اتوار, 19 مئی 2024
لاہور: پنجاب میں بے سہارا ،لاوارث اورگھروں سے بھاگے ہوئے بچوں کی تلاش اور معلومات کے لئے چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو پنجاب نے محافظ نامی موبائل ایپ کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔ اس ایپ کی مدد سے ایمرجنسی کی صورت میں حکومتی اداروں سے مددحاصل کی جاسکتی ہے بلکہ شہری کسی گمشدہ بچے اور حادثے بارے آگاہ بھی کرسکتے ہیں۔
 
چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیوروپنجاب کے لاہورسنٹرسمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بنائے گئے مراکزمیں سینکڑوں بچے مقیم ہیں،جن کے خاندانوں کو تلاش کرنا ایک بڑامسلہ ہے۔لاہورسمیت دیگرشہروں میں روزانہ درجوں بچے گمشدہ بھی ہوتے ہیں اوران کے والدین کوانہیں تلاش کرنے میں مشکل پیش آتی ہے ۔ان مسائل کے حل کے لئے موبائل فون ایپ محافظ سامنے آئی ہے۔ چائلڈپروٹیکشن بیوروکے ساتھ اشتراک کے بعد تمام بچوں کاڈیٹا محافظ کے ساتھ شیئرکیاگیاہے۔اگرکسی کا بچہ گم ہوتا ہے اورپہلے سے گمشدہ ہے تووہ اس موبائل کی مدد سے چائلڈپروٹیکشن بیوروکی تحویل میں موجود بچوں سے پہچان سکتے ہیں۔
 
چائلڈ پروٹیکشن بیوروکی چیئرپرسن سارہ احمدنے بتایا کہ ان کی ٹیمیں فیلڈورک کے دوران کئی لاوارث ،بے سہارا اوربھیک مانگنے والے بچوں کو تحویل میں لیتی ہیں۔جبکہ بعض اوقات کئی بچے خودگھروں سے بھاگ جاتے اورلاپتہ ہوتے ہیں۔ ہم روزانہ کی بنیاد پر ریسکیو کئے جانے والوں کی معلومات اپ ڈیٹ کریں گے توکوئی بھی شہری اس موبائل ایپ کے ذریعے معلوم کرسکتا ہے کہ گمشدہ ہونے والاکوئی بچہ ہماری حفاظتی تحویل میں ہے یانہیں۔اس کے علاوہ اگرکسی شہری کو کوئی لاوارث بچہ ملتا ہے تووہ بچے کوکسی ادارے تک پہنچانے کی بجائے اس بچے کی معلومات محافظ ایپ کے ذریعے شیئرکرسکتاہے جو رئیل ٹائم میں تمام حکومتی اداروں اورایجنسیوں تک پہنچ جائیں گی۔پاکستان کے کسی بھی کونے میں اگرکوئی بچہ گم ہوتا ہے تواس کی معلومات ہم تک پہنچ سکیں گی یا پھراگرہمارے پاس کوئی گمشدہ بچہ ہوگا تواس سے متعلق متعلقہ صوبے کوبتایاجاسکے گا، ہماراکام بس اتنا ہوگا کہ ہم روزانہ کی بنیاد پرمحافظ کو ڈیٹا فراہم کریں گے۔
 
وفاقی وزیرسائنس وٹیکنالوجی فوادچوہدری نے بتایا کہ یہ موبائل ایپ بہت اہم ہے ، ایک نجی کمپنی کے ساتھ اشتراک کی وجہ یہ ہے کہ ہم ہرکام کابوجھ سرکاری اداروں پرنہیں ڈالناچاہتے۔ایسے کاموں میں پرائیویٹ سیکٹرکی خدمات حاصل کرنی چاہیے جو ممکن ہے سرکاری اداروں کی بجائے زیادہ مثبت رسپانس دیں گے۔
 
محافظ موبائل ایپ کو انڈرائیڈ اورایپل دونوں موبائلزمیں استعمال کیاجاسکتاہے۔ ایپ تیارکرنیوالے کمپنی کے مینجرفنانس اورایچ آر علی یار نے میڈیا کوبتایا کہ اس وقت پاکستان میں 750 ایمرجنسی ہیلپ لائنزکام کررہی ہیں اب ایک عام آدمی کو سمجھ نہیں آتی کہ کس ایمرجنسی کے لئے کس ادارے سے مددلینی ہے۔محافظ ایپ ان تمام ایمرجنسی ہیلپ لائنزکا متبادل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آرمی پبلک سکول پشاورپرحملے کے بعدہمیں یہ موبائل تیارکرنے کا خیال آیا تھا۔ اس موبائل ایپ کے مختلف فنکشن ہیں، ایک پورشن مسنگ پرسنزکے حوالے سے ہے جہاں سے گمشدہ بچوں سے متعلق حاصل بھی کی جاسکتی ہیں اورمعلومات دی بھی جاسکتی ہیں۔
 
انہوں نے بتایا کہ ان کا ریسکیو1122 سمیت کئی سرکاری اداروں کے ساتھ اشتراک ہے ۔ جب کوئی شخص ایمرجنسی میں مددطلب کرتا ہے توہماراکنٹرول روم جوچوبیس گھنٹے کام کررہا ہوتا ہے وہ فورارسپانس دیتا ہے۔ جی پی آر ایس کی مدد سے ہم مددمطلب کرنے والے کی درست لوکیشن بتاسکتے ہیں ،ایمرجنسی کی نوعیت کے مطابق ہم قریب ترین متعلقہ ادارے کو آگاہ کرتے ہیں بلکہ مددطلب کرنے والے کے خاندان ، دفتراور دوستوں کوبھی آگاہ کرتے ہیں اوریہ خدمات بلامعاوضہ ہوتی ہیں۔
 
علی یار کہتے ہیں محافظ کی مدد سے خون کا عطیہ کرنیوالوں کا سب سے بڑاڈیٹاموجودہے۔جہاں سے ایمرجنسی کی شکل میں خون کاعطیہ کرنیوالوں سے رابطہ ہوسکتاہے، ابتک ہم 6 ہزارسے زائدلوگوں کی زندگیاں بچاچکے ہیں۔اسی طرح سیلاب ، زلزلہ سمیت قدرتی آفات سے متعلق آگاہی اوران سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیربھی محافظ اپنے صارفین کوبتاتاہے
 
واضح رہے کہ پاکستان میں اس وقت بچوں ، خواتین ، قدرتی آفات، ایمرجنسی حالات میں مدداوررہنمائی کے لئے درجنوں موبائل ایپلی کیشن موجودہیں تاہم ان کا استعمال کرنیوالوں کی تعدادانتہائی کم ہے۔ اعدادوشمارکے مطابق اس وقت پاکستان میں 43 فیصدلوگوں کے پاس اسمارٹ فون ہے تاہم بڑی تعداد سمارٹ فونزپراس طرح کی ایپلی کیشنزاستعمال نہیں کرتی ہیں۔
ٹرانسپورٹ سیکٹر کے حوالے سے پشاور بی آر ٹی، خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت کا سب سے پہلا پراجیکٹ ہے جو کہ کئی بار ڈیزائن میں تبدیلی اور منصوبے کی تکمیل سے متعلق کئی ڈیڈ لائنز دیے جانے پر بیک وقت تنقید اور مذاق کا نشانہ بن رہا ہے۔
 
یہ بی آر ٹی منصوبہ پی ٹی آئی حکومت کیلئے واقعی میں درد سر بن چکا جس کی ڈيزائننگ ميں ايک بار پھر غلطی سامنے آگئی ہے۔
 
پشاور کے علاقے حيات آباد فيزتھری بس اسٹاپ کا ٹريک تنگ ہونے کے باعث بسوں کا گزرنا مشکل ہوگا۔ یہ غلطی سامنے آنے کے بعد ٹريک کشادہ کرنے کيلئے 8 نئے پلرز بنائے جارہےہيں۔
 
صوبائی وزير اطلاعات شوکت یوسفزئی کے مطابق ان خاميوں کي نشاندہی ايشين ڈویلپمنٹ بینک نے کی تھی۔
 
دوسري جانب شہريوں نے بھی اس منصوبے میں تاخیر اور بار بارنقائص کی نشاندہی کوپی ڈی اے اورانجينئرزکی نااہلی قرارديا۔
 
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سنہری مسجد روڈ ، شعبہ بازار، گلبہاراور يونيورسٹی روڈ ٹريک کے ڈيزائن ميں بھی غلطياں سامنے آچکی ہیں۔
تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی قیادت میں حکومتی وفدنے اپوزیشن رہنماء مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی ہے۔
 
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک روکنےکے لئے حکومت نے اپوزیشن سے رابطے تیز کردیئے۔
 
اس سلسلے میں حکومتی وفد سینیٹر شبلی فراز اور جام کمال کی قیادت میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ سے ملاقات کی۔
 
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شبلی فراز نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے شفقت سے ہماری بات سنی، امید ہے وہ سینیٹ کے وقار کا خیال رکھیں گے۔
 
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کا سیاسی امور حل کرنے کا اپنا انداز ہے، دونوں ہی اطراف سے ایک ایک قدم اٹھانا ضروری ہے۔
 
انہوں نے مزید کہا کہ ہر سینیٹر گواہی دے گا کہ صادق سنجرانی نے سینیٹ کو بہت اچھے انداز سے چلایا ہے۔
 
مولانا فضل الرحمٰن نے جواب دیا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر اپوزیشن ایک لمبا سفر طے کرچکی ہے، آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا؟
 
انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کا فیصلہ انہی کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا تھا۔
 
مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی سینیٹر شبلی فراز کی گفتگو پر ہنس کر کہا کہ آپ خود کو بھی مشکل میں ڈال رہے ہیں، انہیں بھی اور مجھے بھی۔

  اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے ایک سال کے دوران پاکستان نے 16 ارب ڈالر کا غیرملکی قرضہ لیا۔ ملکی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب ایک سال کے دوران اتنا قرض لیا گیا ہو۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق 16 ارب ڈالر کا خطیر قرضہ مالی سال 2018-19 کے دوران لیا گیا جس میں پی ٹی آئی حکومت کے 11 ماہ بھی شامل ہیں۔ 16 ارب ڈالر میں سے 13.6 ارب ڈالر کا قرض پی ٹی آئی کی حکومت نے حاصل کیا جو ایک سال کے دوران کسی بھی حکومت کی جانب سے حاصل کردہ سب سے زیادہ قرضہ ہے۔ بقیہ 2.4 ارب ڈالر جولائی 2018ء میں نگراں حکومت نے لیا۔

16 ارب ڈالر کے قرض میں سے 5.5 ارب ڈالر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر سے لیے گئے تاہم ذرائع کے مطابق وزارت اقتصادی امور رواں ہفتے قرض سے متعلق جو اعداودوشمار شایع کرے گی اس میں 5.5 ارب ڈالر کے اس قرض کو وفاقی حکومت کے حاصل کردہ قرض کا حصہ نہیں دکھایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی حکومت مالی سال 2018-19 میں لیے گئے قرض کا حجم 10.5 ارب ڈالر دکھائے گی۔ باقی 5.5 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک کی بیلنس شیٹ میں درج کیے جائیں گے۔
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہےکہ ملک کی معیشت تباہ ہوچکی اور وزیراعظم کی معاشی ٹیم مذاق بن گئی ہے۔
 
اسلام آباد میں اپوزیشن کے سینیٹرز کا اجلاس ہوا جس میں 56 سینیٹرز نے شرکت کی جب کہ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سمیت 7 ارکان قومی اسمبلی بھی شریک ہوئے۔
 
اس موقع پر شہبازشریف نے کہا کہ ماضی سے سبق سیکھ کر نظام میں بہتری لائیں، عام آدمی پرزندگی تنگ ہوچکی ہے، آج عام آدمی کو ضروریات پوری کرنا مشکل ہورہی ہیں، روٹی 15 روپے اور نان 20 روپے تک پہنچ گیا ہے۔
 
شہبازشریف نے کہا کہ بیروزگاری انتہا کو چھورہی ہے، فیکٹریوں کو تالے لگ گئے، دکانوں سے لوگوں کو نکالا جارہا ہے، مزدور اپنے مالکان کی منتیں کرنے پرمجبور ہیں۔
 
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ملک کی معیشت تباہ ہوچکی، معاشی ٹیم مذاق بن گئی ہے، وزیراعظم کوعلم نہیں کہ غریب کس طرح زندگی بسرکررہے ہیں، سیاسی قیدیوں سے جیلیں بھری جارہی ہیں۔
 
دوسری جانب اپوزیشن کی ریکوزیشن پر سینیٹ اجلاس بلانے سے متعلق سینیٹ میں اپوزیشن کا اہم مشاورتی اجلاس کل طلب کرلیا گیا ہے۔
 
اجلاس اپوزیشن لیڈر راجہ ظفرالحق کی زیر صدارت ہوگا جس میں چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی تحریک سے متعلق مشاورت ہوگی۔
 
ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے ارکان سینیٹ کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب صمصام بخاری کا کہنا ہے کہ ن لیگی کرپشن چھپانے کیلئے معزز اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں، تاریخ میں پہلی مرتبہ کوئی سزا یافتہ جلسے کر رہا ہے۔
 
 
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں پنجاب کے وزیر اطلاعات و نشریات صمصام بخاری نے مریم نواز کے منڈی بہاو الدین میں ہونے والے جلسے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کے مفرور بھائی عدالت میں یش نہیں ہوتے، مریم نواز خود سزا یافتہ ہیں، تاریخ میں پہلی مرتبہ کوئی سزا یافتہ جلسے کر رہا ہے،تاہم حکومت نے مسلم لیگ ن کو جلسے سے پھر بھی نہیں روکا۔
 
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے بانی ایم کیوایم کی لائن پکڑلی ہے، یہ لوگ کرپشن چھپانے کیلئے اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں، رانا ثناء کے خلاف پہلی ایف آئی آر ن لیگ نے درج کرائی، یہ لوگ اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جعلی ویڈیوعدلیہ پر دباؤ ڈالنے کی ناکام کوشش ہے، یہ ن لیگ کی روایت ہے کہ وہ اداروں پر الزام تراشی کرتی ہے۔
 
مریم نواز کی پریس کانفرنس کے ذکر پر وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ پوری پریس کانفرنس کے دوران شہباز شریف خاموش رہے اور مریم نواز بولتی رہیں، پریس کانفرنس میں شہباز شریف پریشان نظر آئے، مسلم لیگ ن میں تخت کی جنگ چل رہی ہے، نیوز کانفرنس میں پارٹی صدر کو سائیڈ لائن کیا گیا۔
اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق کا کہناہے کہ حکومت کو اپوزیشن کےاحتجاج کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
 
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم الحق نے کہا کہ موجودہ چیئرمین سینیٹ اچھا کردار ادا کررہے ہیں اور نئے چیئرمین سینیٹ کے لیے اپوزیشن کسی ایک نام پر متفق نہیں ہوسکی ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن قوانین کے تحت احتجاج کرتی ہے تو اس کی مخالفت نہیں کریں گے لیکن قوانین توڑنے کی کوشش کی تو قانون حرکت میں آئے گا۔
 
وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھاکہ حکومت کو اپوزیشن کےاحتجاج کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ مریم نواز نے ویڈیو اس کی فراہم کی جو 14 کیسز میں مطلوب ہے، اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی سامنے آجائے گا۔
 
کراچی میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری بڑی تقریریں کر رہے ہیں، نقل کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔
 
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ فاٹا قومی دھارے میں آیا تب بلاول بھٹو زرداری کو پشتون یاد آگئے، راؤ انوار پشتونوں کوقتل کررہا تھا تو بلاول بھٹو کہاں تھے؟۔
 
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کو لاڑکانہ، رتو ڈیرو جانا چاہیے جہاں ایڈز پھیل چکا، معصوم مررہے ہیں، صحت کی سہولیات کیوں نہیں دی جاتیں، رتوڈیرو میں 903 متاثرہ بچے ہیں، ٹریٹمنٹ سینٹر بھی بحال نہیں ہوا۔
 
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ ہمارے چیمپئن وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے ٹوپی ڈراما شروع کر دیا ہے، 11 سال بعد وزیراعلیٰ کوکراچی کا خیال آیا ہے کہ پانی دیا جائے۔
 
حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کہ وزیر بلدیات سندھ سعید غنی بھی تھر کے معصوم بچوں سے ٹوپی ڈراما کرنے آگئے۔




پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیرخان ترین نے کہا ہے کہ نئے وفاقی بجٹ میں انہیں یا ملک کی کسی بھی شوگر ملز کو حکومتی ٹیکس میں اضافے سے فائدہ نہیں ہوگا۔

پی ٹی آئی کے سابق سیکریٹری جنرل نے کہا کہ چینی کی قیمتوں میں اضافہ میرے یا شوگر ملز کو نہیں ملے گا، یہ تمام ٹیکس حکومت کو جائےگا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’لوگ غلط فہمی پھیلا رہے ہیں، چینی کی قیمتوں میں اضافے کا اضافی ریونیو حکومت کو جائے گا، کسی نجی شعبے کو نہیں‘۔

خیال رہے کہ حکومت نے 20-2019 میں شوگر پر عائد ٹیکس میں 17 فیصد اضافہ کیا جس کے نتیجے میں فی کلو قیمت تقریباً ساڑھے تین روپے بڑھ جائے گی۔

دوران پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ’میرے پاس حکومت میں کوئی عہدہ نہیں ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے انہیں زراعت ایمرجنسی پروگرام کی ذمہ داری دی ہے اور اس ضمن میں کابینہ کو بھی بریفنگ دی۔

 

 

واضح رہے کہ 15 دسمبر کو سپریم کورٹ کے فیصلے میں پی ٹی آئی کے سابق سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کو آئین کے آرٹیکل 62 کے تحت نا اہل قرار دے دیا تھا ، ان پر زرعی آمدن، آف شور کمپنیوں، برطانیہ میں جائیداد اور اسٹاک ایکسچینج میں اِن سائڈ ٹریڈنگ سے متعلق الزامات تھے۔

جہانگیر ترین کی پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس توہینِ عدالت

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے جہانگیر ترین کی پریس کانفرنس پر کہا کہ وہ مالی اور باورچیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کا سپریم کورٹ میں اعتراف کرنے والے سرکاری وسائل استعمال کررہے ہیں۔

انہوں نے جہانگیر ترین کی پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس توہینِ عدالت قرار دے دی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم عمران صاحب جہانگیر ترین کو کسی بھی چیز سے منع نہیں کر سکتے کیونکہ ’اے ٹی ایم کے ناراض‘ ہونے کا ڈر ہوتا ہے، بنی گالا کے محل کا ’خرچہ بند‘ ہونے کا ڈر ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‎عمران خان سپریم کورٹ سے منی لانڈرنگ پر نااہل شخص آپ کی حکومت کی ترجمانی کر رہا ہے؟

‎انہوں نے کہا کہ نااہل قرار پانے والا مشہورزمانہ منی لانڈرر حکومتی پالیسی بیان کررہے ہیں ۔ یہ ہے نیا پاکستان؟

Page 4 of 62