اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بجٹ میں مجموعی طور پر 729ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تجاویز کا جائزہ لینا شروع کردیا۔
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2019-20 کے وفاقی بجٹ میں مجموعی طور پر 729ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تجاویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے جس میں سب سے زیادہ 634 ارب روپے ان لینڈ ریونیو کی مد میں اور 95 ارب روپے کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں عائد کرنے کی تجاویز زیر غور ہے جبکہ ان لینڈ ریونیو ٹیکسوں میں سب سے زیادہ انکم ٹیکس کی مد میں عائد کیے جانیکا امکان ہے۔
اگلے مالی سال کے بجٹ میں انکم ٹیکس کی مد میں 334اربروپے کے نئے ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز کا جائزہ لیا جارہا ہے جبکہ سیلز ٹیکس کی مد میں 150 ارب اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں بھی 150 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تجاویز زیر غور ہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 95 ارب روپے کے ریونیو اقدامات کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔
اسلام آباد: حکومت نے جائیداد پر ٹیکس ایمنسٹی اسکیم جولائی سے ختم کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
حکومت نے ن لیگ دور میں متعارف کرائی گئی جائیداد پر ٹیکس ایمنسٹی اسکیم جولائی سے ختم کرنے کا فیصلہ کیاہے جس کے تحت صرف 3 فیصد ادائیگی پر کالا دھن سفید کرایا جا سکتا ہے۔
وفاقی حکومت، پنجاب اور پختونخوا کی صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ مالی سال میں جائیداد پر ودہولڈنگ ٹیکس، اسٹامپ ڈیوٹی اور کیپٹل ویلیو ٹیکس کی شرح کم کی جائے گی تاکہ لوگ جائیداد کی قیمت مارکیٹ ویلیو کے مطابق ظاہر کرسکیں۔
اسلام آباد: حکومت نے ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد میں تبدیلی کرنے پر غور و فکر کرنا شروع کردیا ، حکومت کی جانب سے سول سروس ریفارمزلانے کی تیاریاں شروع کردی۔
ذرائع کے مطابق قومی سطح پر اخراجات کم کرنے کی نئی حکمت عملی کے تحت تنخواہوں اور پنشن کا بوجھ کم کرنے کی ضرورت ہے ، اسی وجہ سے سرکاری ملازمت میں رٹائرمنٹ کی مدت ساٹھ سال سے کم کر کے پچپن سال کرنے کی تجویز دی جارہی ہے،
اور مستقبل میں تمام پبلک سیکٹر کمپنیو ں اور تمام کارپوریشنز اور مالیاتی اداروںمیں بغیر کسی الاﺅنسز اور پنشن کے پرکشش تنخواہ پر نوکریاں دی جائیں گی، زرائع کامزید کہنا ہے اس تجویز کے بارے میں آئی ایم ایف کو بھی آگاہ کیا جائے گا ،اس تجویز کی منظوری کے بعد بڑی تعداد میں اعلیٰ سطح پر ریٹائر ہوجائیں گے جن میں وفاقی سیکرٹری کی بھی بڑی تعداد شامل ہیں۔
معاشی اور انتظامی اصلاحات کے ضمن میں یہ اب تک کی سب سے بڑی تجویز ہوگی جس پر عمل درآمد نہ صرف آنے والے پانچ سال بلکہ مستقبل میں بھی تنخواہوں،مراعات اور پنشن کے بجٹ میں نمایاں کمی کی جائےگی،سول اور ملٹری پنشن کے سالانہ اخراجات گزشتہ335 ارب تھے جو اب بڑھ کر 346 ارب تک پہنچ گئے ہیں تجویز چاروں صوبوں میں بھی رائج کرنے کی کوشش کی جائیں گی۔
اسلام آباد: حکومتی قرضے 27.6کھرب ہوگئے جب کہ وفاقی حکومت نے8ماہ میں3.4 کھرب کے قرضے لیے جس کی وجہ کم محصولات، بلند اخراجات اور روپے کی قدرمیں کمی ہے۔
اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق جولائی سے فروری 2019تک حکومت نے یومیہ14ارب روپے کے قرضے لیے جس میں پی ٹی آئی حکومت کے ساڑھے 6ماہ بھی شامل ہیں جب کہ ایف بی آر کی جانب سے محصولات میں کمی بھی قرضے بڑھنے کی وجہ ہے مالی سال کے 9ماہ میں ٹیکس وصولی ہدف سے 318ارب کم رہی۔
حکومتی تخمینے کے مطابق بجٹ کا 69فیصد قرضوں کی ادائیگی اور دفاعی اخراجات میں ہی پورا ہوجائے گا۔
اسلام آباد: اگلے چند ماہ میں بجلی کی قیمت میں مزید 2روپے اضافہ ہوگا۔
وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ اگلے چند ماہ میں بجلی کی قیمت میں مزید 2روپے اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آزادکشمیرحکومت سے ٹیرف کے حوالے سے معاملات طے پاگئے ہیں، آزاد کشمیر کو آئیسکو کے ٹیرف کے مطابق بجلی فراہم کی جائے گی، وفاقی حکومت آزاد کشمیر حکومت کو واٹر چارجز ادا کرے گی۔
غیرملکی سیاحوں کے ویزے کیلئے این او سی کی شرط ختم کردی گئی۔
ٹوئٹر پروفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ویزہ پالیسی کے حوالے سے حکومت کا اہم اقدام سامنے آگیا۔
حکومت نے غیرملکی سیاحوں کے ویزے کیلئے این اوسی (نو آبجیکشن سرٹیفیکیٹ) کی شرط ختم کردی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق پاکستان کو سیاحوں کیلئے پر کشش ملک بنانے کیلئے ویزہ پالیسی میں نرمی کی گئی۔
Another landmark acheived NOC regime for foreigners come to an end, @ImranKhanPTI vision is to make Pak a heaven for tourists and following new Visa regime this important policy decision of ending NOC requirements is a leap forward #DiscoverPakistan pic.twitter.com/LEjU0QcQk5
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 26, 2019