ایمزٹی وی (تعلیم) سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کا انیسواں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوا۔ جس میں 1529طلبا میں ڈگریاں تفویض کی گئیں جبکہ امتیازی نمبر حاصل کرنے والوں کو طلائی ، چاندی اور کانسے کے تمغے دیئے گئے ۔ تقریب کے مہمان خصوصی ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئر مین پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد تھے ۔ اس موقع پر سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے چانسلر جاوید انوار، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید جاوید حسن رضوی ، رجسٹرار سید سرفراز علی ویگر بھی موجود تھے۔ پروفیسر مختار احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب آپ عملی زندگی میں داخل ہورہے ہیں، جہاں آپ کو بہت سی توقعات اور امیدوں پر پورا اترنا ہے وہاں آپ کو بے شمار مسائل و مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ اس حقیقت کو کبھی فراموش نہ ہونے دیں کہ ہماری آبادی کا ایک بڑا حصہ تعلیم جیسی نعمت سے محروم ہے، اس لیے خواندگی کی شرح میں اضافے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لائیں اور عوام کی اقتصادی حالت کی بہتری کے لیے پوری یکسوئی کے ساتھ کام کریں۔ چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ اہلِ عِلم، اہلِ عَالم کے لیے آج بھی روشنی پھیلا رہے ہیں۔یاد رکھیں عِلم وہ نُور ہے جو نہ صرف جہالت کی تاریکی کو ختم کرتا ہے بلکہ اُس سے جُڑی ہوئی خرافات کو بھی صفحہ ہستی سے مٹا دیتا ہے۔عِلم کا اُجَالاآپ کی زندگی کے ہرگوشے کو منور کردے گا۔عِلم حاصل کیجئے، عِلم سے ہی تقدیریں بدلتی ہیں۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید جاوید حسن رضوی نے سرسید یونیورسٹی کی کارکردگی کی تفصیل بتائی.
ایمزٹی وی (تعلیم) چترال کےعلاقے کریم آباد میں برفانی تودے میں دبنے والے 6 طالب علموں کے لیے گزشتہ شام کے بعد ریسکیو آپریشن اب تک شروع نہ ہوسکا، برفانی تودے تلے دبنے والے 8 افراد میں سے ایک شخص اور ایک طالب علم کی لاش گذشتہ روز نکال لی گئی تھی۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق چترال کے مختلف دیہات کے 7 طلبا ہفتے کی شام کو سوسم گاؤں میں قائم اسکول سے اپنے گھروں کو واپس جارہے تھے کہ برفباری کے باعث راستہ بند ہوگیا۔ اس دوران ایک بہت بڑا برفانی تودہ ان پر آگرا جس سے تمام طلبہ اور ایک شخص دب گیا، تودہ کئی کلومیٹر علاقے پر پھیلا ہوا ہے۔ موسم ابرآلود ہونے کی وجہ سے آج ریسکیو آپریشن شروع نہیں کیاجاسکا، ڈپٹی کمشنر کے مطابق صوبائی حکومت نے حادثےمیں جاں بحق افراد کے ورثا کیلئے 3 لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان کیا ہے۔
ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) روس کے شہر روستو آن ڈان میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ہونے سے عملے کے تمام افراد سمیت 62 افراد ہلاک ہو گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دوبئی سے آنے والا مسافر طیارہ روس کے شہر روستو آن ڈان کے انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں عملے کے 7 افراد اور 4 بچوں سمیت 62 افراد ہلاک ہو گئے۔ حادثے کے بعد ایئرپورٹ کو عارضی طور پر بند کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ مسافر طیارہ لینڈنگ کے وقت خراب روشنی کے باعث حادثے کا شکار ہوا۔ روس کے ایوی ایشن حکام نے موقع پر پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔