Saturday, 16 November 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 45
JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46

ایمز ٹی وی(انٹرٹینمینٹ) فرانسیسی فوٹو گرافر کے اس شاہکار کو پیرس کے ایک شخص نے 10 لاکھ امریکی ڈالر میں خریدا ہے۔ابوش آلوؤں کی تصاویر میں بھی بہت دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے سیاہ پس منظر میں آلوؤں کی ہزاروں تصاویر لی ہیں جو ان کا خاص انداز اور ٹریڈ مارک ہے۔ کیون اسٹوڈیوز کے ترجمان کہا کہ آلو پوری دنیا میں مشہور ہیں اور ہر ملک کے لوگ اسے باآسانی شناخت کرلیتے ہیں، یہ تصویر ان کی پسندیدہ تصاویر میں سے ایک ہیں۔ اس تصویر کا نام آلو نمبر 345 ہے جو 2010 میں کھینچی گئی ہے۔ آلو کی تصویر 5 سال سے پیرس کے ایک اسٹوڈیو میں موجود تھی جہاں ایک گاہک نے اسے پسند کیا اور دو ہفتے بعد اسے خرید لیا۔

ایمز ٹی وی (روم) ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکا کی ایران دشمنی کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔ امید ہے کہ امریکا ایران کے ساتھ رویہ تبدیل کرے گا ۔ 

 

اٹلی کے دورے میں نیوز کانفرنس کے دوران ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ایران امریکا کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے ۔ لیکن اس کا انحصار امریکا پر ہے کہ وہ ایران کے متعلق دشمنی پر مبنی رویہ تبدیل کرے ۔ حسن روحانی کا کہنا تھا کہ باقر النمر کی پھانسی سعودی عرب کی بڑی غلطی تھی ۔ 

 

ایرانی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ مذاہب کی توہین کرنا آزادی اظہار نہیں ۔ نیوز کانفرنس کے بعد صدر حسن روحانی یورپ کے دورے کے دوسرے مرحلے میں پیرس روانہ ہوگئے ۔

ایمز ٹی وی (اسپیشل رپورٹ) جرمن سائنس دانوں کی جانب سے پیر کے روز سامنے آنے والی ایک تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سمندری سطح میں اضافے کو ’کم تر‘ سمجھا جاتا رہا ہے، حالاں کہ یہ اضافہ ماضی میں لگائے جانے والے تخمینوں سے دوگنا ہو رہا ہے۔

نیشل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہونے والی اس تحقیقی رپورٹ کے مطابق اس اضافے کے تباہ کن نتائج نکل سکتے ہیں، جس میں سمندری طوفان کہیں زیادہ تعداد آنے سے نقصانات بھی بہت زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ سمندروں کی سطح میں اضافہ دو وجوہات کی بنا پر ہوتا ہے، ایک تو قطبین پر موجود برف کا پگھلنا اور دوسری زمینی درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے پانی کا پھیلاؤ۔اب تک یہ سمجھا جا رہا تھا کہ سمندروں کی سطح میں سالانہ بنیادوں پر 0.7 تا ایک ملی میٹر اضافہ ہو رہا ہے اور اس کی وجہ حرارتی پھیلاؤ ہے۔

اس تازہ جرمن تحقیق میں تاہم کہا گیا ہے کہ سن 2002 سے 2014ء تک سیٹیلائیٹ کی مدد سے جمع کیا گیا ڈیٹا بتا رہا ہے کہ سمندروں کے پھیلاؤ میں اضافہ 1.4 ملی میٹر سالانہ کی اوسط سے ہو رہا ہے۔ اس تحقیقی رپورٹ کے معاون مصنف اور بون یونیورسٹی سے منسلک پروفیسر ژورگن کُشے کے مطابق، ’’آج تک، ہم نے پانی کے حرارتی پھیلاؤ کو کم سمجھا ہے، پانی کا یہ پھیلاؤ عالمی سطح پر سمندروں کی سطح میں اضافے کا اہم محرک ہے۔‘‘

بتایا گیا ہے کہ اگر حرارتی پھیلاؤ کے ساتھ ساتھ قطبین کی برف کے پگھلنے کی وجہ سے پانی کی مقدار میں اضافے کو بھی شامل کر لیا جائے، تو دنیا بھر میں سمندروں کی سطح میں اوسط اضافے 2.74 ملی میٹر سالانہ کے حساب سے ہو رہا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ دنیا کے مختلف خطوں میں سمندروں کی سطح میں اضافہ غیرہموار ہے، یعنی بعض علاقوں میں یہ سطح زیادہ اور بعض میں کم بلند ہو رہی ہے۔ فلپائن کے اردگرد سمندری سطح میں اضافہ دیگر خطوں کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ محققین کے مطابق مغربی امریکی ساحلوں پر سمندری سطح خاصی مستحکم ہے، کیوں کہ وہاں سمندری حرارت میں کوئی فرق نہیں آیا ہے۔

 

ایمزٹی وی (کوئٹہ)پاکستان ایران مشترکہ سرحدی کمیشن کا اجلاس آج کوئٹہ میں شروع ہورہا ہے ،اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان سرحدی معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔ محکمہ داخلہ ذرائع کے مطابق پاک ایران جوائنٹ بارڈر کمیشن کا 19 واں اجلاس دو روز تک جاری رہے گا ۔ اجلاس میں پاکستانی وفد کی سربراہی چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ اور ایرانی وفد کی قیادت ڈپٹی گورنر سیستان بلوچستان کریں گے۔ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ بلوچستان ،ایرانی سرحد سے ملحقہ بلوچستان کے 5اضلاع کے ڈپٹی کمشنر ز،ایف سی اور انسداد منشیات کے حکام بھی شرکت کریں گے ۔ اجلاس میں سرحد پر غیرقانونی آمد و رفت اور قیدیوں کے تبادلوں پر بھی بات چیت کی جائے گی.

ایمز ٹی وی (نیویارک) امریکا میں ایک اسکول پرنسپل نے بے قابو ہوجانے والی بس کے سامنے آکر اپنی جان دے دی اوربچوں کی جان بچالی۔

امریکی ریاست انڈیانا میں ایک سڑک کے کنارے اسکول پرنسپل سوسن جورڈن بچوں کے ساتھ بس کے انتظار میں تھیں کہ اسکول بس تیزی سے آئی اور ہجوم پر چڑھ گئی۔

پرنسپل نے خطرے کو بھانپ کر بس کے سامنے آنے والے بچوں کو دھکا دے کر دور کردیا ،لیکن خود کو بس کی ٹکر سے نہ بچاسکیں اور موقع پر ہی ہلاک ہوگئیں۔ واقعے میں دو بچے زخمی بھی ہوئے۔

ایمزٹی وی (پشین)ایف سی اور حساس ادارے نے بلوچستان کےعلاقے پشین میں کارروائی کر کے تخریب کاری کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔ بھاری تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کر لیا۔ قبضے میں لئے جانے والے اسلحے میں 31 بارودی سرنگیں، 3 راکٹ، ایک راکٹ لانچر، 4 ایس ایم جی، 5 کلو گرام دھماکہ خیز مواد، 60 عدد ڈیٹونیٹرز اور ہزاروں راؤنڈز شامل ہیں۔ برآمد ہونیوالا اسلحہ صوبے کے مختلف مقامات پر تخریب کاری کی کاروائیوں میں استعمال ہونا تھا۔ جسے بروقت کاروائی کر کے ناکام بنا دیا گیا۔

ایمز ٹی وی (اسپیشل رپورٹ) بدعنوانی اور شفافیت پر نظر رکھنے والی ایک بین الاقوامی تنظیم نے اپنی تازہ رپورٹ میں صومالیہ، شمالی کوریا اور افغانستان کو کرہ ارض کے بدعنوان ترین ملک قرار دیا ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے بدھ کو اپنی رپورٹ "کرپشن پرسیپشنز انڈکس 2015"جاری کی جو کہ اس کے بقول دنیا بھر میں سرکاری سطح پر بدعنوانی کے تاثر سے متعلق ماہرانہ رائے پر مبنی ہے۔

 

اس رپورٹ میں سب سے کم نمبر بدعنوانی کی انتہا کو ظاہر کرتے ہیں اور اس کے مطابق صومالیہ اور شمالی کوریا نے آٹھ نمبر حاصل کیے جب کہ افغانستان کا نمبر 11 ہے۔ کوئی بھی ملک 100 نمبر حاصل نہیں کرسکا جو کہ بدعنوانی سے مکمل طور پر مبرا ہونے کی شرح ہے۔ لیکن چند ایک اس نمبر کے قریب قریب ضرور رہے جن میں ڈنمارک 91 جب کہ فن لینڈ اور سویڈن 90، 90 نمبر پر ہیں۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق دنیا کی چھ ارب آبادی کی اکثریت ان ممالک میں رہتی ہے جہاں "بدعنوانی ایک سنگین مسئلہ ہے۔"

تنظیم کے سربراہ ہوشے اوغاژ کہتے ہیں کہ رپورٹ یہ ظاہر کرتی ہے کہ بدعنوانی بدستور دنیا بھر میں ایک "بدنما دھبہ" ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "لیکن 2015ء بھی ایک ایسا سال رہا جس میں لوگ بدعنوانی کے خلاف سڑکوں پر نکلے۔ دنیا بھر میں لوگوں نے اقتدار میں بیٹھے لوگوں کو ٹھوس پیغام دیا۔ یہ بدترین بدعنوانی سے نمٹنے کا وقت ہے۔" سب صحارا افریقہ کے ممالک کی کارکردگی بہت بری رہی ہے۔ بوٹسوانا اس خطے میں 63 نمبر کے ساتھ قابل ذکر بہتری رکھنے والا ملک ہے لیکن رپورٹ کے مطابق یہاں کے اکثر ممالک میں "بدعنوانی ایک سنگین مسئلہ ہے"۔ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ممالک کا شمار بھی بدعنوان ترین ملکوں میں ہوتا ہے جہاں کی حکومتیں شدت پسند گروپ داعش کے خطرے سے دوچار ہیں اور یہاں سیاسی عدم استحکام پایا جاتا ہے۔

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں عراق کو 16 جب کہ شام کو 18 نمبر دیے گئے ہیں۔ خطے کے دیگر ملکوں میں لیبیا سولہویں نمبر پر ہے جب کہ اردن 53 اور سعودی عرب کچھ بہتری کے ساتھ 52 نمبر پر رہا جہاں خواتین کو سیاست میں حصہ لینے کی اجازت دینے سمیت کئی اصلاحات دیکھنے میں آئی ہیں۔ یورپ میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے مختلف ممالک میں شہری اور آزادی اظہار پر لگائی جانے والی قدغنوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان، قازقستان، روس اور ازبکستان اس کی فہرست میں بہت کم نمبر حاصل کر سکے ہیں۔

 

تنظیم نے ہنگری، مقدونیہ، اسپین اور ترکی کے نمبر میں "تنزلی" پر فکرمند ہوتے ہوئے کہا کہ ان ممالک میں مثبت تبدیلی کی امید تھی لیکن اب یہاں بھی بدعنوانی بڑھتی اور جمہوریت سکڑتی جا رہی ہے۔ گوکہ اس خطے میں ڈنمارک، فن لینڈ، سویڈن اور ناروے کے نمبر بھی اچھے ہیں لیکن یہاں بھی گزشتہ سال بدعنوانی کے بڑے مقدمات سامنے آچکے ہیں۔

ایشیا سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا کہ یہاں بدعنوانی گو کہ بہت زیادہ ہے لیکن ساتھ ہی اس کے خلاف اقدام بھی دیکھنے میں آئے ہیں۔ ایشیا میں جاپان 75 نمبر کے ساتھ کم بدعنوان ملک ہے جب کہ فہرست میں چین 37، فلپائن 35 جبکہ کمبوڈیا اور میانمار کے 21، 21 نمبر ہیں۔

ٹرانسپرنسی نے شمالی و جنوبی امریکی ممالک کو اپنے ہاں نظام میں اصلاحات لانے کی ضرورت ہے خاص طور پر جب بات نظام انصاف کی ہو تو اسے سیاسی اثرورسوخ سے پاک بنایا جائے۔ تنظیم کی فہرست میں کینیڈا 89 جب کہ امریکہ 76ویں پوزیشن پر ہے۔یوراگوئے اور چلی کا شمار بھی کم بدعنوان ملکوں میں ہوا ہے جب کہ ہیٹی اور وینزویلا 17 نمبر کے ساتھ بدعنوان ترین ملکوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

 

ایمز ٹی وی (کراچی)کراچی کے تاجروں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے مقررہ مدت میں ریٹائرمنٹ کے بیان پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیرِ اعظم پاکستان نواز شریف سے درخواست کی ہے کہ جنرل راحیل شریف کی بحیثیت آرمی چیف تقرری کی میعاد میں مزید 3سال کی توسیع کی جائے ، توسیع نہ دی گئی تو ملک بھر کے تاجر اپنے قابلِ فخر جنرل کی حمایت میں ریلیاں نکالیں گے جس میں عوام کے تمام طبقات کو شرکت کی دعوت دی جائیگی۔ گزشتہ روز آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کی زیر صدارت تاجروں کی سپریم کونسل کے اجلاس میں تاجروں نے جنرل راحیل شریف کی مکمل حمایت کرتے ہوئے ملک میں دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن کو آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رکھنے کا مطالبہ کیا، تاجروں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کا دہشت گردی کیخلاف جنگ ادھوری چھوڑ کر جانا خطرے سے خالی نہیں ہے ، ملک اور خصوصاً کراچی میں امن کی مکمل بحالی تک دہشت گردی کے خلاف آپریشن کے موجودہ سیٹ اپ کو برقرار رکھا جائے اور آرمی چیف کی نومبر2016 میں ختم ہونے والی مدت کو نومبر 2019 تک بڑھایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کے توسیع نہ لینے کے بیان سے ملک دشمن عناصر کے حوصلے بلند اور عوام و تاجروں میں مایوسی پھیل گئی ہے ۔ انہوں نے بھرپور یقین کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اعظم نواز شریف جلد ہی موجودہ آرمی چیف کی مدت میں توسیع کی سمری صدرِ پاکستان کو بھجوا کر قوم کو خوشخبری دیں گے۔