اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت سمیت پنجاب اور خیبرپختون خوا کے بیشتر علاقوں میں صبح سویرے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جب کی شدت 5.9 ریکارڈ کی گئی۔
زلزلے کے جھٹکے پنجاب کے علاقوں جھنگ، چنیوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، حجرہ شاہ مقیم، سرگودھا، گجرات، وہاڑی، بورے والا میں بھی محسوس کیے گئے۔
اس کے علاوہ خیبرپختونخواہ میں مالاکنڈ، ہزارہ ڈویژن، کوہاٹ، شمالی وزیرستان اور دیربالا میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز افغانستان میں ہندوکش کے علاقے میں تھا اور اس کی گہرائی 279 کلومیٹر تھی۔
وفاقی حکومت نے عیدالاضحیٰ پر 4 چھٹیوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔
نوٹیفکیشن کے مطابق عید کی تعطیلات 12 اگست بروز پیر سے 15 اگست جمعرات تک ہوں گی، جب کہ سرکاری دفاتر 17 اگست دے کھلیں گے۔
اسلام آباد: وزیراعظم کے ’نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام‘ میں لاہور، پشاور اورکراچی میں نجی شراکت سے 4 نئے منصوبے زیرغور ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے ’نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام‘ میں لاہور، پشاور اورکراچی میں نجی شراکت سے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ فاؤنڈیشن جوائنٹ وینچر کے تحت مزید چارمقامات پر منصوبے شروع کرے گا۔
مشترکہ منصوبے کے تحت لاہور کے دو مختلف مقامات پر 32 سو اپارٹمنٹس تعمیرکرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں لاہور کے موضع کچا میں 40 کنال پر 5 سو اپارٹمنٹس جب کہ موضع منگا اوتارہ میں 150 کنال پر 27 سو اپارٹمنٹس تعمیر کرنے کی تجویز ہے۔
کراچی: تاجر ایکشن کمیٹی نے وفاقی بجٹ میں ٹیکسوں کی بھر مار کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے کل سے تین روزہ ہڑتال کا اعلان کردیا۔
ملک کی تمام تاجر تنظیموں کا مالی سال کے بجٹ اور ٹیکسوں کی بھرمار پر مشترکہ اجلاس ہوا جس میں حکومت کی عدم توجہ کیخلاف سب نے 13 جولائی کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔
کراچی تاجر ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے صدر میں پریس کانفرنس کی جس میں تاجر رہنما رضوان عرفان کا کہنا تھا کہ حکومت کے غیر ذمہ دارانہ روئیے اور بجٹ پر ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔
اس دوران تاجر رہنماؤں نے وفاقی حکومت کو 11مطالبات بھی پیش کیے جن میں انکم ٹیکس کی چھوٹ کو 12 لاکھ پر واپس لانے، ہر دکاندار سے ایک جیسا ٹیکس لینے، ٹیکس دینے والوں کا آڈٹ نہ کرنے ، گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکس کم کرنا شامل ہے۔
ادھر لاہور پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے تاجر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ 30 جون کو چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کی جس کی منظوری کے لیے حکومت کو 7 جولائی کی ڈیڈلائن دی تھی لیکن حکومت نے 32 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ تسلیم نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ مطالبات پورے نہ ہونے پر احتجاج کا دائرہ پاکستان بھر میں لے جائیں گے۔
دوسری جانب وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ تاجروں کاروزگار نہ چلا تو معیشت کا پہیہ بھی نہیں چلتا، ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین ایف بی آر نے معیشت چلانے کے لیے تاجروں کو انجیکشن لگادیا ہے۔
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈیمز فنڈ میں موجود رقم کی سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے ڈیمز فنڈ میں موجود رقم کی سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا ہے، عدالت نے اسٹیٹ بنک کو فنڈ میں موجود 10 ارب 60 کروڑ روپے نیشنل بنک کو منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت کے مطابق 19 جون کو ٹی بلز کی نئی بولی کے بعد منافع کی شرح کا اعلان ہوگا، نیشنل بنک سپریم کورٹ کی جانب سے بولی میں حصہ لے گا جب کہ طے شدہ شرح منافع پر ڈیمز فنڈ کی ٹی بلز میں 3 ماہ کے لیے سرمایہ کاری ہوگی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے حکم جاری ہونے کے بعد وفاقی حکومت نے دو ڈیمز دیامیربھاشا اورمہمند کی تعمیرکے لیے فنڈز قائم کیے تھے جس میں پاک فوج، سرکاری ملازمین، قومی کھلاڑیوں، اداکاروں اور سماجی شخصیات سمیت عام افراد نے پیسے جمع کرائے تھے۔
پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے رویت ہلال کمیٹی سے متعلق کیس میں وفاقی حکومت، چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن کو نوٹس جاری کر دیے۔
پشاور ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں رویت ہلال کمیٹی کو چاند دیکھنے سے روکنے کی استدعا کی گئی ہے ۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملک میں چاند کی رویت پر مسائل پیدا ہورہے ہیں دو دو عیدیں منائی جاتی ہیں۔
درخواست کی سماعت چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس عبد الشکور نے کی۔
عدالت نے وفاقی حکومت،چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن کو نوٹس جاری کرکےجواب طلب کرلیا۔
پاکستان میں ایک طویل عرصے سے عید ین کے چاند کی رویت کے حوالے سے اختلاف پایا جاتا ہے اور ہر سال ملک کے دو عیدیں منائی جاتی ہیں