اتوار, 19 مئی 2024

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا کیس کا فیصلہ جاری کردیا۔

سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا کیس کا فیصلہ سنادیا ہے۔ 43 صفحات پر مشتمل فیصلہ سینیئر جج جسٹس قاضی فائز عیسی نے تحریر کیا جس میں انہوں نے قائداعظم کے تین فرمان کا بھی تذکرہ کیا۔ قائد اعظم نے کہا کہ میں مسلمانوں کو خبردار کرتا ہوں کہ اپنے غصے پر قابو رکھیں، رد عمل سے ریاست کو خطرات میں نہیں ڈالنا چاہیے، پاکستان میں قانون کی عملداری ضروری ہے ورنہ لا قانونیت ملک کی بنیادیں ہلا دے گی۔

سپریم کورٹ نے فیصلے میں 12 مئی واقعے، 2014 میں پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے دھرنے اور فیض آباد دھرنا تینوں واقعات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ 12 مئی 2007 کے ذمہ داران کو کوئی سزا نہیں دی گئی اس عمل سے تحریک لبیک کو شہ ملی۔

فیصلے میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کو نفرت، انتہا پسندی، دہشت گردی پھیلانے والوں کی نگرانی کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا کہ 12 مئی 2007 کے واقعہ نے تشدد کو ہوا دی، اس دن کراچی میں قتل عام کے ذمہ دار اعلی حکومتی شخصیات تھیں، سڑکیں بلاک کرنے والے مظاہرین کے خلاف قانون کے تحت کارروائی ضروری ہے۔

فیصلے کے مطابق سیاسی جماعت بنانا اوراحتجاج آئینی حق ہے، مگر احتجاج کے حق سے دوسرے کے بنیادی حقوق متاثرنہیں ہونے چاہیے، ہرسیاسی جماعت فنڈنگ کے ذرائع بتانے کی پابند ہے اور الیکشن کمیشن قانون کے خلاف ورزی کرنے والی سیاسی جماعت کے خلاف کارروائی کرے، آئین میں احتجاج کا حق نہیں بلکہ جمہوریت میں احتجاج کا حق ہے۔

فیصلہ  میں کہا گیا کہ تمام حساس ادارے اپنی حدود سے تجاوزنہ کریں اور ان کی حدود طے کرنے کے لئے قانون سازی کی جائے،  آئین پاک فوج کو سیاسی سرگرمیوں کا حصہ بننے سے روکتا ہے اور فوج کسی سیاسی جماعت یا شخصیت کی حمایت نہیں کر سکتی، وزارت دفاع اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان حلف کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق فیض آباد دھرنے کے دوران ریاست شہریوں کے بنیادی حقوق کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام رہی، اداروں کے درمیان تعاون کا فقدان تھا، حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں تھی، وفاقی یا صوبائی حکومت کے خلاف نفرت انگیزی بغاوت کے زمرے میں آتی ہے جس کی سزا عمر قید ہے، کسی کے خلاف فتوی دینے والوں کا ٹرائل انسداد دہشت گردی قانون کے تحت ہونا چاہیے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ تحریک لبیک نے قانون کی زبان میں غلطی درست کرنے کے باوجود دھرنا جاری رکھا جس سے جڑواں شہر مفلوج ہو گئے اور سپریم کورٹ سمیت تمام سرکاری، غیرسرکاری اداروں کا کام متاثر ہوا، ختم نبوت ﷺ کے معاملے پر تصحیح کے باوجود تحریک لبیک نے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلا اور دھرنا قائدین نے دھمکیوں اور گالیوں کے ساتھ نفرت پھیلائی، 16 کروڑ 39 لاکھ 52 ہزار کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا اور ملک میں معاشی سرگرمیوں کو روک دیا گیا، قانون شکنی پر سزا نہیں ہوگی تو قانون شکنوں کا حوصلہ بڑھے گا۔

فیصلہ میں کہا کیا کہ از خود نوٹس اختیار شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، سپریم کورٹ از خود نوٹس اختیارات کے تحت اس قسم کے معاملات میں عوامی مفاد میں دخل دے سکتی ہے۔

فیصلے کے کاپی حکومت پاکستان، سیکرٹری دفاع، سیکرٹری داخلہ کو آئی ایس آئی ،آئی بی اور فوج کے سربراہ کو بجھوانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن ایکٹ کی منظوری کے دوران ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی پرتحریک لبیک یارسول اللہ ﷺ نے فیض آباد انٹر چینج پر دھرنا دیا تھا، دھرنے کے خاتمے کے لئے عدالت نے حکم بھی جاری کیا تھا تاہم طاقت کے استعمال پرکئی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا تھا اورملک بھرمیں دھرنے دیئے گئے۔

 

وزیراعلی پنجاب عثمان بزدارکی ملتان آمد سے قبل مارکیٹیں بند کروادی گئیں جس کے باعث شہری پریشان ہوگئے۔

زرائع کے مطابق نیا پاکستان بھی پرانی ڈگر پرچل پڑا۔ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی ملتان آمد سے قبل ہی سیوڑہ چوک، سورج میانی، چونگی نمبرایک کی تمام دکانیں بند کرادی گئیں جس سے شہری پریشان ہوگئے۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ ہماری دکانیں یہ کہہ کربند کروا دی گئیں کہ وزیراعلی آرہے ہیں، یہ تو کہتے تھے پروٹوکول نہیں لیں گے۔

وزیراعلی پنجاب خصوصی طیارے کے ذریعے ملتان ایئر پورٹ پہنچیں گے۔ ان کی آمد پر900 پولیس افسران و اہلکار سیکورٹی ڈیوٹی سرانجام دیں گے جب کہ آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی ان کے ہمراہ ہوں گے۔

وزیراعلی ایئر پورٹ سے پولیس ٹریننگ انسٹیوٹ جائیں گے، پولیس اورٹریفک اہلکارایئرپورٹ سے پولیس ٹریننگ انسٹیوٹ والے روڈزپرتعینات رہیں گے، پاسنگ آوٹ پریڈ ریکروٹ بیج نمبر57 پولیس ٹریننگ اسکول ملتان سے آج پاس آوٹ ہوگا۔ بیج نمبر 57 کے 1147 ریکروٹس کانسٹیبل پاس آوٹ ہوں گے، پاس آوٹ ہونے والے ریکروٹس کا تعلق ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، ملتان اور فیصل آباد ڈویثرن سے ہے۔
 
 

 

سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 94 کورنگی میں ضمنی انتخاب کیلیے پولنگ کا عمل جاری ہے۔ جب کہ پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ یہ نشست ایم کیو ایم کے منتخب امیدوار محمد وجاہت کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔

اس حلقے میں مجموعی ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 46 ہزار 449 ہے جن میں سے 1 لاکھ 36 ہزار 808 ووٹرز مرد اور 1 لاکھ 9 ہزار 641 خواتین ووٹرز ہیں۔ ضمنی انتخاب کیلیے 149 پولنگ اسٹیشنز اور 596 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔
سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 94 کی اس نشست پر ایم کیو ایم، پی ٹی آئی، مہاجر قومی موومنٹ، پی ایس پی، پیپلز پارٹی اور ایم ایم اے سمیت 16 امیدوار میدان میں ہیں جن میں پی ٹی آئی کی جانب سے سید ہاشم رضا ایم کیو ایم اور محمد اشرف جبار جب کہ محمد عرفان پی ایس پی اور عامر اختر مہاجر قومی موومنٹ کے امیدوار ہیں۔
واضح رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں ایم کیو ایم کے محمد وجاہت (مرحوم) نے 32 ہزار 729 ووٹ حاصل کرکے فتح حاصل کی تھی۔ ان کے مقابلے پر ٹی ایل پی کے امیدوار محمد شعیب الرحمن کو 14 ہزار 30 اور پی ٹی آئی کے فرید اللہ کو 13 ہزار 640 ووٹ ملے تھے، مہاجر قومی موومنٹ کے عارف اعظم 10 ہزار 828 اور ایم ایم اے کے محمد اسلم پرویز عباسی نے 7 ہزار 614 ووٹ حاصل کیے تھے جب کہ پی ایس پی کے امیدوار محمد عرفان کو 4 ہزار 187 اور پیپلز پارٹی کی امیدوار گل رعنا کو 2 ہزار 458 ووٹ ملے تھے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اس ضمنی انتخاب کیلیے حلقے میں 1300 پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جب کہ رینجرز اہلکاروں کی تعداد اس کے علاوہ ہوگی جو پولنگ اسٹیشنز اور علاقوں میں موجود رہیں گے۔ پولنگ کیلیے الیکشن کمیشن نے 2 ہزار سے زائد انتخابی عملہ مقرر کیا ہے۔
خیال رہے کہ ووٹ ڈالنے کے لیے شناختی کارڈ لازمی لانا ہوگا، زائد المیعاد این آئی سی بھی قابل قبول ہوگا۔ ووٹرز کو موبائل فون پولنگ اسٹیشن کے اندر لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
 

 

لاہور: وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے پی ٹی آئی کی اوپن ڈور پالیسی سیکیورٹی کے نام پر رد کردی۔

اطلاعات کے مطابق ایوان وزیراعلی پنجاب میں داخل ہونے کے لیے نیا حکم نامہ جاری ہوگیا، وزیراعلیٰ آفس میں داخلے کے لیے نیا ایس او پی جاری کیا گیا ہے جس میں وزیرِ اعلیٰ عثمان بزدار نے پی ٹی آئی کی اوپن ڈور پالیسی سیکورٹی کے نام پر رد کردی۔
ایوانِ پنجاب سے جاری کردہ ایس او پی کے مطابق وزیراعلیٰ سے ملنے کی خواہش رکھنے والے عام آدمی، اپوزیشن رہنما اور چھوٹے افسران کو سخت انتظامات سے گزرنا ہوگا تاہم اعلیٰ افسران اور پی ٹی آئی ممبران سمیت ان کے اتحادی جماعت کے رہنماؤں کے داخلے کے لئے چیکنگ کی ضرورت نہیں ہوگی ۔
ایس او پی کے مطابق شہری اپنی فریاد کے لیے پہلے وزیراعلیٰ کے پرسنل سیکریٹری اور پی ایس او سے رابطہ کریں گے، سیکورٹی کلیئرنس اور افسران کی اجازت کے بعد ایوانِ وزیر اعلیٰ میں آ سکے گا۔

 

اسلام آباد: متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں منی بجٹ کے خلاف شدید احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ اپوزیشن نے منی بجٹ کے خلاف قومی اسمبلی میں شدید احتجاج اور بجٹ اجلاس سے واک آؤٹ کا فیصلہ کیا ہے، اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ حکومت مزید 200 ارب کے ٹیکس لگا کرعوام کی زندگی اجیرن بنانا چاہتی ہے۔
دوسری جانب اپوزیشن اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں رہنما پرپیپلز پارٹی خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں انوکھا بجٹ پیش کیا جارہا ہے، تیسرے بجٹ میں عوام پر مزید بوجھ ڈالا جائے گا تاہم ایوان میں رہ کر اپنی بات کریں گے اورحکومت کی سنیں گے۔

 

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا جس میں منی بجٹ کی منظوری دی جائے گی۔

وفاقی حکومت آج منی بجٹ پیش کرے گی تاہم قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کرنے سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوگا جس میں بجٹ کی منظوری دی جائے گی۔

اس سے قبل آج پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی ہوگا جس میں وزیر خزانہ اسد عمر معاشی اصلاحات اور منی بجٹ کے مقاصد سے شرکاء کو آگاہ کریں گے جب کہ اپوزیشن کے ممکنہ احتجاج سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی بھی زیر غور آئے گی۔

اجلاس میں سانحہ ساہیوال پر بھی بات ہوگی اور حکومتی موقف اچھے طریقے سے سامنے لانے کے لئے غور کیا جائے گا۔

 

 

اسلام آباد:وفاقی کابینہ کا اجلاس بدھ کو ساڑھے گیارہ بجے طلب کیا گیا ہے، جس میں 20 نکاتی ایجنڈے کا جائزہ، ای سی ایل میں 172 افراد کا نام شامل کرنے کا معاملہ اور پاکستان و چین کے مابین سزا یافتہ قیدیوں کا تبادلہ زیر بحث آئے گا۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس میں مختلف امور پر بحث کی جائے گی جس میں پاکستان اور جاپان کے مابین دفاعی تعاون بڑھانے اور پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ کوریڈور منصوبے کے لئے فرنچ ڈیولپمنٹ ایجنسی کو 130 ملین یورو جاری کرنے کی منظوری دی جائے گی۔دبئی ایکسپو کےلئے وفاقی کابینہ 50 لاکھ ڈالر گرانٹ کی بھی منظوری دے گی۔

 

 

اسلام آباد :چیف جسٹس ثاقب نثار نے زلزلہ متاثرین کیلئے فنڈز سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سے کہیں جاکران کے حالات دیکھ کرآئیں، میں 4 گھنٹے کے نوٹس پرجاسکتاہوں تووزیراعظم کیوں نہیں؟۔ چیف جسٹس نے چیئرمین این ڈی ایم اے کے طلب کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کر دی ہے۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے زلزلہ متاثرین کیلئے فنڈز میں بے قاعدگیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ جس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ بہت بدقسمتی کامعاملہ ہے، اچھے خاصے لو گ مانگنے پرمجبور ہوئے، وزیراعظم سے کہیں جاکران کے حالات دیکھ کرآئیں، میں 4 گھنٹے کے نوٹس پرجاسکتاہوں تووزیراعظم کیوں نہیں؟۔جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ :وزیراعظم کوغالباًاس معاملے کاپتہ نہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کمال ہے وزیراعظم کوصوبے کے مسائل کاپتہ نہیں۔ چیف جسٹس اور ٹارنی جنرل کے درمیان مکالمہ ہو ا اور چیف جسٹس نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی توجہ دلائیںکیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے نام پر کھانے کیلئے ایرابنادیا، کوئی ایک غسل خانہ بھی بنایاہے؟ 11 سال سے ایرانے کچھ نہیں کیا،سکول بنانہ کوئی گھر،فنڈزکہاں خرچ ہوئے؟۔ عدالت میں چیئر مین ایرا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ 10 ہزار 500 منصوبے مکمل کیے گئے۔عدالت نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ زلزلہ زدگان کے فنڈزسے کتنے پروجیکٹ مکمل کیے،رپورٹ پیش کریں، فنڈزملتان میٹرومنصوبے پرکیوں خرچ ہوئے،ہمیں اپنی اتھارٹی دکھانے کا کوئی شوق نہیں ہے کہ کچھ لوگوں کو یہاں بلاکر سرزنش کریں ، کچھ حقائق بہت تلخ ہیں ،وفاقی حکومت 10 روزمیں رپورٹ پیش کرے۔چیف جسٹس نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو طلب کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کر دی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آباد کاری اور نئے گھر نہ بنے تو مظاہرین کے ساتھ مل کر احتجاج کروں گا۔

 

اسلام آباد: تحریک انصاف نے سابق صدر آصف زرداری کے خلاف نا اہلی ریفرنس تیار کرلیا ہے جو آج دائر کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے سابق صدر اور شریک چیئرمین پی پی پی آصف زرداری کے خلاف نااہلی ریفرنس تیار کرلیا ہے جو آج دائر کیا جائے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان آج آصف زرداری کیخلاف صوبائی الیکشن کمیشن آفس کراچی جائیں گے جہاں ریفرنس دائر کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے آصف زرداری کے خلاف نا اہلی ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

 

Page 6 of 62