پیر, 01 جولائی 2024

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)ڈان لیکس کے معاملے کو لیکر پاک فوج کے خلاف پراپیگنڈا کرنیوالوں کے خلاف تحقیقات کے لئے ایف آئی اے نے 33 افراد کی فہرست تیار کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ڈان لیکس حکومت اور پاک فوج کے درمیان ڈان لیکس کے معاملات طے پانے کے بعد سوشل میڈیا پر فوج کے خلاف پراپیگنڈا کرنیوالوں کے خلاف تحقیقات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور اس ضمن میں کوئٹہ،لاہور ،وزیرستان اور آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے 33 افراد کی فہرست ایف آئی اے نے بنا لی ہے اور یہ فہرست انسدادی دہشتگردی ونگ کے حوالے کردی گئی ہے ۔
ذرائع کے مطابق تحقیقات میں یہ پتہ چلایا جائے گا کہ ان افراد کا تعلق ملک دشمن عناصرسے تو نہیں ہے۔
 

 

 

ایمزٹی وی(کراچی)پاک فضائیہ کی پہلی شہید خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کی 25 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے مریم مختیار 18مئی 1992ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں، ابتدائی تعلیم کراچی میں حاصل کی اور سول انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی، مریم کے والد کرنل (ر) مختیار احمد شیخ پاک فوج میں شامل تھے، ایک فوجی گھرانے سے تعلق رکھنے کی وجہ سے ملک و قوم کیلئے کچھ کر دکھانے کی امنگ ان میں بچپن سے ہی موجزن تھی۔
مریم مختیار نے 6 مئی 2011 میں پاکستان ایئر فورس کو جوائن کیا اور 24 ستمبر 2014 کو ایئر فورس سے گریجوایشن مکمل کی، مریم مختیار 132 ویں جی ڈی پائلٹ کورس میں شریک تھیں۔مریم مختیار نے پی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں فائٹر جیٹ پائلٹ کی تربیت حاصل کی۔
مریم افواج پاکستان کے نظم و ضبط سے بہت متاثر تھی، مریم کہتی تھی کہ مجھے فوج کی وردی بہت متاثر کرتی تھی، اس لیے میں نے پاکستان ایئر فورس جوائن کرنے کا فیصلہ کیا، میں کچھ ایسا کرنا چاہتی تھی، جو معمول کے کاموں سے کچھ ہٹ کر ہو۔
فلائنگ آفیسر مریم مختیار چوبیس نومبر 2015 کو اپنے انسٹرکٹر، ثاقب عباسی کے ساتھ معمول کی تربیتی پرواز پر تھیں، جب میانوالی کے قریب ان کا طیارہ تیکنیکی خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوگیا تھا اور مریم مختیار حادثے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جہان فانی سے کوچ کر گئیں تھیںاور پاکستان کی پہلی شہید خاتون پائلٹ کا اعزاز ملا۔
مریم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ آپ دوران ڈیوٹی شہید ہونے والی پاک فضائیہ کی پہلی فائٹر پائلٹ ہیں، انکو تمغۂ بسالت سے بھی نوازا گیا۔مریم مختیار آج بھی اہل وطن کےدلوں میں زندہ ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی (راولپنڈی) فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے مزید 4 دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے 4 دہشت گردوں کو خیبر پختونخوا کی جیل میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ہے۔
 
آئی ایس پی آر کے مطابق چاروں دہشت گرد فورسز اور تعلیمی اداروں پر حملوں میں ملوث تھے اور سزا پانے والے چاروں دہشت گردوں کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی سے تھا۔ سزا پانے والے دہشت گردوں میں ابراہیم، رضوان اللہ، سردار علی اور شیر محمد خان شامل ہیں۔
واضح رہے کہ رواں برس فروری میں شروع ہرنے والے آپریشن رد الفساد کے بعد سے اب تک 35 دہشت گردوں کو سزائے موت دی جا چکی ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(راولپنڈی) فوجی عدالت سے سزا یافتہ مزید 4 خطرناک دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی ہے۔
 
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سزا پانے والے دہشت گردوں میں ہارون الرشید ولد میاں سیدعثمان ، گل رحمان ولد زرین، احمد علی ولد بخت کرم اور اصغر خان ولد عزیزالرحمان شامل ہیں۔
آئی ایس پی آرکے مطابق چاروں دہشت گرد کالعد م تحریک طالبان پاکستان کے سرگرم رکن تھے، یہ دہشت گرد شہریوں اورسیکیورٹی فورسز پر حملوں کے علاوہ تعلیمی اداروں کی تباہی میں ملوث تھے۔
 
انہوں نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا تھا، ان کے خلاف مقدمات کی سماعت فوجی عدالت میں ہوئی، فوجی عدالت نے انہیں مقدمے کی سماعت کے بعد سزائے موت سنائی تھی، چاروں کو خیبر پختونخوا کی جیل میں تختہ دار پر لٹکایا گیا۔
واضح رہے کہ آپریشن رد الفساد کے آغاز کے ساتھ ہی دہشت گردوں کی سزاؤں پر عمل درآمد میں تیزی آئی ہے۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد) قومی اسمبلی کے جاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سانحہ آرمی پبلک اسکول پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔ اس حوالے سےاپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ 2014 میں آرمی پبلک اسکول پشاور میں سانحہ ہوا کل ان بچوں کے والدین سے ملاقات ہوئی۔ ان کے جذبات کی میں قدر کرتا ہوں۔
معصوم بچوں کی شہادت کے بعد ساری قوم یکجا ہو گئی لیکن ان کے والدین کے ساتھ ہونے والا وعدہ ابھی تک پورا نہیں کیا گیا۔ قابل افسوس بات ہے کہ جو واقعات ہوئے ہیں ان پر جوڈیشل کمیشن بیٹھ جاتا ہے یہ ہاؤس مطالبہ کرتا ہے کہ اس واقعہ کی جوڈیشل انکوائری بٹھائی جائے کہ دہشتگرد بچوں کو شہید کر کے کیا پیغام دینا چاہتے تھے
 
انہوں نے کہا کہ لاہور میں چڑیا گھر میں ایک ہتھنی مر گئی تو جوڈیشل کمیشن بن گیا لیکن 144 بچے شہید ہوئے تو کوئی کمیشن نہیں بنایا گیا۔بچوں کے والدین ہمیں ملے تو انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں آپ ہماری آواز پہنچائیں میں اپنا فرض سمجھتا ہوں کہ میں ان کے لئے آواز بلند کروں۔ میں حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ 144 بچوں کے والدین کی سسکیوں کو دیکھتے ہوئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)اسلام آباد میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیر اعظم نواز شریف سے طویل ملاقات کی، اس موقع پر ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار بھی موجود تھے، وزیر اعظم اور آرمی چیف کے درمیان طویل تبادلہ خیال کے بعد ملاقات میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی شریک ہوگئے۔ ملاقات کے دوران اعلیٰ ترین سیاسی اور عسکری قیادت کے درمیان ڈان لیکس کے متعلق تمام معاملات طے پاگئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ ترین سول اور عسکری قیادت کے درمیان طے پائے گئے معاملات کے تحت ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور پریس کانفرنس کریں گے جب کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کل میڈیا کو اعتماد میں لیں گے۔
دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ڈان لیکس نیوز لیکس کا معاملہ حل ہوگیا ہے، 29 اپریل کا ٹویٹ کسی ادارے یا شخصیت کے خلاف نہیں تھا لہذا ٹوئٹ کو واپس لے لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 6 اکتوبر 2016 کو انگریزی اخبار نے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سےمتعلق ایک خبر شائع کی تھی، جس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر فوج اور سول حکومت میں اختلافات کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ خبر پر شدید تنقید کے بعد پرویز رشید سے وزارت اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا تھا۔ ڈان لیکس کی تحقیقات کے لیے جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی تھی۔ کمیٹی کی رپورٹ پر وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے نوٹی فکیشن جاری ہوا تھا جسے ترجمان پاک فوج نے مسترد کردیا تھا۔

 

 

ایمزٹی وی(نئی دہلی)پاک فوج کے شیر جوانوں کے خوف کے باعث سرحد پر ڈیوٹی کے لیے منتخب ہونے والے 16 بھارتی افسران نے ڈیوٹی سے ہی انکار کر دیا۔
بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیرا ملٹری فورس کے60 فیصدسے زائد گزٹڈ افسران نے رواں سال بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) جوائن کرنے سے انکار کیا تاہم ان افسران میں سے بعض پاک فوج کے شیر جوانوں سے سرحد پر مقابلے کی ہمت نہ ہونے کے باعث دم دباکربھاگ گئے جبکہ کچھ افسران نے تیج بہادر یادیو کی ویڈیو کو دیکھ کربی ایس ایف جوائن کرنے سے انکارکیا۔
رپورٹ کے مطابق مقابلے کے امتحان میں پیراملٹری فورسزکی خالی نشستوں کے لیے بھرتی کیے جانے والے افسران میں سے28 کوبی ایس ایف میں اسسٹنٹ کمانڈنٹ کی پوسٹ کی پیشکش کی گئی تاہم ان میں سے16 لوگوں نے بارڈر پر ڈیوٹی کرنے سے انکار کر دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی 31 میں سے صرف17 سورماؤں نے بی ایس کو جوائن کیا تھا جبکہ گزشتہ سے پیوستہ سال امتحان دینے والوں میں سے 110 میں سے صرف 69 افسران نے بی ایس ایف جوائن کی تھی اوران میں سے بھی 15 نے دوران ڈیوٹی استعفیٰ دے کر گھروں کی راہ لے لی تھی۔

 

 

ایمزٹی وی(آواران)گزشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بلوچستان کے علاقے آواران کا دورہ کیا جہاں انہیں جنوبی بلوچستان میں فوج اورایف سی کےکمیونٹی معاونت اقدامات پربریفنگ دی گئی۔
آرمی چیف کو سیکیورٹی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر بریفنگ دی گئی جس میں آرمی چیف کو بتایا گیا کہ آواران میں ڈیڑھ لاکھ افراد کو طبی سہولیات فراہم کی گئیں اور ایف سی بلوچستان کی جانب سےایک نیا اسکول بھی قائم کیا گیا جب کہ آواران کے 2 سو طلبا کو مفت تعلیم دی جارہی ہے۔
آرمی چیف نےامن و امان کی بہترصورتحال پر بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ترقیاتی کوششوں میں تعاون کرتے رہیں گے۔ آرمی چیف نے مقامی عمائدین سے بھی ملاقات کی اور عمائدین نے سیکیورٹی اورترقی کے لیے پاک فوج کی کوششوں کوسراہا جب کہ آرمی چیف نے سیکیورٹی فورسزکی حمایت کرنے پرمقامی عمائدین کا شکریہ ادا کیا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)ترجمان دفتر خارجہ نے ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کنٹرول لائن پر بھارت کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نکیال سیکٹرمیں بھارتی فائرنگ سے 4 شہری زخمی ہوئے جب کہ 65 سال کی خاتون برکت بی بی اور12 سالہ لڑکا احسن نذیربھی بھارتی فائرنگ کانشانہ بنے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت سیزفائرمعاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے جب کہ معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی علاقائی امن اوراستحکام کیلیے خطرہ ہے۔
واضح رہے بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر ایک بار پھر اشتعال انگیزی کرتے ہوئے نکیال سیکٹر میں گولہ باری کی جس کے نتیجے میں 2 خواتین سمیت 4 شہری زخمی ہوئے جب کہ پاک فوج کی جانب سے بھارتی فائرنگ کا بھرپور اور فوری جواب دیا گیا۔

 

 

ایمزٹی وی(چمن) پاک افغان سرحدی علاقے میں مردم شماری کی ٹیم پر افغان بارڈفورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک خواتین اور بچوں سمیت9افراد شہید اور 45زخمی ہوگئے ہیں جبکہ پاک فوج کے تازہ دم دستے کوئٹہ سے چمن روانہ ہوگئے ہیں ، پاک فضائیہ کو بھی ممکنہ کارروائی کیلئے الرٹ رہنے کی ہدایت کردی گئی جس کے بعد صورتحال مزیدکشیدہ ہوسکتی ہے اور تازہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مقامی آبادی نے نقل مکانی شروع کردی۔ سامنے آنیوالی فوٹیج میں دیکھاگیا کہ افغانستان کی بزدل بارڈر پولیس نے مقامی آبادی کوڈھال بنالیا اور گھروں سے چھپ کر پاکستانی علاقوں میں گولہ باری کررہی ہے ۔
پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ کے مطابق افغان بارڈر پولیس نے کلی لقمان اور کلی جہانگیری کے علاقے میں مردم شماری ٹیم کیساتھ موجود ایف سی کے دستوں پر فائرنگ کی جس کے بعد پاک افغان سرحدبھی بند کردی گئی ، افغانستان کی طرف سے 30اپریل سے مردم شماری کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی تھیں ۔
دنیا نیوز کے مطابق افغان فورسز نے بھی بھارت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے غیراعلانیہ جنگ چھیڑلی ہے اور سرحد کے قریبی گاﺅں پر راکٹ حملوں اور فائرنگ سے 9افراد زندگی کی بازی ہار گئے اور مسلسل فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے جس پر پاک فوج بھی میدان میں آگئی اور کوئٹہ سے تازہ دم دستے چمن کیلئے روانہ کردیئے گئے جبکہ پاک فضائیہ کو بھی ضروری ہدایات جاری کردی گئی ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق پاکستانی علاقے میں مکین مقامی آبادی نے علاقے سے نقل مکانی شروع کردی ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر نے ضلع بھر کے تعلیمی ادارے بند کرادیئے ہیں ۔
میڈیا ذرائع کے مطابق افغانستان کے سیکیورٹی اہلکار مقامی آبادی کو ڈھال کے طورپر استعمال کررہے ہیں اور سرحدی گاﺅں کے گھروں کو مورچوں میں بدل لیا ہے جہاں سے فائرنگ کے بعد چھپ جاتے ہیں ۔غیرمصدقہ اطلاعات کے مطابق ایف سی کی جوابی کارروائی میں کئی افغان اہلکاربھی مارے گئے ہیں۔ دوسری طرف افغان فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونیوالے کئی افراد کو طبی امداد کے لیے کوئٹہ منتقل کردیاگیا۔ویڈیو دیکھئے