Monday, 18 November 2024

ٰٓٓٓٓٓٓٓٓ ایمز ٹی وی (گلگت بلتستان )شاہراہ قراقرم کی بندش کو گیارہ دن گزر چکے ہیں، گلگت بلتستان میں صورت حال ہر گزرتے دن کے ساتھ بگڑ رہی ہے، اگرچہ صوبائی حکومت اپنے طور پر کوششیں کررہی ہے کہ صورت حال بے قابو نہ ہو لیکن وہ بھی بے بس ہے، اس کے وسائل اور اختیارات محدود ہیں، اشیائے خوردونوش کی قلت کے پیش نظر عوام سڑکوں پر نکلنے لگے ہیں، پٹرول و ڈیزل اور آٹے کےلئے لمبی لمبی قطاریں لگنی شروع ہوگئی ہیں، حکومت سی ون تھرٹی کے ذریعے گندم گلگت اور سکردو پہنچانے کی کوشش کررہی ہے لیکن یہ مسئلے کا حل نہیں، اس کا اعتراف صوبائی حکومت کے نمائندوں نے گلگت میں پریس کانفرنس کے دوران بھی کیا اور کہا کہ ایک بوری گندم 27ہزار روپے میں پڑ رہی ہے، اس لئے متبادل ذرائع سے گندم کی ترسیل کا جائزہ لیا جارہا ہے، پارلیمانی سیکرٹری اورنگزیب اور معاون خصوصی فاروق میر نے کہا کہ شاہراہ قراقرم کی بحالی میں مزید ایک ہفتہ لگ سکتا ہے، 37کلومیٹر کا حصہ تاحال بند ہے، اس کی بحالی کےلئے ایف ڈبلیو او اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی مصروف ہیں، انہوں نے کہا کہ دس ہزار بوری گندم بشام اور 50ہزار بوری اسلام آباد میں پھنسی ہوئی ہے، اس کی ترسیل کےلئے اقدامات کررہے ہیں، بارشوں اور سیلاب سے گلگت بلتستان کے 42پاور ہاسز کو نقصان پہنچا ، ان میں سے 29کو بحال کردیا گیا ہے، دیگر کی بحالی کےلئے زوروشور سے کام ہورہا ہے، نلتر پاور ہا?س مختلف مقامات سے بری طرح متاثر ہوا ہے، وہاں تک پہنچنے کےلئے راستہ بھی مٹ چکا ہے، دو دن میں یہ راستہ بحال ہوگا، نلترمیں پاور ہاوئس کی بحالی کا کام شروع ہے، دو ہفتے میں اس پاور ہا?س سے بجلی کی بحالی کو یقینی بنایا جائیگا، کارگاہ کے متاثرہ پن بجلی گھروں کی بحالی کےلئے کام جاری ہے، اس کے بعد گلگت کے لیے بجلی کی ترسیل میں اضافہ ہوگا، اس وقت شہر کو صرف چار میگاواٹ بجلی دی جارہی ہے، انہوں نے یہ نوید بھی سنائی کہ آئندہ اس طرح کی صورت حال سے نمٹنے کےلئے آٹھ میگا واٹ کے چارتھرمل جنریٹر خریدے جارہے ہیں، یہ جون میں مل جائیں گے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ گلگت بلتستان میں ایک ہفتے کے لئے پٹرول و ڈیزل موجود ہے، ایک لاکھ لیٹر پٹرول اور 6لاکھ میٹر ڈیزل کا اسٹاک ہے، دوسری طرف وزیراعلیٰ نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی بھی صدارت کی جس میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا گیا، انہوں نے کہا کہ حال ہی میں جو بارشیں ہوئی ہیں اس کی تیس سال کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، شاہراہ قراقرم کی بندش سے مشکلات دوچند ہو گئی ہیں، انفراسٹرکچر تباہ ہوا ہے، انہوں نے گندم کی کمی دور کرنے کےلئے ٹاسک فورس بنانے کا بھی اعلان کیا، وزیراعلیٰ نے اجلاس کو اسلام آباد میں ملاقاتوں اور وزیراعظم کی طرف سے کئے گئے اعلانات اور اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ یہ ایک سفاک صداقت ہے کہ گلگت بلتستان میں عوام پریشان ہیں، شاہراہ قراقرم کی بندش کو دوہفتے ہونے والے ہیں، مزید ایک ہفتہ روڈ کے کھلنے کا امکان نہیں، اگر مزید بارشیں ہوئیں تو بات مزید لمبی ہوجائے گی،

ایمز ٹی وی ( انٹرنیشنل) امریکی حکام نے اپنی بحریہ کے ایک اعلٰی افسر کو چین کے لیے جاسوسی کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔ برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی بحریہ کے لیفٹیننٹ کمانڈر ایڈورڈ لن پر چین اور تائیوان کو خفیہ فوجی معلومات فراہم کرنے کا الزام ہے، انہیں امریکی ریاست ورجینیا میں ایک بحری اڈے میں رکھا گیا ہے اور وہیں ان کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی ہوگی۔ لیفٹیننٹ کمانڈر ایڈورڈ لن کے حوالے سے امریکی بحریہ سے متعلق ادارے نیول انسٹی ٹیوٹ نیوز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اس افسر نے سگنلز انٹیلی جنس اسپیشلسٹ کے طور پر ذمہ داریاں انجام دیتے ہوئے اپنی ایک چینی دوست کو خفیہ معلومات فراہم کیں اور اپنے بیرون ملک دوروں سے متعلق جھوٹ بولا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی فوج کے ایک افسر نے وکی لیکس کو خفیہ دستاویزات فراہم کی تھیں جب کہ امریکی انٹیلی جنس ایجنسی این ایس اے کے ایک ایجنٹ ایڈورڈ اسنوڈن بھی کئی امریکی راز طشت از بام لاچکے ہیں۔

ایمز ٹی وی (کراچی) پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس قائم خانی سندھ ہائی کورٹ پہنچے جہاں انہوں نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف دہشت گردوں کی معاونت اور ان کے علاج سے متعلق کیس میں حفاظتی ضمانت کی درخواست جمع کرائی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انہوں نے کبھی بھی ڈاکٹر عاصم کو دہشت گردوں کے علاج کے لیے فون نہیں کیا ،اس معاملے سے ان کا کوئی تعلق نہیں اس لیے عدالت سے درخواست ہے کہ ان کی حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔ واضح رہے کہ انیس قائم خانی پر دہشت گردوں کی معاونت اور ان کے علاج معالجے میں سہولت کاری کے الزامات ہیں اور اس مقدمے میں ان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہوچکے ہیں۔

ایمز ٹی وی ( کراچی) سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا کہ 1973 کا آئین پیپلز پارٹی یا کسی ایک جماعت کے لیے نہیں بلکہ یہ پورے ملک کے لیے ہے، پاکستان کا آئین بھارت کے دستور سے کئی گنا بہتر ہے جس وقت یہ آئین بنا تھا اس وقت آدھا پاکستان رہ گیا تھا، 1973 کا آئین آج بھی سب کو قابل قبول ہے، یہ ذوالفقار بھٹو کا کارنامہ ہے۔ انہوں نے سب سے پہلے صوبے کے حقوق کو آئین میں شامل کیا اور اس کے بعد آصف علی زرداری نے اٹھارویں ترمیم کے ذریعے اسے مزید آگے بڑھایا۔ قائم علی شاہ نے کہا کہ ملک کے تمام ادارے موجودہ آئین کی مرہون منت ہیں، ذوالفقار علی بھٹو سے لے کر آج تک آئین پر عمل ہورہا ہے لیکن اپوزیشن کہتی ہے کہ آئین پر عمل درآمد نہیں ہورہا ، اپوزیشن آئین کو توڑنے مروڑنے کی کوشش نہ کرے، ایسی باتیں نہ کریں جو آئین سے متصادم ہو،ذوالفقار علی بھٹو نے غریبوں اور کسانوں کے انسانی حقوق کے لئے مثالی جدوجہد کی۔ آئین کا آرٹیکل 6 پیپلز پارٹی کا تیر جو اس وقت چلتا ہے جب آئین کو توڑںے کی کوشش کی جائے۔ اگر حکومت پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے نہ دیتی تو ملک میں پہلی بار کسی آمر کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی ہوتی۔ ہمیشہ پہلا حملہ آئین پر ہی کیا جاتا ہے لیکن آئین ہی سب کے کام آیا ہے۔

ایمز ٹی وی (کھیل) پاکستان کرکٹ بورڈ نے لیگ اسپنر یاسر شاہ سے چاول اور روٹی چھڑوا دی، اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ دورئہ انگلینڈ کیلیے یاسر شاہ کا فٹ ہونا بہت ضروری ہے، لیگ اسپنر پابندی ختم ہونے کے بعد کرکٹ میں واپس آئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسپنرزکی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے اور فٹنس کو غیرمعمولی بنانے کیلیے پلیئرز کا تربیتی کیمپ لاہور میں جاری ہے، نیشنل کرکٹ اکیڈمی اور قذافی اسٹیڈیم میں لگائے جانے والے کیمپ میں12 اسپنرز یاسر شاہ، ظفر گوہر، ارسل شیخ، محمد اصغر، کرامت علی، عماد وسیم، محمد نواز، بلال آصف، شاداب خان، سلمان فیاض اور احمد شفیق شامل ہیں، گذشتہ روز بھی کھلاڑیوں نے شام کے سیشن میں فٹنس اور بولنگ کی بھرپور پریکٹس کی، اس موقع پر بولنگ کوچ مشتاق احمد نے کہا کہ سعید اجمل اور محمد حفیظ اچھے بولرز تھے، قومی ٹیم کواب دونوں کی خدمات حاصل نہیں ہیں۔ اس لیے ہم ایسے اسپنرز چاہتے ہیں جو اپنی کارکردگی سے ملک وقوم کا نام روشن کر سکیں،واضح رہے کہ حفیظ اب بطور بیٹسمین کھیلتے ہیں، مشتاق نے کہا کہ کیمپ لگانے کا مقصد کھلاڑیوں کی تکنیک اور فٹنس میں بہتری لانا ہے جس میں ہم کافی حد تک کامیاب رہے،کیمپ میں ابھی12کھلاڑی موجود ہیں، مستقبل میں مزید اسپنرز کو بھی بلا کرخامیوں کو دور کیا جائے گا، یاسر شاہ کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہاکہ 3 ماہ کی پابندی کے بعد ان کا کیمپ میں آنا خوش آئند ہے۔ کوشش کریں گے کہ وہ دورئہ انگلینڈ سے پہلے بھر پور ردھم میں آجائیں، میں نے انھیں مشورہ دیا ہے کہ چاول اور روٹی کا کم سے کم استعمال کریں، ایک اور سوال پر انھوں نے کہا کہ عثمان قادر کو بھی کیمپ کا حصہ بنانے کے لیے رابطہ کیا گیا تھا لیکن وہ ملک میں موجود نہیں تھے،رکن گورننگ بورڈ شکیل شیخ کے بیٹے کی شمولیت پرمشتاق احمد نے کہا کہ جونیئر کھلاڑیوں کے بارے میں مجھے زیادہ معلومات نہیں ہیں، البتہ جہاں تک ارسل شیخ کی بات ہے تو وہ اچھا اسپنر ہے۔

ایمز ٹی وی (لاہور) لاہور کے باغبان پورہ کے علاقے راجپورہ میں 2 موٹر سائیکل سوار نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 55 سالہ شخص طارق جاں بحق جب کہ ٹریفک وارڈن اشفاق شدید زخمی ہو گیا، فائرنگ سے علاقے میں شدید خوف وہراس پھیل گیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی لیکن ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ پولیس نے زخمی وارڈن کو طبی امداد کیلیے فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا جہاں اشفاق کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ پولیس نے طارق کی لاش پورسٹمارٹم کے لیے منتقل کرکے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش میں واقعہ دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ لگتا ہے ، واقعہ کا مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جلد ہی ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

ایمز ٹی وی (کراچی) مقامی عدالت نے اداکارہ شگفتہ اعجاز کے بیوٹی پارلرمیں ہنگامہ آرائی کرنے اور سیکیورٹی گارڈ کو تشدد کرنے والے نیب افسر اور اسکی اہلیہ کی ضمانت منظور کر لی ہے۔ نیب کے ڈپٹی ڈائریکٹر میر اوصاف اور اسکی اہلیہ حنا خانم کے خلاف شاہراہ فیصل پولیس نے مقدمہ درج کی ہے۔ ملزم میر اوصاف اور انکی اہلیہ نے درخواست ضمانت میں موقف اختیار کیا کہ ان کے خلاف اداکارہ شگفتہ اعجاز نے جحوٹا مقدمہ درج کرایا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مدعی مقدمہ نے حنا خانم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ ملزم نے نجی اسپتال کا میڈیکل سرٹیفیکیٹ اور ایکسرے رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی۔ عدالت نے وکلا کے دلائل کے بعد دونوں ملزموں کی ایک ایک لاکھ روپے کی ضمانت منظور کر لی۔

ایمز ٹی وی (کھیل) سلطان اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں آج روایتی حریف پاکستان اور بھارت میں گھمسان کا رن پڑے گا، میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر3 بجکر 5 م نٹ پر شروع ہوگا۔ سلطان اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ کا اب تک کا سب سے بڑا مقابلہ پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان آج ہوگا جس کے لئے میدان سجالیا گیا جب کہ مبصرین کے مطابق روایتی حریفوں کے درمیان ہمیشہ کی طرح اس بار بھی میچ دلچسپ اور سنسنی خیز ہوگا جس میں بلو شرٹس کی جیت کے امکانات زیادہ ہیں، ایونٹ کے آخری 2 میچوں کے برعکس اس مقابلے میں گرین شرٹس اپنی غلطیوں پر قابو پانے میں کامیاب رہے تو حریف سائیڈ کے خلاف کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ ایونٹ میں اب تک قومی ہاکی ٹیم کو3 میچز میں سے صرف ایک میں کامیابی حاصل ہوئی، پاکستانی ٹیم نے پہلے میچ میں کینیڈا کو ایک کے مقابلے میں3 گول سے شکست دی تھی لیکن اس کے بعد اگلے دونوں میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، نیوزی لینڈ نے اسے 3 کے مقابلے میں 5 گول سے ہرایا جبکہ دفاعی چیمپئن آسٹریلیا نے گرین شرٹس کو صفر کے مقابلے میں 4 گول سے شکست دی، پاکستان بھارت سے ٹکرانے کے بعد اپنا پانچواں میچ 13 اپریل کو ملائیشیا اور چھٹا 15 اپریل کو جاپان کے خلاف کھیلے گا۔ بھارتی ٹیم نے جاپان اور کینیڈا کے خلاف اپنے میچ جیتے تاہم آسٹریلیا کے خلاف اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا، بھارت کو 5 بار سلطان اذلان شاہ میں سونے کا تمغہ حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہے جبکہ پا کستانی ٹیم نے 3 بار ٹائٹل اپنے نام کیا،گزشتہ ایڈیشن میں گرین شرٹس ایونٹ کا حصہ ہی نہیں بن سکے تھے جبکہ بلو شرٹس نے کانسی کا تمغہ جیتا تھا، ادھر دونوں ٹیموں نے سنسنی خیز مقابلے کے لیے تیاریاں مکمل کر لی ہیں، مسلسل 2 میچز کھیلنے کے باعث گرین شرٹس نے گزشتہ روز گراؤنڈ میں جا کر پریکٹس کرنے کے بجائے مکمل آرام کیا، شام کو ٹیم میٹنگ میں بلیو شرٹس کے خلاف میچ کی ابتدائی حکمت عملی تیار کی گئی، ادھر بھارت کے ہیڈکوچ رولینٹ اولٹمنز کو تشویش لاحق ہے کہ نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم اب تک کے مقابلوں میں تسلسل کے ساتھ پرفارم نہیں کر سکی۔

 
ایمزٹی وی (تعلیم) ایم کیو ایم کے رکن صابر قائم خانی نے سندھ اسمبلی میں گورنمنٹ کالج موری حیدرآباد کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کے حوالے سے قرارداد پیش کردی۔ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کالی موری کالج حیدرآباد کے قیام کو سوسال ہوچکے ہیں اور ہر سال پندرہ سے بیس ہزار نوجوان انٹر کرتے ہیں ،مگر انکے لئے یونیورسٹی نہیں ہے سندھ میں تعلیمی سرگرمیوں کے لئے کالی موری کالجز کی گراں قدر خدمات ہیں لہٰذا اسے یونیورسٹی کا درجہ دیاجائے ۔
یونیورسٹی کا درجہ دینے پر حکومت کو کالجز پر مزیدخرچہ نہیں کرنا پڑے گا۔ان کا مزید کہناتھاکہ موجودہ دہشت گردی کا مقابلہ صرف تعلیم سے کرسکتے ہیں اورظلمتوں کاخاتمہ تعلیم کی روشنی پھیلا کر کیا جاسکتاہے۔