ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) قومی ادارہ صحت برائے اطفال (این آئی سی ایچ )کی لیبارٹر ی میں کیمیکل ختم ہونے کے باعث خون کے مختلف ٹیسٹ نہیں کیے جارہے جس کے باعث مریض بچوں اور ان کے والدین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
ذرائع کے مطابق این آئی سی ایچ میں کیمیکل ختم ہو گئے ہیں اسپتال کی ایمرجنسی میں سی بی سی اور یورین ڈی آر ٹیسٹ نہیں کیا جارہا ۔ اوپی ڈی میں سی بی سی ، یو سی ،یورین ڈی آر، ایل ایف ٹی ، پی ٹی ، اے پی ٹی ٹی کے ٹیسٹ نہیں کیے جارہے جبکہ وارڈوں میں بھی یہ ٹیسٹ نہیں کیے جارہے جس کے باعث مریض بچوں کے والدین ہزاروں روپے ادا کرنے کے نجی لیبارٹریوں سے ٹیسٹ کرارہے ہیں ۔
ایمز ٹی وی (اسپیشل رپورٹ) اس سال، لیپ ائیر ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ سال فروری کے 28 دنوں کے بجائے 29 دن لے کر آیا ہے اور فروری کا انتیسواں دن چار سال میں ایک مرتبہ آتا ہے۔ اس نظام کے تحت، 16 ویں صدی میں پاپ گریگوری نے کلینڈر میں تبدیلی کرکے ہمارے 'گریگوری کلینڈر' کو شمسی سال کے ساتھ ہم آہنگ بنانے کی کوشش کی تھی۔
لیپ سال کے 366 دن ہوتے ہیں، جو چار سال میں صرف ایک بار آتا ہے اور فروری کے آخری دن یعنی 29فروری کو کلینڈر کا ایک 'اضافی دن' نامزد کیا گیا ہے۔ ایسے سال جو 4 کے پہاڑے پر یکساں طور پر تقسیم ہوتا ہے، وہ لیپ کے سال کہلائےگا جیسا کہ رواں برس 2016 لیپ سال ہے۔ لیکن، سوائے ہر اس صدی یا 100 سال کے, جسے صرف اس وقت لیپ سال شمار کیا جائے گا جب وہ 400 پر یکساں طور پر تقسیم ہو سکتا ہو ۔
قدیم مصری جانتے تھے کہ ہماری زمین سورج کے گرد365 دن میں اپنا چکر مکمل نہیں کرتی ہے بلکہ، تقریباً چوتھائی دن زیادہ لیتی ہے یا اندازاً سورج کے گرد اپنا مدار مکمل کرنے میں اسے 365.2422 دن لگتے ہیں۔ اور اگر کلینڈر پر سال کے365 دن رکھےجائیں تو ہر سال چوتھائی دن کا فرق پڑنے لگتا ہے اور اس طرح کلینڈر موسموں کے اوقات سے مطابقت کھو دیتے ہیں۔
پاپ گریگوری نے کلینڈر میں تبدیلی کرکے یہ مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی، اگرچہ گریگوری کلینڈر پر 365 دن رکھے گئے اور ایک اضافی دن کو شمسی سال اور کلینڈر کے سال کے ساتھ ہم وقت سازی میں مدد کرنے کے لیے شامل کیا گیا۔
لیپ ائیر کو پہلی بار روم کے شہنشاہ جولیس سیزر نے 2000 سال پہلے سلطنت روم میں متعارف کرایا تھا۔ جولیس سیزر سے پہلے رومن کلینڈر میں 355 دن تھے اور دو سال میں 22 دن اضافی تھے۔ لیکن، جب پہلی صدی میں جولیس سیزر کا دور حکومت شروع ہوا تو اس نے فلک شناسی کے ماہر سوسیجینز کو کلینڈر میں اصلاحات کا حکم دیا، تاکہ زرعی موسموں کا بہتر انتظام ہو سکے اور رومن کلینڈر موسموں سے آگے بھاگنا نا شروع کر دیں۔
فلک شناسی کے ماہر سوسیجینز نے تین سال کے بعد آنے والے سال کو 366دن کا بنانے کا فیصلہ کیا اور اس اضافی دن کے ساتھ 'فروری 29دن' کا بن گیا۔ لیکن یہ نظام بعد میں پاپ گریگوری ہشتم نے1882 میں تبدیل کیا ،جس کے لیے 'لیپ' کی اصطلاح استعمال کی گئی اور اعلان کیا کہ جو سال 100 پر تقسیم ہوتا ہے اور 400 پر تقسیم نہیں ہوتا لیپ ائیر نہیں ہوگا۔
روم کے شہنشاہ جولیس سیزر کے کلینڈر میں دوسرے تمام مہنیوں کے 30 یا 31 دن تھے۔ اس نظام کے تحت، کلینڈر میں فروری کے 30 دن اور 'جولائی' جوجولیس کے مرنے کے بعد اس کے نام سے منسوب کیا گیا، اس کے 31 دن تھے۔ لیکن اگست کا مہینہ 29 دنوں کا تھا۔ جب آکیٹوین آگستس روم کا شہنشاہ بنا تو اس نے جولائی کی طرح اپنے نام سے منسوب کئے گئے مہینے 'اگست' کو بھی 31 دن کا بنانے کے لیے فروری کے دو دنوں کو کم کردیا۔ اور اس طرح فروری اگست کے ہاتھوں اپنے دو دن سے محروم ہوگیا اور 28 دنوں کا بن کر رہ گیا۔
عموماً یہ دن چار سال میں ایک بار آتا ہے۔ لیکن، ہر وہ سال جو 4 پر برابر تقسیم ہوتا ہے۔ لیپ سال نہیں ہوگا۔ ان سالوں کو لیپ ائیر شمار نہیں کیا جاتا ہے، جو چار اور سو پر یکساں تقسیم ہوتے ہیں۔ لیکن، چار سو پر تقسیم نہیں ہوتا ہے ۔سال 2000 ایک صدی سال تھا اور لیپ ائیر بھی تھا۔ لیکن، اس سے قبل 1700 اور1800 اور1900 سواں سال لیپ ائیر نہیں تھے۔ اسی طرح آنے والے صدی سالوں میں 2100، 2200 اور 2300 سواں سال لیپ ائیر نہیں ہوں گے جبکہ، 2400 سواں سال لیپ ائیر ہے، جو چار، سو اور چار سو تینوں پر یکساں تقسیم ہوجاتا ہے۔
صدی کے لیے یہ اضافی اصول اس لیے بنایا گیا ہے کیوں کہ ہر چوتھے سال میں ایک دن کے اضافے سے سال کی اوسط365.25 بن جاتی ہے لیکن، ایسا کرنے سے ہر سو سال میں ایک دن کا فرق آجاتا ہے اسی لیے، ہر سواں سال کو لیپ ائیر نہیں رکھا جاتا ہے۔
لیپ سال براہ راست لیپ سکینڈ کے ساتھ مربوط نہیں ہے۔ لیکن، زمین کی گردش کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے ہماری گھڑیوں اور کلینڈر میں لیپ سال اور لیپ سکینڈ کا اضافہ کیا جاتا ہے۔ لیپ سکنڈ وہ اضافی منٹ ہے جو چند سالوں کے بعد جوہری گھڑیوں کے وقت کے ساتھ ملا دیا جاتا ہے تاکہ، زمین کی گردش سے چلنے والی گھڑیوں کو جوہری وقت کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے۔
دنیا کے وقت کا پیمانہ، جوہری گھڑیوں کی مدد سے کام کرتا ہے۔ یہ جوہری گھڑیاں مادے کے زروں کی حرکت ناپ کر وقت کا تعین کرتی ہے اور مسلسل چلتی ہے۔ لیکن، اس کے مقابلے میں زمین گردش ہر روز آہستہ آہستہ کم ہوتی جاتی ہے اور اس طرح ہمارے دنوں کے دورانیے میں چند ملی سکنڈز کا فرق پڑ جاتا ہے۔ 1972 میں لیپ سکینڈ کا نظام شامل کیا گیا تھا۔ آخری بار لیپ سکنڈ منگل جون 2015 کو آدھی رات گیارہ بجکرانسٹھ منٹ پر شامل کیا گیا۔
فروری کی 29 تاریخ کو پیدا ہونے کے امکانات 1,461 دنوں میں سے ایک کے برابر ہے۔ اور ایسے خاص افراد جو اس دن پیدا ہوتے ہیں انھیں 'لیپرز' کہا جاتا ہے اور انھیں منفرد صلاحیتوں اور خصوصی اختیارات کا مالک کہا جاتا ہے۔اگر آپ کی تاریخ پیدائش 29 فروری ہے تو دنیا کے زیادہ تر ممالک میں رہنے والے لیپرز اپنی سالگرہ 28 فروری یا یکم مارچ کو منانا پسند کرتے ہیں جبکہ لیپ سال پر انھیں اپنی اصل تاریخ پیدائش پر سالگرہ منانے کا موقع ملتا ہے۔
ایمزٹی وی (ٹیکنالوجی) فرانس نے ممکنہ بارش سے باخبرہونے کے لئے ایک آلہ تیار کرلیا۔ماہرین نے اس کا نام "اومبریلا" رکھا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس میں کئی سینسر لگے ہیں جو روشنی ، ہوا میں نمی اور درجہ حرارت نوٹ کرکے آپ کے اسمارٹ فون کو فراہم کرتے ہیں جو اسے چھوٹا موبائل موسمیاتی اسٹیشن بناتے ہیں۔ چھتری میں موجود جی پی ایس ٹریکر چھتری بھول جانے کی صورت میں اپنے مالک کے اسمارٹ فون پر اطلاع دیتا ہے۔اومبریلا کی یہی خاصیت اسے ’’اسمارٹ اور کنیکٹڈ ‘‘ بناتی ہے۔ ابتدائی آزمائش می لوگوں نے اسے تھوڑا وزنی قرار دیا جس کے بعد اس کے ہلکے ورژن پر کام جاری ہے اور مارچ کے آغاز میں اسے فرانس کی دکانوں پر فروخت کیا جائے گا جب کہ آن لائن فروخت اسی سال کے آخر تک متوقع ہے۔ چھتری کی قیمت 60 سے 80 ڈالر یعنی 6 سے 8 ہزار پاکستانی روپے کے بقدر ہے۔
ایمزٹی وی (صحت)ماہرین صحت کا کہنا ہےکہ روزانہ صرف 2 کپ نارنجی کا رس پینے سے فالج اور بلڈ پریشر سمیت کئی امراض سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق نارنجیوں میں ایک خاص قسم کا ’’فائٹو‘‘ غذائی اجزا پایا جاتا ہے جسے ہیسپریڈن کہتے ہیں، یہ جادوئی مرکب دماغ سمیت پورے بدن میں خون کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے. تفصیلات کے مطابق ماہرین نے ایسی خواتین کو جمع کیا جن کے ہاتھ اور پیر کے کنارے سردیوں میں دوران خون کمزور پڑنے سے سُن ہوجایا کرتے تھے، ان خواتین کو ایک بہت ٹھنڈے کمرے میں رکھا گیا اورایک گروہ کو کھٹے رس دار پھلوں میں موجود فائٹو نیوٹرنٹس دئیے گئے اور دوسرے گروپ کو نارنجی جیسا ایک جعلی جوس پلایا گیا۔ تجربے سے معلوم ہوا کہ جعلی جوس پینے والی خواتین میں خون کا بہاؤ اتنا دھیما ہوگیا کہ وہ سردی سے کانپنے لگیں کیونکہ ان کے ہاتھ اور پیروں کی انگلیوں کا درجہ حرارت 13 درجے سینٹی گریڈ تک گرگیا تھا جب کہ جن خواتین کو اصل جوس دیا گیا تھا ان کے ہاتھ پاؤں سن ہونے میں دُگنا وقت لگا کیونکہ ان میں خون کا بہاؤ مستحکم اور برقرار رہا تھا۔ اس کے علاوہ جوس پلانے والی خواتین کو ٹھنڈے پانی میں ہاتھ ڈالنے کو کہا گیا تو جن خواتین نے نارنجی کا رس پیا تھا بقیہ خواتین کے مقابلے میں ان کے ہاتھ دُگنے وقت میں ٹھنڈے اور سن ہوئے تھے۔ تحقیق کی بنیاد پر ماہرین صحت کا کنہا ہے کہ نارنجی کا رس فالج کے حملوں سے بہت حد تک محفوظ رکھتا ہے۔
ایمزٹی وی(بزنس) چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ ششانک منوہر کو فون کیا اور ان سے گرین شرٹس کی سیکیورٹی سے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ذرائع کے مطابق چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ ششانک منوہر کو فون کیا اور ہماچل پردیش کے وزیراعلی کی جانب سے گرین شرٹس کو سیکیورٹی فراہم نہ کرنے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ انڈین بورڈ کے سربراہ ششانک منوہر نے شہریار خان کو یقین دہانی کرائی کہ پورے ایونٹ کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم اور پاکستانی شائقین کو بھرپور سیکیورٹی فراہم کی جائے گی اور پاکستانی ٹیم کو سیکیورٹی فراہم کرنا بھارت کی ذمہ داری ہے واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاک بھارت ٹاکرا 19 مارچ کو دھرم شالا میں ہونا ہے تاہم ریاستی وزیراعلی نے قومی ٹیم کو سیکیورٹی فراہم کرنے سے صاف انکار کردیا اور اس حوالے سے وزارت داخلہ کو خط بھی لکھ دیا ہے۔
ایمزٹی وی(بزنس) وفاقی حکومت آئی ایم ایف کی شرائط کے باوجود عوام کی جمع پونچی کے تحفظ کے لیے ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن قائم نہ کر سکی حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پر بینکوں میں اکاؤنٹ ہولڈرز کے فنڈز کے تحفظ کے لیے ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن کے قیام کا فیصلہ کیا اور اس ضمن میں آئی ایم ایف کو دسمبر 2015تک ڈپازٹ پروٹیکشن بل منظور کرانے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی مگر تاحال بل منظور نہیں ہوا ہے اور نہ ہی نئے ادارے کا قیام عمل میں لایا جا سکا ہے وزارت خزانہ کی دستاویزات کے مطابق اسٹیٹ بینک ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن کے لیے ابتدائی طور پر ایک ارب روپے کا سرمایہ فراہم کرے گا اور بعد ازاں کارپوریشن کے فنڈز ممبر بینکوں کی جانب سے متواتر پریمیم کی ادائیگیوں کے ذریعے بڑھائے جائیں گے، ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن بینکوں میں اکاؤنٹ ہولڈرز کے فنڈز کا تحفظ یقینی بنائے گی، مجوزہ کارپوریشن کا انتظام 7ڈائریکٹرز پر مشتمل بورڈ کے ذریعے چلایا جائے گا اور کارپوریشن کے مقامی اور فارن کرنسی میں ڈپازٹ رکھے جائیں گے۔
ایمزٹی وی (بزنس) حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 4 روپے 11 پیسے فی یونٹ سستی کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق قیمتوں میں کمی کا اطلاق آئندہ ماہ صارفین کے بلوں پر ہو گا۔ نیپرا کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی سے صارفین کو 25 ارب روپے کا ریلیف ملے گا تیل کی قیمتوں میں کمی سے بجلی کی پیداواری لاگت کم ترین سطح پر آ گئی۔ فرنس آئل سے بجلی کی لاگت 6 روپے 28 پیسے فی یونٹ رہی۔ نیپرا کے مطابق بجلی گھروں نے 6 ارب 77 کروڑ یونٹ بجلی پیدا کی۔ بجلی کی مجموعی ماہانہ لاگت 37 ارب 50 کروڑ روپے رہی۔ تمام ذرائع سے بجلی کی اوسط قیمت 5 روپے 53 پیسے فی یونٹ کی سطح پر آ گئی۔