کی وقت گزاری کے لیے ٹی وی مانیٹرز بھی موجود ہیں۔ ابھی تک اس بارے میں کچھ بتایا نہیں گیا کہ اس گاڑی کو کب تک فروخت کے لیے پیش کردیا جائے گا تاہم امکان ہے کہ جلد اسے صارفین سڑکوں پر چلاتے نظر آئیں گے
ایمز ٹی وی (اسپیشل رپورٹ) اسلام آباد میں لوک ورثہ کمپلیکس میں لٹریچر فیسٹیول کے حالیہ کامیاب انعقاد کے بعد پاک چائنا فرینڈشپ سینٹر میں نیشنل بک فاؤنڈیشن کی طرف سے جس تین روزہ کتاب میلے کا اہتمام کیا گیا۔اپنی نوعیت کا یہ ساتواں کتاب میلہ جمعہ 22 اپریل کو شروع ہوا تھا لیکن اس کے افتتاحی روز اس کی ایک قابل ذکر بات وہاں کیا جانے والا ایک احتجاجی مطاہرہ بھی تھا۔
'کتاب سے ہے زندگی‘ کے عنوان سے اہتمام کردہ اس قومی میلے میں آخری روز بھی قارئین اور کتاب دوست شہریوں کا خاصا رش رہا۔ اس میلے میں 160 سے زائد نامور اور بڑے کتب فروشوں اور پبلشرز اپنے اسٹال لگا رکھے تھے۔ اس نیشنل بک فیسٹیول میں ادب اور فنون لطیفہ کی مختلف اصناف سے متعلق 50 سے زائد نشستیں ہوئیں۔
ان میں کتابوں کی تقاریب رونمائی، کتاب خوانی، سفیران کتاب کانفرنس، اسٹیج پرفارمنس، تخلیقی نگارشات کا مقابلہ اور مکالماتی نشستوں جیسے ایونٹ شامل تھے۔اس فیسٹیول میں اردو کے معروف ادیبوں، مفکرین، مصنفین اور دیگر طبقہ ہائے فکر کے افراد نے بھرپور شرکت کی۔ جب کہ عام شائقین کے لیے غالب، علامہ اقبال اور فیض احمد فیض کے مجسمے بھی خصوصی توجہ کا مرکز بنے رہے۔اہم بات یہ ہے کہ ایک طرف یہ گہما گہمی تھی تو دوسری جانب یہ حقیقت کہ نیشنل بک فاؤنڈیشن اور وفاقی نظامت تعلیمات اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کے لیے کتابوں کی بروقت فراہمی میں ناکام ہو چکے ہیں۔ نئے تعلیمی سیشن کا آغاز ہو چکا ہے لیکن تاحال 60 فیصد تعلیمی اداروں کو نصابی کتب دستیاب ہی نہیں۔
ماہرین پوچھتے ہیں کہ نیشنل بک فاؤنڈیشن خطیر رقوم صرف کر کے کتاب میلے کا انعقاد تو کرا سکتی ہے لیکن تمام طلبہ و طالبات کو ابھی تک نصابی کتابیں کیوں فراہم نہیں کر سکی؟ نصابی کتب کی عدم دستیابی کے باعث اسلام آباد کو 'نالج سٹی‘ اور رول ماڈل بنانے کا منصوبہ ناکام ہو جانے کا خدشہ ہے۔ کتاب میلے کے پہلے روز سینکڑوں کی تعداد میں طلبا، والدین اور اساتذہ نے میلے کے باہر جمع ہو کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔ اس احتجاج میں شریک مظاہرین کا کہناتھا کہ ہم کتاب میلے کی مخالفت نہیں کرتے۔ ہمارا احتجاج نصابی کتب کی عدم فراہمی کی وجہ سے ہے۔ نصابی کتب کی عدم ترسیل کتاب میلے کے انعقاد پر ایک سوالیہ نشان ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ’’آپ کتاب دوستی کا پرچار نصابی کتب کی عدم فراہمی کے ساتھ کیسے کر سکتے ہیں؟‘‘
پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے صدر افضل بابر نے بتایا کہ ہر سال نئے تعلیمی سیشن کے آغاز کے بعد اسکولوں کو کتابوں کی فراہمی تو چار ماہ بعد تک مکمل کی جاتی ہے، جو باعث افسوس ہے ’لیکن تعلیمی اداروں کے طور پر ہم سے توقع تو 100 فیصد نتائج کی کی جاتی ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا، ’’فی الحال مارکیٹ میں صرف 20 فیصد کتابیں دستیاب ہیں۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ 31 مارچ تک تمام نصابی کتب شائع کر کے مارکیٹ میں پہنچا دی جاتیں۔‘‘
دوسری جانب نیشنل بک فاؤنڈیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر مجیب الرحمان کاکہناہے کہ پرائیویٹ اسکول آپریٹرز کو پرائیویٹ اسکول ریگولیٹری باڈی کو وقت پر اپنے مطالبات پیش کرنا چاہیے تھے۔ ’لیکن انہوں نے وہاں اپنے کوئی مطالبات پیش نہیں کیے، جس کے بعد انہوں نے پاک چائنا فرینڈشپ سینٹر کے باہر احتجاج کر کے ہمارا ایونٹ خراب کرنے کی کوشش کی۔‘
واضح رہے کہ اس کتاب میلے کے پہلے دن افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے ملکی صدر ممنون حسین کے وہاں پہنچنے سے کچھ دیر پہلے حکام نے وہاں کیا جانے والا احتجاج ختم کرا دیا تھا۔ صدر ممنون نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یومِ کتاب قومی سطح پر کتاب کی اہمیت اور کتب بینی کی افادیت کے اظہار کا دن ہے۔ نیشنل بک فاؤنڈیشن کا یوم کتاب اب ایک روایت میں ڈھل چکا ہے بلکہ اسے ایک علمی و ادبی تہوار کی حیثیت حاصل ہو چکی ہے۔ یہ اس لیے بہت خوش آئند بات ہے کہ کتاب زندگی کے تمام پہلوؤں کی صورت گر ہے اور انسان کی صدیوں پر محیط ترقی، کتاب ہی کی مرہون منت ہے۔
ایمز ٹی وی (کوئٹہ) کوئٹہ کے سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی مطالبات کے حق میں 8 ویں روز بھی او پی ڈیز میں 2 گھنٹوں کی ٹوکن ہڑتال جاری ، ہڑتال کے باعث مریضوں کو دشواری کا سامنا ہے ۔ کوئٹہ کے سول ہسپتال ، بی ایم سی ہسپتال اور دیگر ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز اپنے مطالبات کے حق میں 8 ویں روز بھی صبح 9 سے 11 بجے تک دو گھنٹوں کی ٹوکن ہڑتال کر رہے ہیں جس کے باعث او پی ڈیز میں روزانہ آنے والے ہزاروں مریضوں کو مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے ، ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ وہ عوام کے مفاد کے لئے لڑ رہے ہیں کیونکہ ہسپتالوں میں مریضوں کے لئے سہولیات کا فقدان ہے ۔ دوسری جانب لاہور کے سرکاری ہسپتالوں میں آج دوسرے روز بھی او پی ڈییز بند ہیں ، سیکرٹری ہیلتھ نے ہڑتالی ڈاکٹرز کو ہڑتال ختم کرنے کے لئے مذاکرات کے لئے بلا لیا ۔ لاہور کے سرکاری ہسپتال میں آج دوسرے روز بھی ینگ ڈاکٹرز اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہیں ۔ شہر بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز بند ہیں ۔ دور دراز اور لاہور سے آنے والے مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ ہڑتالی ڈاکٹروں سے معاملات نمٹانے کے لئے سیکرٹری ہیلتھ نے انہیں مذاکرات کے لئے بلا لیا ہے۔
ایمز ٹی وی (کھیل) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک نے پاکستان سپرلیگ میں پشاور زلمی کے بلے باز اور ویسٹ انڈیز ٹیم کے کپتان ڈیرن سیمی کو اعزازی شہریت کی پیشکش کی ہے۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپراپنی ٹوئٹ میں ڈیرن سیمی کو پاکستان کی اعزازی شہریت دینے کی پیشکش کی اور انہیں سیمی خان مخاطب کرتے ہوئے پشتو زبان میں پخیر راغلے بھی کہا جب کہ ان کا کہنا تھا کہ پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی نے ان سے ڈیرن سیمی کو اعزازی شہریت دینے کی درخواست کی تھی۔ دوسری جانب مضطرب طبیعت کے مالک ڈیرن سیمی نے پرویز خٹک کی پیش کش قبول کرتے ہوئے انہیں پشتو زبان میں ہی جواب دیا اور کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے اعزازی شہریت دینا خوش اصلوبی سے قبول کرتا ہوں۔ ڈیرن سیمی کا کہنا تھا کہ پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی سے انہوں نے کچھ پشتو زبان سیکھی جو بہت ہی میٹھی زبان ہے اور میں تقریباً پختون زلمی ہوچکا ہوں۔
ایمز ٹی وی (گلگت بلتستان) وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ نئی پاور پالیسی بنائی جارہی ہے جو مستقبل کی ضروریات کا احاطہ کرے گی، انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج سے نلتر کے متاثرہ پاور ہاوس سے بجلی کی فراہمی شروع ہو جائے گی ،ابتدائی مرحلے میں 14 سے 18گھنٹے شہر کو بجلی فراہم کی جائیگی۔ وزیر اعلیٰ نے سیکرٹری برقیات کو ہدایت کی ہے کہ بلاتفریق تمام سپیشل لائنوں کا فوری خاتمہ کیا جائے۔ بجلی بلوں کا حصول یقینی بنایا جائے، بجلی بلوں کے نادہندگان کے کیسز ایف آ ئی اے کو بھیجے جائیں۔ انہوں نے بلا تاخیرگلگت شہرمیں پاورکنزروشن کمیٹیا ں بنانے کی ہدایت کی، شہر میں بجلی کا نظام بہتر بنانے کے لیے انہوں نے ایک پالیسی بھی دی جس کے تحت جن محلوں سے 70 فیصد بل وصول ہو رہے ہیں ان کے ٹرانسفارمرز خراب ہونے کی صورت میں 6 گھنٹے میں متبادل ٹرانسفارمر فراہم کیا جائے گا۔ اس کے بر عکس جن محلات سے بلوں کی وصولی نہیں ہوتی ان کے ٹرانسفارمز کے مرمت کی ذمہ داری محلے والوں کی ہوگی۔ شہر میں بجلی کے ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے 12 نئے فیڈرز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے محکمہ برقیات کے شکایات سیل کو فعال بنانے اور ٹیلیفون نمبرز کو مختلف مقامات پر آویزاں کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔ حفیظ الرحمن نے حالیہ بارشوں کے بعد گلگت شہر کو بجلی کی فراہمی کے تعطل پر عوام سے معذر ت کی اور کہا کہ ماضی کی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ آئندہ گلگت شہر میں بلیک آوٹ نہیں ہوگا متبادل ذریعہ سے بجلی فراہمی کے لیے اضافی تھرمل جنریٹرز خریدے جارہے ہیں - .