ایمزٹی وی (تعلیم) یو ایس ایڈ کی جانب سے ایس آر پی کی ٹیم اراکین حسین سومرو اور جمیلہ عباسی نے باڈہ کے چنہ محلہ پرائمری اسکول کا دورہ کیا اور تدریسی عمل کا جائزہ لیا اس موقع پر حسین سومرو ،جمیلا عباسی نے کہا کہ اساتذہ کابچوں کو تصاویر اور ماڈل کے ذریعے سمجھانے کا عمل قابل ستائش ہے انہوں نے کہا کہ تعلیم کی بہتری کے لئے بہترین تدریسی عمل ضروری ہے۔
ایمزٹی وی(اسپورٹس) آکلینڈ میں پاکستان ٹیم کی شکست پر سابق کرکٹرز بھی تلملا اٹھے ہیں، وسیم اکرم نے کہا کہ ٹیم پرفارمنس نہ دے تو کپتان یا کوچ کو جانا پڑتا ہے، اظہر علی کی قیادت پر بھی سوال اٹھے گا۔
تفصیلات کے مطابق آکلینڈ میں گرین شرٹس کی شکست پر سابق کرکٹرز نے بھی طنز کے تیر چلادیے۔ ایک انٹرویو میں وسیم اکرم نے کہا کہ پانچواں ریگولر بولر نہ ہونے سے ہمیشہ نقصان تو ہوتا ہے، ٹیم پرفارمنس نہ دے تو کپتان یا کوچ کو جانا پڑتا ہے، اب اظہرعلی کی کپتانی پر سوال اٹھے گا، سابق پیسر شعیب اختر نے کہا کہ ٹیم کے کھلاڑیوں کو ذمے داری کا مظاہرہ کرنا پڑے گا، آسان وکٹ پر پاکستان کو آخری 19 اوورز میں 125 رنز تو بنانا چاہیے تھے، انھوں نے کہا کہ وہاب ریاض کی جانب سے مایوسی نظر آرہی ہے، عامر نے بھی مایوس کیا، کھلاڑیوں کو ذمے داری لینا ہوگی، آکلینڈ میں 290 رنز کا ہدف کافی نہیں تھا، انھوں نے مزید کہا کہ قسمت اسی وقت خراب ہوتی ہے جب آپ اچھا نہیں کھیلتے۔
عبدالقادر نے کہا کہ پاکستان ٹیم بیٹنگ اور بولنگ دونوں میں مایوس کرتی ہے، اچھا ٹوٹل حاصل کرنے کیلیے مڈل آرڈر کا ذمہ دارانہ کھیل ضروری تھا، بعد ازں ٹیل انڈرز ہی اوور پورے کھیلنے کی کوشش کرتے تو گرین شرٹس 325رنز بناسکتے تھے، بولرز بھی اہم موقع پر بڑی غلطیاں کرکے حریف کو حاوی ہونے کا موقع فراہم کرتے ہیں لیکن ان کو سمجھانے اور صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے والا کوئی نہیں ہے، پی سی بی میں 16،16لاکھ تنخواہ لینے والے کیا کام کررہے ہیں،بورڈ والوں سے تو مسائل پر بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں، کرکٹ کو ایسے لوگ چلا رہے ہیں جن کو اس کھیل کی کوئی سمجھ یا تجربہ نہیں،ٹیم میں بہتری کیسے آئے گی، حکومت اور وزیر اعظم سے ہی درخواست کرسکتے ہیں کہ ان لوگوں سے جان چھڑا دیں۔
رمیز راجہ نے کہا کہ آج پاکستان ٹیم کی قسمت اچھی نہیں تھی،گرین شرٹس اگر مکمل اوورز کھیل لیتے تو ہدف تقریباً320 کے قریب اور کیویز کیلیے مشکل ہوتا، انھوں نے مزید کہا کہ بارش کے باعث پچ گیلی ہوگئی جس کی وجہ سے گیند پھنس رہا تھا لیکن اظہر علی اچھی بولنگ کی ہے، عرفان کی فٹنس پر سوال اٹھتا ہے کہ ان کی سپیڈ 130 سے اوپر نہیں گئی،ٹیم میں ایک ہی قسم کے لیفٹ آرم بولرز کا بھی نقصان ہورہا ہے، انھوں نے کہا کہ پاکستان نے نیوزی لینڈ کا سخت مقابلہ کیا، اس لیے ٹیم کو داد دینی چاہیے، اچھی بات یہ ہے کہ کسی کو کوئی مسئلہ نہیں ہوتا جب ٹیم لڑکر ہارتی ہے۔
عبدالرزاق نے کہا کہ اظہر علی سلو پچز کے بیٹسمین ہیں، انٹرنیشنل تجربہ کم ہونے کے باوجود ان کے کندھوں پر قیادت کی بھاری ذمہ داری بھی آن پڑی ہے، ہوسکتا ہے کہ دو یا تین سال میں کپتانی کے گر سیکھ بھی جائیں لیکن اس وقت تک بہت دیر ہوچکی ہوگی، ہماری عالمی رینکنگ بہت پیچھے جاچکی ہے، بورڈ بہتری لانا چاہتا ہے تو ابھی درست فیصلے کرنا ہونگے، ورنہ زوال کی جانب سفر یونہی چلتا رہے گا۔سعید اجمل نے کہا کہ پاکستان کی کارکردگی توقعات کے مطابق نہیں تھی،ٹیم نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز کو سمجھ نہیں سکی جبکہ کیویز نے بھرپور فائدہ اٹھایا، اسکواڈ میں ایسے بولرزکی کمی محسوس ہورہی ہے جو رنز روکنے کیساتھ وکٹیں بھی لے کر حریف کو دباؤ میں لاسکیں۔
ایمزٹی وی (لاہور)لاہور میں جسم سے جڑی آٹھ دن کی جڑواں بہنوں کو علیحدہ کرنے کا سوئٹرز لینڈ کے ڈاکٹروں نے کامیاب آپریشن کردیا ہے ۔آپریشن کے کامیاب ہونے کے امکانات صرف ایک فیصد تھے ۔ یہ اتنے چھوٹے بچوں کا کیا جانے والا پہلا کامیاب آپریشن ہے.تفصیلات کےمطابق جڑواں بہنیں جگر اور چھاتی سے جڑی ہوئی تھیں ، ذرائع کے مطابق بچیوں کی جان کوخطرہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹروں نے جلد یہ آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا ، 13 ڈاکٹروں پر مشتمل ایک میڈیکل ٹیم نے پانچ گھنٹے طویل آپریشن میں مایا اور لیدیا کو الگ کیا ، ہسپتال انتظامیہ کے مطابق بچیاں تیزی سے صحت یاب ہو رہی ہیں.
ایمزٹی وی (تعلیم) شاہ عبداللطیف یونیورسٹی کی سیکیورٹی کے لئے یونیورسٹی میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں رینجرز 41ونگ کے کمانڈر کرنل محمد الیاس یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر پروین شاہ اور دیگراعلیٰ افسران شریک ہوئے اجلاس میں یونیورسٹی کی سیکیورٹی کے متعلق تفصیلی غور کیا گیا اور یونیورسٹی کے انتظامی افسران تمام شعبوں کے سربراہوں اور طلبہ کی حفاظت کے لئے یونیورسٹی کے مین گیٹ اور دیگر اہم جگہوں پر رینجرز کے جوان اور پولیس فورس تعینات کی جائے گی. جبکہ یونیورسٹی کی طرف آنے جانے والے راستوں پر پولیس اور رینجرز کے جوان گشت کریں گے۔ علاوہ ازین یونیورسٹی کا اپنا سیکیورٹی عملہ بھی مقرر کرنے کا اہم فیصلہ کیا گیا یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر پروین شاہ نے اس موقع پر کہاکہ دہشت گرد تعلیمی اداروں کو ٹارگٹ بناکر تعلیم دشمن کام کر رہے ہیں ان کو علم دشمنی سے روکنا ہو گا. کرنل محمد الیاس نے کہاکہ رینجرز فورس تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی کے فرائض بہتر طور پر سر انجام دے گی انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کو عبرت ناک انجام تک پہنچانے کے لئے آرمی و رینجرز 24گھنٹے ہائی الرٹ ہے یونیورسٹی کے رجسٹرار اسد رضا عابدی نے اجلاس کو بتایا کہ یونیورسٹی میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کرنا ہو ں گے اس سلسلے میں یونیورسٹی کے اندر اور باہر چیک پوسٹ قائم کرنے سمیت دیگر انتظامات کر رہے ہیں۔
ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) سوئٹزرلینڈ میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انھوں نے آٹھ دن کی جڑواں بہنوں، جن کے جسم آپس میں جڑے ہوئے تھے کو علیحدہ کرنے کا کامیاب آپریشن کیا ہے۔ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ اتنے چھوٹے بچوں کا کیا جانے والا پہلا کامیاب آپریشن ہے۔ گذشتہ دسمبر میں پیدا ہونے والی یہ جڑواں بہنیں جگر اور چھاتی سے جڑی ہوئی تھیں۔
سوئس میڈیا کے مطابق ابتدائی طور پر ڈاکٹروں نے ان بچیوں کی پیدائش کے چند ماہ بعد ان کا آپریشن کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی تاہم ان کی جان کو خطرہ ہونے کے پیش نظر ڈاکٹروں نے یہ آپریشن جلد از جلد کرنے کا فیصلہ کیا۔ اطلاعات کے مطابق اس آپریشن کے کامیاب ہونے کے امکانات صرف ایک فیصد تھے۔ یہ جڑواں بہنیں اپنی تیسری بہن جو ان سے الگ اور صحت مند تھی کے ساتھ برن کے انسیلسپتل ہسپتال میں پیدائش کے مقررہ وقت سے آٹھ ہفتے قبل پیدا ہوئیں۔ ان بہنوں کے نام لدیا اور مایا رکھے گئے ہیں۔
گذشتہ سال دسمبر میں 13 ڈاکٹروں پر مشتمل ایک میڈیکل ٹیم نے پانچ گھنٹے طویل آپریشن میں مایا اور لیدیا کو الگ کیا۔ ہسپتال کا کہنا ہے کہ ’جڑواں بچیاں جگر کے ساتھ کافی حد تک جڑی ہوئی تھیں لیکن ان کے تمام ضروری اعضا تھے۔‘ ان دونوں کا وزن ملا کر 2.2 کلو گرام تھا۔ ان بچیوں میں سے ایک میں بہت زیادہ خون تھا اور بلڈ پریشر بھی بہت بلند تھا جبکہ دوسری بچی میں نہیں تھا۔
ہسپتال کے مطابق ’اس سے قبل اتنی چھوٹی عمر کے بچوں کو کبھی کامیابی سے الگ نہیں کیا گیا تھا۔‘ ہسپتال کے مطابق ’یہ بچیاں ابھی کافی چھوٹی ہیں لیکن تیزی سے صحتیاب ہو رہی ہیں۔‘
ایمزٹی وی(کوئٹہ) کوئٹہ میں پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری کے خلاف ملازمین کا ساتویں روز بھی احتجاج اور دفاتر کی تالہ بندی جاری ہےذرائع کے مطابق دفاتر کی بندش کی وجہ سے ٹکٹوں کی بکنگ ، کارگو اور کورئیر سروس بند ہونے کی وجہ سے کام بری طرح متاثر ہو رہا ہے ۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ مطالبے کے حل تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے ۔ مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں فلائٹ آپریشن معطل کردیں گے۔
ایمز ٹی و ی (تعلیم) سندھ کے اسکولز، کالجز، جامعات سمیت تمام سرکاری ونجی تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی فول پروف بنانے کے لئے اسلحہ لائسنس جاری کئے جائیں اورعلاقائی سطح پر رینجرز کی نگرانی میں کنٹرول روم قائم کئے جائیں. ان مطالبات کا اظہار صدرپیک سیدشہزاد اختر نے وفد کے ہمراہ ڈی جی پرائیویٹ اسکولز ڈاکٹرمنسوب حسن صدیقی سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد میں شامل ممبر میٹرک بورڈ غلام عباس بلوچ کا کہنا تھا کہ ممکنہ دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لئے تعلیمی اداروں میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب لازمی قرار دی جائے۔
ایمز ٹی وی (اسپورٹس) یونان کے فٹبالرز نے ایک فٹبال کے میچ سے پہلے ملک میں سمندر کے راستے آنے والے پناہ گزینوں کی امواتِ کی بڑھتی ہوئی شرح پر گراؤنڈ میں بیٹھ کر احتجاج کیا۔
اے ای ایل لاریسا اور اکارنائیکوز کے کھلاڑیوں نے جمعے کو کھیل شروع ہوتے ہی دو منٹ کے لیے خاموشی اختیار کر لی اور گراؤنڈ پر بیٹھ گئے۔ حالیہ واقع میں کم از کم 39 پناہ گزین ترکی سے یونان آتے ہوئے ایجیئن کے سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے ہیں۔
اے ای ایل لاریسا کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق ’یہ ان سینکڑوں بچوں کی یاد میں ہے جو ہر روز اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔‘
ایمزٹی وی (تعلیم ) جامعہ کراچی کے منتخب اراکین سینڈیکٹ پروفیسر جمیل کاظمی نے وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب سے وائس چانسلر جامعہ کراچی کے اشتہار کو متنازع کرنے پر افسوس کا اظہارکیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جامعہ کراچی کا شمار ملک کی بڑی جامعات میں ہوتا ہے لیکن وہاں کے وائس چانسلر کے عہدے کو صرف سوشل سائنسز تک محدود کرنا افسوسناک امرہے۔ انہوں نے کہاکہ جامعہ کراچی کے میرٹ پروائس چانسلر کے تقررکے لئے تمام شعبوں میں ڈاکٹریٹ کرنے والے اساتذہ کو یکساں مواقع دیئے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ ایسامحسوس ہوتا ہے کہ وزیراعلیٰ ہاؤس جامعہ کراچی میں من پسند وائس چانسلر مقررکرنا چاہتا ہے جسے ہم قبول نہیں کریں گے۔ پروفیسر جمیل کاظمی اور دیگر نے کہاکہ میرٹ پر وائس چانسلر مقرر کرنے کے لئے غیرجانبدار تلاش کمیٹی کا تقرر کیا جائے کیونکہ موجودہ اراکین میں کوئی پی ایچ ڈی نہیں ، بہتر ہے کہ خیبرپختونخواہ کی تلاش کمیٹی کی طرح سندھ میں بھی غیرجانبدار افراد اورغیر سیاسی افراد پر مشتمل تلاش کمیٹی تشکیل دی جائے۔ تلاش کمیٹی کی جانب سے ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے دوبارہ انٹرویوز لینے کے باعث پہلے ہی ڈاؤیونیورسٹی میں وائس چانسلر کا تقرر متنازع ہوچکا ہے۔