بدھ, 03 جولائی 2024

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاکستان تحریک انصا ف کے ترجمان نعیم الحق نے ڈان لیکس رپورٹ پر پاک فوج کے موقف کو درست قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پاک فوج کیخلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی ۔حکومت سچ پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے ۔
جیو نیوز کے مطابق ڈان لیکس پر حکومتی رپورٹ مسترد کرنے کے حوالے سے پاک فوج کے فیصلے پر اظہار خیال کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ طارق فاطمی کو ہٹانا کافی نہیں ہو گا ، پی ٹی آئی اس معاملے کو قومی اسمبلی میں اٹھائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم متنازع بن چکے ہیں جن پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا ، ”حکومت نے اس سے قبل پاناما لیکس اور ماڈل ٹاﺅن کی رپورٹ بھی دبا نے کی کوشش کی اور اب اس رپورٹ کو بھی دبا کر رکھا ہوا ہے ۔

 

 

ایمزٹی وی (گجرات)سابق آرمی چیف جنرل(ر)راحیل شریف کے بڑے بھائی میجر شبیر شریف شہید نشان حیدر کا یوم ولادت آج عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے۔ تفصیلا ت کے مطابق شہید میجر شبیر شریف 28 اپریل 1943 ءکو گجرات میں پیدا ہوئے اور 1964 ءمیں 21 برس کی عمر میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی جبکہ ان کے والد شریف احمد بھی فوج میں میجر کے عہدے پر فائز رہے۔
میجر شبیر شریف کو 1971 کی پاک بھارت جنگ میں سلیمانکی سیکٹر میں فرنٹیئر فورس رجمنٹ کی ایک کمپنی کو اونچے بند پر قبضہ کی ذمہ داری سونپی گئی تھی جس پر پہلے ہی بھارتی فوج کا قبضہ تھا۔میجر شبیر شریف شہید نے اس مقابلے میں43 سپاہیوں کو ہلاک کیا اور 28 کو قیدی بنانے کے علاوہ دشمن کے 4 ٹینکوں کو بھی تباہ و برباد کردیا۔1971 ءکی جنگ میں 6 دسمبر کو ہیڈسلیمانکی کی حفاظت کے موقع پر دشمن کے ٹینک کا گولہ ان کو لگا اور صرف 28 برس کی عمر میں جام شہادت نوش کرگئے۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)جامعہ سندھ جامشورو کے طلباء کی مالی معاونت کے شعبے کی جانب سے جامعہ کے 50طلباء کو 12اکھ سے زائد مالیت کے اسکالرشپ چیکس دیے گئے۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن، اسلام آباد کے ”اہلیت و ضرورت“ پروگرام اور کشمور، بدین، ٹنڈو محمد خان، میرپورخاص، سانگھڑ، تھرپارکر اور سکھر کی ضلع حکومتوں کی جانب سے میرٹ اسکالر شپ کے تحت دی گئی اسکالرشپ کے چیکس تقسیم کرنے کی تقریب منعقد ہوئی

 

 

ایمزٹی وی(راولپنڈی)ہتھیار ڈالنے والے کالعدم تنظیم کے احسان اللہ احسان کا اعترافی بیان جاری کردیا گیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) نے احسان اللہ احسان کا اعترافی بیان جاری کیا جس میں اس نے اعتراف کیا کہ ”میرانام لیاقت علی عرف احسان اللہ احسان ہے اور مہمند ایجنسی کا رہائشی ہوں،2008 ء کے اوائل میں کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی میں شمولیت اختیار کی،کالج کا طالبعلم تھا اور مہمند ایجنسی کے ترجمان کے بعد ٹی ٹی پی کا مرکزی ترجمان رہا جبکہ کالعدم تنظیم جماعت الاحرار کا ترجمان بھی رہا ہوں“۔
احسان اللہ احسان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ”ان 9 سالوں کے اندر ٹی ٹی پی میں بہت سی چیزوں کو دیکھا، تحریک طالبان نے اسلام کے نام پر لوگوں کو گمراہ کیا اور بے گناہوں کا قتل عام کیا،اسلام کے نام پر لوگوں بالخصوص نوجوان طبقہ کو گمراہ کرکے اپنے ساتھ ملایا گیا، ایسے نعرے لگاتے تھے جن پر یہ لوگ خود بھی پورے نہیں اترتے تھے،چند لوگوں کا مخصوص ٹولہ ہے جو امراء بنے بیٹھے ہیں،بے گناہ لوگوں کو مارتے ہیں اور مسلمانوں سے بھتہ لیتے،قتل عام کرتے
 
 
ہیں،عوامی مقامات پر دھماکے کرتے ہیں،سکولوں،کالجوں اور یونیورسٹیوں پر بھی حملے کرتے ہیں،مگر اسلام اس چیز کا درس نہیں دیتا“۔
احسان اللہ احسان نے اپنے ویڈیو بیان میں مزید اعتراف کیا کہ ”فوج کا قبائلی علاقوں میں آپریشن شروع ہواتوان لوگوں میں قیادت کی دوڑ مزید تیز ہوگئی، ہرکوئی چاہتا تھا کہ تنظیم کا لیڈر بنے، حکیم اللہ کی ہلاکت کے بعد نئے امیر کا سلسلہ شروع ہواتو انتخابی مہم چلائی گئی جس میں عمرخالد خراسانی، خان سعید سجنا، مولوی فضل اللہ شامل تھے، ہرکوئی اقتدار چاہتاتھاتوپھر شوریٰ نے فیصلہ کیا کہ قرعہ اندازی کی جائے، اس میں مولانا فضل اللہ امیر مقرر ہوئے“۔
اعترافی بیان میں احسان اللہ احسان کا کہنا تھا کہ”ایسی تنظیم سے کیا توقع رکھیں جس کا امیر قرعہ اندازی کے ذریعے منتخب ہوا ہو اور پھر امیر بھی ایسے شخص کو بنایاگیاجس کا کردارایسا ہے کہ انہوں نے اپنے استاد کی بیٹی کیساتھ زبردستی شادی کی اور اس کو ساتھ لیکرچلے گئے،ایسی شخصیات اور لوگ اسلام کی خدمات کررہے ہیں اور نہ ہی کرسکتے ہیں“۔
 
آئی ایس پی آر کی جاری کی گئی ویڈیو میں احسان اللہ احسان نے اعترافی بیان میں کہا کہ ”شمالی وزیرستان میں آپریشن شروع ہوا توہم سب افغانستان چلے گئے،وہاں بھارت اور’را‘کیساتھ ان لوگوں کے تعلقات بڑھے جس میں انہوں نے ان لوگوں کو سپورٹ کیا اور مالی معاونت دیکر اہداف دیئے گئے،انہوں نے ہرکارروائی کی قیمت وصول کی، جنگجوؤں کو پاک فوج سے لڑنے کے لیے چھوڑ دیا اور خود محفوظ ٹھکانوں میں چلے گئے، جب ’این ڈی ایس‘ اور’را‘سے مدد لینا شروع کی تو میں نے خالد خراسانی سے کہاکہ ہم توکفار کی مدد کررہے ہیں تو انہوں نے کہاکہ پاکستان میں تخریب کاری کیلئے مجھے اسرائیل کی بھی مدد لینا پڑی تو لے لوں گا، خالد خراسانی کی اس بات سے میں سمجھ گیا کہ ایک خاص ایجنڈے کے تحت اپنے ذاتی مقاصد کیلئے سب کچھ کیا جارہاہے“۔
احسان اللہ احسان نے کہا کہ ”کالعدم تنظیموں نے افغانستان کے اندر کمیٹیاں بنائی ہوئی ہیں جو’ر‘ا اور’این ڈی ایس‘سے ان کے ذریعے رابطے رکھتے ہیں، جنہوں نے باقاعدہ ’تذکرے‘ دیئے ہوئے تھے کہ یہ آسانی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوسکیں، ’تذکرہ‘ افغانستان کا قومی شناختی کارڈ ہے جس طرح پاکستان میں شناختی کارڈ ہوتاہے، یہ ان کے پاس نہ ہوتو افغانستان کی سیکیورٹی صورتحال کو مد نظررکھتے ہوئے نقل و حرکت مشکل کام ہے، اس سے افغانستان فورسز کیساتھ رابطہ بھی رہتاتھا اور ان اس کے ذریعے پاکستان میں شامل ہونے کیلئے راستہ فراہم کیا جاتا تھا۔پاک فوج کے حالیہ آپریشنز کے بعد خصوصاً افغانستان کے علاقے پرچہ اور لال پورہ کے علاقے میں جماعت الاحرار کے جو کیمپس تباہ ہوئے،اس میں کچھ کمانڈرز بھی مارے گئے اور ان کو وہ علاقہ ہی چھوڑنا پڑ گیا، مرکز چھوڑنے کے بعد کمانڈر اور نچلے طبقے کے جنگجوؤں میں بھی ایک خاص قسم کی مایوسی پھیل گئی“۔
آخر میں احسان اللہ احسان نے اپنے بیان میں پیغام دیتے ہوئے کہا کہ”وہاں پر پھنسے ہوئے کو اور وہاں سے نکلنے کے خواہشمندوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اب بس کرو، امن کا راستہ اختیار کرو اور پرامن زندگی میں واپس آجاؤ، آپریشنز کے بعد جب میڈیا میں ان لوگوں کو کوریج ملنا کم ہوگئی تو انہوں نے سوشل میڈیا کا سہارا لیتے ہوئے کم عمراور معصوم لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، ان کو اسلام کے نام پر ورغلایا گیا اور اسلام کی غلط تشریح کرکے ایسے پیغامات جاری کئے گئے اور پراپیگنڈا سوشل میڈیا پر شیئر کیا کہ نوجوان ان کے جال میں پھنستے چلے گئے۔ سوشل میڈیا صارفین کو کہناچاہتا ہوں کہ ان لوگوں کے پراپیگنڈے میں نہ آئیں، یہ لوگ اپنے ذاتی مقاصد کیلئے غیروں کے ہاتھ میں چل رہے ہیں، یہ وہ وجوہات تھی جن کی بنیاد پر میں نے فیصلہ کیا کہ اپنے آپ کو رضاکارانہ طورپر پاک فوج کے حوالے کردوں“۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) ہتھیار ڈالنے والے کالعدم تنظیم کے احسان اللہ احسان کا اعترافی بیان جاری کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) نے احسان اللہ احسان کا اعترافی بیان جاری کیا جس میں اس نے اعتراف کیا کہ تحریک طالبان نے اسلام کے نام پر لوگوں کو گمراہ کیا اور بے گناہوں کا قتل عام کیا،ایسے شخص کو امیر بنایا گیا جس نے اپنے استاد کی بیٹی سے شادی کی اور قرعہ اندازی کے ذریعے ملا فضل اللہ کو طالبان کا امیر بنادیا گیا۔
 
 
2008 ء میں تحریک طالبان میں شمولیت اختیار کی،کالعدم ٹی ٹی پی کا مرکزی ترجمان رہا،میرا تعلق مہمند ایجنسی سے ہے اورکالج کا طالبعلم تھا جبکہ کالعدم تنظیم جماعت الاحرار کا بھی ترجمان رہا۔تحریک طالبان نے اسلام کے نام پر لوگوں کو گمراہ کیا،آپریشن کے دوران تنظیم میں قیادت کی دوڑ شروع ہوگئی اور ٹی ٹی پی نے معصوم لوگوں کو مارا،خود اسلام کا نعرہ لگاتے تھے مگر اس پر عمل نہیں کرتے تھے۔
احسان اللہ احسان نے اعتراف کیا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ اور ’این ڈی ایس‘ کا طالبان کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے جبکہ افغانستان میں نقل و حرکت کیلئے این ڈی ایس اور اٖفغان فوج مدد کرتی تھی،تحریک طالبان پاکستان میں ذاتی مقاصد کیلئے تخریب کاری کررہی ہے،سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو گمراہ کرنے کیلئے پراپیگنڈہ کیا گیا۔

 

 

ایمزٹی وی(راولپنڈی)مارگٹ اور پنجگور میں دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر حساس اداروں اور ایف سی نے کارروائی کرتے ہوئے دہشتگردوں کے زیراستعمال 3کیمپ مسمار کردیے۔
پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری نے کوئٹہ کے نواحی علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے دہشتگردوں کے زیر استعمال 3کیمپ مسمار کر کے3کلو بارودی مواد ، ڈیٹو نیٹرز، مواصلاتی آلات اوردیگر تخریبی مواد بھی برآمد کر لیاجبکہ مارگٹ میں شدت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کے دوران 3مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا جن کے قبضے سے ایس ایم جیز اور سیکڑوں راؤنڈز برآمدہوئے ہیں۔دوسری جانب پنجگورکے علاقے گچک میں سرچ آپریشن،کالعدم تنظیم کے30مشتبہ افراد کو گرفتارکیا گیا جن سے تفتیش جاری ہے۔

 

 

ایمزٹی وی (پشاور)پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ منعقد کی گئی جس میں قطر کے وزیردفاع ڈاکٹر خالد بن محمد العطیہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق کاکول اکیڈمی میں 135 ویں لانگ کورس کی پاسنگ آؤٹ کا انعقاد کیا گیا جس میں قطر کے وزیردفاع مہمان خصوصی اورسعودی عرب،فلسطین کے پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس نے شرکت کی جبکہ تقریب میں سینئر اور ریٹائرڈ ملٹری افسران بھی شریک ہوئے۔
 
ان کے علاوہ تقریب میں سفارتکار اور پاس آؤٹ ہونے والوں کے رشتہ دار بھی موجود تھے۔تقریب میں اعزازی شمشیر عمران فیض جبکہ گولڈ میڈل سینئر انڈر آفیسر احمد جواد کو دیا گیا۔اعزازی چھڑی عمر نواب اور چیمپئن کمپنی کا اعزاز ٹیپو کمپنی کو دیا گیا جبکہ اوور سیز گولڈ میڈل فلسطین کے الائیڈ انڈر آفیسر اشرف صبیحت کو دیا گیا۔

 

 

ایمزٹی وی(راولپنڈی)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جی ایچ کیو میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت 201 ویں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی۔ جس میں قومی سلامتی اور خطے کی تازہ ترین صورتحال زیرغور آئی اور آپریشن رد الفساد میں پیشرفت اور خانہ ومردم شماری میں تعاون کا بھی جائزہ لیا گیا جب کہ کورکمانڈرز کانفرنس کو بھارتی جاسوس کلبھوشن سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سربراہ پاک فوج جنرل قمرجاوید باجوہ نے آپریشن رد الفساد اور خانہ مردم شماری میں سیکیورٹی اداروں کےکردارکوسراہا اور کامیاب آپریشنز پر فارمیشنز، خفیہ ایجنسیوں اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف کی۔ کور کمانڈرز کانفرنس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ ریاست مخالف سرگرمیوں پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائےگا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)نیپال میں لاپتہ ہونے والے ریٹائرڈ کرنل حبیب ظاہر کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے اغوا کیا جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق نیپال میں لاپتہ ہونے والے پاک فوج کے ریٹارئرڈ کرنل حبیب ظاہر کی گمشدگی میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے ملوث ہونے کے انکشاف ہوا ہے، ریٹائرڈ کرنل سے رابطہ کرنے والا برطانوی نمبر بھی اصلی نکلا جس کے لیے حبیب ظاہر کی گمشدگی کا معاملہ برطانوی حکومت سے اٹھایا جاسکتا ہے جب کہ کرنل ریٹائرڈ کے خاندان نے اقوام متحدہ کے لاپتہ افراد ورکنگ کمیشن سے بھی رابطہ کیا ہے، اس سے قبل ابتدائی معلومات تھی کہ یہ نمبر کمپیوٹر جنریٹڈ ہے۔
ریٹائرڈ کرنل سے رابطہ کرنے والی ویب سائٹ سے متعلق بھی کئی اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، ویب سائٹ کی ہوسٹنگ بگ راک ڈاٹ کام بھارت میں ہے جس پر ایسٹ انڈیا ممبئی مہارشٹرا کا پتہ موجود ہے اور اسی ویب سائٹ کے ذریعے حبیب ظاہر کو نوکری کا جھانسا دیا گیا تھا جو بھارت میں کئی اور بھارتی ویب سائٹ کی ہوسٹنگ کررہی ہے، اس ویب سائٹ کے ذریعے مختلف لوگوں کو نوکریوں کا جھانسا دیا جاتا ہے، بھارتی ویب سائٹ پر جعلی اسامیاں ایک سال سے موجود ہیں۔
واضح رہے کچھ روز قبل پاک فوج کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل حبیب ظاہر نیپال میں لاپتہ ہوگئے تھے۔

 

 

ایمزٹی وی(کراچی/ تعلیم) جامعہ کراچی میں ایک ریٹائرڈ کرنل کو سیکورٹی افسر مقرر کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کرنل (ر) عمیر نے اپنے عہدے کا چارج بھی سنبھال لیا ہے ان کی تنخواہ ڈیڑھ لاکھ روپے سے زائد مقرر کی گئی ہے۔ جامعہ کراچی میں یہ دوسرے ریٹائرڈ فوجی افسر ہیں جن کی تقرری کی گئی اس سے قبل میجر(ر) زاہد سیکورٹی افسر کے عہدے پر کام کررہے تھے تاہم انہیں سابق وائس چانسلر کے دور میں فارغ کردیا گیا تھا۔