ھفتہ, 18 مئی 2024

ایمز ٹی وی( ایجوکیشن ڈیسک) ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے اعلامیہ کے تحت ہفتہ طلبہ کا آغاز 16فروری 2015بروز پیر بورڈ آفس کے کانفرنس ہال میں صبح 10بجے سے ہوگا۔مقابلہ کا شیڈول اورانٹری فامز اسکولوں کو بھیج دیئے گئے ہیں فارمز نہ ملنے کی صورت میں بورڈ ہذا کے ریسرچ سیکشن سے دفتری اوقات میں حاصل کیے جاسکتے ہیں ۔ تمام کراچی بورڈ سے سے الحاق شدہ سرکاری اور نجی اسکولوں کے سربراہان اپنے اپنے اسکولوں کے جماعت نہم۔دہم کے خواہشمند طالب علموں کی شرکت ہفتہ طلبہ میں یقینی بنائیں۔ہفتہ طلبہ درج ذیل شیڈول کے تحت منعقد ہو گا جس میں 16فروری مقابلہ حُسن قرأ ت سو رۃ العدیٰت(پارہ نمبر30)، 17فروری مقابلہ نعت خوانی، 18فروری مقابلہ اُردو تقریرعنوان ہے( عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں نظر آتی ہے انکو اپنی منزل آسمانوں میں) ، 19فروری مقابلہ ملّی نغمہ، اور20فروری مقابلہ انگلش تقریر ہوگا۔

 ایمز ٹی وی( ایجوکیشن ڈیسک) جامعہ کراچی کے مشیر امور غیر ملکی پروفیسرڈاکٹر انتخاب الفت مطابق ہر سال کی طرح امسال بھی جامعہ کراچی میں غیر ملکی طلباء کے داخلوں کاعمل ماہ جنوری کے آخر میں مکمل ہوگا اور اس سال داخلوں کی تعداد گزشتہ سالوں کے مقابلے میں نسبتاً زیادہ ہے۔ جامعہ کراچی کے رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر معظم علی خان کے اعلامیہ کے مطابق جامعہ کراچی کا ’’جلسہ تقسیم‘‘ اسناد ہفتہ 31جنوری 2015ء کو منعقد ہوگا۔ اس موقع پر گورنر سندھ وچانسلر جامعہ کراچی مہمان خصوصی ہوں گے۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ اراکین سینٹ، سنڈیکیٹ، اکیڈمک کونسل، فیکلٹیز اور رجسٹرڈ گریجویٹ وغیرہ شرکت کے خواہشمند ہیں ،براہ کرم اس کی تحریری اطلاع رجسٹرار جامعہ کراچی کو مہیافرمادیں۔  جامعہ کراچی کے شعبہ عربی کی انچارج فاطمہ زینب کے اعلامیہ کے مطابق شعبہ عربی کے تحت عملی عربی زبان فنگشنل عربی) میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ کے لئے داخلہ فارم حاصل / جمع کرانے کی تاریخ میں 23جنوری 2015ء تک توسیع کردی گئی ہے۔ خواہشمند طلبہ داخلہ فارم حاصل/ جمع کرانے کے لئے شعبہ عربی کے آفس سے (صبح تا شام4بجے) تک رجوع کرسکتے ہیں۔ مذکورہ کورس کا مقصد طلبہ کو عربی میں دفتری خط وکتابت اور اس کے صحیح اور بنیادی اصولوں سے متعلق فنی مہارت فراہم کرنا اور خط وکتابت ،رپورٹس اورلیکچرز میں سرکاری قواعد کی آگہی فراہم کرناہے۔ کورس میں ترجمے کا فن، سیکریٹری شپ، عربی بول چال، کمیونیکشن اسکلزاور عربی کمپیوٹر کے سافٹ ویئر کا استعمال شامل ہیں۔ ڈپلومہ کلاسز کے اوقات دوپہر 3تا5بجے شام ہونگے۔ داخلہ فارم 200روپے کے عوض حاصل کیا جاسکتا ہے۔ علاوہ ازیں شعبہ عربی میں عربی زبان،قرآنی عربی اور جدید عربی میں شارٹ کورسزکے لئے بھی انہی تاریخوں میں 100روپے کے عوض فارم حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) افغانستان میں امریکی فورسز کے سپورٹ مشن کے کمانڈر جنرل جون کیمپ بیل نے خبردار کیا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ یا دولت اسلامیہ برائے عراق و شام (داعش) پاکستان اور افغانستان میں بھرتیاں کر رہی ہے۔ امریکہ کے آرمی ٹائمز نیوز پیپر کو دیئے گئے انٹرویو میں جنرل جون کیمپ بیل نے کہا کہ 'ہمیں کچھ بھرتیوں کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں'۔ جنرل کیمپ بیل کے مطابق اگرچہ داعش افغانستان میں اپنا اثرو رسوخ نہیں بڑھا سکتی تاہم پڑوسی ملک پاکستان میں اپنا پیغام پھیلانے کی صلاحیت ضرور رکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان ملا عمر کے وفادار ہیں اور ان کا فلسفہ اور نظریات داعش سے بالکل مختلف ہے، تاہم یہاں یقینی طور پر کچھ ایسے لوگ ہیں جو طالبان سے مطمئن نہیں ہیں، کیوں کہ انھوں نے کافی طویل عرص سے ملا عمر کو نہیں دیکھا یا اب وہ کوئی اور راستہ اختیار کرنا چاہتے ہیں۔ جنرل کیمپ بیل نے خدشہ ظاہر کیا کہ وہ لوگ جو طالبان قیادت سے خائف ہیں، داعش کے پیغام سے متاثر ہوکر ان کا شکار ہوسکتے ہیں اور ہم اسے ایک بہت مشکل معاملے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ افغان صدر اشرف غنی بھی اس سے قبل ملک میں داعش کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں۔ تاہم جنرل کیمپ بیل کا کہنا ہے کہ امریکہ اور افغان حکام کی جانب سے ملک میں داعش کی بہت کم موجودگی دیکھی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس مسئلے کو گہری نظر سے دیکھ رہے ہیں اور انھوں نے اپنے اسٹاف کو اس مسئلے کو ترجیحی انٹیلی جنس ضرورت کے طور پر دیکھنے کا حکم دیا ہے، تاہم ابھی اس حوالے سے زیادہ کچھ معلوم نہیں ہوسکا۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال کے آخر میں امریکہ کی اتحادی نیٹو افواج کے انخلاء کے بعد یکم جنوری 2015 سے نیٹو کی انٹرنیشل سیکیورٹی اسسٹنس فورس (ایساف) کو ٹریننگ اینڈ سپورٹ مشن سے تبدیل کردیا گیا ہے، جس کے تحت ساڑھے بارہ ہزار نیٹو فوجی افغانستان میں قیام کریں گے۔ تاہم اس تبدیلی سے ان کے مشن پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اور وہ القاعدہ اور دیگر دہشت گرد گروپوں کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے۔

ایمز ٹی وی (کراچی) اورنگی ٹاؤن کے علاقے بنارس کالونی میں نامعلوم افراد نے پولیو ٹیم پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پولیو رضا کاروں کی سیکیورٹی پرتعینات اہلکار گولیاں لگنے سے شہید ہوگیا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق اورنگی ٹاؤن کے علاقے بنارس کالونی یو سی 6  میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے پولیو ٹیم پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے اے ایس آئی تبسم موقع پر جاں بحق ہوگئے جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔ اسپتال ذرائع کے مطابق اے ایس آئی تبسم کے سر میں 2 گولیاں لگیں جس کے باعث وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ اسپتال انتظامیہ نے ضروری کارروائی شروع کردی۔ دوسری جانب اے ایس آئی تبسم کی شہادت کے بعد سائٹ اور اورنگی ٹاؤن میں پولیو مہم عارضی طور پر روک دی گئی جب کہ آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے کراچی میں 3 دن تک موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کی سفارش کردی ہے۔ ترجمان کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ پولیو مہم کو موثر بنانے کے لئے کراچی میں ڈبل سواری کی پابندی کا فیصلہ کیا گیا جس کی منظوری کے بعد شہر بھر میں ڈبل سواری قابل گرفت جرم ہوگا۔

ایمز تی وی ( نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی عمران جعفر لغاری نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے بنائے گئے نیشنل ایکشن پلان پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد حکومت نے جو حکمت عملی بنائی ہے وہ اس سے مطمئن نہیں ہیں، پی پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت اپوزیشن میں ہوکر اس سلسلے میں مکمل طور پر اپنا کردار ادا کررہی ہے۔
ان کا مزید مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے حکومت سے مدارس کی فہرست طلب کی جو کہ ابھی تک فراہم نہیں کی گئی۔
عمران جعفر لغاری نے کہا کہ ان کے خیال میں دہشت گرد کو ختم کرنے کے لیے مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کو ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد حکومت نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک قومی ایکشن پلان مرتب کیا ہے جس کے تحت ناصرف دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کا دائر بڑھایا گیا ہے، بلکہ سزائے موت پر پابندی ختم کرکے ملک بھر کی جیلوں میں قید مجرموں کو پھانسیاں دی جارہی ہیں۔
اس پلان کے تحت حکومت نے فوجی عدالتوں کو قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں حال ہی میں پارلیمنٹ میں 21ویں ترمیم کو بھی منظور کیا گیا ہے۔

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) افغان طالبان نے فرانسیسی رسالے چارلی ہیبڈو کی جانب سے پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت کی مذمت کرتے ہوئے گزشتہ ہفتے میگزین کے دفتر پر ہونے والے حملے کو سراہا ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افغان طالبان کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں اس ناخوشگوار اور غیر انسانی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کے مرتکب افراد، اس کی اجازت دینے والوں اور اس کے حامیوں کو 'انسانیت کا دشمن' قرار دیا گیا ہے۔فرانسیسی میگزین کا پھر گستاخانہ خاکے شائع کرنیکا اعلان بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ میگزین کے دفتر پر حملہ کرنے والے مسلح افراد اس نامناسب عمل کا ارتکاب کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے والے تھے۔ یاد رہے کہ 7 جنوری کو فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک مزاحیہ سیاسی رسالے کے دفتر میں فائرنگ کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور دس زخمی ہو گئے۔ چارلی ہیبڈو نامی رسالے نے 2011 میں پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے توہین آمیز خاکے اپنے سرورق پر شائع کیے تھے جس کے بعد اس کے دفتر پر فائربموں کے ذریعے حملہ بھی کیا گیا تھا جب کہ گذشتہ ہفتے اس میگزین نے داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کے حوالے سے ٹوئٹ کی تھی۔ فرانسیسی رسالے چارلی ہیبڈو پر حملے کی ذمہ داری عالمی شدت پسند تنظیم القاعدہ کی یمنی شاخ نے گزشتہ روز قبول کرلی تھی۔

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) وفاقی حکومت نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی فوجی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان کیا ہے  تاکہ آئندہ آنے والی نسلوں کو محفوظ بنایا جاسکے ۔اس بات کا فیصلہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کی سربراہی میں دہشت گردی سےنمٹنے کے لیے قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد سے متعلق اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیاگیا کہ ان علاقوں میں فوجی عدالتوں کے قیام کےلیے اکیسویں آئینی ترمیم کے تحت آزاد کشمیر اورگلگت بلتستان کونسلر سے کروایا جائے گا۔وزیر اعظم ہاؤس کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں،اجلاس میں بتایاگیا کہ گذشتہ تین ہفتوں کے دوران پنجاب اور وفاقی دارالحکومت میں مذہبی منافرت پھیلانے پر ایک سو چونسٹھ مقدمات درج کیےگئے جبکہ اس ضمن میں 157 افراد کو حراست میں لیاگیا۔ اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ 40 پرنٹٹنگ پریس اور دوکانوں کو بھی سیل کیاگیا ہے جہاں پر مذہبی منافرت پھیلانے والا مواد شائع اور فروخت ہوتا تھا۔

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) پولیو جیسے موذی مرض کے خاتمے کے لیے استعمال کی جانے والی ویکسین کو پاکستان میں حلال قرار دے دیا گیا ہے۔سرکاری ذرائع اور دستاویزات سے حاصل کی گئی معلومات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈی آراے پی) کے زیر انتظام ایک لیبارٹری نے پولیو ویکسین کے ٹیسٹ کے بعد اس کے حلال ہونے کی تصدیق کی ہے۔ تاہم کچھ والدین پولیو ویکسین کو حرام قرار دے کر اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے گریز کرتے ہیں۔انسدادِ پولیو مہم کی دستاویزات کے مطابق ہمارے معاشرے میں یہ تصور 2004 میں اس وقت پروان چڑھا جب چند دقیانوسی عناصر نے اس قسم کی باتیں عام کرنا شروع کردیں کہ پولیو ویکسین میں بچوں کو بانجھ بنانے کے لیے جان بوجھ کر چند انسانی ہارمون شامل کیے جاتے ہیں۔افسوس کی بات تو یہ ہے کہ بہت سے پولیو رضاکار اس بیماری کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں یا اپنے ہاتھ پاؤں گنوا چکے ہیں۔مزید پڑھیں:پاکستان میں پولیو جہاد کے 'شہداء' کی داستان تاہم اس سے بھی بدتر یہ ہے کہ بہت سے سادہ لوح پاکستانیوں نے پولیو ویکسین کے خلاف دقیانوسی عناصر کے من گھڑت دعووں کی بناء پر نہیں بلکہ تحریک طالبان پاکستان اور دیگر شدت پسندوں کے خوف کی وجہ سے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے انکار کیا۔خصوصاً قبائلی علاقوں میں اس پریشان کن رجحان میں مزید اضافہ اس وقت ہوا جب اس بات کا انکشاف ہوا کہ ابیٹ آباد کے قرب و جوار میں ایک پاکستانی فزیشن شکیل آفریدی کی جانب سے چلائی جانے والی ایک جعلی ہیپٹائٹس ویکسین نے ہی امریکی سی آئی اے کو مئی 2011 میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو تلاش کرکے قتل کرنے میں مدد دی۔جون 2012 میں طالبان نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) میں پولیو ویکسینیشن پر پابندی لگا دی اور اس ویکسین کوحرام قرار دے دیا گیا، حتیٰ کہ وہ لوگ بھی اس بات کے حق میں تھے جن کی ہمدردیاں طالبان کے ساتھ نہیں تھیں۔اس وقت سے لے کر اب تک ملک میں نئے پولیو کیسز کی تعداد 300 کی ریکارڈ تعداد تک پہنچ گئی ہے اور پاکستان پر 'پولیو وائرس کا گڑھ' ہونے کا داغ لگ چکا ہے۔ حکام کے مطابق حرام ہونے کا لیبل ہٹانے کے لیے ویکسین کے تین مختلف کمپنیوں کے تیار کردہ نمونے اسلام آباد میں نیشنل کنٹرول لیبارٹری فار بائیولوجیکلز (این سی ایل بی) کو بھیجے گئے۔

این سی ایل بی کے ڈائریکٹر عبدالصمد خان نے تصدیق کی کہ ویکسین کے نمونوں کی کم سے کم مقدار میں بھی انسانی ہارمون کی موجودگی کو جانچا گیا اور یہ ثابت ہوا کہ پولیو کے دو قطروں میں چھ ممکنہ ہارمون کی معمولی سی مقدار بھی نہیں پائی گئی۔ معلقہ دستاویزات میں پولیو ویکسین کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوالات کے جوابات ملتے ہیں اور ان کے مطابق پولیو ویکسین میں ایسٹروجن اور پروجسٹیرون نامی ہارمون نہیں پائے جاتے جو بانجھ پن پیدا کرتے ہیں۔ کیا آپ بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے کے حق ایک دوسرا سوال یہ ہے کہ پولیو ویکسین بندر کے گردے کے خلیوں میں پیدا ہوتی ہے اور مختلف بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے، تو اس کا جواب یہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پولیو ویکسین کی تیاری کے تمام مراحل کو مکمل طور پر جانچا ہے اور اس میں ایسا کوئی وائرس نہیں ملا جو بیماریاں پیدا کرے۔ ایک مزید سوال یہ بھی کیا جاتا ہے کہ پولیو ویکسین کی تیاری پاکستان میں کیوں نہیں ہوتی؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہ ویکسین ملک میں 1980 سے 2003 تک تیار ہوتی تھی، تاہم اس کا فارمولا پرانا تھا اور اس کے تحت ایک خوراک میں چھ قطرے دینے پڑتے تھے۔ مذکورہ ویکسین کو سنبھالنا مشکل تھا اور اکثر یہ بچوں کے منہ سے باہر گر جاتی تھی تاہم موجودہ ویکسین کے صرف دو قطرے کافی ہوتے ہیں، یہ نہ صرف زیادہ مستحکم ہے بلکہ اسے سنھالنا بھی آسان ہے۔دوسری بات یہ کہ مستقبل قریب میں پولیو ویکسین انجیکشن کی صورت میں دستاب ہوگی لہذا اسے باہر سے منگوانے کو ہی ترجیح دی جائے گی۔فی الوقت انڈونیشیا، بیلجیئم، انڈیا، اٹلی اور فرانس میں پولیو ویکسین تیار کی جارہی ہے اور پاکستان عالمی ادارہ صحت کی جانب سے مستند قرار دیئے گئے تیار کنندگان سے ہی پولیو ویکسین خریدتا ہے۔ دستاویزات کے مطابق اگرچہ ویکسین کے معیار کو جانچنے کی ضرورت نہیں تاہم اسے وقتاً فوقتاً مقامی طور پر بھی ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز ) کے وائس چانسلر اور میڈیکل اسپیشلسٹ ڈاکٹر جاوید اکرم نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ ویکسین کے لیبارٹری ٹیسٹ کی کوئی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ یہ جینیٹک انجینیئرنگ کے تحت بنائی جاتی ہے اور اس کا حرام اور حلال سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انھوں نے امید ظاہر کی کہ اس رپورٹ کے بات شاید ناقدین ویکسین پر اعتماد کا اظہار کریں اور اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانا شروع کریں۔حفاظتی ٹیکوں کے توسیعی پروگرام کے نیشنل مینیجر رانا صفدر نے بھی اس امید کا اظہار کیا کہ یہ رپورٹ ان مذہبی عناصر کو مطمئن کرنے میں مدد دے گی جو پولیو ویکسینیشن پر تحفظات کا اظہار کرتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ہم نے انٹرنیشنل اسلام یونیورسٹی کے اشتراک سے پولیو ویکسین پر تنقید کرنے والے مذہبی عناصر کو اس بات پر راضی کرنے کے لیے مہم کا آغاز کیا کہ یہ ویکسین حلال ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں اس تنقید کا سامنا ہے کہ یہ ویکسین ملک سے باہر تیار ہوتی ہے اور یہ کہ ڈبلیو ایچ او ایک پاکستانی ادارہ نہیں ہے'۔ ان کا کہنا تھا کہ 'ہم ہمیشہ سے اس ویکسین کی کارگردگی اور محفوط ہونے کے حق میں رہے ہیں اور لیبارٹری ٹیسٹ سے یہ مزید واضح ہوگیا ہے اب مذہبی عناصر کو بھی اس بات پر متفق ہو جا نا چاہیے'۔

ایمز ٹی وی (کراچی) سپر ہائی وے لنک روڈ حادثے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق بس کے اندر آگ گیس سلنڈر پھٹنے سے لگی۔ یاد رہے کہ کراچی میں سپر ہاءی وے لنک روڈ پر  بس اورآئل ٹینکرمیں تصادم،60 سے زائد افراد ہلاک ہوءے تھے حادثے کے وقت ٹینکر میں آئل یا کیمیکل موجود نہیں تھا بلکہ یہ ٹینکر بلوچستان کے علاقے لسبیلہ میں رجسٹرڈ ہے اور دودھ کی سپلائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔پولیس کے مطابق ڈرائیور آصف جاکھرانی اور بس مالک بدر ابڑو کی گرفتاری کے لیےگلشن حدید اور اندرون سندھ چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ٹینکر کے مالک اور ڈرائیور کا بھی سراغ نہیں لگایا جا سکا۔دوسری جانب سندھ حکومت نے گاڑیوں کی فٹنس کے اختیارات محکمہ پولیس سے لے کر محکمہ ٹرانسپورٹ کے حوالے کر دیئے ہیں، یہ منظوری وزیر اعلی سندھ نے دی ہے۔ حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کی لاشیں تلاش کرنے کے لیے اسپتالوں اور ایدھی سرد خانے کے چکر لگا رہے ہیں، لیکن لاشیں مکمل طور پر جل جانے کے باعث ان کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

 ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) ون ڈے ورلڈکپ میں اس کھیل سے جڑے تمام بڑے کھلاڑی ایکشن میں نظر آئیں گے جبکہ سابق کرکٹرز اپنے تبصروں سے پرستاروں کو نوازیں گے۔مگر کچھ لیجنڈز جو پہلے کبھی سلیکٹرز کی مہربانی سے ورلڈکپ اسکواڈز کا حصہ بنتے تھے اب خود اپنی ٹیمیں منتخب کررہے ہیں اور اس کے لیے وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے شکر گزار ہیں۔ آئی سی سی نے ماضی کے ورلڈکپس میں بہترین کارکردگی سے خود کو لیجنڈ منوانے والے کرکٹرز کو اپنی پسند کے گیارہ عظیم ترین کھلاڑیوں کی ٹیم منتخب کرنے کا آپشن دیا ہے اور یہ ان کی مرضی ہے کہ وہ کس ملک کا کھلاڑی اپنی ٹیم کا حصہ بنانا پسند کرتے ہیں۔اور ان کھلاڑیوں میں لیجنڈ پاکستانی کرکٹرز جاوید میاں داد اور انضمام الحق بھی شامل ہیں۔پاکستان کی جانب سے چھ ورلڈ کپس میں شرکت کرنے والے جاوید میاں داد نے اپنی عظیم کھلاڑیوں کی جو ٹیم منتخب کی ہے اس کا ایک دلچسپ پہلو یہ ہے کہ انہوں نے خود کو بھی اس میں شامل کرلیا ہے۔جاوید میاں داد کی ٹیم میں سچن ٹنڈولکر اور ویسٹ انڈیز کے گورڈن گرینج اوپنر، تیسرے پر ویو رچرڈز، چوتھے پر جاوید میاں داد، پانچویں پر کلائیولائیڈ، چھٹے پر اے بی ڈی ویلئیر (وکٹ کیپر)، ساتویں پر عمران خان، آٹھویں پر عبدالقادر، نویں پر رچرڈ ہیڈلی، دسویں پر جوئیل گارنر اور آخر میں مائیکل ہولڈنگ کو رکھا گیا ہے۔پاکستان کے ایک اور لیجنڈ بلے باز انضمام الحق کی ٹیم ایڈم گلکرسٹ، سچن ٹنڈولکر، ویو رچرڈز، جاوید میاں داد، برائن لارا، اسٹیو واہ، عمران خان، وسیم اکرم، شین وارن، مرلی دھرن اور ایلن ڈونلڈ پر مشتمل ہے۔آسٹریلیا کے سابق اوپنر میتھیو ہیڈن نے اپنی ٹیم کے لیے ایڈم گلکرسٹ، وریندر سہواگ، رکی پونٹنگ، سچن ٹنڈولکر، برائن لارا، جیک کیلس، شین وارن، وسیم اکرم، وقار یونس، مرلی دھرن اور گلین میگرا کا انتخاب کیا ہے۔