ایمزٹی وی(تعلیم)جامعہ کراچی میں تقسیم اسناد کا جلسہ کل ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے رجسٹرار ڈاکٹر معظم علی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جلسہ تقسیم اسناد میں 1779 طلبا و طالبات کوڈگریاں جبکہ 238 طلبا و طالبات کو گولڈ میڈل تفویض کئے جائیں گے علاوہ ازیں تمام کلیات میں پہلی پوزیشن لانے والے طلبہ کو شہداءآرمی پبلک اسکول کے نا م سے منسوب گولڈ میڈل دیا جائے گا۔
ایمزٹی وی(اسپورٹس) ملائشیا کے شہر ایپوہ میں جاری 25ویں اذلان شاہ ہاکی کپ میں پاکستان نے جاپان کو ایک کے مقابلے میں 4 گول سے شکست دی۔ پاکستان کی جانب سے ارسلان قادر نے 2، رضوان علی اور علی شان نے ایک ایک گول کیا۔ دونوں ٹیموں کی جانب سے پہلے کوارٹر میں دفاعی کھیل کا مظاہرہ کیا گیا لیکن دوسرے ہاف کے 20ویں منٹ میں علی شان نے پہلا گول کرکے ٹیم کو برتری دلائی اور 4 منٹ بعد ہی رضوان علی نے ایک اور گول داغ کر سبقت کو دو درجے تک بڑھا دیا، تھوڑی ہی دیر بعد جاپان کو پنالٹی کارنر ملا لیکن شوتا یانادا گول کرنے میں ناکام رہے، اس طرح دوسرے کوارٹر کے اختتام تک گرین شرٹس کو جاپان پر 0-2 کی برتری حاصل تھی۔
ایمزٹی وی(انٹرنیشنل)غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر نے عوام سے ٹیلی فونک بات چیت پر پاناما لیکس کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاناما لیکس کا معاملہ بظاہر بہت عجیب لگتا ہے لیکن انہوں نے آف شور کے متعلق کوئی غلط خبر نہیں دی ہے اور وہ معلومات درست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ تمام معلومات نہ صرف صحافیوں نے جمع کی ہیں بلکہ اس میں وکیلوں نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے صدر پیوٹن نے کہا کہ پاناما لیکس کی رپورٹیں کسی خاص شخص کو مخصوص کام کی ذمے دار نہیں ٹھہراتیں بلکہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ پانی کس قدر گدلا ہے، اس سے امکان ہے کہ آف شور کی رقم صدر سمیت کئی آفیشلز تک فراہم کی جاتی ہیں۔ پیوٹن نے الزام لگایا کہ ان رازوں کے افشا ہونے میں امریکی حکام نے کام کیا جسے انہوں نے ’’اشتعال انگیز اقدام‘‘ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد ستمبر میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات پر اثر انداز ہونا تھا واضح رہے کہ پاناما پیپرز میں روسی صدر کے قریب دوست سرگائی رولڈوگِن پر’دو ارب ڈالرز کی ممکنہ ہیر پھیر‘ کا الزام لگایا گیا تھا جو جعلی کمپنیوں اور بینکوں کے ذریعے ممکن بنائی گئی تھی۔
ایمزٹی وی (تعلیم) فا طمہ جناح ویمن یونیورسٹی میں میلے کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پروائس چانسلر فا طمہ جناح ویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ امین قادر نے کہا کہ فا طمہ جناح ویمن یونیورسٹی اپنی طالبات کو عملی تربیت اور زمانے کے سا تھ چلنے کے لئے مواقع مہیا کرتی رہے گی جبکہ اس موقع پر بانی صدر اسلام آباد ویمن چیمبر آف کامرس ثمینہ فا ضل نے بھی خطاب کیا۔
ایمز ٹی وی (راجن پور) راجن پور میں چھوٹو گینگ کیخلاف آپریشن جاری ہے ، دہشتگردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے ایلیٹ فورس کے مزید تین سو جوان علاقے میں پہنچ گئے ہیں جو چھوٹو گینگ کیخلاف کی جانے والی کارروائی میں حصہ لیں گے ۔ پولیس اور ایلیٹ فورس کی جانب سے آپریشن کے دوران کچے کے دو کلومیٹرز کے علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے تاکہ عوام کو کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے اور ڈاکوئوں کا مکمل صفایا کیا جاسکے ۔ اس سے قبل پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے بھی میڈیا سے گفتگو کے دوران اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ کچے کے علاقے کو ہر صورت ڈاکوئوں سے پاک کروایا جائے گا ۔
ایمز ٹی وی (اسلام آباد) سپریم کورٹ نے چیئرمین ، میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعہ 2 ماہ کے اندر کرانے کا حکم دیدیا ۔ عدالت نے بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری ہونے کے بعد سندھ حکومت کی طرف سے کیے گئے تبادلوں کو بھی کالعدم قرار دیدیا ۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے میئر ، ڈپٹی میئر ، چیئرمین کے انتخاب کے حوالہ سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی ۔ عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کا خفیہ رائے شماری کے ذریعہ انتخاب کرانے کے فیصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے چیئرمین اور میئر کا الیکشن خفیہ رائے شماری سے کرانے کا حکم دیا ۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو دو ماہ کے اندر چیئرمین ، میئر اور مخصوص نشتوں پر انتخاب کرانے کا بھی حکم دیا ۔ عدالت کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی جانب سے خواتین کی نشستوں میں اضافہ اور نوجوانوں کی نشستیں قانونی ہیں ۔ مخصوص نشستوں پر انتخابات پارٹی فہرستوں پر کرائے جائیں ، عدالت نے مزید قرار دیا کہ سندھ حکومت کا انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد شو آف ہینڈ کے ذریعہ الیکشن کرانا غیر قانونی ہے ۔ عدالت نے انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد سندھ حکومت کی طرف سے کیے گئے تبادلوں کو کالعدم قرار دیدیا ۔ عدالت کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت مخصوص نشستوں کے انتخابات پارٹی بنیادوں پر کرانے کا 18 اے کا نوٹیفکیشن دو ہفتوں میں بحال کرے اور اگر یہ نوٹیفکیشن بحال نہ ہو تو موجودہ طریقہ کار کے تحت یہ انتخابات کرائے جائیں ۔ سندھ حکومت کو بلدیاتی انتخابات کے قانون میں ترمیم کرنے کا اختیار ہے مگر انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد قانون میں ترمیم غیر قانونی ہے ۔