ایمز ٹی وی(پجاب)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پارٹی کومخالفین سے زیادہ اندر کے لوگوں سے خطرہ ہے،کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہناتھا کہ نوازشریف اور آصف زرداری میں کوئی فرق نہیں،دونوں کا لوٹنے کا طریقہ مختلف مگر مقصد ایک ہے،انہوں نے کہا کہ عوام میں شعور آگیا ہے۔
ایمز ٹی وی (اسلام آباد) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں جمع ایک بھی دستاویز غلط ثابت ہوئی تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔ کوہاٹ میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ لندن فلیٹ بیچ کر پیسہ قانونی طور پر ملک میں لایا اور اس کی 60 صفحات کی ۔ دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہیں تاہم اس میں سے ایک بھی چیز غلط ثابت ہوئی تو خود سیاست چھوڑ دوں گا۔ عمران خان کا کہنا تھا ' اگر نواز شریف منی ٹریل دیتے تو کیوں نکالا نہ کہتے پھرتے اور نہ ہی یہ کہتے کہ عوام میرا احتساب کرے گی بلکہ عوام احتساب نہیں کرتی، کارکردگی پر ووٹ دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف 30 سال سے عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں، انہوں نے 300 ارب ملک سے باہر بھیجے جب کہ سپریم کورٹ میں ان کی جانب سے جمع کرایا گیا قطری خط بھی فراڈ نکلا ہے۔ قومی اسمبلی میں نااہل شخص کے پارٹی سربراہ بننے پر پابندی کا بل مسترد ہونے کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ نااہل شخص کو پارٹی چیئرمین بنانے والے 160 ارکان قومی اسمبلی شرم سے ڈوب مریں، قوم کا پیسا چوری کرنیوالے نااہل آدمی کوکون اپنا سربراہ بناتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم پولیس میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہونے دیتے اور ہمارا کام بہترین آئی جی کو صوبے میں لگانا تھا۔
عمران خان کا کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے جس سے لوگوں کو فائدہ ہو رہا ہے اور رواں سال پچھلے 10 سال میں سب سے پرامن سال رہا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ یہ نیا خیبر پختونخوا ہے جس میں سیاستدان بلٹ پروف شیشے کے بغیر جلسوں سے خطاب کر رہے ہیں، چند سال پہلے تک اس کا تصور تک نہ تھا، اسفند یار ولی تو صوبہ چھوڑ کر چلے گئے تھے اور آج وہ جلسوں سے خطاب کر رہے ہیں۔ ڈی آئی خان واقعے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین نے بہت بڑا ڈرامہ کیا لیکن کیس میں نامزد 9 میں سے 8 ملزمان کو 24 گھنٹے میں گرفتار کیا گیا جب کہ میں نے خود 24 گھنٹے کے اندر آئی جی پولیس کو کال کی اور واقعے کے بارے میں پوچھا۔
ایمز ٹی وی (اسپورٹس) بھارت میں میچ فکسرز کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی تیاریاں شروع ہوگئیں جب کہ بھارتی بورڈ کے سابق صدر انوراگ ٹھاکر نے کھیل میں کرپشن کی روک تھام کیلیے بل پارلیمنٹ میں پیش کردیا۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر اور حکمران جماعت بی جے پی کے رہنما انوراگ ٹھاکر نے ایک پرائیویٹ ممبر بل پارلیمنٹ میں جمع کرایا ہے جس میں انھوں نے میچ فکسنگ میں ملوث شخص کو 10 برس کے لیے جھیل میں ڈالنے کی تجویز دی ہے، ساتھ میں فکسنگ کیلیے دی جانے والی رقم کا پانچ گنا جرمانہ لگانے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ یہ بل موسم سرما کے پارلیمنٹ سیشن کے دوران پیش کیا جائے گا۔ انوراگ ٹھاکر نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ تمام اسپورٹس فیڈریشن کے لیے ایک مرکزی ایتھک کمیٹی بنائی جائے جہاں پر ڈوپنگ، میچ فکسنگ، عمر کے حوالے سے فراڈ، خواتین کو حراساں کرنے سمیت تمام معاملات کا جائزہ لیا جائے، انھوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ اس کمیٹی کو سول کورٹ جتنے اختیارات حاصل ہونا چاہئیں، اس کمیٹی کے ممبران کی تعداد 6 ہو جن میں سے 4 سپریم یا پھر ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ ججز ہونا چاہئیں، ساتھ میں انھوں نے کمیٹی ممبران کے لیے چیف جسٹس سے مشاورت کی بھی تجویز دی۔ انوراگ ٹھاکر کا کہنا تھاکہ بھارتی آئین میں کسی بھی میچ فکسر کیلیے کوئی باقاعدہ سزا موجود نہیں ہے، اس لیے وہ پکڑے جانے پر آسانی سے خود کو کلیئر کرالیتا ہے، نئے قانون کی موجودگی میں فکسرز کو سخت سزا دلانا ممکن ہوجائے گا۔
Shocking! Puppet of NS, PM Abbasi, can't remove FM Dar the Sharif mafia's front man & absconder from justice facing multiple charges of corruption & money laundering, simply bec Sharif mafia petrified he may spill more beans abt their money laundering post his earlier confession
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 19, 2017