ایمز ٹی وی (اسپورٹس) برطانیہ کی ایک چیریٹی سے وابستہ کرکٹ کوچ صبا نسیم کو لڑکیوں کے لیے کرکٹ کوچنگ کی رضا کارانہ خدمات انجام دینے پر قومی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ پچھلے سال اکتوبر میں صبا نسیم کو ایشین کرکٹ ایوارڈ کی طرف سے کوچ آف دا ائیر نامزد کیا گیا ہے۔
ڈاؤننگ اسٹریٹ کی ایک استقبالیہ تقریب میں وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی اہلیہ سمانتھا کیمرون نے چانس ٹو شائن نامی کرکٹ مہم کی رضا کار کرکٹ کوچ صبا نسیم کو 'پوائنٹ آف دا لائٹ ایوارڈ' پیش کیا۔ انھیں اس ایوارڈ کے لیے سمانتھا کیمرون نے نامزد کیا تھا۔ یہ ایوارڈ ایسے غیر معمولی رضا کاروں کی شاندار خدمات کے اعتراف میں دیا جاتا ہے، جو اپنی کمیونٹی میں مثبت تبدیلی لانے کا کام کر رہے ہیں۔
اس موقع پر وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ صبا نے اپنے علاقے میں لڑکیوں کو کرکٹ سکھانے کے لیے انتھک کام کیا ہے وہ کرکٹ کے ذریعے لڑکیوں کو نظم و ضبط کا پابند بنا رہی ہیں۔ مجھے صبا نسیم کو برطانیہ کا460 واں 'پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ ' پیش کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے۔
صبا نے اس موقع پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوارڈ وصول کرنے کے بعد مجھے ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ میری تمام محنت جو میں نے اس پراجیکٹ میں ڈالی ہے اس کا مجھے صلہ مل گیا ہے اور اس شاندار کامیابی پر اور خاص طور پر کرکٹ کے لیے خواتین کی نمائندگی کرنے پر مجھے فخر ہے۔
27 سالہ صبا نسیم نے چانس ٹو شائن سے کرکٹ کوچنگ سرٹیفیکٹ بیج ٹو حاصل کیا ہے اور اب اپنی مہارت کو دوسری لڑکیوں کو کھیل سے لطف اندوز کرانے کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔ وہ مشرقی لندن میں ونسٹیڈ میں چانس ٹو شائن تنظیم کی اسٹریٹ کوچ کی حیثیت سے کام کرتی ہیں۔ جس کا کام شہری علاقوں کے نوجوانوں اور خصوصاً لڑکیوں کو کرکٹ کی طرف راغب کرنا ہے، جن کے پاس کرکٹ کھیلنے کے لیے سبز مقامات یا کرکٹ کلب موجود نہیں ہیں۔
صبا نسیم آٹھ سے اٹھارہ برس کی 60 لڑکیوں کے لیے ایک ہفتہ وار تربیتی کیمپ چلاتی ہیں۔ چانس ٹو شائن تنظیم برطانیہ میں اسکولوں میں کرکٹ کے فروغ کے لیے آج سے دس سال قبل قائم کی گئی تھی اور آج اس تنظیم کی کوششوں سے 30 لاکھ نوجوان جن میں 46 فیصد لڑکیوں کی تعداد شامل ہے بارہ ہزار سے زائد اسکولوں اور کمیونٹی کے اسٹریٹ پراجیکٹ کے تحت کرکٹ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
ایمز ٹی وی (بزنس) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹیکس وصولی کے پرانے اور نئے طریقہ کار کا تقابلی جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت اٹھارویں ترمیم سے پہلے نافذ العمل انٹیگریٹڈ ٹیکس اسٹرکچر کے تحت ٹیکس وصولیوں کا موازنہ ترمیم سے سروسز پر سیلز ٹیکس کا اختیار صوبوں کو منتقل ہونے کے بعد کی ٹیکس وصولیوں سے کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے لیٹر لکھ کر تمام ڈپارٹمنٹس سے کہا ہے کہ ٹیکسوں کے پرانے اور نئے نظام کے تقابلی جائزے کی رپورٹ تیار کرکے وزارت خزانہ کو بھجوانا ہے لہٰذا انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور کسٹمز ڈیوٹی کے حوالے سے ٹیکسوں کے تقابلی جائزے وموازنے پر مبنی ڈیٹا مرتب کرکے بھجوایا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ تقابلی جائزے وموازنے کا بنیادی مقصد یہ دیکھنا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت سروسز پر سیلز ٹیکس وصولی کا اختیار صوبوں کو دینے کے بعد ریونیو میں اضافہ ہوا یا پہلے کے انٹیگریٹڈ ٹیکس اسٹرکچر کے تحت جب ٹیکسوں کے نفاذ اور وصولی کا اختیار وفاق کے پاس تھا تو اس وقت زیادہ ریونیو حاصل ہورہا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ موازنہ میں انٹیگریٹڈ ٹیکس اسٹرکچر اور نچلی سطح تک منتقلی شدہ ٹیکس نظام کے ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب پر مرتب ہونے والے اثرات، عددی لحاظ سے ٹیکس وصولیوں کا پہلے اور بعد کا حجم، ریونیو کی گروتھ پر اثرات، صوبوں کو خدمات پر سیلزٹیکس کی منتقلی کے بعد صوبائی وصولیاں اور اس سے قبل کی سروسزٹیکس وصولیوں کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بارے میں جامع اسٹڈی پر مشتمل رپورٹ مرتب کر کے وزارت خزانہ کو بھجوائی جائے گی۔
ایمزٹی وی(صحت) جنوبی آسٹریلیا کے اسپتالوں کی ایمرجنسی میں لائے جانے والے 13 سے 40 سال کے افراد کو دل کی بے قابو دھڑکن، سینے میں درد اور گھبراہٹ کی وجہ سے لایا گیا تھا اور ان سب نے روزانہ کئی مرتبہ انرجی ڈرنکس پینے کا اعتراف کیا تھا۔ یونیورسٹی آف ایڈیلیڈ سے وابستہ اور اس مطالعے پرکام کرنے والے ماہرین نے کہا ہےکہ انرجی ڈرنکس اور امراضِ قلب کا براہِ راست تعلق ہے اس سے متعلق سروے کیے گئے مریضوں میں 36 فیصد نے اسپتال آنے سے 24 گھنٹے پہلے ایک انرجی ڈرنک جب کہ 70 فیصد نے زندگی میں کبھی نہ کبھی انرجی ڈرنکس پی تھیں۔ ماہرین کے مطابق ان میں 8 مریضوں نے بے تحاشہ انرجی ڈرنکس استعمال کی تھیں جو روزانہ 5 ڈرنکس سے بھی زیادہ ہے جب کہ ایک مریض روزانہ 12 انرجی ڈرنکس اور شراب نوشی کرتا تھا۔ ماہرین کےمطابق جن لوگوں نے زیادہ انرجی ڈرنکس پی تھیں ان کے دل اتنے ہی متاثر تھے پوری دنیا میں انرجی ڈرنکس بڑی مقدار میں پی جارہی ہیں اور خصوصاً نوجوانوں میں یہ مقبول ہیں اور ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ توانائی اور چستی پیدا کرتی ہیں لیکن اب ماہرین کا اتفاق ہوچکا ہے کہ انرجی ڈرنکس صحت کے لیے شدید خطرناک ہیں اور امراضِ قلب اورذیابیطس کی وجہ بن رہی ہیں۔ انرجی ڈرنکس میں کیفین کے علاوہ دیگر بہت سے اجزا ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ بڑی مقدار میں شکر اور قدرتی جڑی بوٹیوں کے اجزا بھی شامل کیے جاتے ہیں۔
ایمز ٹی وی (بزنس) آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے پی سی ایم اے) نے برآمدات میں کمی کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے اسے حکومتی عدم دلچسپی کا نتیجہ قرار دے دیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اہم مسائل پر بار بار یاددہانی کے باوجود حکومت کی جانب سے بظاہر ان مسائل کو حل کرنے کے لیے کوئی دلچسپی نہیں لی گئی، حکومت کو چاہیے کہ ملک میں ایرانی سیمنٹ کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے لازمی اور فوری اقدامات کیے جائیں۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت مقامی صنعت کو تحفظ دینے کے لیے کسٹم ڈیوٹی کے علاوہ سیمنٹ کی درآمد پر 20 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی بھی عائد کرے، حکومت کو گیس پر عائد کردہ جی آئی ڈی سی کے خاتمے، کوئلے پر کسٹم ڈیوٹی میں کمی کرتے ہوئے اسے صفر پر لانے اور سیمنٹ کی برآمدات پر 5 فیصد کی اضافی ترغیب دینے سمیت توانائی کی لاگت میںکمی پر توجہ دینی چاہیے تاکہ آپریشنز کی مجموعی لاگت میں کمی کرتے ہوئے پاکستان کی سیمنٹ انڈسٹری کو عالمی مقابلے کے قابل بنایا جا سکے۔ انھوں نے برآمدی منڈی میں مسلسل کمی کی جانب معاشی منصوبہ سازوں کی بے اعتنائی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران سیمنٹ کی برآمدات مسلسل کمی کا شکار رہی ہیں جو پالیسی سازوں کی سنجیدہ توجہ کی طالب ہے، برآمدات میںنمایاں کمی کی وجہ سے زرمبادلہ کی صورت میں ملک ریونیو سے محروم ہوا اور سیمنٹ سازوں کے لیے پاکستان میں انتہائی زیادہ لاگت اور برآمدی ترغیبات کی عدم فراہمی کی وجہ سے اپنی بقا کو قائم رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔
ایمزٹی وی(سائنس) ناسا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پلوٹو پر برف کے بڑے پہاڑ موجود ہیں اور وہاں پانی کا ذخیرہ پہلے کی گئی تحقیق سے کہیں زیادہ ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہاں کبھی زندگی رہی ہوگی۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پلوٹو پر نہ صرف برف بلکہ کچھ پراسرار قسم کی چٹانوں کی موجودگی بھی سامنے آئی ہے جب کہ وہاں درجہ حرارت منفی 240 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ کچھ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ برف کے ان پہاڑوں میں کچھ چھوٹے جاندار وہاں موجود ہیں ناسا کے ترجمان کے مطابق پلوٹو کی لی گئی تصاویر کے نئے نقشوں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہاں موجود برف کے پہاڑ ان کی سوچ سے کہیں زیادہ اور دور تک پھیلے ہوئے ہیں اور یہ ایک اہم انکشاف ہے جب کہ اس نئی دریافت کے بعد ایلین کے متلاشی ماہرین فلکیات اور کچھ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ مریخ پر بہتے پانی کے بعد پلوٹو پر برف کی موجودگی اس بات کی دلیل ہے کہ ان سیاروں پر نہ صرف ماضی میں بلکہ اب بھی زندگی موجود ہے۔ اسی طرح کچھ سائنس دان اس بات کو مانتے ہیں کہ زندگی کے لیے سب سے موزوں سیارہ مشتری کا چاند ہے جہاں پر بہتے پانی کی کئی جھیلیں موجود ہیں۔
ایمزٹی وی (کوئٹہ )فضائی سفر کے بعد کوئٹہ والوں کے لیے اب زمینی سفر بھی مشکل ہوگیا۔ پی آئی اے ملازمین کے بعد کوئٹہ کراچی روٹ پر چلنے والی بسوں کے مالکان نے بھی ہڑتال کردی ہے ،جس کی وجہ سے مسافروں کو سخت پریشانی کاسامنا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق آل کوئٹہ کراچی کوچز یونین جس نے بس اڈوں کی کوئٹہ شہر سے نواحی علاقے ہزار گنجی منتقلی کے خلاف ہڑتال کرکے بسیں کھڑی کردی ہیں ۔ فضائی سفر کے بعد بس سروس بند ہونے سے مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا ہے۔غریب اور متوسط طبقہ بسوں کی ہڑتال سے خاص طور پر متاثر ہورہا ہے ۔
ایمز ٹی وی(اسپورٹس)بھارتی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز آل راؤنڈر نے سعودی ماڈل صفا بیگ سے شادی کر لی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق عرفان پٹھان نے 21 سالہ سعودی ماڈل صفا بیگ سے حرم شریف میں شادی کی۔ شادی کی تقریب سادگی سے ہوئی جس میں صرف دونوں خاندان والوں کے اہل خانہ اور قریبی دوستوں نے شرکت کی۔ نکاح کے بعد جدہ کے ایک ہوٹل میں ولیمے کی تقریب بھی منعقد ہوئی۔
صفا بیگ صفا بیگ جدہ کے علاقے عزیزیہ کی رہائشی ہیں جب کہ آج کل ایک فرم میں کام کر رہی ہیں، اس سے قبل صفا بیگ ماڈلنگ کرتی تھیں۔ عرفان پٹھان کی صفا بیگ سے ملاقات دو سال قبل دبئی میں ہوئی تھی جس کے بعد سے دونوں میں قربت بڑھتی چلی گئی اور 3 ماہ قبل ہی دونوں کی منگنی ہوئی تھی۔
ایمزٹی وی (تعلیم ) ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے کہا ہے کہ صوبائی سطح پر ہائر ایجوکیشن کمیشنز کا قیام ، اسناد کی تصدیق اور دیگر معاملات کے حوالے سے عملی مشکلات کا سبب بن سکتا ہے اگرچہ اٹھارویں ترمیم ایک حقیقت ہے اور صوبوں کو ا س حوالے سے اختیارات حاصل ہیں مگر اس پر مزید غور و فکر کی شدید ضرورت ہے، وہ عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے زیراہتمام نیشنل ہائر ایجوکیشن کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی اداروں میں مذہبی انتہاپسندی کا خاتمہ کر کے نوجوانوں کو اسلام کی اصل روح سے آشنا کیا جائے. کانفرنس میں قومی مہم برائے کریکٹر ایجوکیشن اسکول سیفٹی کا اعلان کرتے ہوئے اس پروگرام کو تمام تعلیمی اداروں میں فوری طور پر شروع کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا، قبل ازیں کانفرنس سے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر رضا بھٹی، سندھ مدرستہ الاسلام کے وائس چیئرمین ڈاکٹر محمد علی شیخ، آغا خان یونیورسٹی کے ایڈوائزر ڈاکٹر صدر الدین پر دھان سمیت مختلف یونیورسٹی کے ڈائریکٹرز کوالٹی، معروف صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے کانفرنس سے خطاب کیا اور تعلیمی معیار کی بہتری کو ملکی ترقی کے لئے ناگزیر قرار دیتے ہوئے بنیادی سطح کے تعلیمی انفرااسٹرکچر کو مضبوط اور جدید بنانے پر زور دیا۔ اور کہا کہ عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے زیراہتمام یہ کانفرنس اس بات کا ثبوت ہے کہ خطرات کے باوجود ہم ملکی ترقی اور تعلیم و تحقیق کے فروغ میں سب سے آگے بڑھتے رہیں گے۔