ایمزٹی وی (تعلیم) پلان انٹرنیشنل اور نوحا گل بل کے زیراہتمام مقامی ہوٹل میں ڈاکیومینٹری تعلیم ہمارا مستقبل اور لانچنگ رپورٹ بلیک ٹو برائٹ کا اہتمام کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری تعلیم سندھ فضل اللہ پیچوہو نے کہا کہ فری لازمی تعلیم کو گراس روٹ لیول پر لے کر جائیں گے اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ پلان انٹرنیشنل کے تعلیم کے فروغ کے لئے اقدامات کو سراہتے ہیں، ان کے ساتھ ایک ایم او یو پر دستخط کئے ہیں جس کے صوبے پر دوررس نتائج برآمد ہوں گے۔ اس موقع پر ایم پی اے سندھ اور چیئرمین اسٹیڈنگ کمیٹی خورشید احمد جونیجو، کنٹری پروگرام منیجر امپلی مین ٹیشن عمران یوسف شامی اور عطا محمد نے بھی خطاب کیا علاوہ ازیں اشتیاق بیگ، محمد شاہد امین، نور فاطمہ کاظمی، کنزہ جاوید، مریم عیسیٰ، فرخ رحیم، جمشید علی، عظیم غوری، اطالوی قونصل گیانلوکا، سلمیٰ مراد، عادل مراد، حسن سومرو اور دیگر بھی موجود تھے۔
ایمزٹی وی(ایجوکیشن) سندھ کے کالج اساتذہ سے مبینہ امتیازی سلوک کے خلاف سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچرارز ایسو سی ایشن ضلع کورنگی کراچی کے تحت گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کورنگی نمبر 4 کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ اس مظاہرے میں ضلع کورنگی کراچی کے کالج اساتذہ نے شرکت کی۔ سپلا کے مرکزی صدر پروفیسر علی مرتضیٰ،کراچی ریجن کے صدر پروفیسر فیروز الدین صدیقی، پروفیسر عامرالحق، پروفیسر عزیزاللہ میمن نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کالج اساتذہ کے مظاہروں کوکافی دن ہو چکے ہیں مگر افسوس تاحال حکومت کے کسی ذمہ دار نے سپلا کے نمائندگان سے رابطہ نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں کالج اساتذہ کی مسلسل حق تلفی کی جارہی ہے ان کے جائز حقوق سلب کیے جارہے ہیں.
ایمزٹی وی (ایجوکیشن)او ائی سی کے اجلاس میں وزیر مملکت صدر ممنون حسین کو قومی زبان میں تقریر کرنے پر وفاقی جامعہ اردو کے رجسٹرار آصف علی نے مبارکباد پیش کردی،اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے مسلم ممالک کی سب سے بڑی تنظیم او آئی سی کے پانچویں غیر معمولی اجلاس میں قومی زبان میں تقریر کرکے اس کی اہمیت اور قدر ومنزلت میں نہ صرف بین الاقوامی سطح پر ملک و قوم کا وقار بلند کیا ہے بلکہ اس سے اردو زبان کی اہمیت کو بھی ثابت کیا ہے.
ایمزٹی وی (ایجوکیشن) ثانوی تعلیمی بورڈکراچی کے اعلامیہ کے مطابق نویں اور دسویں سائنس اور جنرل ریگولر پرائیویٹ کے 28مارچ سے شروع ہونے والے سالانہ امتحانات کے ایڈمٹ کارڈز، ڈیٹ شیٹ اور سینٹر لسٹ 16مارچ2016 سے جاری کئے جائیں گے۔ اعلامیہ کے مطابق بورڈ کے چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی نے اسکولوں کے سربراہان سے کہا ہے کہ وہ اپنے شناختی کارڈ کی کاپی، آفس کارڈ اور اتھارٹی لیٹر کے ہمراہ مقررہ تاریخ کو میٹرک بورڈ کے کانفرنس ہال پہلی منزل سے صبح ساڑھے9بجے سے شام 5بجے تک حاصل کر سکتے ہیں۔ جبکہ پرائیویٹ طلبہ وطالبات کے ایڈمٹ کارڈ ان کے رہائشی پتوں پر ارسال کر دیئے گئے ہیں نہ ملنے کی صورت میں16مارچ کے بعد فیس چالان کی سلپ اور گزشتہ ایڈمٹ کارڈ کی کاپی کے ہمراہ بورڈ آفس کے متعلقہ سیکشن بلاک Aکمرہ نمبر5سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
ایمزٹی وی (ایجوکیشن) عالمی یوم خواتین کے حوالے سے اے پی ایم ایس او شعبہ طالبات کے زیر اہتمام سیمینارکا انعقاد کیا گیا۔اس موقع ہر سینئر ڈپٹی کنوینرمتحدہ قومی موومنٹ پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ عورت ہمارے معاشرے کا ایک اہم رکن ہے۔ان کے بھی اتنے ہی حقوق ہیں جتنے ایک مرد کے ہیں،ہمارے معاشرے کی خواتین کو معاشرے کی ترقی کیلئے مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنے اور آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ ان کا مزید کہناتھا کہ عصر حاضر میں طلباوطالبات کے لئے نئے میڈیکل کالجز کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ خواتین کے حقوق کے حوالے سے بنائے جانے والے قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے تب ہی ہم ایک اچھے اور پائیدار معاشرے کو تشکیل دے سکتے ہیں۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی ممبر زرین مجید،چیئرمین اے پی ایم ایس او سرفراز صدیقی، وائس چیئر پرسن وجیہہ رﺅف اور مرکزی کابینہ بھی موجودتھی۔
ایمز ٹی وی (اسپیشل رپورٹ) فوربس کی 30 سال سے کم عمر کامیاب افراد کی سالانہ فہرست میں چار پاکستانی نوجوانوں کا نام شامل ہے جنھوں نے مختلف شعبوں میں بالکل نئےحالات پیدا کیے ہیں۔ فوربس کی 2016 کی 30 انڈر 30 فہرست میں 600 مرد اور خواتین کانام شامل ہےجنھیں20 مختلف شعبوں مثلاً کاروباری صارفین کی ٹیکنالوجی، تعلیم، میڈیا قانون، سماجی کاروبار، سائنس اور آرٹ کے شعبوں سے منتخب کیا گیا ہے۔تھرٹی انڈر تھرٹی نامی فہرست میں 'سماجی کاروبار' اور 'میڈیا اور مارکیٹنگ' کے زمروں میں پاکستان سے خالدہ بروہی، عمر انور جہانگیر، منیبہ مزاری اور فضا فرحان کا نام شامل کیا گیا ہے جو تیس سال سے کم عمر میں، اس دنیا کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
خالدہ بروہی
فوربس نے خالدہ بروہی کو 'سماجی کاروبار' کی 30 سال سے کم عمر کامیاب خاتون قرار دیا ہے۔ تبدیلی کی علمبردار خالدہ بروہی ایک غیر منافع بخش ادارہ چلاتی ہیں۔ ان کا ادارہ دیہی علاقوں کی خواتین کو خود مختار بنانے کے لیے ہنر سکھا رہا ہے۔ 27 سالہ سماجی کارکن نے اپنی سہیلی کا غیرت کے نام پر قتل دیکھا تھا اور اس خوفناک تجربے سے گزرنے کے بعد انھوں نے 16 سال کی عمر میں 'سگھڑ' نامی ادارے کی بنیاد ڈالی۔
خالدہ کی تنظیم پاکستان کے 23دیہاتوں میں عورتوں کو چھ ماہ کے تربیتی کورس فراہم کرتی ہے جہاں انھیں کاروباری معلومات اور روایتی کڑھائی کی مہارت سکھائی جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ انھیں قرضوں اور منڈیوں تک رسائی کے طریقے بتائے جاتے ہیں۔ عورتوں کے حقوق کے لیے ان کی کوششوں کو ملک کے اندر اور پاکستان سے باہر بھی سراہا گیا ہے۔ 2013 میں انھیں وومن ان دا ورلڈ فاؤنڈیشن کی طرف سے با اثر خاتون قرار دیا گیا تھا۔
عمر انور جہانگیر
24 سالہ عمر انور جہانگیر کراچی میں 'بحریہ میڈیکس' نامی ایک تنظیم کے سربراہ ہیں، جو صحت کے دیکھ بھال کے پروگراموں کو چلاتی ہے ۔ان کے اقدامات میں ایک اہم پروگرام بحریہ میڈکس بلڈ بینک سوسائٹی کا قیام شامل ہے، جو موبائل نیٹ ورکس سے مربوط ہے۔ 2014 میں عمر نے عالمی اقتصادی فورم گروپ کا حصہ بننے کا اعزاز حاصل کیا اور ڈیوس میں ہونے والے اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس میں 'گلوبل شیپر' کی حیثیت سے پاکستان کی نمائندگی کی ۔
منیبہ مزاری
پاکستان ٹیلی وژن کی اینکر اور اقوام متحدہ کی عورتوں کی تنظیم کی طرف سے پاکستان کی خیر سگالی سفیر ہیں۔ وہ ملک کی تاریخ کی پہلی وہیل چئیر اینکر اور ماڈل ہیں اور ایک انقلابی مقرر کی حیثیت سے بھی جانی پہچانی جاتی ہیں۔27 سالہ منیبہ کا نام 'میڈیا اور مارکٹنگ' کے کامیاب نوجوانوں کی فہرست میں شامل ہے۔ وہ سات برس پہلے ایک کار حادثے کا شکار ہوگئی تھیں جس کے بعد چلنے پھرنے سے معذور ہیں۔ فائن آرٹ کی ڈگری رکھنے والی منیبہ حادثے کے بعد سے اپنی پینٹنگ کے ذریعے عام لوگوں کی امیدوں اور خوف کی عکاسی کر رہی ہیں۔
فضا فرحان
فضا فرحان ایک مائیکرو فنانس ادارہ 'بخش فاؤنڈیشن' کے نام سے چلاتی ہیں جو کہ پسماندہ طبقوں کی فلاح وبہبود کے لیے کام کرتا ہے۔ 26 سالہ فضافرحان کی فاؤنڈیشن نے دیہی علاقوں میں مائیکرو فنانس اسکیم کے ذریعے توانائی کے منصوبے شروع کئے ہیں اور تقریباً 12 ہزار دیہاتوں کو کاروباری قرضے فراہم کئے ہیں اور 6,750سے زائد خاندانوں کو شمسی توانائی سے جلنے والے بلب فراہم کئے ہیں۔ فضا فرحان اقوام متحدہ کی طرف سے خواتین کی معاشی خود مختاری کے لیے بنائے گئے ایک اعلیٰ سطح کے پینل کی رکن ہیں۔
ایمزٹی وی(ایجوکیشن) وزیراعلیٰ ہاﺅس نے میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات شروع ہونے سے چند ہفتے قبل اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی اور ثانوی تعلیمی بور ڈ کراچی میں عارضی بنیادوں پر3نئی تعیناتیاں کردی ہیں۔یہ تعیناتیاں سنیارٹی کے پیش نظرکی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے نائب ناظم امتحانات محمد زبیر سے قائم مقام ناظم امتحانات کا چارچ واپس لے کرنائب امتحانات زرینہ چوہدری کو قائم مقام ناظم امتحانات مقرر کر دیا ہے اس طرح اسی بورڈ میں ڈپٹی سیکرٹری محمد جعفر سے قائم مقام سیکرٹری کے عہدے کا چارج ڈپٹی سیکرٹری عظیم احمد کو قائم مقام سیکرٹری مقرر کردیا ہے۔ جبکہ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں بورڈ کے چیئرمین کی سفارش پر انسپکٹر آف اسکولز سید محمد علی شائق کو قائم مقام سیکرٹری مقرر کر دیا گیا ہے، یہ اسامی حور مظر کو عہدے سے ھٹائے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ تینوں تبدیلیوں کا وزیراعلیٰ ہاﺅس کے سیکشن آفیسر بورڈز فاروق بگٹی نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ ہاﺅس کے ذرائع کے مطابق ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ ثانوی تعلیمی اور سندھ کے دیگر بورڈز میں آئندہ ہفتے تلاش کمیٹی کے ذریعے مستقل ناظم امتحانات اور سیکرٹریز کی تقرری کا سلسلہ شروع ہو جائے گا اور یہ تمام تقرریاں شفاف اور میرٹ پر کی جائیں گی۔