ایمز ٹی وی (اسپوٹس ) پیزا اور چاکلیٹ سے پرہیز کی وجہ سے 37 سالہ کلاڈیو پیزارو جرمن فٹبال لیگ میں منفرد ریکارڈ قائم کے قریب پہنچ گئے۔
وہ اس لیگ میں 400 میچز کھیلنے والے پہلے غیرملکی کھلاڑی بننے سے صرف ایک میچ کی دوری پر ہیں، گذشتہ روز انھوں نے 2 گول کرکے اپنی ٹیم بریمن کا ہیرتھا برلن سے مقابلہ ڈرا کرایا۔ پیرو سے تعلق رکھنے والے کلاڈیو برھتی عمر میں مکمل فٹ ہونے کی وجہ چاکلیٹ اور پیزا جیسی چیزوں سے پرہیز کو قرار دیتے ہیں۔
ایمز ٹی وی (انٹرنیشنل)اقوام متحدہ نے شام میں خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے جنیوا میں ہونے والے مذاکرات پچیس فروری تک ملتوی کر دیے۔
شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی مستورا نے جنیوا میں شامی حکومت اور اپوزیشن کے وفود سے الگ الگ ملاقات میں انہیں مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کی تاہم بات چیت میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی۔
شامی اپوزیشن رہنماﺅں سے ملاقات کے بعد اسٹیفن ڈی مستورا نے کہا کہ مذاکرات ناکام نہیں ہوئے تاہم اس کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ 25 فروری کو مذاکرات دوبارہ شروع کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں امن مذاکرات کے لیے امریکا اور روس سمیت عالمی طاقتوں کی فوری مدد کی ضرورت ہے۔
ایمز ٹی وی (انٹرنیشنل)عراق میں شدت پسند تنظیم داعش، کے حملے روکنے کے لیے سکیورٹی فورسز نے دارالحکومت بغداد کے گرد دیوار کی تعمیر شروع کر دی ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق۔ 300 کلومیٹر دیوار شہر کے چاروں اطراف میں تعمیر کی جائے گی۔ دیوار کے ساتھ ساتھ دومیٹر گہری خندق بھی کھودی جائے گی۔ نگرانی کے لیے کیمرے ، دھماکاخیز مواد جانچنے کے آلات اور ٹاورز بھی نصب کیے جائیں گے۔عبدالامیر الشمری کے مطابق دارالحکومت کے کئی حصوں میں کنکریٹ کے حفاظتی بیریئر موجود ہیں۔ ان میں کچھ کو شہر کی گلیوں سے نکال کر نئے حصار کے طور پر بھی لگایا جائے گا۔
ایمزٹی وی(بزنس) آپ کہیں بھی نوکری کرلیں،اگر چھٹیوں کی تعداد زیادہ ہوجائے توجرمانہ اوربعض اوقات تونوکری سے بھی ہاتھ دھونا پڑتا ہے لیکن ایک کمپنی ایسی بھی ہے جہاں کے ملازمین جتنی چاہے چھٹیاں کرسکتے ہیں اس کمپنی کا نام Netflixہے جہاں ملازمین کو یہ آزادی حاصل ہے کہ وہ سال میں جتنی چاہے چھٹیاں کرسکتے ہیں۔کمپنی کے چیف ایگزیکٹیوریڈ ہیسٹنگ کا کہنا ہے کہ اگرکوئی ملازم آکریہ کہے کہ میری تنخواہ بڑھا دی جائے اور یہ وجہ بتائے کہ میں بہت زیادہ وقت دفترکودیتاہوں تومیں کبھی بھی اس کی تنخواہ نہیں بڑھاﺅں گا بلکہ اسے اس بات سے غرض ہوگی کہ وہ ملازم کمپنی کو کیا فائدہ دے رہا ہے۔اس کا کہنا ہے کہ وہ چاہتا ہے کہ اس کے ملازموں کو کام کرنے کی مکمل آزادی حاصل ہوچاہے وہ غلطیاں کریں لیکن انہیں کام کے دوران ذہنی سکون میسررہے۔ریڈ کا کہناہے کہ جب آپ لوگوں کو ذمے داریوں کے ساتھ ذہنی سکون اور آزادی دیتے ہیںتو ان کی صلاحیتیں کھل کرسامنے آتی ہیں۔اس کا کہناہے کہ اس طرح کی پالیسیوں سے کمپنی کو بہت فائدہ ہوا ہے اور سال گذشتہ Netflixکی سیلزایک ارب ڈالر(100ارب روپے)سے زیادہ رہیں۔ریڈ کاکہناہے کہ کچھ عرصہ قبل کمپنی کے ایک ملازم نے اس سے بحث کی جب کمپنی میرے روزانہ کام کئے گئے گھنٹوں پر نظرنہیں رکھتی تو پھرکیوں چھٹیوں پربھی نظررکھی جائے۔یہ تجویز کمپنی کو بہت پسند آئی اوریہ فیصلہ کیا گیا کہ اب ملازمین کی چھٹیوں پرنظر نہیںرکھی جائےگی بلکہ اس کو دئیے گئے کام پر پوچھ گچھ کی جائےگی۔کمپنی کا یہ آئیڈیا بہت ہی زیادہ کامیاب پایا گیاہے اور امریکہ کی دیگر کمپنیاں بھی اسے اپنا رہی ہیں
ایمزٹی وی(کراچی) ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ، بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم، جامعہ کراچی اور ورچؤل ایجوکیشنل پروگرام برائے پاکستان کے باہمی تعاون سے لیکچر کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پرماہرِ امراض جگر و معدہ و آنت پروفیسر ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 12 ملین افراد ہیپاٹائٹس بی اور سی میں مبتلاہیں، جگر کی سوزش کوہیپاٹائٹس کہتے ہیں،جنوبی ایشیاء میں ہر 30 سیکنڈ بعد ایک فرد ہیپاٹائٹس سے مرتا ہے ،عوام ہیپاٹائٹس بی اور سی سے متعلق کم آگاہی رکھتے ہیں جو انتہائی نقصان دہ ہے، یہ امراض خطرناک ہونے کے ساتھ ساتھ قابلِ علاج بھی ہیں مگر وقت پر امراض کی تشخیص ضروری ہے۔ اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ ہیپاٹائٹس بی اور سی جگر کے ناکارہ ہوجانے کے اسباب میں سب سے اہم ہیں جبکہ یرقان ہیپاٹائٹس اے اور ای سے ہوتا ہے جو جگر کی سوزش کا نتیجہ ہوتا ہے، ہیپاٹائٹس بی کے ٹیکے دستیاب ہیں جس کی مدد سے اس مرض سے بچا جاسکتا ہے جبکہ ہیپاٹائٹس سی کا ٹیکہ ابھی تک دریافت نہیں ہوسکا ہے۔ انھوں نے کہا غیر ضروری ٹیکے، ڈرپ اور خون لگوانے سے بچنا چاہیے، استعمال شدہ بلیڈ کے دوبارہ استعمال اور جلد کو کھدوانے سے گریز کرنا چاہیے جبکہ ناک اور کان چھدوانے کیلے ہمیشہ نئی سوئی استعمال کرنی چاہیے۔
ایمز ٹی وی (اسپوٹس)پاکستان کی پہلی بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ لیگ کا باقاعدہ آغاز آج اسلام آباد یونائیٹیڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان میچ سے ہوگا تاہم اس سے قبل ایک شاندار تقریب کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان سپر لیگ کی افتتاحی تقریب میں گلوکارعلی ظفر اور سین پال پرفارم کریں گے جب کہ تقریب میں شرکت کے لئے پاکستان سے بھی فنکاروں کی بڑی تعداد پہنچ گئی۔ پی سی بی کی جانب سے پہلی لیگ میں 5 ٹیموں کے درمیان مجموعی طور پر 24 میچز کھیلیں جائیں گے جس کے لئے دبئی اور شارجہ کرکٹ گراؤنڈز کا انتخاب کیا گیا ہے۔ پاکستان سپر لیگ کے نام سے ہونے والے اس ایونٹ میں پانچ ٹیمیں شریک ہیں جن میں کراچی کنگز، لاہور قلندرز، اسلام آباد یونائیٹڈ، پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹر شامل ہیں، کراچی کنگز کی قیادت شعیب ملک کے سپرد ہے جب کہ پشاور زلمی کے کپتان شاہد آفریدی، لاہور قلندرز کی قیادت قومی ون ڈے ٹیم کے کپتان اظہر علی، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سرفراز احمد اور اسلام آباد یونائیٹیڈ کے مصباح الحق اپنی اپنی ٹیم کی قیادت کریں گے۔
ایمزٹی وی(صحت) فضائی آلودگی اور سگریٹ نوشی کی وجہ سے ہمارے پھیپھڑے زہریلے مواد سے بھرجاتے ہیں،آئیے آپ کو چار ایسی قدرتی غذائیں بتاتے ہیںجنس سے آپ کے پھیپھڑے صاف ہوجائیں گے
ادرک:اس میں انٹی بیکٹیریل اور انٹی سیپٹک خصوصیات پائی جاتی ہیں اور اسکے استعمال جس سے نظام تنفس اورپھیپھڑے صاف ہوجائیں گے
پیاز:یہ ہمارے پھیپھڑوں کومکمل طورپر صاف کردیتے ہیں لہذا ان کااستعمال ضرور کریں۔
چکوترا:اس میں انٹیآکسیڈینٹس کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔یہ نہ صرف پھیپھڑوں بلکہ کینسر کےلئے بھی بہت مفید ہے
سیلونیم:یہ ایک ایسا مختلف طرح کے کھانوں میں پایا جاتا ہے جو کہ پھیپھڑوں کی دیواروں کومضبوط کرتاہے۔
ایمز ٹی وی (بزنس)وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے پی آئی اے کے یومیہ 10 کروڑ روپے خسارے کو لازمی سروس ایکٹ کے نفاذ کاجواز قرار دیے جانے کے بعدپاکستان اسٹیل کی بحالی اور خسارے سے نکالنے کے لیے حکومتی کوششوں پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ پی آئی اے کے 10 کروڑ روپے کے یومیہ نقصان پر طاقت کا استعمال کرنے والی وفاقی حکومت یومیہ 6کروڑ 66لاکھ روپے کا نقصان پہنچانے والی پاکستان اسٹیل کو کیوں نظر انداز کررہی ہے۔ حکومت کی نج کاری پالیسی پر تنقید کرنے والے ماہرین کا سوال ہے کہ خود فولاد سازی کے کاروبار سے عروج پانے والے حکمراں قومی فولاد ساز ادارے کو بحال کرنے میں کیوں ناکام ہیں،پاکستان اسٹیل کی گیس بحالی کی کوششوں میں حکومتی شخصیات کی عدم دلچسپی بھی ’’دال میں بہت کچھ کالا ‘‘کی نشاندہی کررہی ہے۔ پاکستان اسٹیل کی پیداوار بند ہونے کے بعد سے درآمد شدہ اسٹیل مصنوعات کی بھرمار ہوچکی ہے جس سے قومی خزانے کوبھی ٹیکسوں کی مد میں نقصان پہنچ رہا ہے۔پاکستان اسٹیل کی نج کاری کے لیے وفاق اور سندھ حکومت میں نمائشی بات چیت جاری ہے،حقیقت یہ ہے کہ پاکستان اسٹیل میں نااہلی اورکرپشن کی وجہ سے اربوں روپے کے خسارے اور واجبات کی وجوہات جاننے اور ذمے داروں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے موجودہ حکومت نے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔نجکاری کمیشن کے مقرر کردہ فنانشل ایڈوائزر کی رپورٹ میں موجودہ انتظامیہ کی اہلیت پر سوال اٹھائے گئے اور واضح الفاظ میں کہا گیا کہ مل کو منافع بخش بنانے کے لیے اس میں سرمایہ کاری کے ساتھ پروفیشنل انتظامیہ کی تقرری بھی ضروری ہے۔ پاکستان اسٹیل سے قومی خزانے کو یومیہ 6کروڑ 66لاکھ روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔پاکستان اسٹیل میں پیداواری سرگرمیاں 8ماہ سے مکمل بند ہیں اور ماہانہ 2ارب روپے خسارے کا سامنا ہے ادارے کے مجموعی قرضوں اور واجبات کی مالیت 370ارب روپے تک پہنچ چکی ہے جن میں 168ارب روپے کا خسارہ اور 202ارب روپے کے واجبات شامل ہیں،ایک سال کے دوران پاکستان اسٹیل کے قرضوں اور واجبات کی مجموعی مالیت میں 147ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
ایمز ٹی وی (بزنس ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے سی این جی سیکٹر پر عائد سیلز ٹیکس کے حوالے سے اناملی کے بارے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ رپورٹ کے مطابق آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن سندھ زون نے سی این جی اسٹیشنز پر عائد کردہ سیلز ٹیکس کے نظام پر اعتراض کرتے ہوئے اسے سیلز ٹیکس ایکٹ کی خلاف ورزی قرار دیا اور ایف بی آر کو یہ اناملی دور کرنے کی درخواست کی تھی ۔ جس پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ایف بی آر حکام اورسی این جی ایسوسی ایشن کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی قائم کی جس نے معاملے کا جائزہ لے کر فیصلہ کیا تھا کہ موجودہ میکنزم کے تحت سی این جی اسٹیشنز سیلز ٹیکس کے واجبات کا 25فیصد حصہ جمع کرائیں گے اور باقی رقم کا فیصلہ کمیٹی کرے گی، اگر فیصلے کی روشنی میں واجبات سی این جی اسٹیشنز کے ذمے بنے تو وہ جمع کرانے ہوں گے اور اگر سی این جی سیکٹر کی جمع کرائی جانے والے رقم واجب الادا واجبات سے زیادہ ہوئی تو اس کی ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی اور اس بارے میں ایف بی آر باقاعدہ لیٹر بھی جاری کرے گا۔ اس کے بعد ایف بی آر نے دوبارہ لیٹر جاری کیاکہ سی این جی اسٹیشنز 25 کے بجائے 50 فیصد سیلز ٹیکس جمع کرائیں گے اور باقی رقم کمیٹی کے فیصلہ کے بعد ایڈجسٹ کرانا ہوگی ۔ دستاویز کے مطابق ایف بی آر کے سی این جی سیکٹر پر سیلز ٹیکس کے حوالے سے اناملی دور نہ کرنے سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں، درخواستوں کے باوجود طویل مدت سے معاملہ حل نہ ہونے پر آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن سندھ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین کو خط لکھ دیااور معاملہ حل کرانے کے لیے کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔ جس پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے جواب مانگ لیا۔ قائمہ کمیٹی کے چیئرمین آفس سے ایف بی آر کو بھیجے گئے مراسلے کے ساتھ آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن سندھ زون کے لیٹر کی کاپی بھی ارسال کی گئی ہے اور ایف بی آر حکام سے کہا گیا ہے کہ سی این جی سیکٹر پر سیلز ٹیکس اناملی کا معاملہ کافی عرصے سے حل طلب ہے، ایف بی آر رپورٹ پیش کرے اور اپنا موقف بتائے، اس سلسلے میںکی گئی کارروائی سے بھی آگاہ کیاجائے۔