اتوار, 19 مئی 2024
 

اسلام آباد:انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی وی عمارت اورپارلیمنٹ حملہ کیسز میں وزیراعظم عمران خان کو حاضری سے مستقل استثنیٰ دے دیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں 2014 کے دھرنوں کے دوران پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملے سے متعلق مقدمات کی سماعت ہوئی۔ وزیراعظم عمران خان کے وکیل بابراعوان نے اپنے موکل کی حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست دائرکی۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ملزم ایک سے زیادہ ہوں تو شریک ملزمان کو حاضری سے استثنیٰ مل سکتا ہے۔ وکیل استغاثہ نے بھی بابراعوان کی درخواست پراعتراض نہیں کیا۔

انسداد دہشتگردی عدالت نے وزیراعظم عمران خان کو حاضری سے مستقل استثنیٰ دے دیا۔ عمران خان کی طرف سے بابراعوان نے پیشی کے لیے بیان حلفی جمع کروادیا۔ جس میں کہا گیا کہ اپنے موکل کی جگہ وہ خود پیش ہوں گے۔ کیس کی سماعت کے دوران کسی مرحلے پرضرورت پڑی توعمران خان پیش ہوجائیں گے۔

دوسری جانب کیس میں نامزد وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیرخزانہ اسد عمر، جہانگیرترین، اعجاز چوہدری، شفقت محمود، علیم خان اور سیف اللہ نیازی کو بھی حاضری سے استثنیٰ مل گیا ہے۔ مقدمات کی مزید سماعت اب یکم اکتوبر کو ہوگی۔

واضح رہے کہ 2014 میں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک نے اس وقت کی حکومت کے خلاف دھرنے دیئے تھے۔ اس دوران مشتعل ہجوم نے پی ٹی وی اورپارلیمنٹ پر دھاوا بولا تھا۔ ان مقدمات میں صدرمملکت عارف علوی بھی نامزد ہیں۔

 

اسلام آباد: نو منتخب صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نےقومی اسمبلی کی نشست سےاستعفیٰ دےدیا۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹرعارف علوی نےاپنااستعفیٰ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کوبھجوادیا۔

ڈاکٹر عارف علوی پہلی مرتبہ 2013 کے الیکشن میں کراچی کے حلقہ 250 سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ او ر پھر25 جولائی 2018 میں91 ہزارکے قریب ووٹ لے کر کراچی سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے جبکہ ان کے مقابلے میں تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار سید زمان علی نے ساڑھے 24 ہزار ووٹ لیے۔

ڈاکٹر عارف علوی پاکستان تحریک انصاف کے قیام سے قبل ہی عمران خان کے ساتھیوں میں سے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے آئین کے مصنفین میں ایک عارف علوی بھی شامل ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کےسرگرم کارکنوں کے مطابق لاہورکے ایک مال میں مظاہرے کے دوران ان پر فائرنگ ہوئی جس میں وہ زخمی ہوئے جس کے بعد انہوں نے فخریہ انداز میں اپنادائیں بازو بلند کیا (جس میں گولی لگی تھی) اورگولی کےنشان کوکہا کہ یہ پاکستان میں جمہوریت کے لیے ان کی جدوجہدہے۔

 

اسلام آباد: تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی ملک کے 13ویں صدر منتخب ہوگئے۔ 

صدر مملکت کے لیے تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی، پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن اور 4 اپوزیشن جماعتوں (مسلم لیگ (ن)، عوامی نیشنل پارٹی، متحدہ مجلس عمل اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی) کے مشترکہ امیدوار مولانا فضل الرحمان کے درمیان مقابلہ تھا۔

پارلیمنٹ میں مجموعی طور پر 424 ووٹ کاسٹ ہوئے جس میں عارف علوی نے 212، مولانا فضل الرحمان نے 131 اور اعتزاز احسن نے 81 ووٹ حاصل کیے۔ 

پنجاب اسمبلی میں 354 میں سے 351 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا جب کہ سندھ اسمبلی میں 163 میں سے 158 ووٹ کاسٹ ہوئے۔

اسی طرح بلوچستان اسمبلی میں 61 میں سے 60 اراکین نے ووٹ کاسٹ کیے اور ایک رکن نواب ثناء اللہ زہری نے اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا جب کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے 112 میں سے 111 ارکان نے ووٹ ڈالے،آزاد رکن اسمبلی امجد آفریدی نے اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔

بلوچستان اسمبلی میں عارف علوی نے 46 اور مولانا فضل الرحمان نے 15 ووٹ حاصل کیے جب کہ پیپلز پارٹی کی اسمبلی میں کوئی نمائندگی نہیں اس لیے اعتزاز احسن کو کوئی ووٹ نہ ملا۔

 

 

 
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو انتظامیہ میں سیاسی مداخلت سے روک دیا ہے۔

گزشتہ روز چکوال کے ڈپٹی کمشنر غلام صغیر شاہد نے چیف سیکرٹری پنجاب کو خط لکھ کر تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ذوالفقار علی خان پر سرکاری کاموں میں مداخلت کا الزام لگایا تھا۔

ذرائع کے مطابق اس معاملے پر وزیراعظم کو غیر رسمی رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔ رپورٹ میں ڈی سی غلام صغیر شاہد کو مسلم لیگ (ن) کا ہمدرد قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ڈی سی کو پہلے بھی سیاسی جانبداری کا مظاہرہ کرنے پر وارننگ دی جا چکی ہے۔ 

تاہم عمران خان نے اپنے ارکان قومی اسمبلی کو انتظامیہ میں سیاسی مداخلت سے روک دیا ہے۔ وزیراعظم نے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو ارکان قومی اسمبلی کو متنبہ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام ارکان کو انتظامی معاملات سے دور رہنے کی ہدایت کی جائے۔ ذرائع کے مطابق باقاعدہ رپورٹ موصول ہونے کے بعد ڈی سی غلام صغیر شاہد کے خلاف محکمانہ کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر چکوال غلام صغیر شاہد نے الزام لگایا ہے کہ 31 اگست کو ذوالفقار علی خان نے انہیں محکمہ مال کے 17 اہلکاروں کی فہرست بھیجی اور ان کی من پسند تقرریوں اور تبادلوں کا کہا۔  دوسری جانب ذوالفقار علی خان نے اعتراف کیا کہ انہوں نے  ڈپٹی کمشنر کو فون کرکے صرف ایک پٹواری کا تبادلہ نہ کرنے کا کہا تھا تاہم 17 افسروں کے تبادلے کا حکم دینے کے الزام کی تردید کی۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامر لیاقت کے بعد ایک اور پی ٹی آئی رہنما نے احساس محرومی کا اظہار کر دیاہے اور صدارتی امیدوار عارف علوی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی آفتاب جہانگیر نے عارف علوی سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی کراچی سے منتخب ہوئے ہیں لیکن افسوس ہے چاہیے اسلام آباد ہو یا کراچی ہمیں نظر انداز کیا جارہاہے ، ایم کیوایم سے ملاقات ہو یا ادارہ نور حق کا دورہ ہمیں نظر انداز کیا جارہاہے ۔
انہوں نے ڈاکٹر عارف علوی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کراچی کے بڑے ہیں یہ معاملات اب آپ خود یکھیں ۔یاد رہے کہ آفتاب جہانگیر این اے 252 سے قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہدو روز قبل عامر لیاقت نے بھی گورنر سندھ عمران اسماعیل کی حلف برداری کی تقریب کے بعد عشائیے میں مدعو نہ کرنے پر شدید غصے کا اظہار کیا تھا اور انہوں نے سندھ کی پارلیمانی پارٹی کا واٹس ایپ گروپ بھی چھوڑ دیا تھا۔ دوسری جانب گورنر ہاؤس اور پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت کی ناراضگی بلاجواز ہے۔
اس معاملے پر پی ٹی آئی کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ جب عشائیہ ہوا ہی نہیں تو کسی کو بلانا نہ بلانا کیسا؟ جب کہ پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے عامر لیاقت کے الزامات کو وزارت نہ ملنے پر واویلا قرار دیا اور انہیں آزاد حیثیت میں انتخاب لڑ کر جیتنے کا چیلنج دیا

 

 

لاہور: وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے تحریک لبیک یارسول اللہﷺ کے رہنماؤں سے گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاجی مارچ نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔
ذرائع کے مطابق گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے تحریک لبیک یارسول اللہ ﷺ اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا۔ وفاقی وزیر مذہبی امور پیرنورالحق کی سربراہی میں حکومتی وفد میں صوبائی وزیر قانون ودیگر افسران شامل تھے جب کہ تحریک لبیک کے وفد کی قیادت بانی تحریک لبیک یارسول اللہ پیر محمد افضل قادری نے کی، ان کے ہمراہ علامہ وحید نور ڈاکٹر شفیق امینی ودیگر تھے۔
ملاقات کے دوران وفاقی وزیرمذہبی امور نے وزیراعظم کا پیغام پہنچایا اور گستاخانہ خاکوں کیخلاف احتجاجی مارچ نہ کرنے کی درخواست کی۔ پیرنورالحق نے تحریک لبیک یارسول اللہ ﷺ کے رہنماؤں کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت گستاخانہ خاکوں کیخلاف ہرممکن قدم اٹھارہی ہے، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ہالینڈ کے وزیرخارجہ کو فون کرکے اس حوالے سے مسلمانوں کی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔ اس معاملے پر او آئی سی کا اجلاس بھی طلب کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب تحریک لبیک یارسول اللہ ﷺ کے رہنماؤں نے پاکستان میں تعینات ہالینڈ کے سفیر کو ملک بدرکرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب ترجمان تحریک لبیک یارسول اللہ ﷺ پیر اعجاز اشرفی نے کہا ہے کہ حکومت سے مزاکرات ناکام ہوگئے ہیں جس کے بعد حکومت نے مزید وقت مانگ لیا ہے، جب کہ لبیک یارسول اللہ مارچ داتا دربار سے نکلنے کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال جون میں ہالینڈ کی اسلام مخالف جماعت فریڈم پارٹی آف ڈچ کے متنازع رہنما گیرٹ ولڈرز نے پارلیمنٹ میں گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کروانے کا قبیح اعلان کیا تھا۔ پاکستان نے 20 اگست کو گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے انعقاد کے معاملے پر ہالینڈ کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج بھی کیا تھا۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) پاکستان تحریک انصاف کے صدارتی امیدوار ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ 4 ستمبر کو صدر کا انتخاب ہوگا جو تقدیر میں ہوگا قبول کروں گا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور صدارتی امیدوار ڈاکٹر عارف علوی نے مزار قائد پر حاضری دی۔ قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری بھی ان کے ساتھ تھے۔
ڈاکٹر عارف علوی اور قاسم سوری نے مزار قائد پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ عمران خان اور قوم کا مشکور ہوں جو مجھے صدر کے لیے نامزد کیا۔ 4 ستمبر کو صدر کا انتخاب ہوگا جو تقدیر میں ہوگا قبول کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ میں کراچی شہر کا مشکور ہوں، لوگ تبدیلی چاہتے ہیں۔ قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر کی حیثیت سے آئے اس لیے پروٹوکول دیا گیا۔
اس موقع پر قاسم سوری نے کہا کہ کوشش کریں گے پروٹوکول اور اسٹیٹس کو کا خاتمہ ہو۔ ہماری کوشش ہے پاکستان میں امیر اور غریب کا فرق ختم ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ طبقاتی نظام کے خاتمے کے لیے جو ہوسکا کریں گے، کوئی پروٹوکول نہیں لیا، مزار قائد کے دروازے سے پیدل چل کر آئے۔

 

 

ایمز ٹی وی(لاہور) نامزد گورنر پنجاب چوہدری سرور کی تقریب حلف برداری ملتوی کردی گئی، ان کی حلف برداری کی تقریب 28 اگست کو منعقد ہونا طے تھی۔
نامزد گورنر پنجاب چوہدری سرور کی تقریب حلف برداری اب صدارتی الیکشن کے بعد ہوگی، چوہدری سرور پہلے بطور سینیٹر صدر کے لیے عارف علوی کو اپنا ووٹ دیں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پر چوہدری سرور صدارتی انتخاب کے بعد حلف اٹھائیں گے، تقریب حلف برداری کے سلسلے میں 50 فیصد دعوت نامے تقسیم ہوچکے تھے۔
چاہدری سرور کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ عارف علوی کو صدر منتخب کرانے میں بحیثیت سینیٹر اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہوں، 4 ستمبر کے بعد بطور گورنر پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھاؤں گا۔
خیال رہے کہ رواں ماہ دس اگست کو چوہدری محمد سرور کو بطور گورنر پنجاب منتخب کیا گیا تھا، پی ٹی آئی نے موقف اختیار کیا تھا کہ چوہدری سرور وفاق کی نمائندگی کریں گے، چوہدری سرور پنجاب کی سیاست سے بخوبی واقف ہیں، ان کے سیاسی تجربے سے فائدہ اٹھائیں گے۔
یاد رہے کہ مشترکہ صدارتی امیدوار کے معاملے پر اپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے اعتزاز احسن کا نام واپس لینے سے انکار کردیا ہے، آصف زرداری کے فیصلے سے پیپلزپارٹی نے فضل الرحمان کو آگاہ کردیا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے عارف علوی کو اور پیپلزپارٹی نے اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف جلد اپوزیشن کے امیدوار کا اعلان کریں گے۔

 

 

ایمزٹی وی (پشاور)خیبرپختونخوا اسمبلی کے 6 ارکان ارب پتی، 28 پیشہ ور سیاستدان جب کہ 2 خواتین انڈر میٹرک ہیں۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے موجودہ ارکان کے حوالے سے مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق اسمبلی کے موجودہ ارکان میں سے56ایسے ہیں جو اپنی متعلقہ پارٹیوں کو چندہ دیتے ہیں جن میں تحریک انصاف46،اے این پی 5، پیپلزپارٹی3 اور مسلم لیگ (ن) کے 2ارکان شامل ہیں۔ اراکین صوبائی اسمبلی میں2ارکان کے اثاثوں کی مالیت ایک ارب سے زائد جبکہ4کی 51کروڑسے ایک ارب تک ہے، 11 ارکان کے اثاثے 50 کروڑ، 12کے 10کروڑ، 45 کے 5 کروڑ، 25کے ایک کروڑ اور4کے اثاثوں کی مالیت دس لاکھ سے کم ہے۔ اسمبلی ارکان میں سے28پیشے کے اعتبار سے کل وقتی سیاستدان ہیں جن میں8 خواتین اور 20 مرد ارکان شامل ہیں،27 زراعت پیشہ ولینڈلارڈز، 26بزنس مین،اسکول مالکان ودکاندار،5خواتین ارکان گھریلو خواتین ہیں،5قانون کے شعبہ سے وابستہ ہیں جن میں ایک خاتون رکن بھی شامل ہے۔2 ڈاکٹر ہیں جن میں سے ایک خاتون اورایک مرد رکن شامل ہیں،ایک صنعت کار،ایک رٹائرڈآرمی افسر،ایک معلم اورچاردیگرشعبہ جات سے تعلق رکھتے ہیں۔ ارکان میں ایک پوسٹ گریجویٹ،2خواتین ارکان انڈرمیٹرک،2مرد ارکان انجینئر،3مدارس کے ڈگری ہولڈرز،4ایم بی بی ایس کی ڈگری رکھتے ہیں 22 ایم اے،ایم ایس سی یا اس کے مساوی ڈگری رکھنے والے ارکان میں 3خواتین بھی شامل ہیں جبکہ 37بی اے ،بی ایس سی یا اس کے مساوی ڈگری رکھتے ہیں جن میں 4 خواتین ارکان بھی شامل ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(کراچی)تحریک انصاف کے نامزد گورنر سندھ عمران اسماعیل کی تعلیمی قابلیت انٹرپاس ہے۔
زرائع کے مطابق نامزد گورنر سندھ عمران اسماعیل کی تعلیمی قابلیت سے متعلق تحریک انصاف کے دعوؤں میں تضاد سامنے آگیا ہے، اور ان کی تعلیمی قابلیت پر سوالیہ نشان کھڑے ہوگئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے مطابق عمران اسماعیل نے اٹلی اور امریکا سے لیدر ٹیکنالوجی اور کیمیکل میں ڈگریاں حاصل کر رکھی ہیں۔
دوسری جانب عمران اسماعیل نے عام انتخابات میں سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 111 سے انتخابات میں حصہ لیا تھا اور اپنے کاغذات نامزدگی میں اپنی تعلیم انٹر (بارھویں پاس ) درج کی تھی، اور اب انٹر پاس عمران اسماعیل بحیثیت گورنر سندھ کی تمام سرکاری جامعات کے چانسلر ہوں گے۔
الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کی ناکامی کے بعد محمد زبیر سندھ کی گورنر شپ سے مستعفی ہوگئے تھے جس کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے اس عہدے پرعمران اسماعیل کو نامزد کیا گیا تھا، گزشتہ روز ان کی گورنر سندھ تقرری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا تھا، وہ 27 اگست کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

 

Page 9 of 62