ایمز ٹی وی ( سائنس )دنیا میں لاکھوں لوگ دل کے عطیے کے انتظار میں اس دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں جس کی کمی دور کرنے کے لیے الیکٹرانک اور خود گوشت پر مشتمل ایک پیوند تیار کیا گیا ہے جو نہ صرف دل کی دھڑکن کو بہتر رکھتا ہے جب کہ اس پر دوا خارج کرتا ہے اور اس کی خبر ڈاکٹر کو بھی دے سکتا ہے۔
اسرائیل کی تل ابیب یونیورسٹی نے ٹشو انجینیئرنگ کے ذریعے ایک پیچ ( پیوند) تیار کیا ہے جسے بایونک پیچ کہا جاسکتا ہے۔ یہ مریض کی کیفیت کے لحاظ سے فوری طور پر عمل کرتا ہے اور ایک کیفیت میوکورڈیئل انفرکیشن کو دور کرنے میں مدد دے گا۔ اس کی تیاری کے لیے انسانی دل کے خلیات ( سیلز) لے کر انہیں ایک تھری ڈی سانچے میں رکھا گیا اور اس سے ایک پیوند تیار کیا گیا ہے جو ڈاکٹروں کو دل کی خبر بھی فراہم کرے گا۔
فیس بک نے اپنی تاریخ کا سب سے بڑا سودا کرتے ہوئے واٹس ایپ خرید لیا۔مگر ایک دن ایسا بھی تھا جب اسی فیس بک نے واٹس ایپ کے بانی برائن اور ان کے ساتھی کو ،نوکری دینے سے انکار کردیا تھا ۔
دنیا بھر میں کروڑوں افراد واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں مگر کسی کو یہ نہ معلوم ہوگا،کہ واٹس ایپ بنانے والے برائن اور ان کے پارٹنر کو ،ابتدا میں فیس بک اور ٹوئٹر نے نوکری دینے سے انکار کردیا تھا۔
مگر انہوں نے ہار ماننے کے بجائے ایک ایسی موبائل ایپلیکیشن بنانے کا سوچا،جس سے مفت میسیجز اور کالز کی جاسکیں۔فروری 2009ء میں برائن اور ان کا ساتھی واٹس ایپ بنانے میں کامیاب ہوگئے۔
آج واٹس ایپ کے صارفین کی تعداد ایک ارب سے زائد ہوچکی ہے ۔ 30سے 40کروڑ لوگ روزانہ واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں ، 10لاکھ افراد ہر روز رجسٹر ہو رہے ہیں، 60کروڑ فوٹو روزانہ اپ لوڈ ہوتی ہیں، 20کروڑ وائس میسجزجبکہ 10ارب میسجز روزانہ بھیجے جاتے ہیں۔
ایمز ٹی وی(کراچی)گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی تبدیلی کے لیے ایم کیو ایم کی جانب سے ایک بار پھر وفاقی حکومت سے رابطے ہوا۔ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں پیپلز پارٹی نے بھی گورنرسندھ کے سیاسی کردار کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے سینئر رہنما نے وزیراعظم تک یہ پیغام پہنچایا کہ گورنر سندھ عشرت العباد مصطفی کمال اینڈ کمپنی کی سربراہی میں نئی سیاسی جماعت کی تشکیل میں پس پردہ کردار ادا کر رہے ہیں۔اس لئے گورنرسندھ اب وفاق کے نمائندے نہیں رہےجبکہ پیپلز پارٹی نے بھی گورنر سندھ کے سیاسی کردار اور مصطفی کمال کے ساتھ پس پردہ روابط کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے، اس لئے گورنر سندھ کو تبدیل کیا جائے۔
مسلم لیگ ن سندھ کی قیادت بھی گورنر سندھ کی تبدیلی کی خواہش مند ہےاور انہوں نے بھی وزیر اعظم کو بھی یہ باور کرایا ہے کہ سندھ کی بدلتی سیاسی صورتحال کے پیش نظر وفاقی حکومت صوبہ سندھ میں اپنے نمائندے کا تقرر کرے۔
ایمز ٹی وی (اسپور ٹس )پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ باب وولمر کی آج نویں برسی ہے،ان کا شمار کرکٹ کے کامیاب ترین کوچز میں کیا جاتا تھا۔
2007 ءکے کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کا شمار فیورٹس میں تھا لیکن 17مارچ کو آئرلینڈ کےہاتھوں شکست سے تمام خواب بکھر گئے یو ٹیم پہلے رائونڈ سے بھی آگے نہ جاپائی۔
پھر چند گھنڈوں بعد ہی ہیڈ کوچ باب وولمر کے انتقال کی خبر سامنے آگئی ،ان کی موت پر شکوک و شہبات ظاہر کئے گئے، جمیکا پولیس نے کئی ماہ تک وولمر کی موت کا سبب جاننے کےلیے تحقیقات کیں اوربالآخر موت کو فطری قرار دے دیا گیا ۔
باب وولمر 14 مئی 1948 کو بھارت کے شہر کانپور میں پیدا ہوئے، انگلینڈ کی جانب سے 19 ٹیسٹ اور 6 ون ڈے میچز کھیلے، کھیل کر وہ نام نہ بنا پائے، جو مقام کوچنگ کے میدان میں حاصل کیا ، ان کی جدید انداز کی ٹریننگ کو آج بھی یاد کیا جاتا ہے ، ساوتھ افریقہ کو انہوں نے مضبوط ترین ٹیموں میں شامل کرانے میں اہم کردار ادا کیا ۔
2004 میں بھارت کے ہاتھوں ٹیسٹ اور ون ڈے میں شکست کے بعد باب وولمر کو جاوید میاں داد کی جگہ پاکستان ٹیم کا کوچ مقرر کیا گیا ، ان کی کوچنگ میں ہوم اینڈاوے سیریز میں ٹیم کی کارکردگی شاندار رہی ۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سنیئر کھلاڑی انضمام الحق ، یونس خان محمد یوسف اور شعیب اختر باب وولمر کی صلاحیتیوں کے معترف ہیں اور آج بھی کہتے ہیں کہ باب وولمر جیسا کوچ ہی ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل لا سکتا ہے ۔
ایمزٹی وی(تعلیم)خیرپورمیڈیکل کالج میں شوگر بچاؤ سے متعلق کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر کالج کے پرنسپل اور شوگر کے بین الاقوامی ماہر پروفیسر ڈاکٹر مشہور عالم شاہ کا کہنا تھاکہ پاکستان میں 70لاکھ افراد شوگر کی بیماری میں مبتلا ہیں جبکہ ہر سال ایک لاکھ افراد موت کا شکار ہوتے ہیں۔ شوگر کے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی۔ اس موقع پر ان کا مزید کا کہناتھا کہ ڈاکٹر مشہو ر عالم شاہ نے کہاکہ شوگر کی بیماری کے سلسلے میں پاکستان دنیا کے خطرناک ممالک میں شامل ہے۔ پاکستان میں شوگر کی بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے۔
ایمزٹی وی(ایجوکیشن)وفاقی اردو یونیورسٹی کی جانب سے ڈگری کلاسز کی جعلی اسناد کے اجرا کے معاملے پر ایف آئی اے نے تحقیقات کا دائرہ پھیلا دیا ہے۔ اس سلسلے میں ایف آئی اے کی جانب سے یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال، سابق رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر فہیم الدین اور محمود خان پٹھان جبکہ سابق ناظمین امتحانات پروفیسر ڈاکٹر ناصر الدین خان اور مسعود مشکور سمیت سابق دور کے اہم عہدیداروں کو طلب کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی کے ان سابق و موجودہ عہدیداروں کو اس سلسلے میں جاری کیے گئے خطوط میں کہا گیا ہے کہ وہ پرائیوٹ امیدواروں کی جاری کی گئی جعلی اسناد،انرولنٹ کارڈز، مارک شیٹس، اور ایڈمیٹ کارڈ ز کے سلسلے میں ایف آئی اے کے دفتر میں پیش ہوں. ذرائع کے مطابق جامعہ اردو کی اساتذہ و افسران پر مشتمل ایک 5 رکنی ٹیم نے اس سلسلے میں ابتدائی تحقیقات کے بعد بی ۔اے، بی کام پرائیوٹ کی 681 کے قریب جعلی اسناد جاری کئے جانے کا انکشاف کیا تھا۔بعد ازاں تحقیقات سے معلوم ہوا تھا کہ منصوبہ بندی کے تحت ایسے افراد کے نام انرولمنٹ رجسٹرپر ایسے امیداواروں کے ناموں کی جگہ شامل کئے گئے جو انرولمنٹ کرانے کے بعد امتحان نہیں دے سکے تھے امتحان نہ دینے والے امیدواروں کی جگہ براہِ راست دیگر امیدوارں کا اندراج کردیا گیا مزید براں بڑی تعداد میں فیل امیدواروں کو پاس کیا گیا۔ واضح رہے کہ موجودہ قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سلیمان ڈی محمد کی جانب سے گزشتہ سال ستمبر میں بنائی گئی تھی ۔ تفصیلی تحقیقات کے بعد یونیورسٹی کی جانب سے اس رپورٹ کو مزید تفتیش کے لئے ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا تھا۔طلبی کے نوٹسز کے اجرا کی اطلاعات سامنے آمنے کے بعد یونیورسٹی کے ایک افسر نے عمرہ ومیڈیکل چیک اپ کے لئے بیرون ملک جانے کے سلسلے میں انتظامیہ سے این او سی بھی حاصل کرلی۔ جبکہ دوسری جانب یونیورسٹی ذرائع نے این او سی جاری کرنے کی تصدیق بھی کردی.
ایمزٹی وی(ایجوکیشن) جامعہ کراچی کے کلیہ سماجی علوم کے زیراہتمام ’پاکستان میں درپیش انسانی ترقی کے چیلنجز‘‘کے موضوع پر سیمینار کاانعقاد کیا گیا۔ اس موقع پرسابق گورنر اسٹیٹ بینک وسابق ڈائریکٹر آئی بی اے پروفیسر ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ دوسری عالمی جنگ کے بعدا قوام عالم نے معاشی ترقی کو اپنی اہم ترجیح بنالیا ۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا پاکستان کاہیومن ڈیولپمنٹ انڈیکس کی 188ممالک کی فہرست میں 144واں نمبر ہے، جو لمحہ فکریہ ہے جبکہ دنیا بھر میں غربت کا تناسب پچھلے 25 سالوں میں 26 فیصد سے کم ہوکر 15 فیصد رہ گیا ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی درجہ حرارت اوسطاً ایک ڈگری تک بڑھ گیا ہے اور اگر ہم نے فوسل فیول کا استعمال ترک نہ کیا تو یہ شرح 02 ڈگری تک جا پہنچے گی جو آنے والی نسلوں کے لئے انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے
ایمزٹی وی (ایجوکیشن)وفاقی جامعہ اردو، شعبہ ارضیات کے تحت’’تربیتی ارضیات‘‘ کے موضوع پر ہونیوالی چار روزہ ورکشاپ کی اختتام پزیر ہوگئی۔ اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سلیمان ڈی محمد کا کہنا تھا کہ محققین کو چاہیے کہ وہ اپنے تجربات اور معلومات نئی نسل یعنی طلبہ میں منتقل کریں ۔انہوں نے کہا کہ فنڈز کی کمی کے باعث زیاد ہ تر سرکاری جامعات مالی بحران کا شکا ر رہتی ہیں۔ ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے چئرمین شعبہ ارضیات سہیل انجم،طارق محمود، ڈاکٹر سعید بلانی اور پروفیسر ڈاکٹر وقار حسین نے بھی خطاب کیا.