اسلام آباد : پاناما لیکس میں شامل پاکستانیوں کے خلاف کارروائی کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں۔ وزیرخزانہ اسد عمر کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ پاناما لیکس میں 444 پاکستانیوں کے نام شامل ہیں294 افراد کو نوٹس جاری کئے گئے 150 افراد کا سراغ نہیں لگایا جا سکا۔ انہوں نے تحریری جواب میں مزید کہا کہ پانامہ لیکس میں شامل 12 افراد وفات پا چکے 4 پاکستانی شہری نہیں رہے 10 ارب 90 کروڑ روپے کی کرپشن کے 15 کیس حتمی مرحلے میں ہیں اب تک 6 ارب 20 کروڑ روپے کی وصولیاں کی گئی ہیں تحقیقات میں مدد کیلئے ایف بی آر نے او ای سی ڈی سے بھی مدد مانگی ہے۔
لاہور: سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے شاہ خرچیوں کے الزامات عائد کرنے پر پی سی بی کے خلاف چارہ جوئی کا عندیہ دے دیا۔
اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے معاشی پیکیج میں کوئی شرط شامل نہیں۔
راولپنڈی: قومی احتساب بیورو کی جانب سے پروفیسروں کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت کے سامنے پیش کرنے کے معاملے کے خلاف ضلاع راولپنڈی کے اساتذہ نے استاد کو عزت دو کا دن منایا۔ اس دن کی مناسبت سے تمام اسکولوں میں اساتذہ بازوں پر کالی پٹی باندہ کر حاضر ہوئے۔ پنجاپ یونین کے صدر نے صحافوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہتھکڑیاں لگانے جیسے اقدام کو روکنے کے لئے استاد کو عزت دو کا دن منایا گیا۔
اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کی گرفتاری سیاسی انتقام کی کڑی ہے۔
ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ملکی تاریخ کا سیاہ دن ہے، شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں بلایا گیا لیکن آشیانہ کیس میں گرفتارکیا گیا، ایسا کیس جو تفتیش کے مرحلے میں ہے اس میں گرفتارکیا گیا، سب کو معلوم ہے کہ اس کیس میں ایک روپے کی کرپشن نہیں کی گئی، پنجاب میں خوشحالی پرشہباز شریف کو گرفتار کیا گیا، یہ شہراور اس صوبے کے ساتھ زیادتی ہے جب کہ شہبازشریف کی گرفتاری سیاسی انتقام کی کڑی ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ جتنے احسانات شہبازشریف کے پنجاب پر ہیں وہ پوری دنیا جانتی ہے، مسلم لیگ (ن) نے قانون کی حکمرانی کی مثال قائم کی ہے، مخالفین ہمیں سیاست میں شکست نہیں دے سکے، پی ٹی آئی اوچھے ہتھکنڈوں پراترآئی ہے اور نیب کے ذریعے سیاسی انتقام لے رہی ہے، حکومت ایسےاقدامات کرے گی توکارکنوں کا ردعمل فطری ہے جب کہ اس طرح کارروائیاں اورسیاسی انتقام پاکستان کی تاریخ میں پہلے بھی ہوئے ہیں۔
ریلوے حکام نے سابق دورحکومت کے بعض مبینہ کرپشن اسکینڈلز کے بارے میں نیب کو انکوائری کے لیے خط لکھ دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ریلوے حکام نے سابق دورِحکومت کے بعض مبینہ کرپشن اسکینڈلز کے بارے میں نیب کو انکوائری کے لیےخط لکھ دیا ہے۔
خط میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ سابق دور میں ناقص کوالٹی کے 18 سو ہارس پاور ویگن یکطرفہ بڈ میں خریدے گئے، ناقص ویگنوں کی خریداری کے ذمہ دار سی ایم ای عدنان شفیع اور اے جی ایم عنصر خان ہیں۔ 58 چینی لوکو موٹو بھی سنگل بڈ میں خریدے گئے اور ان کی خریداری کے ذمہ دارسی ایم ای مبین الدین ، طارق خان اور جی ایم ٹیکنیکل شاہد ہیں۔
خط میں بتایا گیا ہے کہ سابق دورِحکومت میں خریدے گئے چینی انجنوں کی مرمت کا کام ایک دوسری چینی کمپنی کو دیا گیا، یہ ٹھیکہ دینے میں موجودہ اورسابق چئیر پرسن ملوث ہیں۔ 30 مختلف ریلوے ٹریکس کی مرمت کا کنٹریکٹ 30 ارب روپے میں ایک ہی کنٹریکٹر وارث انٹر نیشنل کو دیا گیا، اس کے علاوہ ریلوے میں بعض منظورنظرافراد کو بھاری معاوضوں اور مراعات سے نوازا گیا۔
نیب کو لکھے گئے خط میں الزام عائد کیا گیا کہ ریلوے کےدرجنوں پلاٹس لیز پرآئل کمپنیوں اور بااثر شخصیات کو اونے پونے داموں دیا گیا، جب کہ خط میں امریکا سے خریدے گئے 4 ہزار ہارس پاور کے 55 لوکو موٹیو کا بھی زکر ہے جن کے بارے میں کہا گیا ہے کہ انہیں دوگنی قیمت میں خریدا گیا جب کہ یہی لوکوموٹیو بھارت نے آدھی قیمت میں خریدے۔
ایمزٹی وی(پنجاب)نیب نے پنجاب پولیس میں گھپلوں میں ملوث افسران کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سیاست دانوں اور بیوروکریٹس کے بعد پنجاب پولیس بھی نیب کے ریڈار پرآگئی ہے اور نیب نے گھپلوں میں ملوث پنجاب پولیس کے کرپٹ افسران کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، اس حوالے سے نیب لاہور کی جانب سے آئی جی پنجاب کو لکھا گیا ہے جس میں سازوسامان کی خریداری کی تفصیلات اور ملوث افسران کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب کو مکمل ریکارڈ کی فراہمی کے لئے متعدد مراسلے لکھے جا چکے ہیں لیکن پنجاب پولیس نے تاحال مکمل ریکارڈ فراہم نہیں کیا اس لئے نیب نے فیصلہ کیا ہے کہ نئے آئی جی پنجاب کو بھی مراسلہ بھیجا جائے۔
نیب لاہور نے ایس ایس پی عبد الرب چوہدری کی انکوائری رپورٹ کی بنیاد پر پنجاب پولیس میں 2012 سے 2015 کے دوران بلٹ پروف اور سردیوں کے جیکٹس کی خریداری کی چھان بین، ڈولفن ہیلمٹس، ہتھکڑیوں, چھتریوں اور اینٹی رائٹس فورس کے سامان کی خریداری میں مبینہ گھپلوں اور پولیس افسران نے کرپشن کے ذریعے ہاوسنگ سوسائٹی میں گھر اور بنگلے بنانے کی تحقیقات شروع کردی ہے جب کہ آئی جی پنجاب آفس میں تعینات رجسٹرار اور اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی مبینہ کرپشن کے شواہد جمع کرلیے گئے ہیں۔